شہری ہوابازی کی وزارت

آر سی ایس۔ اڑان اسکیم کے تحت اب تک تقریباً 35 لاکھ مسافروں نے ہوائی سفر کیا


شہری ہوابازی روزگار پورٹل کاآغاز کیا گیا
ملک کے سب سے طویل ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاور کاافتتاح کیاگیا
ہنڈن اور کالا بوراگی کے نئے ہوائی اڈوں میں کام کاج شروع کیاگیا
فضائی ٹریفک آمدورفت سے متعلق مینجمنٹ کنٹرول اور کمانڈ سینٹر کو عمل میں لایا گیا
عوامی و نجی شراکت داری( پی پی پی) کی بنیاد پر ایئر پورٹ آف اتھارٹی انڈیا کے 6 ہوائی اڈوں لیز پر دینے کے لئے منظوری دی گئی
85 ہوائی اڈےاب پلاسٹک کے واحد استعمال سے پاک ہیں

Posted On: 23 DEC 2019 2:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23/دسمبر۔

اڑے دیش کا عام ناکرک(اڑان)۔ آر سی ایس

  • یکم جنوری 2019 تا10 دسمبر2019 کے دوران134 روٹ  شروع کئے گئے۔
  • 2019 میں نیز( 7 دسمبر 2019 کی تاریخ تک) 10 ہوائی اڈوں کو عمل میں لایا گیا۔ان میں سے 4 ہوائی اڈے کم خدمات انجام دینے والے جب کہ6 ہوائی اڈے میں فضائی خدمات انجام نہیں دیئے گئے۔2018 میں صرف  ہبلی ہوائی اڈے میں کام کاج شروع ہوا تھا۔
  •  کم خدمات انجام نہ دینے والے ہوائی اڈے لیلا باڑی، بیلگام، پنت نگر اور درگا پور ہیں۔
  •  وہ ہوائی اڈے جن سے فضائی خدمات نہیں انجام  دئے گئے وہ کلو کالا بوراگی، کنار، دیما پور، ہنڈن اور پتھورا گڑھ ہیں۔
  • سال 2019 کے دوران33 ہوائی اڈوں پر  مشتمل 335 فضائی روٹ میں فضائی خدمات کی منظور د ی گئی۔( 20 ہوائی اڈے  غیر فضائی خدمات انجام دینے والے، 3 ہوائی اڈے کم خدمات انجام دینے والے اور10 پانی کے ہوائی اڈے)۔
  • آر سی ایس۔ اڑان اسکیم کے تحت اب تک تقریباً 34  لاکھ 74 ہزار مسافروں نے ہوائی سفر کیا۔جس سے ملک کے بڑے ہوائی اڈوں پر  براہ راست بوجھ بڑھا۔کیونکہ چھوٹے ہوائی اڈوں کو متعدد بڑے شہروں سے جوڑا گیا۔ اس عمل کی وجہ سے سفر کے اوقات میں زبردست کمی آئی اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو سیاحت ، طبی ہنگامی حالات اور مذہبی زیارت کے لئے فائدہ حاصل ہوا۔
  •   اپریل تا  نومبر 2019 کے دوران304.49 کروڑ روپے  موجودہ اور نئے ہوائی اڈوں کی جدید کاری کے لئے خرچ کئے گئے۔
  •  بیلگام ، پریاگ راج، کشن گنج، ہبلی اور جھرسو گوڑا اڑان اسکیم کے تحت شروع کئے گئے ہوائی اڈوں میں  سب سے مصروف ہوائی اڈے ہیں۔

فضائی ٹریفک آمدورفت سے متعلق مینجمنٹ کنٹرول اور کمانڈ سینٹر (اے ٹی ایف ایم۔سی سی سی)

جدید ترین ڈسپلے کے ساتھ  نئی دہلی کے وسنت کنج میں  جون 2019 میں فضائی ٹریفک آمدورفت سے متعلق نئے مینجمنٹ کنٹرول اور کمانڈ سینٹر( اے ٹی ایف ایم۔ سی سی سی)  کو کام کاج میں لایاگیا۔ اے ٹی ایف ایم کا نفاذ۔ ملک گیر سینٹرل ایئر ٹریفک بندوبست( اے ٹی ایف ایم نظام 2017 سے کام کررہا ہے۔ 22 جون 2019 کی تاریخ سے وسنت کنج کے احاطے سے سینٹرل کمانڈ سینٹر( سی سی سی) نے کام کاج شروع کردیا۔ تمام برے ہوائی اڈوں پر( کل تعداد36) میں سینٹرل کمانڈ سینٹر کو فضائی آمد  کے بندوبست  پوزیشن  (ایف  ایم پی) کے ذریعہ تعاون فراہم کیا جارہا ہے۔ ان بڑے ہوائی اڈوں میں 8 دفاع کے ہوائی اڈے ہے۔جب کہ کبھی کسی ہوائی اڈے/ ایئر اسپیس سیکٹر میں فضائی ٹریفک بہت زیادہ بڑھنے کی پیشگوئی کی جاتی ہے، تب اے ٹی ایف ایم نظام مستعدی کے ساتھ اے ٹی ایف ایم کے ضابطوں کانفاذ کرتا ہے۔(روانگی والے ہوائی اڈوں پر طیاروں کی اڑان کو روک کر رکھ کر)تاکہ فضائی ٹریفک کے بوجھ کا بہتر طور سے بندوبست ہوسکے۔اس طرح اے ٹی ایف ایم سیفٹی کے بندوبست میں تعاون فراہم کرتا ہے اور ہوائی اڈوں  ایئر  اسپیس کے بہتر استعمال کو یقینی بناتا ہے۔ ہندوستان نے مئی 2018 میں دہلی میں آسی اے او۔ اے پی اے سی۔ اے ٹی ایف ایم اسٹرنگ گروپ کی میٹنگ کی میزبانی کی جس میں 13 اے پی اے سی  ملکوں نے شرکت کی۔

 ہندوستان کے لئے سی این ایس/ اے ٹی ایم جدید کاری روڈ میپ

مئی 2019 میں  بوئنگ اور ائیر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا ( اے اے آئی) نے10 برس کے لئے ایک جامع مواصلات ، نیوی گیشن اور نگرانی/ ایئر ٹریفک مینجمنٹ(سی این ایس/ اے ٹی ایم کی جدید کاری کے لئے ہندوستان کےلئے روڈ میپ کے لئےنیز  ترقی کے لئے تکنیکی امداد فراہم کرنے سے متعلق معاہدے پر دستخط کئے۔اس معاہدے کا مقصد ایئر  پورٹ  اتھارٹی آف انڈیا کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرنا تاکہ وہ عالمی سطح پر اور مقامی سطح پر اپنایا جانے والا بہترین طریقہ کار کے مطابق ہندوستان کے قومی ایئر اسپیس نظام( این اے ایس) کی جدید کاری کے لئے اسے رہنما کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں اور وہ ایئر اسپیس کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں۔ مواصلات میں اضافہ کرسکتے ہیں اور نیوی گیشن، نگرانی اور فضائی ٹریفک بندوبست میں سرمایہ کاری کرسکے۔18 مہینے کے اس پروجیکٹ کو امریکی تجارتی و ترقیاتی ایجنسی( یو ایس ٹی ڈی اے) کی مالی امداد سے آگے لے جایاجائے گا۔ ایئر پورٹ  اتھارٹی آف انڈیا( اے اے آئی) نے ایئر لائنس، ایئرپورٹ آپریٹروں( ڈی جی سی اے، آے ایف، آئی ایم ڈی اور اے اے آئی کے افسران پر مشتمل نامزد اراکین پر مشتمل ایک تکنیکی ورکنگ گروپ( ٹی ڈبلیو جی) کی تشکیل کی ہے۔ جو کہ پروجیکٹ کے دوران بوئنگ کے ماہرین کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرے گی۔ اس سلسلے میں پہلی میٹنگ نئی دہلی میں 22 جولائی تا 25 جولائی 2019 کے دوران منعقد ہوئی۔

 ہوائی اڈے ۔ عوامی و نجی شراکت داری( پی پی پی)  کی بنیاد پر ایئر پورٹس  اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی)  کے ہوائی اڈے

ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے 6 ہوائی اڈوں احمد آباد، جے پور، گوہاٹی،تروننت پورم، لکھنؤ اور منگلورو کو عوامی و نجی شراکت داری( پی پی پی) کے ذریعہ لیز پر دینے کی منظور ی دی گئی۔ اس سلسلے میں تین ہوائی اڈوں احمد آباد،لکھنؤ اور منگلورو15 جولائی 2019 کو ایوارڈ لیٹر جاری کئے گئے۔ اس سلسلے میں گزشتہ 50 برس کے دوران سب سے زیادہ بولی لگانے والے آئے۔ تروننت پورم، گوہاٹی اور جے پور کے ہوائی اڈوں کو لیز دیا جانا باقی ہے۔ اگلے مرحلے کی ہوائی اڈوں ، بھونیشور، وارانسی، اندور ، امرتسر ، رائے پور اور ترچی ہوائی اڈوں کو عوامی و نجی شراکت داری( پی پی پی ) کے ذریعہ لیز پر دینے کی تجویز ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا  بورڈ کے ذریعہ سفارش کی گئی ہے۔ اس کے لئے لین دین سے متعلق مشیر کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے مستقبل کے ٹیلی مواصلات بنیادی ڈھانچے سے متعلق اقدامات

ایئر پور ٹس اتھارٹی آف انڈیا( اے اے آئی) نے امریکہ کی کمپنی ہیریس کو ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے مستقبل کے ٹیلی مواصلات بنیادی ڈھانچے کے اقدامات کے لئے  بنیادی کانٹریکٹ اور سسٹم  انٹی گریڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لئے بلڈ اون آپریٹ( بی او او) ماڈل پر 15 سال کے لئے 945 کروڑ روپے کا کانٹریکٹ دیا ہے۔اس اقدام سے مواصلاتی نیٹ ورک آپریشن کو جدید بنایا جاسکے گا۔ سیکورٹی میں اضافہ ہوگا، کارکردگی میں بہتری آئے گی اور ہندوستان کے فضائی ٹریفک بندوبست( اے ٹی ایم) ٹیلی مواصلات کے نیٹ ورک کے بھروسے اور معیار میں اضافہ ہوگا۔ مواصلات سے منسلک یہ اہم بنیادی ڈھانچہ آر سی ایس ہوائی اڈوں کو فضائی ٹریفک کی خدمات کے بندوبست کے لئے ریموٹ ٹاور کی تنصیب میں  ایک کلیدی رول بھی ادا کرے گا۔

 ڈیجیٹل اقدامات

  1. ای جی سی اے

فضائی خدمات کی تیز ڈیلیوری اور ریگولیشن فراہم کرنے کے لئے ڈی جی سی اے کے کام کاج اور طریقے کار کو ایک  آن لائن پلیٹ فارم میں منتقل کیاجارہا ہے۔ پائلیٹ لائسنس سے متعلق پہلے ماڈیول کا آغاز  دسمبر 2019 میں  کیا جائے گا۔

  1. ڈیجی اسکائی

شہری ہوا بازی ڈران کی اڑان کے لئے ڈیجی اسکائی آن لائن پورٹل کاآغاز کیا گیا۔ ڈیجی اسکائی کا بیٹا ورژن دستیاب اور ڈران سے متعلق  پوری سرگرمیوں ڈران  اور پائلیٹ کے اندراج، فضائی راستوں کی منظوری، فلائٹ کے بعد تجزیہ کو نو پرمیشن نو ٹیک آف (این پی این ٹی) یعنی اڑان بھرنے کی کوئی اجازت نہیں ہے، کی بنیاد پر تمام امور کا پتہ لگا لیتا ہے۔

  1. ای۔ سہج

شہری ہوائی بازی کی وزارت کے ذریعہ شروع کردہ ای۔ سہج آن لائن پورٹل پر وزارت سے سو فی صد سیکوریٹی کلیئرینس آن لائن دستیاب ہے۔ یہ پورٹل 24 زمروں میں کلیئرینس کے  لئے دستیاب ہے۔

  1.  ڈیجی یاترا

 بنگلورو اور حیدرآباد ہوائی اڈوں میں ڈیجی یاترا شروع کرنے کے لئے ٹرائی کاآغاز کیاگیا۔ اس کے تحت بائیو میٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے آسانی کے ساتھ اور رکاوٹ سے پاک۔ مسافروں کے سفر کی سہولت ہے۔تاکہ مسافروں کے تجربے میں بہتری آئی، انتظار کے اوقات میں کمی آسکے اور مسافر کسی بغیر پریشانی کے ای۔ گیٹ کے ذریعہ جاسکے۔ اس سے چیک پوائنٹس پر پریشانیوں سے نجات ملے گی اور وسائل کے مفید استعمال میں اضافہ ہوگا۔

  1. شہری ہوا بازی کی وزارت کا  ڈیش بورڈ

شہری ہوابازی کی وزارت کا  ڈیش بورڈ17 اگست 2019 کو تیار کیاگیا۔یہ ڈیش بورڈ فضائی نقل وحمل بشمول آر سی ایس۔ اڑان سے متعلق متعدد پیرا میٹرس کے اعداد وشمار فراہم کرتا ہے۔

  1. ..Fشہری ہوابازی روزگار پورٹل (https://aviationjobs.co.in) 

ویب پر مبنی ایک منفرد پورٹل ہے،جو کہ ہندوستان کے اندر شہری ہوابازی کے سیکٹر میں روزگار کے متلاشی افراد اور ممکنہ  آجروں کو ایک ساتھ لاتا ہے۔

  1. ایئر سیوا

شہری ہوابازی کے ذریعہ اٹھائے گئے اس اقدام کامقصد شہری ہوا بازی کے  تمام اسٹیک ہولڈروں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ ہوائی جہاز کے مسافروں کی شکایات کو دور کیاجاسکے۔ہوائی سفر کے دوران اٹھائے گئے معاملات کی صورتحال کا پتہ آن لائن طریقے سے لگایاجاسکتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم فلائٹ کی تازہ ترین جانکاری بھی فراہم کرتا ہے اور یہ سوشل میڈیا سے بھی جڑا ہوا ہے۔

  1. گمشدہ اور پائے گئے سامان کے لئے آن لائن پورٹل (https://www.aai.aero/en/lost-found/item-list)

گمشدہ اور پائے گئے سامان کے لئے ایک آن لائن پورٹل کا آغاز جون 2019 میں کیا گیا تاکہ مسافروں کو آسانی ہو اور وہ اپنے گمشدہ سامان اور پائے گئے سامان کے لئے دعوی کرسکیں۔

سب سے طویل اے ٹی سی ٹاور

ملک کے سب سے طویل ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور دہلی ایئر ٹریفک سروس کمپلیکس( ڈی اے ٹی ایس) کمپلیکس کا افتتاح 2 ستمبر 2019 کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے میں کیا گیا۔ اس بے مثال بنیادی ڈھانچے سے  بہترین ، سہل اور روکاوٹ سے پاک فضائی ٹریفک کے بندوبست کے لئے خدمات اور نظام کو تیز تر کرنے کو یقینی بنایا جاسکے۔

ہنڈن اور کالا بوراگی ہوائی اڈے کی تعمیر

ہنڈن ، غازی آباد( اترپردیش) اور کالا بوراگی، کرناٹک میں نئے ہوائی اڈے تعمیر کئے گئے اور ان میں کام کاج شروع کیا گیا۔

شہری ہوا بازی کے بیڑے میں  زبردست ترقی

جیٹ ایئر ویز کے بند ہوجانے کے باوجود شہری ہوا بازی کے سیکٹر میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔

جیٹ ایئر ویز کے آپریشن کے ختم ہونے کے بعد بڑی ایئر لائنس  529 طیاروں کو آپریٹ کررہی ہیں۔ بڑی ایئر لائنسوں کے ذریعہ چلائے جارہے طیاروں کی کل تعداد 624 ہے جو کہ جیٹ ایئر ویز کے وقت چلائے جارہے طیاروں کے مقابلے زیادہ ہے۔

اے ای آر اے2008 میں ترمیم

ایئر پورٹس اکانومک ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ایکٹ،2008 میں ترمیم کی گئی ہے۔اب بڑے ہوائی اڈے، کے زمرے  کے لئے سالانہ ہوائی مسافر ٹریفک کامعیار اب 3.5 ملین مسافر ہے۔ اتھارٹی کسی ہوائی اڈے کے سلسلے میں اس ٹیرف کو اختیار کرے گی اگر اس طرح کے ٹیرف کو مرکزی حکومت نوٹیفائی کرتی ہے۔

اے ایس ایف کے سیکوریٹی کے جزو کو معقول بنایا گیا

شہری ہوا بازی سیکورٹی فیس( اے ایس ایف) جو کہ مسافر کے کرائے کے حصہ کے طور پر چارج  کی جاتی ہے۔ اسے معقول بنایا گیا ہے اور تمام ہوائی اڈوں میں وصول کردہ اے ایس ایف کو جمع کرنے کے لئے ایک قومی ٹرسٹ بنایا گیا۔ ٹرسٹ کا بندوبست کا کام ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعہ کیاجارہا ہے۔شہری ہوا بازی اتھارٹی فیس کی ایک واحد اکاؤنٹ کی وصولی سے ایئر پورٹ اتھارٹی  آف انڈیا کے چھوٹے  ہوائی اڈوں کو سبسڈی دینے کا مقصد پورا ہوگا۔

پروازوں میں وائی فائی کنکٹیویٹی

پروازوں میں وائی فائی کنکٹیویٹی کے معیارات قائم کئے گئے اور سیکوریٹی کی ضروری چیزوں پر کام کیا گیا۔

 پلاسٹک کے واحد استعمال پر پابندی

ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے 85 ہوائی اڈوں کو پلاسٹک کے واحد استعمال سے پاک ہونے کا اعلان کیا ہے۔ایئر انڈیا  فلائٹوں کے اندر  مختلف  پلاسٹک کے استعمال  کی جگہ پر پلاسٹک کی  متبادل اشیاء سے بنی ہوئی چیزوں کو خریدنے کے عمل میں مصروف ہے۔

ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے سی اے پی ڈائریکٹوریٹ جس کا قیام 2017 میں کیا گیا تھا اسے لائسنسنگ سے متعلق امور اور اے اے آئی کے کنٹرولرس کی لائسنسنگ کے نفاذ کے لئے ڈی جی سی اے کے ساتھ اشتراک وتعاون کے لئے ایک نوڈل مرکز کے طورپر نامزد کیاگیا ہے۔چونکہ کنٹرولس اور کمپلیکس کے سلسلے میں جانچ پڑتال اور تجزیہ کے کاموں میں اعلی سطح کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے شعبے میں تجربہ اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔لہذا یہ کام ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیاکو ڈی جی سی اے کی نگرانی میں  تفویض کیا گیا۔اعلی سطح کے اس مہارت کے کام کو ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا میں سی اے پی کے ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ انجام دیا جارہا ہے۔

شہری ہوا بازی کی وزارت نے یونیورسل سیفٹی آڈٹ اوور سائٹ پروگرام( یو ایس او اے پی) اور کو آرڈیننڈ ویلی ڈیشن مشن(آئی سی وی ایم) کے تحت آئی سی اے او آڈٹ کے بعد ہندوستان میں ایئر ٹریفک کنٹرولر کو لائسنس دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایئر گرافٹ سے متعلق قوانین  و  ضوابط 1937 میں 5 نومبر 2018 کو  ترمیم کی گئی۔ تاکہ شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی سی  اے) کے ذریعہ کنٹرولرس کو لائسنس  دیئے جاسکیں۔

  1. *******

 

 

U – 5980



(Release ID: 1597276) Visitor Counter : 110


Read this release in: Hindi , English , Bengali , Kannada