کابینہ

بین ریاستی آبی تنازعات کو اہلیت کے ساتھ اور تیز رفتار طریقے سے حل کرنا


کابینہ نے بین ریاستی دریا کے پانی سے متعلق تنازعات (ترمیمی) بل، 2019 کو منظوری دی

Posted On: 10 JUL 2019 6:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  10 جولائی 2019،          وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے بین ریاستی دریاؤں کے پانی اور دریائی وادیوں سے متعلق تنازعات کے قانونی فیصلے کے لئے بین ریاستی دریا کے پانی سے متعلق تنازعات (ترمیمی) بل، 2019 کو اپنی منظوری دے دی ہے۔

یہ بل، بین ریاستی دریائی پانی تنازعات کے حل کو قانونی طور پر اسٹریم لائن کرنے میں مدد کرے گا۔ اس بل میں بین ریاستی دریائی تنازعات کے قانونی طور پر اسٹریم لائن کرنے اور موجودہ ڈھانچہ جاتی آکیٹکچر کو مضبوط بنانے کے پیش نظر بین ریاستی دریائی آبی تنازعات ایکٹ 1956 میں ترمیم کرکے بنایا گیا ہے۔

اثر:

مختلف بینچوں کے ساتھ نیز قانونی فیصلے کے لئے مقررہ مدت کی سخت تعمیل کے ساتھ واحد  آئینی ٹریبونل کے نتیجے میں بین ریاستی دریاؤں سے متعلق تنازعات کے تیز رفتار قانونی فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔ بل میں کی گئی ترمیم سے اس سے متعلق آبی تنازعات کے تیز رفتار قانونی حل کئے جاسکیں گے۔

اس ایکٹ کے تحت جب کبھی کسی بھی رایستی حکومت کے ذریعہ کسی بین ریاستی دریا پر کسی آبی تنازعہ سے متعلق کوئی درخواست موصول ہوگی اور مرکزی حکومت کی رائے میں اس تنازعہ کا بات چیت سے حل نکالنا ممکن نہیں ہوگا تو مرکزی حکومت اس آبی تنازعہ کے حل کے لئے قانونی حل کے لئے ایک واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل قائم کرے گی جو آئینی دائرے میں اس تنازعہ کا حل نکالے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔ ت ش۔ن ا۔

U- 3020


(Release ID: 1578267) Visitor Counter : 218