بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بھارت نے سمندر کے راستے سفر کرنے والوں کے لئے پہلی فیشل بائیو میٹرک پر مبنی شناختی دستاویز کی شروعات کی


جناب منسکھ منڈاویا کا کہناہے کہ اس سے بھارت کے سمندری سفر کرنےو الوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ملازمتیں حاصل کرنے میں آسانی ہوگی

Posted On: 28 AUG 2019 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،28 اگست۔ بھارت دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس میں بائیو میٹرک سی فیئرر آئیڈینڈیٹی ڈاکومنٹ(بی ایس آئی ڈی) جاری کیا ہے۔ اس میں سمندری راستے سے سفر کرنے والوں کا چہرہ کا بائیو میٹرک ڈاٹا جمع ہوجاتا ہے۔ جہاز رانی اور کیمیاوی اشیاء نیز کیمیاوی کھاد کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈاویا نے آج نئی دہلی میں اس پروجیکٹ کی شروعات کی۔ انہوں نے نئے بی ایس آئی ڈی کارڈ پانچ بھارتی سمندری سفر کرنے والوں کے حوالے کئے۔

 

نئی فیشل بائیو میٹرک ٹیکنالوجی 2 انگلیوں یا آنکھ کی پلکوں پر مشتمل بائیو میٹرک ڈاٹا کی بہتر شکل ہے۔ جس میں جدید سیکوریٹی سہولتیں ہیں۔ اس سے آئی ایس ڈی رکھنے والوں کی شناخت زیادہ قابل بھروسہ اور موثر ہوجائے گی۔جبکہ ان کے وقار اور پراویسی کا بھی تحفظ ہوسکے گا۔ بھارت نے اس ٹیکنالوجی کے سلسلے میں آئی ایل او میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا تھا۔

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب منڈاویا نے کہا کہ ملک وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ جہاز رانی کے شعبے میں بھی بڑی ترقی ہورہی ہے۔ اس سے  اس سیکٹر میں روزگار کے  مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ جس کااظہار بین الاقوامی جہاز رانی صنعت میں بھارت کے سمندری راستے سے سفر کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے ہوتا ہے۔ بھارتیہ افراد پر مشتمل عملے کی تعداد جو بھارت کے یا بیرونی ملکوں کے جہازوں میں ملازم تھا۔2017 میں154349 تھی جو اس سال بڑھ کر208799 ہوگئی ہے۔ اس سے 35 فیصد کے بے مثال اضافے کااظہار ہوتا ہے۔

 

جناب منڈاویا نے کہا کہ سمندر میں انجام دیئے جانے والی سرگرمیوں میں اضافے کے پس منظر میں آج کی یہ  پیش رفت  بڑی اہمیت کی حامل ہے۔نئی دستاویز سے ہمارے سمندری راستے سے سفر کرنے والوں کو اچوک شناخت فراہم ہوگی اور اس سے ان کی ملازمتوں میں آسانی پیدا ہوگی اور انہیں دنیا میں کسی بھی جگہ سے شناخت کیاجاسکے گا۔

 

نیا کارڈ،  بی ایس آئی ڈی کے بارے میں بین الاقوامی محنت تنظیم کے کنونشن نمبر 185 کی تصدیق کرتا ہے۔ بھارت نے اکتوبر 2015 میں اس کنونشن کی توثیق کی تھی۔

 

 جاری کئے گئے ہر ایک  ایس آئی ڈی کا ریکارڈ قومی ڈاٹا بیس میں محفوظ رکھاجائے گا اور اس کی معلومات بین الاقوامی طور پر قابل رسائی ہوگی۔

 

بھارت میں بی ایس آئی ڈی پروجیکٹ ممبئی کے سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ(سی ڈی اے سی) کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ حکومت نے تجارتی شپنگ(سی فیئررس بائیو میٹرک آئیڈینٹی فیکیشن ڈاکو منٹ)  کے ضابطے 2016 میں مشتہر کئے تھے۔

 

ڈاٹا  کلیکشن کے 9 مراکز قائم کئے گئے ہیں جو ممبئی ،کولکاتہ، چنئی، نوئیڈا، گوا، نیو بنگلور، کوچی، وزاک اور کانڈلہ میں واقع ہے۔ ان مراکز سے بی ایس آئی ڈی جاری کئے جاسکتے ہیں۔

************

U- 3898


(Release ID: 1583262) Visitor Counter : 221