کارپوریٹ امور کی وزارتت

صدرجمہوریہ ہند کی دیوالیہ پن اوردیوالیہ قراردیئے جانے سے متعلق ضابطے کے (ترمیمی) آرڈیننس2018 کی مشتہری کو منظوری

Posted On: 06 JUN 2018 3:16PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،7جون  : صدرجمہوریہ ہند نے دیوالیہ پن اوردیوالیہ قراردیئے جانے سے متعلق ضابطے کے (ترمیمی  ) آرڈیننس 2018کی مشتہری کو اپنی منظوری دے دی ہے ۔ یہ آرڈی ننس گھرکی خریداری کرنے والوں کی حیثیت کو مالی لین دارکی شکل میں اہمیت فراہم کرکے بڑی راحت دیتاہے ۔ یہ ان کو لین دارکمیٹی میں درکارنمائندگی فراہم کریگا اور فیصلے لینے کے عمل کا اہم حصہ بنائے گا ۔ یہ گھرخریدنے والوں کو بدعنوان بلڈروں کے خلاف دیوالیہ اوردیوالیہ قراردیئے جانے سے متعلق کو ڈ (آئی بی سی ) 2016کی دفعہ 7کا استعمال کرنے کا حق بھی فراہم کریگا۔ چھوٹی ،بہت چھوٹی اوراوسط درجے کی صنعتوں کے ایک بڑے آجرکی شکل میں زرعی شعبے کے بعد بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں اور یہ ایک اہم مستفیضین میں شامل ہوں گے ۔ روزگارفراہم کرنے اورمالیاتی ترقی کے معاملے میں ایم ایس ایم ای شعبے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے یہ آرڈی ننس حکومت کو ، ایسے عناصرکو ضابطے کے تحت خصوصی رعایت دینے کے اختیارات تفویض کرتا ہے ۔ جو فائدہ یہ فوری طورپرفراہم کرتاہے وہ یہ ہے کہ پروموٹرایک ارادتاًبقایہ دارنہیں ہے اورکسی دیگرنوعیت کی نااہلیت بھی اس کے ساتھ  وابستہ نہیں ہے تو اس کی صنعت کی کارپوریٹ دیوالیہ پن تصفیہ عمل ( ای آئی آرپی ) کے دوران اس کو نااہل قرارنہیں دیتا۔ اگرضروری ہواتو یہ مرکزی حکومت کو مفاد عامہ میں آگے ایس ایس اے ایم ای کے شعبے سے متعلق رعایت کی منظوری دینے کے اختیارات فراہم کرتاہے ۔

  سی آئی آرپی کی حیثیت کے تحفظ کے لئے آرڈی ننس کے سلسلے میں اگرکوئی درخواست دہندہ کسی ایسے معاملے میں درخواست  واپس لینا چاہتاہے ،جو آئی بی سی 2016کے تحت ضبط کیاجاچکا ہو، توایسی صورت میں ایک سخت کارروائی کا  راستہ بھی  ہموارکرتاہے ۔ بعد ازاں معاملے کی یہ واپسی لین دارکمیٹی کے ذریعہ 90فیصد رائے عامہ سے منظورہونے پرہی ممکن ہوگی ۔ اس کے علاوہ معاملے کی یہ واپسی دلچسپی کے اظہار( ای اوآئی) طلبی کی نوٹس کی مشتہری پرہی منحصرہوگی ۔ دوسرے لفظوں میں کہاجاسکتاہے کہ دلچسپی کے اظہاراوربولی لگانے کے لئے کاروبار کاعمل شروع ہونے کے بعد تجویز واپس نہیں لی جاسکے گی ۔ کارپوریٹ دیوالیہ پن تصفیہ عمل کے لئے درکار تمام سلسلے وار کارروائیاں اورطریقہ ہائے کارکے تعین کا ضابطہ اسے علیحدہ سے زیادہ وضاحت فراہم کریں گے ۔ کچھ دیگرموضوعات جن کا تصفیہ کیاجائے گا ان میں تاخیرسے داخل کی گئی بولیوں پرغوروفکرنہ کیاجانا ، تاخیرسے بولی لگانے والوں سے عدم گفت وشنید اور اثاثوں کی مالیت میں ہونے والے اضافے سے متعلق امورشامل ہیں ۔ تمام بڑے فیصلوں جیسے تصفیہ کے منصوبے کی منظوری ، سی آئی آرپی مدت کی توسیع وغیرہ کے لئے ووٹنگ کی حدود 75فیصد سے گھٹاکر 66فیصد کردی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ دیوالیہ پن تصفیہ عمل کے دوران کارپوریٹ قرضدار کی امداد کے لئے عام فیصلوں کے لئے ووٹنگ کی حدود 51فیصد کردی گئی ہیں ۔

  آرڈی ننس ضمانت دار ،ضمانت اور دیگرتمام زمروں  کے مالی لین دار جو ایک طے شدہ تعداد سے تجاوز کرتے ہوں ، کی باضابطہ نمائندگی کے توسط سے لین دارکمیٹی میں شراکت داری کی اجاز ت دینے کا عمل اور اس کی تجویز کاحامل ہے ۔ آئی بی سی 2016کی موجودہ دفعہ 29(اے ) کوبھی ترمیم کے عمل سے گذاراگیاہے ۔ ضابطے کی دفعہ 29(اے ) میں نااہلیت سے متعلق وسیع تجاویز کے مدنظرآرڈی ننس میں یہ تجویز شامل کی گئی ہے کہ درخواست دہندہ بولی لگانے کی اہلیت کی سند فراہم کرنے والا حلف نامہ جمع کرائیگا اس  سے اہلیت ثابت کرنے کی ابتدائی ذمہ داری تصفیہ ۔ درخواست دہندہ پرعائد ہوگی ۔ آرڈی ننس کامیاب تصفیہ درخواست  دہندہ کے لئے علیحدہ علیحدہ قوانین کے مطابق درکار مختلف النوع آئینی تجاویز کے تقاضوں کی تکمیل کے لئے کم از کم ایک برس کی رعایتی مدت فراہم کرتاہے ۔ اس سے نئی انتظامیہ کو تصفیہ کے عمل کے کامیاب نفاذ میں ازحد آسانی ہوگی ۔

*************

U-2988



(Release ID: 1534722) Visitor Counter : 99


Read this release in: Tamil , English , Marathi , Hindi