وزارت خزانہ
ڈاٹا پاور کو بڑھانے کے مقصد سے نجی فرموں کے لیے ڈاٹا سینٹر پارکس پالیسی جلد
ایک لاکھ گرام پنچایتوں کو جوڑنے کے مقصد سے بھارت نیٹ پروگرام کے لیے 6,000 کروڑ روپے کی تجویز
اسٹارٹ –اپس کو تقویت دینے والے اقدامات میں نالج ٹرانسلیشن اور ٹیکنالوجی کلسٹروں کے قیام کی تجویز
نیشنل مشن آن کوانٹم ٹیکنالوجیز اینڈ اپلی کیشنز کے لیے پانچ برسوں میں 8000کروڑ روپے کا بجٹ
Posted On:
01 FEB 2020 2:12PM by PIB Delhi
مصنوعی ذہانت(اے آئی) جیسی ‘نئی معیشت کی دخل انداز اختراعات پر زور دیتے ہوئےخزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے حکومت کے ذریعے مزید ایسے اقدامات کیے جانے کی تجویز پیش کی،تاکہ ان ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ یہ باتیں انہوں نے آج پارلیمنٹ میں کی گئی 2020-21 کی مرکزی بجٹ تقریر میں کہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی)، انٹرنیٹ –آف –تھنگس(آئی او ٹی)، 3ڈی پرنٹنگ،ڈرونس، ڈی این اے ڈاٹا اسٹوریج، کوانٹم کمپیوٹنگ وغیرہ جیسی ٹیکنالوجیزعالمی اقتصادی نظام کو ازسرنوتحریر کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پہلے ہی سے ان تبدیلیوں کو گلے لگایا ہوا ہے،جس میں ایگریگیٹر پلیٹ فارموں کے ساتھ شیئرنگ اکانومی شامل ہے، جو کاروبار کے روایتی طریقوں کی جگہ لے رہی ہے۔ وزیرموصوفہ نے کہا کہ حکومت نے ان ٹیکنالوجیز کو نکھارنے کا کام بھی کیا ہے، تاکہ اسے فوائد کی راست منتقلی اور مالی شمولیت کے کام میں لایا جاسکے،وہ بھی اتنے بڑے پیمانے پر، جس کا پہلے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔
ڈاٹا سے فائدہ اٹھانے سے متعلق تجاویز
‘نئے تیل کی حیثیت میں ڈاٹا’ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نےکہا کہ انیلیٹکس، فن ٹیک اور آئی او ٹی ہمارے زندگی کے طریقوں کو بدلنےکاکام کررہے ہیں۔ محترمہ سیتارمن نے ڈاٹا کے اس پاورکا فائدہ اٹھانے کے لیے درج ذیل اقدامات کی تجویز پیش کی:
* جلد ہی ایسی پالیسی لانا جس سے نجی شعبہ ملک بھر میں ڈاٹاسینٹر پارک بنانے کا اہل بن سکے۔ اس طرح سے فرمس اپنے ویلیو چینس کے ہر قدم میں اس ڈاٹا کا استعمال کرنے کی اہل بن سکیں گی۔
* بھارت نیٹ کے توسط سے اس سال 100,000گرام پنچایتوں کو فائبر ٹو ہوم(ایف ٹی ٹی ایچ)کنکشن سے جوڑنا۔ اس سے گرام پنچایت کی سطح پر آنگن باڑی، ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹرس، سرکاری اسکول وغیرہ جیسے سبھی ‘عوامی اداروں’ کوڈیجیٹل کنکٹیویٹی دسیتاب کرانے کے تصور کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2020-21 میں بھارت نیٹ پروگرام کے لیے 6000 کروڑ روپے دستیاب کرانے کی تجویز ہے۔
اسٹارٹ-اپس کے لیے تجاویز
نالج پر مبنی انٹرپرائزز کی بنیاد کو وسعت دینے کے مقصد سے وزیرخزانہ نے دانشورانہ املاک کی تخلیق اور تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے اسٹارٹ-اپس کے لیے مفید ثابت ہوسکنے والے متعدد اقدامات پر مشتمل تجاویز پیش کیں:
* ایک ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو فروغ دینا، جو بے روک ٹوک اپلی کیشنز اور آئی پی آر کو کیپچر کرنے کی سہولت دستیاب کراسکے۔کسی انسٹی ٹیوٹ آف امیننس میں ایک ایسے سینٹر کے قیام کی تجویز بھی ہے، جو دانشوارانہ املاک کے شعبے میں اختراعات پرکام کرسکے۔
* نالج ٹرانسلیشن کلسٹرس ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں قائم کیے جائیں گے، جن میں نئے اور ابھرتے ہوئے شعبے شامل ہیں۔
* ٹیکنالوجی کلسٹرس، جس میں ڈیزائن فیبریکیشن اور پروف آف کنسیپٹ کے ویلیڈیشن کے لیے ٹیسٹ بیڈس اور چھوٹے پیمانے کی مینوفیکچرنگ سہولتیں ہوں، کو قائم کرنا۔
* قومی سطح کی دو سائنس اسکیمیں شروع کی جائیں گی، تاکہ ہندوستان کے جینیٹک لینڈ اسکیپ کی میپنگ کا جامع ڈاٹا بیس تیار کیا جاسکے، جس کی اگلے نسل کی دوائیوں، زراعت اور بائیو ڈائیورسیٹی بندوبست کے معاملے میں انتہائی اہمیت ہے۔
* ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ –اپس کی خیال آرائی اور فروغ کے کام میں تعاون کے لیے سیڈفنڈ سمیت ارلی لائف فنڈنگ کی سہولت دستیاب کرانے کی بھی تجویز ہے۔
کوانٹم ٹیکنالوجی سے متعلق تجاویز
وزیرخزانہ نے کہا کہ کوانٹم ٹیکنالوجی کمپیوٹنگ، مواصلات، سائبر سیکورٹی کے شعبوں میں نئی راہیں کھول رہا ہے، جہاں ان کا اپلی کیشن بڑے پیمانے پر ہورہا ہے۔انہوں نےکہا کہ اس شعبے میں فروغ پارہے تھیوریٹیکل کنسٹرکس سے ڈھیر سارے کمرشیل اپلی کیشنز کے ابھرنے کا امکان ہے۔لہذا وزیرموصوفہ نے نیشنل مشن آن کوانٹم ٹیکنالوجیز اینڈ اپلی کیشنز کی خاطر پانچ برسوں کی مدت کے لیے 8000 کروڑ روپے کے بجٹ کی تجویز پیش کی۔
********
(م ن۔ ۔ م م۔۔ت ع)
U-481
(Release ID: 1601503)
Visitor Counter : 131