کابینہ

مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان پرامن مقاصد کے لئے باہری خلا کی دریافت اور استعمال کے شعبے میں اشتراک وتعاون کے لئے فریم ورک معاہدے کو منظوری دی

Posted On: 06 FEB 2019 9:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  06فروری  2019: وزیر اعظم جناب نریندر  مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان پر امن مقاصد کے لئے باہری خلا کی دریافت اور استعمال کے شعبے میں  باہمی اشتراک وتعاون کے لئے فریم ورک معاہدے کو سابقہ تاریخ سے منظوری دی ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان  اس فریم ورک معاہدے پر 30 مئی 2018 کو جکارتہ میں دستخط کئے گئے تھے۔

نکات کے لحاظ سے تفصیلات:

اس فریم ورک معاہدے سے خلائی سائنس، باہری خلا کی دریافت، خلائی ٹکنالوجی کے استعمال، کرۂ ارض کی ریموٹ سینسنگ، بی آئی اے کے،  ٹی ٹی سی اسٹیشن کے مربوط آپریشن اور رکھ رکھاؤ، ہندوستانی گراؤنڈ اسٹیشن کی میزبانی، آئی آر آئی ایم ایس اسٹیشن کی میزبانی، ایل اے پی اے این کے ذریعہ تیار کردہ سیٹلائٹوں کی لانچنگ کے لئے تعاون کی فراہمی اور گراؤنڈ اسٹیشنوں کے باہمی استعمال جیسے باہمی مفادات کے شعبے میں دونوں ملکوں کے مابین  اشتراک وتعاون کیا جاسکے گا۔

علاوہ ازیں اس فریم ورک معاہدے سے مخصوص سرگرمیو ں کے لئے معاہدے کو نافذ کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ مزید برآں اس معاہدے کے ذریعہ فریم ورک معاہدے کے اہداف کو حاصل کرنے کے مقصد سے محکمہ برائے خلا ؍ اسرو اور انڈونیشین نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایرونوٹکس اینڈ اسپیس (ایل اے پی اے این) کے اراکین  پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اہم اثرات:

اس فریم ورک معاہدے پر دستخط سے ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی اشتراک وتعاون کو استحکام حاصل ہوگا۔ علاوہ ازیں اس معاہدے کے ذریعہ انڈونیشیا میں خلائی تحقیق سے متعلق ہندوستانی ادارہ ( اسرو )کو ٹی ٹی سی اسٹیشن اور آئی آر آئی ایم ایس اسٹیشن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

پس منظر:

ہندوستان اور انڈونیشیا دودہائی سے زیادہ کے عرصے سے خلائی شعبے میں باہمی اشتراک وتعاون  کررہے ہیں۔ خلائی تحقیق سے متعلق ہندوستانی ادارہ (اسرو) نے انڈونیشیا کے بیاک میں گراؤنڈ اسٹیشن قائم کئے ہیں، تاکہ اسرو کے لانچ وہیکل اور سیٹلائٹ مشن کے تعاون کے لئے ٹیلی میٹری ٹرینکنگ اینڈ کمانڈ (ٹی ٹی سی) فراہم کیا جاسکے۔دونوں ملکوں کے درمیان خلائی شعبے میں فی الحال  یہ تعاون 1997 اور 2002 میں ایجنسی سطح  (اسرو۔ انڈونیشین نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایرونوٹکس اینڈ اسپیس۔ایل اے پی اے این) کے مفاہمت ناموں کی بنیاد پر کئے جارہے ہیں۔ 1997 کے مفاہمت نامے کے مطابق پانچ برسوں کے بعد آپریشن، رکھ رکھاؤ اور استعمال کے حقوق رکھنے کے بعد ایل اے پی اے این کو آلات کا ٹائٹل سپرد کیا جانا تھا۔

مذکورہ امور کا لحاظ رکھتے ہوئے حکومتی سطح کے اشتراک وتعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے  اسرو اور ایل اے پی اے این نے پرامن مقاصد کے لئے  باہری خلاکی دریافت اور استعمال کے لئے ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان فریم ورک معاہدے کے ایک مسودے پر بات چیت کی اور 23 تا 26 اپریل 2018 کے دوران جکارتہ میں منعقدہ ہندوستان اور انڈونیشیا کی میٹنگ میں باہمی مفادات کے مفاہمت نامے پر دونوں ملکوں کے درمیان  رضامندی ہوئی۔ بعد ازاں امور خارجہ کی وزارت (ایم ای اے) اور انچارج وزارت کی حیثیت سے وزیر اعظم کی جانب سے ضروری منظوری حاصل کرنے کے بعد اس فراہم ورک کے معاہدے پر 30 مئی 2018 کو انڈونیشیا کے وزیر اعظم کے دورے کے دوران دستخط اور باہمی تبادلے  کئے گئے تھے۔

 

**************


 

  م ن۔م ع ۔ ع ر۔

U- 770



(Release ID: 1563407) Visitor Counter : 47