وزارت خزانہ

حکومت کم از کم ایک بڑی بندرگاہ کو کارپوریٹ شکل دینے اور اس کی


اسٹاک ایکسچینجوں میں لسٹنگ کرانے پر غور کرے گی

اڑان اسکیم کو تقویت دینے کے لیے 2024 تک مزید 100 ہوائی اڈے ڈیولپ کیے جائیں گے

مرکزی بجٹ میں رواں مالی سال کے اندر توانائی اور قابل تجدید توانائی کے لیے 22000 کروڑ روپے کی تجویز

نیشنل گیس گرڈ کوموجودہ 16200 کلو میٹر سے وسعت دے کر 27000 کیا جائے گا







Posted On: 01 FEB 2020 2:22PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آ ج پارلیمنٹ میں 2020-21 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘اقتصادی ترقی’ کے موضوع کے لیے بنیادی ڈھانچہ انتہائی اہم ہے۔ لہذا یہ بجٹ سبھی شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے نام منسوب ہے۔

ہندوستان کی سمندری بندرگاہوں کی موثر کارکردگی کی ضرورت اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے محترمہ نرملاسیتارمن نے کہا کہ حکومت کم از کم ایک بڑی بندرگاہ کو کارپوریٹ شکل دینے اور اسے اسٹاک ایکسچینجوں میں فہرست بند کرانے پر غور کرے گی۔

ان لینڈ واٹر ویز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ نیشنل واٹر وے-1 پر ‘جل وکاس مارگ’ کی تکمیل کی جائے گی اور 890 کلو میٹر طویل دھبری –سعدیہ کنکٹیویٹی کی تکمیل 2022تک کی جائے گی۔

محترمہ سیتارمن نے مزید کہا کہ ‘ارتھ گنگا’منصوبہ پرکام جاری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ منصوبہ ندیوں کے کنارے اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت دینے کے وزیراعظم کے تصور کا حصہ ہے۔ ملک میں نقل وحمل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے  کے مقصد سے مرکزی بجٹ میں تقریبا 1.70لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

شہری ہوابازی کے شعبے کو رفتار دینا

وزیرخزانہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ اڑان اسکیم کو سپوٹ دینے کےلیے 2024 تک مزید 100 ہوائی اڈے ڈیولپ کیے جائیں گے۔ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر میں یہ بات بھی کہی کہ عالمی اوسط کے مقابلے میں ہندوستان کے ایئرٹریفک میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے اور امید ہے کہ اس مدت میں ہوائی بیڑا کی تعدادموجودہ 600 سے بڑھ کر 1200 ہوجائے۔

2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے کے سلسلے میں دیگر اقدامات کے علاوہ وزیرخزانہ نے قومی اور بین الاقوامی روٹوں پر شہری ہوابازی کی وزارت کے ذریعے ‘کرشی اڑان’ اسکیم کے آغاز کا اعلان کیا۔

اس کا مقصدخاص طور پر شمال مشرق اور قبائلی اضلاع میں ویلیو ریالائزیشن کو بہتر بنانے میں مدد کرنا ہے۔

توانائی اور قابل تجدید توانائی

مرکزی وزیرخزانہ نے توانائی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں 2020-21 کے لیے 22000 کروڑ روپے مختص کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔ وزیرخزانہ نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اپیل کی کہ وہ آئندہ تین برسوں کے دوران روایتی میٹروں کی جگہ پر  پری پیڈ ‘اسمارٹ میٹرس’  لگوانے کا کام کریں اور ڈسکام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کریں۔

مزید براں وزیرخزانہ نے بجٹ میں تجویز پیش کی کہ نیشنل  گیس گرڈ  میں توسیع کی جائے گی اور اسے موجودہ 16200 کلو میٹر سے بڑھا کر 27000 کلو میٹر کیا جائے گا۔اس کے علاوہ مزید اصلاحات بھی کی جائیں گی، تاکہ قیمتوں کے معاملے میں شفافیت آئے اور لین دین کا کام آسان بنے۔

وزیرخزانہ نے بجلی کی پیداوار میں مصروف نئی گھریلو کمپنیوں کےلیے 15فیصد کے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کو توسیع دینے کی تجویز بھی پیش کی۔

 

********

 

(م ن۔ ۔ م م۔۔ت ع)

U-484



(Release ID: 1601495) Visitor Counter : 82