صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے طبی پیدوار تک رسائی : ایس ڈی جی 2030 کا حصول موضوع پر عالمی کانفرنس کاافتتاح کیا


عوامی بہبود کے لئے معلومات کے تبادلہ اور تبادلہ خیال کوعملی جامہ پہنانے کے لئے فعال حکام وضع کریں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 19 NOV 2019 2:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19/ نومبر۔‘‘صحت اور کنبہ بہبود کی مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ‘‘ طبی پیداوار تک رسائی: ایس ڈی جی 2030 کاحصول  کے موضوع پر منعقدہ عالمی کانفرنس 2019’’ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی وسیع فلاح وبہبود کے لئے اس عالمی کانفرنس میں ہونے والے تبادلہ خیالات اور معلومات کے تبادلے کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس کانفرنس سے معلومات اور دوسرے وسائل کے تبادلہ اور تبادلہ خیالات کے درمیان ابھرنے والے امور کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک فعال نظام وضع کرنا ہوگا۔ اس موقع پر صحت کنبہ وبہبود کے مرکزی وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے ، عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے صحت اور کنبہ وبہبود کے مرکزی وزیر جناب زاہد ملک، بھوٹان کی وزیر صحت محترمہ لیون پودچنگ وانگمو، وفاقی جمہوریہ نیپال کے صحت اور آبادی کے وزیر نیز ڈپٹی وزیراعظم جناب بھوپندر یادو، نیتی آیوگ کے رکن(صحت)  ڈاکٹر وی کے پال اور دیگر معززین موجود تھے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی فعال قیادت میں صحت نے تمام پالیسی فیصلوں اور پروگراموں میں مرکزی حیثیت حاصل کرلی ہے۔ ‘‘ مساوی، واجب اور  بہتر انسانی صحت کی فراہمی کا نظام اور انسانی صحت تک آسانی تک رسائی ہماری کوششوں کا قلم ہے۔ اس عالمی کانفرنس میں انسانی صحت کی نئی ٹیکنالوجیوں کے بارے میں پوری دنیا میں جاری غوروخوص کے لئے اہم ہے’’۔

عالمی صحت احاطہ(یو ایس سی) کے حصے کے طور پر طبی پیداوار کی عالمی سطح تک رسائی میں اضافے اور تجربات کے تبادلے کے لئے اس کانفرنس کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ‘‘ یہ کانفرنس عوامی انسانی صحت کی فراہمی کے نظام کے حصے کے طور پر سستے اور معیاری طبی پیداوار کی فراہمی سے متعلق مسائل کے تئیں نئی سوچ کا جذبہ پیدا کرے گی’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے نئے خیالات اور معلومات سے جو میڈیکل ٹیکنالوجیاں تیار ہوئی ہے وہ انسانی صحت کا اہم ستون ہے۔

عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھنوم گیبریسس نےویڈیو میسیج کے ذریعہ کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے پوری دنیا کے عوام کو سستے اورسستی دوائیں مہیا کرانے کے ڈبلیو ایچ کے عزم کا ایک بار پھرارادہ کیا۔ ڈاکٹر  ٹیڈ روس نے مزید کہا کہ غیر متعدی امراض( این سی ڈی) میں اضافے کے ساتھ اس کے طویل مدتی علاج کی ضرورت پیدا ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے علاج و معالجہ کی لاگت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں عمر رسیدہ آبادی میں زیادہ سستی  ٹیکنالوجیوں کی مانگ پیدا کردی ہے۔ جدید طبی ٹیکنالوجیوں میں بہتر صحت کے تئیں عوام کی امیدوں میں روز افزوں اضافہ کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ سستے حفظان صحت کی فراہمی کے لئے دواؤں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود عوام کو سب سے پہلے رکھنے کی ہماری کوششیں جاری رہے گی۔

کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں طبی پروڈکٹ کی رسائی ۔ ایس ڈی وی 2030 کے حصول کے موضوع پر منعقدہ 2019 کانفرنس میں پوزیشن دستاویز کا اجراء ہوا۔

 لازمی ادویہ تک رسائی کو جنوب مشرقی ایشائی خطے کے لئے عالم گیر صحت احاطہ( یو ایچ سی) سے متعلق علاقائی اہم پروگراموں میں   ترجیحی حیثیت حاصل ہے۔

اس موقع پر وزارت صحت کے سکریٹری ڈاکٹر ارون پانڈا، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ، وزارت صحت اور کنبہ وبہبود کے اسپیشل سکریٹری ڈاکٹر ارون سنگھل، ڈبلیو ایچ او کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محترمہ ناتا مینابدے، بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ہنگےدھام، ریاستوں کے صحت سکریٹری اور این ایچ ایم کے مینجنگ ڈائریکٹر( ایم ڈی)، ترقیاتی ساجھے دار سول سوسائٹی کے نمائندے اور حفظان صحت کے دوسرے ادارے ، اقوم متحدہ کی ایجنسیوں اور تقریباً 40 ممالک کے بین الاقوامی ماہرین اور شرکاء نے شرکت کی۔

*********

U – 5187


(Release ID: 1592248) Visitor Counter : 164