• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Farmer's Welfare

پچیسویں سالگرہ کا جشن:

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) بھارت میں دیہی رابطہ کاری میں انقلابی تبدیلی

Posted On: 25 DEC 2025 11:08AM

اہم نکات

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے آغاز سے اب تک اس اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 8,25,114 کلو میٹر دیہی سڑکوں کی منظوری دی جا چکی ہے، جن میں سے 7,87,520 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

پی ایم جی ایس وائی – سوم کے تحت 1,22,393 کلو میٹر سڑکوں کو منظوری دی گئی، جن میں سے 1,01,623 کلو میٹر سڑکیں تعمیر کی جا چکی ہیں۔

پی ایم جی ایس وائی – چہارم (2024–29) کے تحت 25,000 غیر مربوط آبادیوں کو 62,500 کلو میٹر سڑکوں کے ذریعے جوڑنے کی تجویز ہے، جس کے لیے 70,125 کروڑ روپے کا مالی تخمینہ رکھا گیا ہے۔

او ایم ایم اے ایس، ای۔مارگ، عالمی محلِ وقوع تعیناتی نظام پر مبنی نگرانی، اور تین سطحی معیار ی نظام کے ذریعے حقیقی وقت میں نگرانی، جوابدہی اور سڑکوں کے دیرپا معیار کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

تعارف

سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ دیہی ترقی کا ایک اہم ستون ہے، جو اقتصادی اور سماجی خدمات تک رسائی کو ممکن بناتا ہے، زرعی آمدنی میں اضافہ کرتا ہے، پیداواری روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے، اور غربت میں کمی کے لیے نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔

سال 2025 میں اپنے 25 سال مکمل کرنے کے موقع پر، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا بھارت کی سب سے مؤثر دیہی بنیادی ڈھانچہ جاتی اسکیموں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ اسکیم 25 دسمبر 2000 کو اس مقصد کے تحت شروع کی گئی تھی کہ پہلے سے غیر مربوط دیہی آبادیوں کو ہمہ موسمی سڑکوں کے ذریعے جوڑا جا سکے۔

یہ پروگرام زرعی ترقی، روزگار کی تخلیق، تعلیم و صحت کی سہولیات تک بہتر رسائی، اور غربت کے خاتمے میں ایک کلیدی محرک کے طور پر ابھرا ہے۔ وقت کے ساتھ، پی ایم جی ایس وائی سماجی و اقتصادی تبدیلی کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے، جس نے منڈیوں کے ساتھ بہتر انضمام کو فروغ دیا، کسانوں کو بہتر قیمت حاصل کرنے میں مدد دی، اور زرعی و غیر زرعی روزگار کے مواقع کو تقویت بخشی۔ یہ تمام نتائج جامع اور پائیدار دیہی ترقی میں اس پروگرام کے مرکزی کردار کو اجاگر کرتے ہیں۔

رابطہ سے استحکام تک: پی ایم جی ایس وائی کے تحت مرحلہ وار پیش رفت

پی ایم جی ایس وائی کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 8,25,114 کلو میٹر دیہی سڑکوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 7,87,520 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، جو دسمبر 2025 تک تقریباً 95 فیصد جسمانی پیش رفت کو ظاہر کرتی ہے۔

حالیہ برسوں میں پی ایم جی ایس وائی کے لیے بجٹ میں کی جانے والی تخصیصات دیہی سڑک رابطہ کاری کو مضبوط بنانے کے تئیں حکومت کے مستقل عزم کی عکاس ہیں۔ مالی سال 2025–26 کے لیے اس اسکیم کے تحت 19,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو دیہی بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی، ہمہ موسمی سڑک رابطہ کاری اور دیہی علاقوں میں اقتصادی مواقع کے فروغ کے لیے حکومت کی مسلسل حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا مرحلہ اول – (2000)

سن 2000 میں شروع کیا گیا مرحلہ اول اس پروگرام کا مرکزی اور بنیادی مرحلہ تھا، جس کا مقصد اہل اور پہلے سے غیر مربوط دیہی آبادیوں کو ہمہ موسمی سڑک رابطہ فراہم کرنا تھا۔ اس مرحلے نے دیہی علاقوں کو منڈیوں، تعلیمی اداروں اور صحت کی سہولیات سے جوڑ کر عالمگیر دیہی رسائی کی بنیاد رکھی۔ مرحلہ اول کے تحت ملک بھر میں مجموعی طور پر 1,63,339 دیہی آبادیوں کے لیے سڑک رابطہ منصوبوں کو منظوری دی گئی۔

پی ایم جی ایس وائی مرحلہ دوم – (2013)

سن 2013 میں متعارف کرایا گیا مرحلہ دوم موجودہ دیہی سڑک نیٹ ورک کو مضبوط اور مستحکم بنانے پر مرکوز تھا۔ اس مرحلے میں دیہی منڈیوں، ترقیاتی مراکز اور خدماتی مراکز کو جوڑنے والے اقتصادی اعتبار سے اہم راستوں کی بہتری کو ترجیح دی گئی، تاکہ نقل و حمل کی کارکردگی میں اضافہ ہو اور دیہی اقتصادی ترقی کو رفتار ملے۔

بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متاثرہ علاقوں کے لیے سڑک رابطہ منصوبہ – (2016)

سن 2016 میں شروع کیا گیا بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متاثرہ علاقوں کے لیے سڑک رابطہ منصوبہ ایک ہدفی مداخلت ہے، جو 9 ریاستوں آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڑیسہ، تلنگانہ اور اتر پردیش — کے 44 شدید متاثرہ اضلاع اور ملحقہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مرکوز ہے۔

اس اسکیم کے دوہرے مقاصد درج ذیل ہیں:

سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو بہتر بنا کر سیکورٹی کارروائیوں کو مضبوط کرنا؛
دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں منڈیوں، تعلیمی اداروں اور صحت کی سہولیات تک رسائی بہتر بنا کر سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا۔

پی ایم جی ایس وائی مرحلہ سوم – (2019)

سن 2019 میں شروع کیا گیا مرحلہ سوم دیہی آبادیوں اور اہم سماجی و اقتصادی اداروں، بشمول دیہی زرعی منڈیاں، اعلیٰ ثانوی اسکولوں اور صحت مراکز، کے درمیان رابطہ مضبوط بنانے کے لیے 1,25,000 کلو میٹر اہم گزرگاہی راستوں اور بڑی دیہی رابطہ سڑکوں کی بہتری پر مرکوز ہے۔

دسمبر 2025 تک مجموعی ہدف کے مقابلے میں 1,22,393 کلو میٹر سڑکوں کو منظوری دی جا چکی ہے، جن میں سے 1,01,623 کلو میٹر (83 فیصد) سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ پی ایم جی ایس وائی – سوم نے نقل و حرکت میں بہتری، تعلیم و صحت تک رسائی، زرعی منڈیوں کے ساتھ بہتر انضمام، روزگار کے مواقع میں اضافہ، اور وسیع تر دیہی سماجی و اقتصادی تبدیلی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

پی ایم جی ایس وائی مرحلہ چہارم – (2024)

مالی سال 2024–25 سے 2028–29 کے نفاذی دورانیے میں مجموعی طور پر 62,500 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر تجویز کی گئی ہے، جس کے لیے 70,125 کروڑ روپے کا مجموعی مالی تخمینہ رکھا گیا ہے۔

پی ایم جی ایس وائی مرحلہ چہارم کا مقصد 25,000 غیر مربوط دیہی آبادیوں کو ہمہ موسمی سڑک رابطہ فراہم کرنا ہے، جو مردم شماری 2011 کے آبادیاتی معیار کی بنیاد پر ہوگا:

میدانی علاقوں میں 500 یا اس سے زائد آبادی والے مسکن؛
شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 250 یا اس سے زائد آبادی والے مسکن؛
خصوصی زمرے کے علاقوں میں واقع آبادیات، جن میں قبائلی (شیڈول پنجم) علاقے، آکاںکشا اضلاع/بلاکس، اور صحرائی علاقے شامل ہیں۔

دیہی سڑک ترقی میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

حکومت کی منظم کوششوں کے نتیجے میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر ہونے والی دیہی سڑکوں کے معیار، پائیداری اور مضبوطی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پی ایم جی ایس وائی منصوبوں کی پیش رفت اور کارکردگی جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے قریبی نگرانی میں رکھی جاتی ہے، جس سے کارکردگی، شفافیت اور جوابدہی میں اضافہ ہوتا ہے۔

آن لائن نظم و نسق، نگرانی اور حساب داری نظام

او ایم ایم اے ایس پی ایم جی ایس وائی کے تحت تمام منصوبوں کی حقیقی وقت میں نگرانی کو ممکن بناتا ہے، تاکہ جسمانی اور مالی پیش رفت ریاستوں کو دیے گئے اہداف کے مطابق رہے۔ منصوبہ نظم و نسق معلوماتی نظام کو او ایم ایم اے ایس کے ساتھ ضم کیا گیا ہے، تاکہ پی ایم جی ایس وائی – سوم کے تحت منظور شدہ ہر سڑک کی تعمیراتی سرگرمیوں کا مؤثر انتظام ممکن ہو سکے۔

او ایم ایم اے ایس آزاد معیار ی نگراں اداروں کی جانب سے کی گئی جانچ کو بھی محفوظ کرتا ہے۔ قومی معیار ی نگران اور ریاستی معیار ی نگران کی جانب سے کی گئی جانچ، معیار ی نگرانی نظام کی موبائل ایپ کے ذریعے، جیو ٹیگ شدہ تصاویر کے ساتھ اپ لوڈ کی جاتی ہے، جو بعد ازاں او ایم ایم اے ایس پورٹل پر ظاہر ہوتی ہے۔ یہ نظام حقیقی وقت میں معیار کی نگرانی اور شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔

ای۔مارگ – دیہی سڑکوں کی برقی دیکھ بھال

دیہی سڑکوں کی برقی دیکھ بھال کا پلیٹ فارم تمام ریاستوں میں نافذ کیا گیا ہے، تاکہ سڑکوں کی تکمیل کے بعد پانچ سالہ مدت یعنی عیب دار ذمہ داری کی مدت کے دوران منظم دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔

ای۔مارگ کو دیکھ بھال کی ادائیگیوں کے لیے مخصوص سافٹ ویئر ماڈیول کے طور پر متعارف کرانے کے بعد، ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں براہ راست سڑک کی کارکردگی اور معیار سے منسلک کر دی گئی ہیں۔ اس کارکردگی پر مبنی معاہداتی نظام نے جوابدہی کو مضبوط، دیکھ بھال کے معیار کو بہتر، اور پی ایم جی ایس وائی اثاثوں کی طویل مدتی پائیداری کو فروغ دیا ہے۔

عالمی محلِ وقوع تعیناتی نظام کا استعمال

سڑک تعمیر میں شفافیت اور جوابدہی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے، مئی 2022 سے پی ایم جی ایس وائی – سوم کے تحت کام کرنے والے تمام ٹھیکیداروں اور پروگرام عملدرآمد یونٹس کے زیر استعمال گاڑیوں، مشینری اور آلات پر عالمی محلِ وقوع تعیناتی نظام سے لیس گاڑی نگرانی نظام کی تنصیب لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس نظام کے ذریعے آلات کے استعمال اور آپریشنل دورانیے کی مسلسل نگرانی ممکن ہوتی ہے، جو مقررہ تعمیراتی عمل کی پابندی اور سڑکوں کے معیار کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

مضبوط تکنیکی معیارات

سڑک تعمیر میں ماحول دوست مواد اور جدید تعمیراتی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فعال طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی بہترین عملی مثالوں اور مقامی تحقیقی شواہد کی بنیاد پر، بھارتی سڑک کانگریس نے نئے معیارات مرتب کیے ہیں اور موجودہ رہنما خطوط میں وقتاً فوقتاً نظرثانی کی ہے۔ اس کے تحت فلائی ایش، سلیگ، تعمیر و انہدام کا فضلہ، ویسٹ پلاسٹک، کرمب ربڑ موڈیفائیڈ بٹومین، جیو سنتھیٹکس، بایو بٹومین، اور بایو انجینئرنگ اقدامات جیسے ماحول دوست مواد کو قومی شاہراہوں کے منصوبوں میں، دستیابی اور تکنیکی موزونیت کے مطابق، استعمال کیا جا رہا ہے۔

اختراع اور موسمیاتی لچک

ویسٹ پلاسٹک، کم درجہ حرارت پر آمیزش کی تعمیراتی تکنیک، اور مکمل گہرائی تک بحالی جیسی جدید تعمیراتی تکنیکوں کے استعمال نے دیہی سڑکوں کی مضبوطی میں اضافہ کیا ہے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کیا ہے۔ جولائی 2025 تک یہ پائیدار طریقے 1.24 لاکھ کلو میٹر سے زائد سڑکوں کی تعمیر میں استعمال ہو چکے ہیں، جو لچکدار اور ماحول دوست دیہی بنیادی ڈھانچے کی جانب ایک اسٹریٹجک پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔

تین سطحی معیار ی نگرانی

دیہی سڑکوں کے معیار اور طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط تین سطحی معیار ی نگرانی کا نظام نافذ کیا گیا ہے:

سطح اول: عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے فیلڈ سطح پر معیار کی جانچ؛
سطح دوم: آزاد ریاستی معیار ی نگران کی جانب سے معائنہ؛
سطح سوم: وزارت کی جانب سے نامزد قومی معیار ی نگران کے ذریعے اچانک آڈٹ۔

تمام پیش رفت اور معیار سے متعلق جانچ او ایم ایم اے ایس کے ذریعے حقیقی وقت میں مانیٹر کی جاتی ہے۔

نتیجہ

سال 2025 میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اپنے 25 سالہ انقلابی اثرات مکمل کر رہی ہے اور یہ بھارت کے دیہی ترقیاتی سفر کا ایک نمایاں ستون بن چکی ہے۔ منظور شدہ دیہی سڑکوں کے تقریباً 96 فیصد حصے کی تکمیل کے ساتھ، اس پروگرام نے دیہی رسائی کو نمایاں طور پر بہتر کیا، منڈیوں کے ساتھ روابط کو مضبوط کیا، تعلیم اور صحت کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ کیا، اور جامع اقتصادی ترقی کو تیز کیا ہے۔

پی ایم جی ایس وائی کی مرحلہ وار ترقی — بنیادی رابطہ کاری سے لے کر نیٹ ورک کے استحکام، اسٹریٹجک دیہی روابط کی ترقی، اور مرحلہ چہارم کے تحت آخری میل تک عالمگیر رسائی — اس کے ارتقائی کردار کو واضح کرتی ہے۔ او ایم ایم اے ایس، ای۔مارگ، عالمی محلِ وقوع تعیناتی نظام پر مبنی نگرانی، اور تین سطحی معیار ی نظام جیسے جدید ڈیجیٹل نظاموں کے انضمام نے شفافیت، جوابدہی، پائیداری اور موسمیاتی لچک کو یقینی بنایا ہے۔ پائیدار ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ، پی ایم جی ایس وائی محض بنیادی ڈھانچے کی تخلیق تک محدود نہیں بلکہ ماحولیاتی پائیداری، غربت میں کمی، اور جامع دیہی تبدیلی کو فروغ دیتا ہے۔

مراجع

پریس انفارمیشن بیورو
https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=155199&ModuleId=3&reg=3&lang=1

لوک سبھا اور راجیہ سبھا سوالات
https://sansad.in/getFile/annex/269/AU721_d4mLjX.pdf?source=pqars
https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AS321_1O3k2I.pdf?source=pqals

وزارت دیہی ترقی
https://www.civilapps.in/files/PMGSY/PMGSY-IV/1-Overview.pdf
https://pmgsy.nic.in/sites/default/files/circular/GuidelinesfirsttierQM.pdf
https://omms.nic.in/dbweb/
https://pmgsy.dord.gov.in/dbweb/Home/PMGSYIII
https://pmgsy.dord.gov.in/dbweb/Home/HabitationCoverage
https://pmgsy.dord.gov.in/dbweb/Home/TableView

پی ڈی ایف فائل کے لیے یہاں کلک کریں۔

 ***

 

UR-3906

(ش ح۔اس ک  )

(Explainer ID: 156732) आगंतुक पटल : 4
Provide suggestions / comments
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: हिन्दी , Manipuri , Gujarati , Malayalam , English , Bengali , Kannada
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate