وزارت اطلاعات ونشریات

مرکزی کابینہ نے فلم کی چوری اور کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی روک تھام کے لئے سنیماٹوگرافی ایکٹ 1952 میں ترمیم کی منظوری دی


فلموں کی غیر قانونی نقالی اور کیم کورڈنگ  کے لئے سزا کی تجاویز

خلاف ورزی کرنے والے افراد کو 3 سال کی جیل کی سزا یا 10 لاکھ روپے کا جرمانہ یا دونوں ہی ہوسکتے ہیں

Posted On: 06 FEB 2019 9:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  06فروری  2019: مرکزی کابینہ نے  سنیماٹو گرافی ایکٹ، 1952 میں ترمیم کرنے کے لئے سنیماٹوگرافی ترمیمی بل، 2019 کو متعارف کرانے کی اطلاعات ونشریات کی وزارت کی تجویز کو  اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد فلموں کی غیر قانونی، نقالی اور کیم کوڈنگ (یعنی تصویر اور آواز کو ایک ساتھ ریکارڈ کرنے والا کیمرہ) کے لئے سزا کی تجاویز کے ذریعہ فلموں کی چوری کی روک تھام کرنا ہے۔

تفصیلات:

فلموں کی چوری کی لعنت پر قابو پانے کے لئے اس ترمیمی بل میں درج ذیل امور کو شامل کرنے کی تجویز ہے:

  • غیر قانونی ریکارڈنگ کی روک تھام کے لئے نئے سیکشن 6AA کو داخل کرنا۔

سنیماٹوگرافی ایکٹ 1952 کے سیکشن 6A کے بعد درج ذیل سیکشن کا اضافہ کیا جائے گا۔

6AA: ‘‘باوجود اس کے کہ کوئی قانون جزوقتی طور پر نافذ ہے، کسی بھی شخص کو تخلیق کار کی تحریری اجازت حاصل کئے بغیر کسی صوتی بصری  ریکارڈنگ آلات  کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی شخص کو کسی بھی فلم یا اس کے بعض حصے کو نقل کرنے ، ٹرانسمیشن کرنے، ٹرانسمیشن کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں ہوگی’’۔

*یہاں تخلیق کار کا وہی مطلب سمجھا جائے گا جو کہ کاپی رائٹ ایکٹ 1957 کے سیکشن 2 کی ذیلی دفعہ (ڈی) میں موجود ہے۔

  • سیکشن اے اے کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے لئے سزا کی تجاویز متعارف کرانے کے لئے سیکشن 7 میں ترمیم: بنیادی ایکٹ کے سیکشن 7 میں ذیلی سیکشن 1 کے بعد درج ذیل ذیلی سیکشن (1A) کو داخل کیا جائے گا۔

‘‘اگر کوئی شخص سیکشن 6AA کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے  تین سال تک کی جیل کی سزا یا 10 لاکھ روپے تک کا جرمانہ یا دونوں ہی ہوسکتی ہے’’۔

مجوزہ ترامیم سے فلمی صنعت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں نئے روزگار پیدا کرنے میں مدد  ملے گی۔ علاوہ ازیں ہندوستان کی قومی آئی پی پالیسی کے اہم مقاصد کی تکمیل ہوگی اور فلموں کی چوری کی روک تھام کے علاوہ آن لائن طریقے سے فلمی موادکی خلاف ورزی سے راحت حاصل ہوگی۔

پس منظر:

سنیما کے میڈیم، سنیما سے جڑی ٹکنالوجی اور دیگر آلات، یہاں تک کہ فلموں کے ناظرین کے شعبے میں بدلتے ہوئے زمانے کے ساتھ زبردست تبدیلی آئی ہے۔ اسی طرح سے ملک بھر میں ٹی وی چینلوں اور کیبل نیٹ ورک کی توسیع کے ساتھ  میڈیا اور تفریح کے شعبے میں کافی تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ نئی ڈیجیٹل ٹکنالوجی کی آمد ،فلمو ں کی نقالی اورچوری بالخصوص انٹرنیٹ پر چوری کرکے نقلی فلموں کی جاری کئے جانے کے نتیجے میں ہندوستان کی  فلمی صنعت اور حکومت کو زبردست خسارہ اٹھانا پڑاہے۔

ایک عرصے سے فلمی صنعت کا مطالبہ رہا ہے کہ حکومت کو فلموں کی چوری اور کیم کورڈنگ کی روک تھام کے لئے قانون میں ترمیم کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 19 جنوری 2019 کو ممبئی میں نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما کی افتتاحی تقریب میں فلموں کی چوری اور کیم کورڈنگ کی لعنت پر قابو پانے کے لئے اعلان کیا تھا۔ اطلاعات ونشریات کی وزارت نے اس معاملے پر غور وخوض کرنے کے لئے مرکزی کابینہ کے پاس تجویز بھیجی تھی۔

 

 

**************


 

  م ن۔م ع ۔ ع ر۔

U- 777

 


(Release ID: 1563411) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Tamil , Telugu , Kannada