امور داخلہ کی وزارت

بھارت بند کےدوران  تشدد کے سلسلے میں  وزیر داخلہ کا لوک سبھا میں بیان

Posted On: 03 APR 2018 1:05PM by PIB Delhi

نئیدہلی3  اپریل ۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے  بھارت بند کے دوران  تشدد  کے سلسلے میں  لوک سبھا میں ایک بیان دیا ، جس کا متن مندرجہ ذیل ہے:

’’ محترمہ!

          کل  ملک کے کچھ حصوں میں تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات  ہوئے ۔ بھارت بند کے دوران   تشدد میں  8  لوگوں کی جانیں تلف ہوگئیں  ۔  ( مدھیہ پردیش میں  6  ، یوپی میں ایک اور راجستھان میں ایک ) بند کے دوران  پولیس  اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔

          ان واقعات میں جن لوگوں کی جانیں  گئیں میں ان کے تئیں اپنی طرف سے گہری تعزیت پیش کرتا ہوں ۔

          میں اس بات کو پوری طرح قبول کرتا ہوں کہ عوام کے مابین بڑے  پیمانے پر غصہ ہے ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے میں  ایوان کو  مطلع کرنا چاہوں  گا کہ حکومت ہند اس کیس میں   کوئی فریق  نہیں ہے۔  لوگ  خود  بخود سڑکوں  پر نکل آئے ۔

          ایوان کے ذریعہ میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں  کہ درج فہرست ذاتوں اور قبیلوں کے خلاف ظلم وزیادتی کی روک تھام کے قانون کے تئیں  ہمارے  اقتدار میں آنے کے بعد  ہمارے  نظریہ  میں    ہرگز کوئی  تبدیلی  نہیں آئی ہے ۔  بلکہ ہم نے تو  اسے   مزید مستحکم بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔   1995  میں حکومت نے   درج فہرست ذاتوں  اور درج فہرست قبیلوں  پر  ظلم وزیادتی کی روک تھا م سے متعلق ترمیمی قانون کو منظوری دی تھی ۔  ایس سی / ایس ٹی  پر  ظلم وزیادتی سے متعلق قانون میں  ترمیم کے حصے کے طور پر  نئے  جرائم کو  بھی  اس میں شامل کیا گیا  ہے کہ فرد جرم داخل کرنے میں تاخیر کےسبب متاثرہ افراد /  گواہ   جو حساس حالات میں تھے   ، ان پردباؤ  ڈالا گیا اور انہوں  نے خاموشی  اختیار کرلی  ۔ ان کی حفاظت کے لئے  گواہوں کی حفاظت کی شق  کو بھی شامل کیا گیا  ۔ متاثرین کو  ادا کئے جانے والے معاوضے میں  بھی اضافہ کیا گیا ۔   ان سرکاری ملازمین کے خلاف   جو   اس قانون  کی عمل آوری میں   غفلت برتتے ہوئے پائے گئے  ، کارروائی کرنے کی ایک نئی شق    شامل کی گئی  ۔

          میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ درج فہرست ذاتوں اور در ج فہرست قبیلوں کی بہبود کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہے ۔

          سپریم کورٹ کے  فیصلے کے فوراََ بعد میری حکومت نے   سپریم کورٹ میں نظرثانی سے متعلق ایک درخواست داخل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اٹارنی جنرل نے  جلد سماعت کے لئے سپریم کورٹ میں ایک اپیل داخل کی اور سپریم کورٹ نے آج ہی دوبجے اس معاملے کی سنوائی سے اتفاق کرلیا۔  اس سے حکومت کی فوری کارروائی کا اظہار ہوتا ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں رہ جاتا کہ حکومت کا اداردہ ایس سی / ایس ٹی کے مفاد کی حفاظت کرنے کا ہے ۔ میں یہ اطلاع  بھی دینا چاہوں گا کہ  20  مارچ  2018  کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ، کام کاج کے محض  6 دن کے اندر اندر  بغیر وقت ضائع کئے  اورتیزی سے کام کرتے ہوئے حکومت نے سپریم کورٹ میں  نظر ثانی سے متعلق ایک درخواست داخل کردی ۔

          میں  یہ اطلاع  بھی دینی چاہوں گا  کہ ریزرویشن جاری کرنے سے  متعلق  جو  بڑے پیمانے پر افواہیں  پھیلی ہوئی ہیں وہ بالکل جھوٹی اور بے بنیاد ہیں  ۔

          ہمارے حکومت ایس  سی / ایس ٹی برادری کے مفادات کے تحفظ  کے تئیں عہد بستہ ہے  ۔  ہم نے سبھی ریاستوں کو   یہ یقین دہانی کرانے کے لئے ہدایت  جاری کردی ہے  کہ نظم وضبط   کی کوئی  خلاف ورزی   نہ ہو۔وزیرداخلہ  صورتحال پر گہری نظر رکھ رہے ہیں اور وہ ریاستی سرکاروں کے ساتھ لگاتار رابطہ رکھے ہوئے ہی

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ا س ۔رم

U-1868



(Release ID: 1527430) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil