• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Others

اردن کے ساتھ ہندوستان کی مصروفیات

Posted On: 16 DEC 2025 1:26PM

کلیدی  نکات

  • پی ایم نریندر مودی نے 15-16 دسمبر 2025 کو اردن کا دورہ کیا، یہ اردن  کا ان کا پہلا مکمل دورہ تھا۔
  • پیٹرا اور ایلورا کے درمیان قابل تجدید توانائی، آبی وسائل کے انتظام، ثقافتی تبادلے، ڈجیٹل حل اور  ہم آہنگ بنانے  کیلئے مختلف  شعبوں میں پانچ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔
  • رواں سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ہے۔
  • ہندوستان اردن کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک کا مقصد اگلے 5  برسوں  میں دو طرفہ تجارت کو 5 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانا ہے۔
  • اردن ہندوستان کے لیے فاسفیٹس اور پوٹاش کھادوں کا ایک سرکردہ سپلائر ہے۔
  • تقریباً 17,500 ہندوستانی شہری اس وقت اردن میں رہتے ہیں جو زیادہ تر ٹیکسٹائل، تعمیرات، مینوفیکچرنگ، صحت کی دیکھ بھال وغیرہ میں کام کرتے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تعارف

پندرہ سے اٹھارہ دسمبر 2025 تک اردن، ایتھوپیا اور عمان کے تین ملکی دورے کے ایک حصے کے طور پر  وزیر اعظم نریندر مودی 15-16 دسمبر کو عمان میں تھے، جہاں انہوں نے 15 دسمبر 2025 کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ وسیع پیمانہ پر  بات چیت کی۔ یہ ان کا اردن کا پہلا مکمل دو طرفہ دورہ ہے۔ اس سے قبل انہوں نے فروری 2018 میں فلسطین کا دورہ کیا تھا۔

ہندوستان اور اردن کے تعلقات کئی دہائیوں کی سفارتی خیر سگالی، منظم سیاسی مکالمے اور مسلسل بڑھتے ہوئے اقتصادی تعاون سے جڑے ہوئے ہیں۔ 1950 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے یہ تعلق ایک پختہ شراکت داری میں تبدیل ہوا ہے جس کی تائید قیادت کی سطح پر باقاعدہ تعاملات، ادارہ جاتی میکانزم اور شعبہ جاتی تعاون سے کی گئی ہے۔ تجارتی اور اقتصادی مشغولیت اس تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ ہندوستان اردن کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ جہاں،  ہندوستان اناج،  فریزڈ گوشت، پٹرولیم مصنوعات، جانوروں کا چارہ وغیرہ اردن کو برآمد کرتا ہے، وہیں کھادیں، خاص طور پر فاسفیٹ اور پوٹاش درآمد کی جاتی ہیں۔ طویل مدتی مشترکہ منصوبوں کا آغاز اور اردن میں ہندوستانی ملکیتی مینوفیکچرنگ یونٹس کا کام گہرے تجارتی انضمام کی عکاسی کرتا ہے۔ اعلیٰ سطح کی سیاسی مصروفیات  جس میں  دفتر خارجہ کی مشاورت اور اعلیٰ قیادت کی سطح کی مصروفیات دو طرفہ تعلقات کو تقویت فراہم کرتی ہیں۔

ہندوستان-اردن کے دوطرفہ تعلقات برسوں پر محیط ہیں

 

ہندوستان اور اردن باہمی احترام پر مبنی گرمجوش تعلقات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ 1947 میں تعاون اور دوستانہ تعلقات کے پہلے معاہدے پر دستخط کے بعد 1950 میں سفارتی تعلقات کو باقاعدہ شکل دی گئی۔ اس سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔

1. اعلیٰ سطحی سیاسی مصروفیات

اس تعلقات کی بنیادیں اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے استوار ہوئیں۔ وزیر اعظم نے فروری 2018 میں ریاست فلسطین کے دورے کے دوران، ٹرانزٹ میں اردن کا دورہ کیا۔ اس کے بعد شاہ عبداللہ دوم  کا 27 فروری سے  یکم  مارچ 2018 تک ہندوستان کا سرکاری دورہ ہوا۔ اس دورے کے دوران وفود کی سطح پر بات چیت، سی ای او کی گول میز کانفرنس،‘اسلامی ورثہ: دینا میں افہام و تفہیم اور اعتدال کو فروغ’ کانفرنس میں مشترکہ خطاب، اور 12 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ اس کی وجہ سے اردن میں آئی ٹی کے پیشہ ور افراد کو پانچ  برسوں  میں تربیت دینے کے لیے ایک سی – ڈی اے سی سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام اور فارماسیوٹیکل ادویات اور ویکسین کے لیے 5 ملین امریکی ڈالر کے امدادی پیکج کے اعلانات بھی ہوئے۔

اس کے بعد، دونوں رہنماؤں نے کئی مواقع پر ملاقات کی،  جس میں جون 2024 میں اٹلی کے اپولیا میں جی- 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر، دسمبر 2023 میں دبئی میں سی او پی-28 میں اور اکتوبر 2019 میں ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کے موقع پر اور ستمبر 2019 میں نیویارک میں یو این جی اے کے 74 ویں سیشن کے موقع  شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے 24 اپریل 2025 کو پہلگام دہشت گردانہ حملوں کے بعد ٹیلی فونک بات چیت بھی کی۔ اردن کے بادشاہ نے اس حملے کی مذمت کی اور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لیے فون پر بھی بات کی اور دہشت گردی، تشدد اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے اپنے باہمی تحفظات کا اظہار کیا۔

سن 2025 میں، ہندوستان-اردن تعلقات منظم سفارتی مصروفیات کے ایک سلسلے کے ذریعے آگے بڑھے۔ ہندوستان – اردن کے دفتر خارجہ مشاورت کا چوتھا دور 29 اپریل 2025 کو عمان میں منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت ہندوستانی سکریٹری(او آئی اے سی پی وی ) اور اردنی وزارت خارجہ اور تارکین وطن کے سکریٹری جنرل نے کی۔ اس کے بعد 2 ستمبر 2025 کو صحت میں تعاون پر مشترکہ ورکنگ گروپ میٹنگ کا دوسرا دور عملاً منعقد ہوا۔ اس میٹنگ کے دوران، ہندوستانی فارماکوپیا کی قبولیت اور پہچان، دواسازی کے ضابطے، ویکسین اور طبی آلات، آیوشمان بھارت ڈجیٹل مشن اور غیر متعدی امراض پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ مزید رفتار میں اضافہ ہوا جب ہندوستانی سکریٹری (جنوبی) نے 13-15 اکتوبر 2025 کو اردن کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے امب  میں ملاقات کی۔ دافع اللہ علی الفیض، سکریٹری جنرل اور محمد ابو ویندی، ڈائریکٹر جنرل (ایشیا اور اوشیانا امور) کے ساتھ  دو طرفہ تعاون پرامب  میں کافی بات چیت کی۔

اضافی تبادلوں میں دسمبر 2017 میں اردنی وزیر خارجہ ایمن صفادی کا دورہ ہندوستان شامل تھا۔ جنوری 2020 میں ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر جناب اجیت کمار ڈووال کا اردن کا دورہ؛ اور عزت مآب وزیر خزانہ  صفادی کے درمیان جنوری اور اکتوبر 2020 میں دو طرفہ امور اور کووڈ-19میں تعاون پر ٹیلی فونک بات چیت شامل ہیں۔

2. تجارتی اور اقتصادی تعاون

گزشتہ برسوں کے دوران، ہندوستان اور اردن کے درمیان اقتصادی تعلقات نمایاں طور پر مضبوط ہوئے ہیں، دوطرفہ تجارت میں مضبوط ترقی دکھائی دے رہی ہے۔ ہندوستان اردن کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ مالی سال 2023-24 میں،  ہندوستان -اردن کی  مجموعی  تجارت 2.875 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، جس میں اردن کو ہندوستان کی برآمدات 1,465 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ اس تجارت کو فروغ دینے والے ادارہ جاتی فریم ورک میں اور دیگر ڈائیلاگ میکانزم جیسے میری ٹائم اور سیکٹر کے لیے مخصوص ورکنگ گروپس تجارتی اور اقتصادی مشترکہ کمیٹی (ٹی ای جے سی) شامل ہے، جو 1976 کے تجارتی معاہدے کے تحت قائم کی گئی تھی۔

ij.jpg

کلیدی اقتصادی اور تجارتی اقدامات / جھلکیاں

  • انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹیو (آئی ایف ایف سی او-افکو) اور جارڈن فاسفیٹ مائنز کمپنی (جے پی ایم سی) کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ جارڈن انڈیا فرٹیلائزر کمپنی (جے آئی ایف سی او) کو ہندوستان میں فاسفورک ایسڈ کی پیداوار اور برآمدات  کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ اس منصوبے کی اصل قیمت 860 ملین امریکی ڈالر ہے، اردن ہندوستان کے لیے کھادوں کا ایک سرکردہ سپلائر بھی ہے، خاص طور پر فاسفیٹ اور پوٹاش ہندوستان کے لیے فاسفورک ایسڈ کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
  • ماضی میں، مشترکہ انڈو-اردن کیمیکل کمپنی (جے پی ایم سی اور سدرن پیٹرو کیمیکل انڈسٹریز کارپوریشن (ایس پی آئی سی) کے درمیان چلائے جانے والے فاسفورک ایسڈ پلانٹ کو 169.5 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے شروع کیا گیا تھا؛ اس کی زیادہ تر پیداوار  ہندوستان  کو برآمد کی جاتی ہے۔
  • مئی 2022 میں اردن فاسفیٹ مائنز کمپنی(جے پی ایم سی) نے متعدد ہندوستانی فاسفیٹ/فاسفیٹ کھاد کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت اور معاہدوں پر دستخط کیے، جن کی مجموعی مالیت 1.5 بلین امریکی ڈالر ہے۔ عرب پوٹاش کمپنی اور انڈین پوٹاش لمیٹڈ (آئی پی ایل) نے ہندوستانی مارکیٹ کو سالانہ 275,000-325,000 ٹن کے درمیان کی مقدار کی فراہمی کے لیے ایک پانچ سالہ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔
  • غیر مقیم ہندوستانیوں ( این آر آئیز) کی ملکیت والی 15 سے زیادہ گارمنٹس مینوفیکچرنگ کمپنیاں اردن کے کوالیفائیڈ انڈسٹریل زونز (کیو آئی زیڈ ایس ) میں کام کرتی ہیں، جن کی مجموعی سرمایہ کاری تقریباً 500 ملین امریکی ڈالر ہے۔ یہ کمپنیاں اردن میں ملبوسات تیار کرتی ہیں اور تیار شدہ مصنوعات کو اردن-امریکہ ایف ٹی اے فریم ورک کے تحت اردن سے باہر برآمد کرتی ہیں۔

سن 2025 میں ہندوستان-اردن کے اہم اقتصادی اقدامات میں شامل ہیں: 5 فروری 2025 کو سیاحت کو فروغ دینے کا ایک پروگرام (جارڈن سوسائٹی آف ٹورزم اینڈ ٹریول ایجنٹس کے تعاون سے) مدھیہ پردیش کو ایک  اسپاٹ  کے طور پر اجاگر کرنا اور اردن اور ہندوستان کے درمیان براہ راست پروازوں کا اعلان کرنا؛ سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے 19 فروری 2025 کو اردنی بزنس مین ایسوسی ایشن (جے پی اے) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تجارت کے فروغ کا ایک سیمینار شامل ہیں ۔ ان کے علاوہ، سفارتی مشن نے عمان میں تیسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ فوڈ ٹیکنالوجی ایکسپو (12-14 اگست 2025) میں ہندوستانی کمپنیوں کی شرکت کا بھی خیرمقدم کیا۔

3. دفاعی تعلقات

ہندوستان اور اردن نے 2018 میں دفاعی تعاون  کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے۔ 2024 میں تین رکنی ہندوستانی فوج، بحریہ، اور فضائیہ کے وفد نے عقبہ میں اسپیشل آپریشنز فورسز کی نمائش اور کانفرنس (ایس او ایف ای ایکس) میں شرکت کی۔ اردن کی رائل نیوی کے وفد نے بھی ہندوستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے سدرن نیول کمانڈ کوچی اور انڈین نیول اکیڈمی، ایزیمالا کا دورہ کیا۔ یہ دورہ 29 اپریل سے 4 مئی 2024 تک ہوا۔

4. سائنس اور ٹیکنالوجی

انڈین اردن سنٹر آف ایکسی لینس ان انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی جے سی او ای آئی ٹی)، الحسین ٹیکنیکل یونیورسٹی ( ایچ ٹی یو) میں اگلی نسل کے لئے آئی ٹی سروس سینٹر کا افتتاح 2 اکتوبر 2021 کو کیا گیا۔ یہ مرکز جدید ترین  آئی ٹی  انفراسٹرکچر سے لیس ہے، جس میں سپر کمپیوٹر پی اے آر اے ایم-پرام شاواک اور جدید تربیتی سہولیات شامل ہیں، حکومت ہند کی طرف سے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی گئی اور مارچ 2018 میں  عزت مآب  شاہ عبداللہ دوم  کے دورہ ہند کے دوران دستخط کیے گئے ایک مفاہمت نامے کے مطابق قائم کیا گیا، اس کا مقصد اردن میں پریمیم شعبوں میں سافٹ ویئر کی مہارت کو فروغ دینا اور مضبوط کرنا ہے۔ حکومت ہند ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے سائبر سکیورٹی، ویب ڈیولپمنٹ، مشین لرننگ، بگ ڈیٹا انالیٹکس وغیرہ میں اردنی ماہرین کے لیے ماسٹر ٹرینر کورسز کا انعقاد کرتی ہے، جو بدلے میں آئی جے سی او ای آئی ٹی میں اردنی نوجوانوں کو تربیت دیتے ہیں۔ یہ تصور کیا جاتا ہے کہ مرکز میں 3000 اردنی ماہرین/پیشہ ور افراد کو تربیت دی جائے گی۔ عمان میں منعقدہ اردن کے ساتھ دفتر خارجہ کی مشاورت کے چوتھے دور کے موقع پر، سکریٹری(او آئی اے اور سی پی وی) اور  جے ایس ڈبیلو اے این اے ) نے الحسین ٹیکنیکل یونیورسٹی ( ایچ ٹی یو)) میں انڈیا-اردن سینٹر آف ایکسیلنس ان آئی ٹی ( آئی جے سی او ای آئی ٹی) کا دورہ کیا۔

5. تعلیم اور عوام کے درمیان تعلقات

ہندوستان اور اردن تعلیم اور صلاحیت سازی میں تعلقات کو مضبوط کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے پاس دنیا کے سب سے بڑے اعلیٰ تعلیمی نظاموں میں سے ایک ہے جس میں عالمی سطح پر مشہور اداروں جیسے آئی آئی ٹیز ،آئی آئی ایمس اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ہیں۔ ہندوستان اردن کے طلباء کے لیے ایک مقبول  حصول تعلیم  کا مرکزہے۔ وزارت خارجہ کے انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (آئی ٹی ای سی ) پروگرام کے تحت اردن کے لیے 50 سلاٹ ہیں۔ 2,500 سے زیادہ اردنی باشندے ہندوستانی یونیورسٹیوں سے گریجویشن کر چکے ہیں۔ 2024-25 میں اردن نے 37 سویلین آئی ٹی ای سی سلاٹس، 4 خصوصی ایگزیکٹیو پروگرام، اور 5آئی سی سی آر اسکالرشپس کا استعمال کیا۔

مارچ 2018 میں شاہ عبداللہ دوم کے دورہ ہندوستان کے دوران ہندوستان اور اردن نے افرادی قوت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے اور سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا فری سفر کیا۔ فی الحال تقریباً 17,500 ہندوستانی شہری [1] اردن میں رہتے ہیں،جو  زیادہ تر ٹیکسٹائل، تعمیرات، مینوفیکچرنگ، صحت کی دیکھ بھال، نرسنگ، یونیورسٹیوں، مالیاتی ایجنسیوں اور کمپنیوں میں کام کرتے ہیں۔ اردن 2009 سے ہندوستانی سیاحوں کو آمد پر ویزا اور 2023 سے ای -ویزا فراہم کرتا ہے۔

عمان سے ممبئی کے لیے براہ راست پرواز ہے۔ آپریشن سندور کے تحت اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کے انخلاء کے دوران دونوں ممالک نے تعاون کیا۔

6. ثقافتی تبادلہ

ہندوستان اور اردن کے درمیان پُر جوش ثقافتی تعلقات ہیں ۔ہندوستانی ثقافت بالخصوص بالی ووڈ فلموں  کی اردن میں زبردست مقبول ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ ثقافتی تبادلے جس میں رقص اور موسیقی شامل ہے، اور یوگا ڈے پر تقریبات بھی باقاعدگی سے ہوتی ہیں۔ ابھی حال ہی میں، جولائی 2024 میں آئی سی سی آر کے زیر اہتمام ‘نٹراج سانسکرتک سلپی سماج’ ثقافتی گروپ نے اردن کے ثقافتی اور ثقافتی میلے کے 38ویں جیرش میلے میں آسامی لوک رقص پیش کیاگیا۔

وزیراعظم کے دورے کا نتیجہ

پندرہ  دسمبر 2025 کو وزیر اعظم عمان، اردن پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال اردن کے وزیر اعظم ڈاکٹر جعفر حسن نے رسمی استقبال کے ساتھ کیا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو اجاگر کیا گیا۔ یہ ان کے تین ممالک کے دورے (اردن، ایتھوپیا، عمان) کا پہلا مرحلہ تھا۔ اردن کا یہ مکمل دو طرفہ دورہ 37 سال کے عرصے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔

اپنے اردن کے دورے کے دوران  وزیراعظم  مودی نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور دیگر سینئر مندوبین سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دفاع اور سلامتی؛ قابل تجدید توانائی؛ کھاد اور زراعت؛ جدت، آئی ٹی اور ڈجیٹل ٹیکنالوجیز؛ اہم معدنیات؛ بنیادی ڈھانچہ؛ صحت اور فارما؛ تعلیم اور صلاحیت؛ سیاحت اور ورثہ اور ثقافت اور لوگوں سے لوگوں کے تعلقات پر گفت و شنید ہوئی۔ وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو آئندہ 5  برسوں میں دو طرفہ تجارت کو 5 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کا ہدف رکھنا چاہئے۔ انہوں نے اردن کے ڈجیٹل ادائیگی کے نظام اور ہندوستان کے یونائیٹڈ پیمنٹس انٹرفیس (یوپی آئی) کے درمیان تعاون پر بھی زور دیا۔ اردن ہندوستان کو کھاد کا ایک اہم فراہم کنندہ ہے اور دونوں طرف کی کمپنیاں ہندوستان میں فاسفیٹک کھاد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اردن میں مزید اہم سرمایہ کاری کے لیے بات چیت کر رہی ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کی جنگ کی بھرپور تعریف  کی اور حمایت کا اظہار کیا اور دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کی مذمت کی۔ انہوں نے خطے میں ہونے والی پیش رفت اور دیگر عالمی مسائل پر اپنے اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا اور خطے میں امن و استحکام کی بحالی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

ہندوستان اور اردن کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط

1. نئی اور قابل تجدید توانائی کے شعبہ میں تکنیکی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت

2. آبی وسائل کے انتظام اور ترقی کے شعبہ میں تعاون پر مفاہمت کی یادداشت

3. پیٹرا اور ایلورا کے درمیان  مشترکہ معاہدہ

4. سال 2029-2025 کے لیے ثقافتی تبادلے کے پروگرام کی تجدید

5. ڈجیٹل تبدیلی کے لیے آبادی کے پیمانے پر لاگو کیے گئے کامیاب ڈجیٹل حل کو بانٹنے کے شعبے میں تعاون پر معاہدہ

خلاصہ

ہندوستان اور اردن کے تعلقات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح پائیدار سیاسی مشغولیت مضبوط دو طرفہ تعلقات کے لیے اقتصادی اور دیگر نتائج کو تقویت دیتی ہے۔ علاقائی استحکام اور انسداد دہشت گردی کے بارے میں باقاعدہ مشاورت، قیادت کی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں اور مشترکہ نقطہ نظر نے شراکت داری میں اسٹریٹجک گہرائی میں اضافہ کیا ہے۔ حالیہ اعلیٰ سطحی دورے کی مصروفیات اور نتائج ان فوائد کو مزید مستحکم کریں گے۔ جیسے جیسے ہندوستان اپنی مغربی ایشیا میں مصروفیت کو گہرا کررہا ہے، اردن کا ایک قابل اعتماد اقتصادی اور سیاسی شراکت دار کے طور پر کردار نمایاں رہتا ہے، جو اعتماد، تجارت اور  اسٹریٹجک صف بندی پر بنے ہوئے متوازن تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

 

حوالہ جات

اردن میں ہندوستان کا سفارت خانہ

https://indembassy-amman.gov.in/Bilateral_Relations.html

https://indembassy-amman.gov.in/Study_in_India.html

https://indembassy-amman.gov.in/Culture.html

پریس انفارمیشن

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2204140&reg=3&lang=1

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2204376&reg=3&lang=1

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2204384&reg=3&lang=1

وازارت خارجہ

https://www.mea.gov.in/press-releases.htm?dtl/40443/Visit_of_Prime_Minister_to_Jordan_Ethiopia_and_Oman_December_15__18_2025

Click here for pdf file.

*******

ش ح-  ظ –ت ح

UR- No. 3251

(Backgrounder ID: 156530) आगंतुक पटल : 4
Provide suggestions / comments
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Bengali , Kannada , Malayalam
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate