ٹیکسٹائلز کی وزارت

 وزیرٹیکسٹائلز نے ریشم کے شعبہ کی ترقی کے لئے شمال مشرق میں چار پروجیکٹ شروع کئے

Posted On: 19 FEB 2019 1:50PM by PIB Delhi

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PDGM.jpg

اسمرتی زوبن ایرانی ویڈیو لنک کے ذریعہ شمال مشرق میں متعدد پروجیکٹوں کاافتتاح کیا۔

وزیر ٹیکسٹائلز کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ریشم کے شعبے کی ترقی کے لئے شمال مشرق میں چارپروجیکٹ شروع کئے۔اسمرتی زوبن ایرانی نے میگھالیہ کے ٹورا میں موگا سلک سیڈ پروڈکشن سینٹر، تریپورہ کے اگرتلہ میں سلک پرنٹنگ اینڈ پروسیسنگ یونٹ،  میزورم میں امپھال کے سنگائی پٹ میں ایری اسپن سلک مل اور   مائی مٹ میں سیری کلچر ترقی سے متعلق پروجیکٹ کاافتتاح کیا۔ وزیر موصوفہ نے مدھیہ پردیش کے اندور اور کیرالہ کے کنور میں ویورس سروس سینٹر(ڈبلیو ایس سی) کے نئے آفس کی عمارت کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر عوام کے نمائندوں، کام اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں‘‘ مدرا یوجنا’’  کے تحت دستیاب قرض اسکیم کے بارے میں  کسانوں  کے لئے حال ہی میں  اعلان کردہ  آمدنی امدادی پروگرام ۔ پی ایم کسان  اور غیر منظم شعبے کے کارکنان کے لئے پنشن اسکیم۔ پردھان منتری شرم یوگی من دھن یوجنا کے بارے میں کسانوں اور بنکروں کے مابین بیداری پیدا کرنے کی اپیل کی۔

سلک  ورک سیڈ پروڈکشن سینٹر( ایس ایس پی سی)، تورا ،میگھالیہ، شمال مشرقی ریاستوں میں بیج کی بنیادی ڈھانچے جاتی اکائیوں کے قیام کے لئے این ای آر ٹی پی ایس کی انٹگریٹیڈ سیری کلچر  ڈیولپمنٹ پروجیکٹ( آئی ایس ڈی پی) کے تحت سینٹر سلک بورڈ (سی ایس بی) کے ذریعہ براہ راست عمل درآمد کے لئے، لئے گئے پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔ ریاستوں میں فی الحال دستیاب بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولیات موگاک بیسک سیڈ کی مطلوبہ مقدار کی ڈیمانڈ کی تکمیل کے لئے کافی ہے۔تورا میں اضافی موگا ایس ایس بی کے قیام سے موگا سلک ورم سیڈ کی پیداوار اور سپلائی میں ریاستوں خود کفیل بنانے کے لئے موگا سیڈ سیکٹر مستحکم ہوگا۔یونٹ کی سیڈ کی پیداوار صلاحیت سالانہ ایک لاکھ تجارتی ڈی ایل ایف ایس ہوگی اور اس کے تحت تقریباً تین سو کسانوں کا براہ راست احاطہ کیا جائے گا۔

تریپورہ کے اگر تلہ میں سلک پینٹنگ اور پروسیسنگ یونٹ سالانہ 1.5 لاکھ میٹر سلک کی تیاری، پرنٹنگ اور پروسیسنگ کے لئے 3.71 کروڑ روپے کی کل پروجیکٹ لاگت کے ساتھ کیا گیا۔ریاست کے ذریعہ سی ایس بی کے ساتھ تال میل میں پروجیکٹ کا براہ راست عملدرآمد کیاجارہا ہے اور یہ تجارتی پیداوار کے لئے تیار ہے۔ٹیکسٹائلز کی پرنٹنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں ٹیکسٹائلز میٹریل  کی ڈیزائن اور  پرنٹنگ کے لئے مختلف ٹیکنک اور طریقہ کار استعمال ہوتے ہے اور تیار کپڑوں کی پیداوار ہوتی ہے۔ چھپے ہوئے ان فیبرک کو ساڑیوں ، ڈریس میٹریل، گاؤں کی سجاوٹی و آرائشی کاموں میں استعمال ہوتے ہیں۔ تریپورہ کے حد کردہ اور پاور لوم سے پیدا ہونے والے زیادہ تر فیبرکس کولکتہ، بنگلورو، بھاگلپور اور دیگر مقامات پر بھیجیں جاتے ہیں تاکہ پرنٹنگ اور پروسیسنگ کے ذریعہ ان کی قدرو قیمت میں  اضافہ کیاجاسکے۔ اس یونٹ سے ریاست میں دھاگے سے تیار مصنوعات تک پورے ٹیکسٹائلز ویلیو چینج میں اعلی اور پائیدار ترقی ہوگی اور مقامی بنکروں اور سیاحوں کی حالت بہتر ہوگی۔

منی پور کے مشرقی امپھال میں ایری اسپن سلک ملل سنگائی پٹ کو ستمبر 2018 میں کل 21.53 کروڑ روپے کے پروجیکٹ لاگت کے ساتھ منظور کیا گیا تھا اور اس پر سی ایس بی کے ساتھ تال میل میں ریاست کے ذریعہ براہ ارست عمل درآمد ہوگا۔ منی پور میں پیدا ہونے والے تقریباً 65 فیصد ایری پیپے( کوکون) کو روایتی کٹائی کے اعلی تکلی، پیروں سے چلنے والے اور مشینوں سے چلنے والے ایری اسپرنگ مشینوں کے ذریعہ ریاست میں دھاگوں میں تبدیل کیاجاتا ہے۔ باقیماندہ 35 فیصد  ،ایری کوکون ، کو اس کی قدروقیمت کے اضافے کے بغیر ریاست کے باہر فروخت کیاجاتا ہے جس کے نتیجے میں کسانوں کو کم آمدنی ہوتی ہے۔

سالانہ تقریباً74 ایری پیپوں کی کھپت کے ذریعہ مل کی 55میٹرک ٹن معیاری ایری اسپون سلک یار کی تنصیبی پیداواری صلاحیت ہے۔ پہلے سال کے دوران  80 فیصد کی صلاحیت کے استعمال سے کاروبار  سے 3.00 کروڑ خالص منافع کے ساتھ 10.00 کروڑ روپے کا منافع متوقع ہے۔اس پروجیکٹس سے پورے سال 107 افراد کو براہ راست روزگار ملنے کی امید ہے اور فار ورڈ لنکیج کے ذریعہ تقریباً 730بنکروں کو  بیک وارڈ لنکیج کے ذریعہ 1500 ایری کسانوں کو بالواسطہ روزگار ملنے کی امید ہے۔

میزورم کے امکانی ضلع میمٹ میں سیری کلچر کی ترقی کے لئے 11.56 کروڑ روپے کی لاگت سے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی تھی۔ جس میں حکومت ہند کا حصہ 10.82 کروڑ روپے تھا۔پروجیکٹ پر سی ایس بی کے ساتھ تال میل میں ریاست کے ذریعہ براہ راست عمل درآمد کیاجائے گا۔

 نیتی آیوگ کے ذریعہ  2018-19 کی ترقی  کے بعد سے مجموعی ترقی کے لئے  شناخت شدہ  ممکنہ اضلاع میں  سے ایک کے طور پر میمٹ کی شناخت کی  گئی ہے۔ اس میں شمال مشرقی خطے سے تعلق رکھنے والے 14 اضلاع شامل ہیں۔ جو تمام آٹھ شمال مشرقی ریاستوں میں پھیلے ہوئے  ہے۔

میزورم میں ایگری کلچرل کی ترقی سے متعلق ایک پروجیکٹ ہے جس میں ‘‘پیپے’’ کے پیدائش سے قبل اور بعد کی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس میں ریشم کے کیڑوں کی خوراک والے پلانٹ، گھوڑوں کی افزائش،ریشم کے کیڑوں کی افزائش سے متعلق سرگرمیاں، ریشم کی کٹائی، بنائی سمیت صلاحیت سازی شامل ہوگی۔اس سے قبائلیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرانے کے علاوہ اعلی معیار کے پیپوں کے ساتھ ان کی پیداوار بڑھانے اور معیاری مصنوعات کی تیاری کے ذریعہ قبائلیوں کی مدد بھی ہوگی۔پروجیکٹ میں 684 استفادہ کنندگان کا احاطہ کیا گیا ہے اور اسے سال میں 3,250 افراد کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 500 ایکڑ میں ای ری شجرکاری(400 ایکڑ میں شجر کاری اور 100 ایکڑ میں قبل سے شجر کاری ہے)سے سالانہ/ فی ایکڑ 60 ہزار سے 70 ہزار روپے تک کا مالیہ حاصل ہوگا۔جس کا انحصار پیپے  کی فروخت سمیت پیپے کی شرحوں پر ہوگا۔

ڈبلیو ایس سی، کنور 1972  میں قائم ہوا تھا اور کرائے پر کیاجارہا تھا۔ تعمیراتی کام اکتوبر 2016 سے شروع ہوا تھا جو 228.53 لاکھ روپے کی لاگت سے فروری 2019 میں مکمل ہوا ہے۔

ڈبلیو ایس سی، اندور 1962 میں قائم ہوا تھا  اور یہ کرائے کی جگہ پر کام کررہا تھا۔ نئی عمارت کی تعمیر کا کام اکتوبر 2017 میں شروع ہوا تھا اور  یہ کام 209.43 کل لاگت سے دسمبر 2018 میں مکمل ہوا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔ش س۔ رض

 

U- 1082


(Release ID: 1565254) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi , Malayalam