بھارتی چناؤ کمیشن
عوامی نمائندگی کے قانون 1951 کی دفعہ 151 اے، بھارت کے چناؤ کمیشن کو جُزوقتی خالی نشستیں پُر کرنے کا اختیار دیتا ہے
Posted On:
09 OCT 2018 12:16PM by PIB Delhi
نئیدہلی09اکتوبر۔سمجھاجاتا ہے کہ کچھ اخباروں نے اطلاع دی ہے کہ ایک طرف چناؤ کمیشن نے کرناٹک سے لوک سبھا میں تین جزوقتی خالی نشستیں پُر کرنے کے لئے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا ہے جبکہ آندھرا پردیش سے لوک سبھا میں پانچ خالی نشستیں پُر کرنے کے لئے ضمنی چناؤ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔
اس سلسلے میں یہ بتایا گیا ہے کہ کرناٹک کے 9 –بلاری (ایس ٹی ) ، 14-شموگہ اور 20- مانڈیا پارلیمانی حلقوں سے بالترتیب 18 مئی ، 21 مئی اور18 مئی 2018 کو نشستیں خالی ہوئی ہیں جبکہ آندھرا پردیش سے پانچ پارلیمانی حلقوں سے 20 جو ن 2018 کو نشستیں خالی ہوئی ہیں ۔
عوامی نمائندگی کے قانون 1951 کی دفعہ 151 اے کے تحت انتخابی کمیشن کو نشست کے خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر ضمنی چناؤ کے ذریعہ پارلیمنٹ کے ایوانوں او ر ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں جزوقتی خالی نشستیں پر کرنے کا اختیار حاصل ہے ،بشرطیکہ خالی نشست کے تعلق سے ایک ممبر کی باقی مدت ایک سال یا اس سے زیادہ رہ گئی ہو ۔
سولہویں لوک سبھا کی مدت تین جون 2019 تک ہے ۔ چونکہ ایوان کی مدت کے ختم ہونے سے ایک سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے کرناٹک سے نشستیں خالی ہوئی ہیں لہٰذا نشستوں کے خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر یہ خالی نشستیں پُر کرنے کے لئے عوامی نمائندگی قانون 1951 کی دفعہ 151 اے کے تحت ضمنی انتخابات ہونے ہیں ، جس کی تاریخ 18 اور 21 مئی 2018 ہے ۔ آندھرا پردیش سے خالی نشستوں کے معاملے میں ضمنی چناؤ کرانے کی ضرورت نہیں ہے چونکہ لوک سبھا کی باقی مدت نشستوں کے خالی ہونے کی تاریخ سے ایک سال سے بھی کم ہے ۔ لوک سبھا کی باقی مدت تین جون 2019 ہے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-5222
(Release ID: 1549019)
Visitor Counter : 242