الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ
بھارت میں ڈاٹا اینلاٹکس ہب بننے کی صلاحیت موجود ہے
ایم ای آئی ٹی وائی، جلد ہی تمام شہریوں کے لیے پبلک ڈی این ایس پر عمل درآمد کرے گا
سائبر سے متعلق معاملات سے نمٹنے کے لیے سائبر کرائسس مینجمنٹ پلانٹ( سی سی ایم پی)
شروع ہوگا
Posted On:
22 FEB 2019 4:11PM by PIB Delhi
نئی دہلی،22فروری/گزشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران ڈیجیٹل کاری کے انتظامیہ میں تیزی سے جست لگائی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے باہری دنیا نے ہندوستان کی مہارت سے سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ہندوستان کا ڈیجیٹل سفر اس مقام سے ہے، جہاں سے واپس نہیں ہوا جاسکتا۔ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) کی کوششوں سے ڈیجیٹل رجسٹریشن کا دورآیا ہے۔ 2300 سے زائد خدمات، ڈیجٹیل پلیٹ فارم پر قبل سے ہی دستیاب ہے۔ اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور قانون وانصاف کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے آج یہاں ڈیجیٹل ایوارڈ سے متعلق منعقدہ ایک تقریب میں یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی کو بہتر بنانے اور سبھوں کے ساتھ لے کر اور پائیدار ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کی ذمہ داری ہے۔
جناب پرساد نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا پہل کو آئی ٹی اور گورننیس سے آگے ہونا چاہیے۔ یہ مودی حکومت کی ایک پہل ہے، جس کا مقصد عام آدمی کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری –دیہی فرق کودور کرنے کے مقصد سے عوام ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرے، یہ ذمہ داری این آئی سی کی ہے، تاکہ یہ یقینی ہوسکے کہ حکمرانی میں شفافیت لانے کی قومی سطح پر کوششیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ڈاٹا انالائٹیکس ہب سینٹر بننے کے لیے ہر چیز موجود ہے اور این آئی سی اس شعبے میں بالا دستی حاصل کرنے کی حالت میں ہندوستان کو لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ فوری تشویش کا دوسرا مسئلہ کم قیمتی سائبر سیکورٹی کا حل تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے سرپرست کے طور پر حکومت کو پرائیویٹ سیکٹر کی مدد کرنے میں پش وپیش نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے ذریعے منظر نامے کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری اسکولوں کو تیکنیکی حالات، حفظان صحت اور کم لاگت والی ٹیکنالوجی سے آراستہ کرکے پرائمری تعلیم کو معیاری بنانے کی غرض سے ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے کام کرنا چاہیے۔
ڈیجٹیل انڈیا ایوارڈ میں ای گورننس کے موثر وسیلے کے طور پر عالم گیر ویب پلیٹ فارم کے استعمال کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی متعدد محکمے میں ترغیب اور کامیاب اختراع کو شامل کرنے کے قابل میں ہیں، جس کی وجہ سے ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ پلیٹ فارم پر اس کا اعتراف کیا گیا ہے اور اس کے لیے انعام سے نوازا گیا ہے۔
ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ شروع ہونے کے بعد سے اس کے چار ایڈیشن دیکھے گیے ہیں، جن کی شروعات 2010 میں ہوئی تھی اور ہر دو سال کے بعد یعنی 2012، 2014 اور 2016 میں یہ ایوارڈ دیے گئے ہیں۔ عمدگی کو تسلیم کرنے اور اس کا انعام دینے کی روایت کو جاری رکھنے کے لیے این آئی سی 22 فروری 2019 کو ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ کے پانچویں ایڈیشن کے لیے پوری طرح تیار ہے، جہاں الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب روی شنکر پرساد ایوارڈ تقسیم کریں گے۔
ان برسوں کے دوران متعدد سرکاری محکموں کو ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ دیے گئے ہیں، ان محکموں نے غیرمعمولی کام کیے تھے۔ ان برسوں کے دوران ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئے رجحانات کے ساتھ زمروں کو ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ ایوارڈ کے پانچویں ایڈیشن میں ہم درجہ ذیل زمرے دیکھیں گے، جو ابھرتی ٹیکنالوجی، بہترین موبائل ایپ، غیرمعمولی آن لائن سروس، اوپن ڈاٹا چمپئن، ویب رتن-وزارت/ محکمے، ویب رتن –ریاست/یوٹی، ویب رتن-ضلع، مقامی ادارے کے ذریعے غیرمعمولی ڈیجیٹل پہل ہیں۔
ایوارڈ کے پانچویں ایڈیشن میں اعلی اختیاراتی جیوری کے ذریعے جس میں اعلی سرکاری حکام، ماہرین تعلیم اور صنعت کے ماہرین شامل ہیں، ان کے ذریعے مذکورہ بالا زمروں کے لیے مختلف سرکاری اداروں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس سال کے ایوارڈ میں ایک نیا زمرہ شروع کیا گیا ہے، جو ‘ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے طور پر جانا جاتا ہے’، اس زمرے میں ان ڈیجیٹل احکامات کی شناخت اور انہیں ایوارڈ دینے کی بات کہی گئی ہے، جنہوں نے آرٹیفیشیل انٹلی جنس، مشینرلرننگ، نیچورل لینگویج پروسیسنگ، ورچوول ریالیٹی، بلاک چین، انٹر نیٹ آف تھنکس، (آئی یو ٹی)، وائس یوزر انٹر فیس، بگ ڈاٹا اور انالائٹکس جیسی ابھرتی ٹیکنالوجی کا غیرمعمولی استعمال کیا گیا ہے۔
- ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ دینے کے علاوہ 14 اجرا بھی ہوئے۔
- ڈیجیٹل انڈیا کافی ٹیبل بک
- ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈس کمپنڈیم
- ایس ٹی کیو سی اسیس بلیٹی سرٹیفکیشن اسکیم
- یونیفائیڈ میسیجنگ پلیٹ فارم
- پبلک ڈی این ایس سروس
- سائبر کرائسس مینجمنٹ پلان 2019 (سی سی ایم پی) اور سی سی ایم پی کے لیے رہنما فریم ورک
- ڈیجیٹل انڈیا کمپینڈیم
- ڈیجی دھن مترا چاٹ بوٹ
- ٹیکنالوجی انکیوویشن اینڈ ڈیولپمنٹ آف انٹرپرینیورس2.0 اسکیم
عمدگی کے مراکز:
- آئی او ٹی اوپن لیب، ایس ٹی پی آئی بنگلورو
- ای ایس ڈی ایم انکیوبیشن، ایس ٹی پی آئی بھونیشور
- ایمرجنگ ٹیکنالوجیز، این اے ایس ایس سی او ایم، گاندھی نگر
- ایمرجنگ ٹیکنالوجی این اے ایس ایس سی او ایم، وشاکھاپٹنم
ڈیجیٹل انڈیا کافی ٹیبل بک – ‘نئے بھارت کی جانب، ڈیجیٹل خواب کا شرمندہ تعبیر ہونا’۔ عام آدمی کی بہتری کے لیے پورے ملک میں ڈیجیٹل انڈیا کی کامیابی کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کی غرض سے کافی ٹیبل بک تیار کیا گیا ہے۔
ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ کمپنڈیم
ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ کمپنڈیم ایک غیرمعمولی ڈیجیٹل پہل کی ترتیب ہے، جسے پلاٹینم، گولڈ اور سلور ایوارڈ کے لیے 8 زمروں میں ایوارڈ دیے گئے ہیں۔کمپنڈیم میں منشن آف جیوری جوائز اور اسپیشل منشن ایوارڈ شامل ہیں۔
ایس ٹی قیو سی اسیسیبی لیٹی سرٹیفکیشن اسکیم
S3 WaaS فریم ورم سرکاری اداروں کو محفوظ ، قابل پھیلاؤ اور سہل ویب سائٹ بنانے کا اختیار دیتا ہے، جو بہت جلد ہی این آئی سی کے کلاؤڈ پر آجائے گا۔ S3 WaaS فریم ورم گزشتہ سال ہی شروع ہوا تھا جس کا مقصد بہت کم وقت کے اندر پورے ملک کے تمام اضلاع کا احاطا کرنا ہے۔
یونیفائیڈ میسیجنگ پلیٹ فارم
- ایم ای آئی ٹی وائی محفوظ اور بہتر سرکاری مواصلات کے لیے اپنا یونیفائڈمیسیجنگ پلیٹ فارم جاری کرنا ہے، جس کی اسے ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
- این آئی سی اس بڑی پیش رفت کے لیے عملدرآمد کرنے والی ایجنسی ہے۔ ای میل اور میسیجنگ، ای حکمرانی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔
- ای میل سروس 2014ءکے 0.45 ملین یوزر بیس سے بڑھ کر 2 ملین سے زیادہ ہوگئی ہے اور یومیہ 2 کروڑ سے زائد ای میل کی آمدورفت کراتی ہے۔
- این آئی سی کے یونیفائیڈ میسیجنگ پلیٹ فارم میں ڈومن @gov.in/@state.gov.in (for e,g @bih.gov.in میں 5 ملین سے زائد مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے حکام اور ملازمین کو ای میل سروس مہیا کرانے پر زور دیا گیا ہے۔
- ایم آئی ای ٹی وائی کے ذریعے ‘‘حکومت ہند کے لیے اوپن سورس سافٹ ویئر اپنانے کی پالیسی’’کے مطابق اوپن سورس سولیشن کے ذریعہ یہ خدمت بنائی گئی ہے۔ جس سے مسائل کے حل پر حکومت کے پورے کنٹرول کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
- یہ سروس کثیرلسانی پلیٹ فارم پر مہیا کرتی ہے، جن میں انگریزی اور ہندی کے ساتھ 11 مقامی زبانیں شامل ہوتی ہیں۔
- اس کے بعد دوسری زبانوں کا نمبر آتا ہے۔ یہ سروس اپنی خصوصیت میں مالامال ہونے کے علاوہ محفوظ، کارکردگی اور سروس پر تسلسل کو یقینی بناتی ہیں۔
پبلک ڈی این ایس
- ایم ای آئی ٹی وائی جلد ہی ہندوستان کے لیے پبلک گورنمنٹ نیم سرور پر عملدرآمد کرے گا۔
- این آئی سی سیٹ اپ قائم کرے گا، جو تمام شہریوں کو ڈومین نیم سسٹم (ڈی این ایس) فراہم کرے گا۔
- ہندوستان کے پبلک ڈی این ایس کی اپنی خصوصیت یہ ہے کہ یہ تیز رفتار رسائی، بڑھی ہوئی دستیابی، محفوظ رسائی ڈاٹا کی پرائیویسی کو برقرار رکھنا اور ہندوستان کے اندر ڈاٹا کی نشاندہی کرنا ہوگا۔ اور یہ انٹر نیٹ سے مماثلت کو یقینی بنائے گا۔
سائبر کرائسس مینجمنٹ پلان (سی سی ایم پی)
- سائبرکرائسس مینجمنٹ پلان (سی سی ایم پی)، سائبرسے متعلق واقعات سے نمٹنے کے لئے سائبر حملوں اور سائبر دہشت گردی سے نمٹنے کا ایک فریم ورک دستایز ہے۔
- سی ای آر ٹی-اِن ہندوستانی سائبر اسپیس میں مرکزی حکومت کی وزارتوں /محکموں/ریاستوں اور اہم اداروں میں سی سی ایم پی کے عمل درآمد کرنے والا ادارہ ہے۔ سی سی ایم پی -2019ء کے ساتھ سی سی ایم پی کے لئے سی ای آر ٹی –اِن رہنما فریم ورک تیار کیا گیا ہے، جو مرکزی حکومت کی وزارتوں ؍محکموں؍اداروں سمیت مختلف اداروں کو ان کے انتظامی کنٹرول کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
عمدگی کے مراکز
- آئی او ٹی اوپن لیب، بنگلورومیں عمدگی کا مرکز :اس کا مقصد 5سال کی مدت کے اندر 500اسٹارٹ اَپ کی مدد کے مجموعی ہدف کے ساتھ سالانہ 100اسٹارٹ اَپ کی مدد کرنا ہے۔
- بھوبنیشور میں واقع الکیٹرونکس سسٹم ڈیزائن اینڈ مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم) انکیوبیٹر، ملک کے مشرقی خطے میں یہ اپنے قسم کا پہلا ادارہ ہے، جو ای ایس ڈی ایم اختراع کو فروغ دیتا ہے، تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)اور ہندوستانی املاک دانشوراں کو فروغ دینے میں جدید ترین سہولیات بہم پہنچاتا ہے۔ ایس ٹی پی آئی کے ذریعہ حکومت اُڈیشہ ، آئی آئی آئی ٹی بھوبنیشور اور آئی ای ایس اے کے ساتھ اشتراک میں انکیوبیٹر پر عمل درآمد ہوگا۔اس کا مقصد پانچ سال کی مدت کے اندر 40اسٹارٹ اَپ کو اٹھانا ہے۔
- آئی او ٹی ، گاندھی نگر کے لئے عمدگی کا مرکز:آئی آئی ٹی گاندھی نگر میں آئی او ٹی اور اے آئی کے لئے عمدگی کا مرکز گہرے ٹیک اختراعی معاشی نظام کو مزید رفتار دے گا اور مینوفیکچرنگ (انڈسٹری 4.0)، بایوٹیک، فارما اور حفظان صحت کی شعبوں میں خصوصی توجہ مرکوز کرے گا۔
- آئی او ٹی کے لئے ناسکوم عمدگی کا مرکز ، ویزاگ:ناسکوم اور حکومت آندھرا پردیش کی شراکت میں وشاکھا پٹنم میں آئی او ٹی کا عمدگی کا مرکز، زراعت، حفظان صحت اور صنعت 4.0 میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لئے تکنیکی مداخلت پر توجہ مرکوز کرے گا۔
ڈیجی دھن مترچارٹ بوٹ
این آئی سی کے ذریعے ڈیزائن اور تیار کردہ اے آئی پر مبنی ڈیجی دھن متر گرافک، ٹیبولر اور متن کی شکل میں کسٹمائز معلومات فراہم کرنے کے لئے یوزر ، ڈیجی دھن پورٹل کی مائننگ کے ساتھ بات چیت کی بنیاد پر متن اور آواز کو پہنچاتا ہے۔یہ بینکوں کے لین دین کی تفصیلات کے علاوہ ٹیبولر اور گرافک کی شکل میں بھیم، آئی ایم پی ایس، کارڈ وغیرہ جیسے لین دین کی مختلف شکلوں کے ابھرتے رجحان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
ٹیکنالوجی انکیو بیشن اور صنعتوں کے فروغ (ٹی آئی ڈی ای2.0)اسکیم
یہ اسکیم ٹیکس صنعت کاری کے منظرنامے کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے تیا رکیا گیا۔یہ اسکیم آئی سی ٹی اسٹارٹ اَپ کی مدد کے لئے جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں جیسے آئی او ٹی، اے آئی، بلاک چین، روبوٹکس وغیرہ شعبوں میں مصروف کار انکیوبیوٹروں کو مالی اور تکنیکی امداد فراہم کرتی ہے۔
این آئی سی ٹیک جی او وی ایوارڈز
این آئی سی ٹیک جی او وی، ایک ایسا مسابقتی پلیٹ فارم ہے جو پورے ملک میں ریاستوں اور اضلاع میں تعینات افسروں کو اپنی معلومات کو تیز کرنے اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں سے سیکھنے کے لئے ایک انوکھا موقع فراہم کرتا ہے۔ دو مختلف ٹریکس ، جنہیں اختراع اور کولیب:ڈی ای وی کہا جاتا ہے، کہ تحت کل 203ٹیمیں ہیں، جن میں 514اراکین درج رجسٹر ہیں۔ٹیک جی او وی 2019 کے مختلف ذیلی ٹریکس میں 7 ٹیمیں ہیں، جس میں 13اراکین اور 8ٹیموں میں 19 اراکین ہیں۔ جنہیں بالترتیب گولڈ اور سلور زمروں میں فاتح قرار دیا گیا ہے۔
سوچھتا ایوارڈز
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تمام مرکزی وزارتوں اور محکموں میں سوچھتا سے متعلق سرگرمیوں کے خواب سے ترغیب پاکر سوچھتا بھارت مشن اہم رہا ہے۔سوچھتا بھارت مشن شروع ہونے کے بعد سے ہی این آئی سی نے سوچھتا سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ریاستی سطح پر فیلڈ افسروں کی حصولیابیوں کے لئے این آئی سی کے ذریعے جائزہ لیا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر این سی آئی کے ریاستی مراکز کی رینکنگ کی گئی ہے۔
( م ن۔ش س۔ن ع (
U. No. 1200
(Release ID: 1566009)
Visitor Counter : 158