اقلیتی امور کی وزارتت

وقف کی زمین پر غیر قانونی قبضہ

Posted On: 18 JUL 2018 2:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18 جولائی 2018؍اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ترمیم شدہ وقف قانون 1995ءکی دفعہ 32 کی شقوں کی مطابق تمام تر اوقاف کی عام نگرانی ایک ریاست میں ریاستی وقف بورڈ میں مضمر ہے اور وقف بورڈ کو وقف  جائیداد کے بندوبست کا اختیار دیا گیا ہے اور وہ غیر قانونی قبضے کے خلاف قانونی کارروائی کرتا ہے ساتھ ہی اس طرح کی جائیدادوں پر زبردستی قبضے کے خلاف بھی قانونی کارروائی کرتا ہے۔ وقف قانون کی دفعہ 54 اور 55 کے مطابق اسٹیٹ وقف بورڈ وقف کی جائیداد پر زبردستی قبضہ کرنے والے شخص کا غیر قانونی قبضہ ہٹانے کے لئے قانونی کارروائی کرسکتاہے۔ اس طرح مرکزی حکومت کے ذریعے اس طرح کی تفصیلات نہیں رکھی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وقف قانون 1995ء میں کی گئی ترمیم کے ذریعے اس میں جو بڑی دفعات  کا اضافہ کیا گیا ہے اس کے تحت ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وقف بورڈ وں کو وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کے معاملوں سے نپٹنے کے لئے کافی اختیار دیئے گئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی قبضہ کرنےوالوں کے لئے بھی سخت تشریح طے کی گئی ہے۔ مقررہ مدت میں وقف جائیدادوں کاسروے مکمل کرانے اور سروے کمشنروں کو مقرر کرنے کے لئے ریاستی سرکاروں کو اختیار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اس کے ذریعے ریاستی وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر کسی بھی وقف جائیداد کو ہٹانے پر سخت جیل کی سزا کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔ اسے غیر ضمانتی جرم کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ایسی جائیدادوں میں رہنے والے کرایہ داروں کو خالی کرانے سے جڑے تنازعات کی سنوائی کے لئے  زیادہ اختیارکے ساتھ تین رکنی ٹرائبونل کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومتوں  اور ریاستی وقف بورڈوں کے ذریعے وقف قانون کی مختلف دفعات کی تعمیل پر مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً رکھتی ہے۔

ریاستی وقف بورڈوں کے ذریعے سینٹرل وقف کونسل کو بھیجی گئی اطلاع کے مطابق وقف قانون  1995ء کی دفعہ 72 کے تحت ریاستی وقف بورڈوں کے ذریعےقانونی طورسے کئے گئے کنٹری بیوشن سے حاصل سالانہ آمدنی مال سال 2016-2015 کے دوران کل 29,78,06,985 روپے رہی ۔ اس میں ہریانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے ذریعے کیا گیاکنٹری بیوشن بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ وزارت ان اسکیموں کی معلومات نہیں رکھتی جو ملک میں ریاست اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کے وقف بورڈ کے ذریعے چلائی جارہی ہیں۔

 

 

م ن۔ح ا۔ن ع

U: 3660



(Release ID: 1539092) Visitor Counter : 789


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil