Rural Prosperity
جل جیون مشن
دولاکھ آٹھ ہزار کروڑ روپے کے مرکزی بجٹ کے ساتھ،15.72کروڑ سے زیادہ دیہی گھروں تک نل کے صاف پانی کی فراہمی
Posted On:
26 OCT 2025 10:26AM
|
اہم نکات
- اب 15.72 کروڑ سے زیادہ دیہی گھروں کو محفوظ نل کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔
- مشن کے آغاز (2019) پر صرف 3.23 کروڑ گھروں کو نل کے پانی کی سہولت میسر تھی۔ تب سے 12.48 کروڑ اضافی گھروں کو جوڑا گیا جو بھارت کی سب سے تیز رفتار انفراسٹرکچر توسیع میں سے ایک ہے۔
- مشن کے دوران تقریباً 3 کروڑ ایام کار سال کے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی صلاحیت ہے جبکہ تقریباً 25 لاکھ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے استعمال کی تربیت دی گئی ہے۔
- عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ملک میں محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی سے دستوں سے ہونے والی 4 لاکھ اموات روکی جا سکتی ہیں۔ اندازہ ہے کہ ملک میں محفوظ پینے کے پانی کی یونیورسل کوریج کے ساتھ تقریباً 1.4 کروڑ ڈی اے ایل وائیز (معذوری سے ایڈجسٹ کیے گئے زندگی کے سال) بچائے جا سکتے ہیں۔
- ڈبلیو ایچ او یہ بھی بیان کرتا ہے کہ ہر دیہی گھر میں نل کا کنکشن فراہم کرنے سے پانی جمع کرنے میں اہم وقت کی بچت ہوگی (روزانہ 5.5 کروڑ گھنٹے) خاص طور پر خواتین کے لیے (اس بوجھ کا تقریباً تین چوتھائی حصہ)۔
- بھارت بھر میں 2,843 پانی کی ٹیسٹنگ لیبارٹریوں نے 2025–26 میں 38.78 لاکھ نمونوں کی جانچ کی، جس سے پانی کے معیار کی سخت نگرانی یقینی بنی۔
|
تعارف
بھارت نے جل جیون مشن (ہر گھر جل) کے تحت ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے، جس کے تحت اب 81 فیصد سے زیادہ دیہی گھروں کو صاف نل کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔ 22 اکتوبر 2025 تک 15.72 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانے نل کے ذریعے محفوظ پینے کے پانی سے مستفید ہو رہے ہیں جو دیہی بھارت میں یونیورسل پانی کی سلامتی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ مشن کے تحت حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2,08,652 کروڑ روپے کے مرکزی بجٹ کے ساتھ معاونت کی منظوری دی جو زیادہ تر استعمال ہو چکی ہے۔
یہ مشن وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست 2019 کو ہر دیہی گھر کو نل کے پانی سے مہیّا کرنے کے ویژن کے تحت شروع کیا۔ اس وقت صرف 3.23 کروڑ گھروں (16.71 فیصد) کو نل کے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ تب سے 12.48 کروڑ اضافی گھروں کو جوڑا گیا، جو دیہی بھارت میں بنیادی انفراسٹرکچر کی سب سے تیز رفتار توسیع میں سے ایک ہے۔
جل جیون مشن اس بات کی بھی کوشش کرتا ہے کہ ماؤں اور بہنوں کو صدیوں پرانے پانی لانے کے بوجھ سے آزاد کیا جا سکے۔ اس کا مقصد ان کی صحت، تعلیم اور سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانا ہے، زندگی کو آسان بنانا اور دیہی خاندانوں میں فخر اور عزت کا اضافہ کرنا ہے۔
یہ مشن پائیداری اور کمیونٹی کی شرکت دونوں کو یکساں اہمیت دیتا ہے۔ اس میں ذرائع کی پائیداری کے اقدامات شامل ہیں، جیسے گرے واٹر مینجمنٹ کے ذریعے دوبارہ چارج اور دوبارہ استعمال، پانی کی بچت اور بارش کے پانی کا ذخیرہ کرنا۔ یہ مشن کمیونٹی کی بنیاد پر عمل درآمد کے طریقے سے نافذ کیا جاتا ہے، جس میں معلومات، تعلیم اور رابطہ کاری (آئی ای سی) سرگرمیاں شامل ہیں تاکہ شعور اور ملکیت پیدا کی جا سکے۔ مشن پانی کے لیے ایک جن آندولن (عوامی تحریک) قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے، جسے ایک مشترکہ قومی ترجیح بنایا جا سکے۔
مقاصد
جل جیون مشن کے وسیع مقاصد میں شامل ہیں:
جل جیون مشن کی پیش رفت (22اکتوبر 2025 تک)
جل جیون مشن ہر دیہی گھر میں محفوظ اور مناسب پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی جانب مستقل پیش رفت کر رہا ہے۔
- ضلع کی سطح پر پیش رفت: 192 اضلاع میں تمام گھروں، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز تک نل کے پانی کی سہولت پہنچ چکی ہے، جن میں سے 116 اضلاع کو تصدیق کے بعد گرام سبھا کی قراردادوں کے ذریعے باضابطہ طور پر تصدیق شدہ قرار دیا گیا ہے۔
- بلاک، پنچایت اور گاؤں کی کوریج:
- بلاکس: 1,912 نے مکمل کوریج کی رپورٹ دی ہے، جن میں سے 1,019 کی تصدیق ہو چکی ہے۔
- گرام پنچایتیں: 1,25,185 نے رپورٹ دی ہے، اور 88,875 کی تصدیق ہو چکی ہے۔
- دیہات: 2,66,273 نے رپورٹ دی ہے، جن میں سے 1,74,348 کی ہر گھر جل مہم کے تحت تصدیق ہو چکی ہے۔
- 100فیصد کوریج والی ریاستیں/مرکز کے علاقے: گیارہ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں، گوا، اندمان و نکوبار جزائر، دادر نگر حویلی و دمن و دیو، ہریانہ، تلنگانہ، پڈوچیری، گجرات، ہماچل پردیش، پنجاب، میزورم، اور اروناچل پردیش نے تمام دیہی گھروں کے لیے مکمل نل کے پانی کی رسائی حاصل کر لی ہے۔
- ادارتی کوریج: ملک بھر میں 9,23,297 اسکولوں اور 9,66,876 آنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔
’رپورٹ شدہ‘ کا مطلب ہے کہ ریاست/مرکز کے پانی کی فراہمی کے محکمے نے تصدیق کی ہے کہ اس انتظامی اکائی میں تمام گھروں، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز تک نل کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
’تصدیق شدہ‘ کا مطلب ہے کہ گرام سبھا نے اس بات کی توثیق کرتے ہوئے قرارداد منظور کی ہے کہ پانی کی فراہمی کے محکمے کے دعوے کے مطابق گاؤں کے تمام گھروں، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کو نل کے پانی کی رسائی حاصل ہے۔ یہ عمل اس کے بعد کیا جاتا ہے جب پانی کی فراہمی کے محکمے نے گرام پنچایت کو سرٹیفکیٹ فراہم کیا ہو کہ تمام گھروں کو نل کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔
کوالٹی اشورنس اور نگرانی
جَل جیون مشن کے تحت دیہی علاقوں میں محفوظ پینے کے پانی کو یقینی بنانے کے لیے کوالٹی اشورنس اور نگرانی کا ایک مضبوط نظام نافذ کیا گیا ہے۔ 2025–26 کے دوران (21 اکتوبر 2025 تک)، ملک کے 4,49,961 دیہات میں مجموعی طور پر 2,843 لیبارٹریوں (2,184 ادارتی اور 659 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر مبنی) نے 38.78 لاکھ پانی کے نمونے جانچے۔
کمیونٹی کی سطح پر شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے، 24.80 لاکھ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کیز) کے ذریعے پانی کے معیار کا جائزہ لینے کی تربیت دی گئی ہے، جو 5.07 لاکھ دیہات میں کی گئی۔ یہ کمیونٹی پر مبنی نقطۂ نظر پانی کی آلودگی کی بروقت نشاندہی کو یقینی بناتا ہے اور دیہی پانی کے معیار کی نگرانی میں مقامی ملکیت کو مضبوط کرتا ہے۔
جَل جیون مشن (جے جے ایم) کے اہم اجزاء
جَل جیون مشن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے درج ذیل اجزاء کا تصور کیا گیا ہے:
- گاؤں میں پائپ شدہ پانی کی فراہمی کے انفراسٹرکچر، ہر دیہی گھر تک نل کے پانی کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے گاؤں کے اندر پائپ شدہ پانی کے نظام کی ترقی۔
|
- پائیدار پینے کے پانی کے ذرائع، پانی کی فراہمی کے نظام کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے قابل اعتماد پینے کے پانی کے ذرائع کی ترقی یا موجودہ ذرائع میں اضافہ۔
|
- بڑے پیمانے پر پانی کی منتقلی اور تقسیم، بڑے پیمانے پر پانی کی منتقلی کے نظام، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور تقسیم کاری کا قیام۔
|
- پانی کے معیار کے لیے تکنیکی اقدامات، ان علاقوں میں جہاں پانی کے معیار کا مسئلہ ہو، آلودگی کو دور کرنے کے لیے ٹیکنالوجیز کا نفاذ۔
|
- موجودہ اسکیموں کی بہتری – مکمل شدہ اور جاری اسکیموں کو اپ گریڈ کرنا تاکہ ہر گھر میں نل کے فعال کنکشن (ایف ایچ ٹی سیز) فراہم کیے جائیں، کم از کم 55 لیٹر فی شخص فی دن (آئی پی سی ڈی) کی سروس سطح کے ساتھ۔
|
- گرے واٹر مینجمنٹ، پانی کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے گرے واٹر کا علاج اور دوبارہ استعمال۔
|
- کمیونٹی کی صلاحیت سازی، کمیونٹی کی پائیدار پانی کے انتظام کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے معاون سرگرمیاں۔
|
- ہنگامی فنڈز، قدرتی آفات یا مصائب سے پیدا ہونے والے غیر متوقع چیلنجز یا مسائل سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی فراہمی۔
|
دیہی پانی کی فراہمی میں ڈیجیٹل جدت کے ذریعہ تبدیلی
پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے (ڈی ڈی ڈبلیو ایس)، وزارت جل شکتی، کی جانب سے اپ گریڈ شدہ دیہی پائپ شدہ پانی کی فراہمی کی اسکیمز (آر پی ڈبلیو ایس ایس) ماڈیول، دیہی پانی کی خدمات میں ڈیجیٹل گورننس کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
نظام، جو تمام پائپ شدہ پانی کی اسکیمز کے لیے ایک ڈیجیٹل رجسٹری کے طور پر کام کرے گا، ہر اسکیم کو ایک منفرد آر پی ڈبلیو ایس ایس-آئی ڈی تفویض کرے گا تاکہ شفافیت، ٹریس ایبلیٹی اور ڈیٹا پر مبنی نگرانی یقینی بنائی جا سکے۔ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نومبر 2025 تک آر پی ڈبلیو ایس ایس-آئی ڈی کی تخلیق مکمل کریں۔
جی آئی ایس میپنگ اور پی ایم گتی شکتی کے ساتھ مربوط، یہ پلیٹ فارم بروقت ڈیش بورڈز، پیش گوئی والے تجزیات اور مؤثر آپریشن اور مینٹیننس کے آلات فراہم کرتا ہے۔ یہ پنچایات اور گاؤں کے پانی و صفائی کمیٹیوں کو تصدیق شدہ ڈیٹا کے ساتھ پانی کے نظام کے انتظام کا اختیار دیتا ہے اور ڈبلیو اے ایس ایچ سیکٹر میں مقامی مہارت کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
اپ گریڈ شدہ آر پی ڈبلیو ایس ایس-آئی ڈی تخلیق ماڈیول، جو زیر عمل ہے، جَل جیون مشن کے تحت جواب دہی، پائیداری، اور کمیونٹی کی شراکت کو مضبوط بناتا ہے۔
جَل جیون مشن کا اثر
جَل جیون مشن (جے جے ایم) کے نفاذ نے دیہی زندگی میں نمایاں بہتری لائی ہے، جیسا کہ کئی قومی اور بین الاقوامی اداروں نے اجاگر کیا ہے۔
- ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا اندازہ ہے کہ ہر دیہی گھر تک نل کے پانی کی رسائی فراہم کرنے سے روزانہ 5.5 کروڑ گھنٹے بچائے جا سکتے ہیں، جس میں زیادہ تر بوجھ خواتین پر ہے (تقریباً تین چوتھائی)۔
- ڈبلیو ایچ او مزید پیش گوئی کرتی ہے کہ بھارت میں تمام گھروں کے لیے محفوظ طریقے سے منظم پینے کے پانی کی عالمی سطح پر کوریج یقینی بنانے سے تقریباً 4 لاکھ اسہالی امراض سے ہونے والی اموات روکی جا سکتی ہیں، تقریباً 14 ملین ڈی اے ایل وائیز (معذوری سے ایڈجسٹ کیے گئے زندگی کے سال) بچائے جا سکتے ہیں اور صحت کے اخراجات میں تخمینی بچت 8.2 لاکھ کروڑ روپے تک ہو سکتی ہے۔
- ایس بی آئی ریسرچ کے مطابق، گھر سے باہر پانی لانے والے گھروں کے فیصد میں 8.3فیصد پوائنٹس کی کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں 9 کروڑ خواتین کو پانی لانے کی ضرورت نہیں رہی۔ خواتین کی زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں میں شرکت میں 7.4فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔
- نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل کریمر کی تحقیق بتاتی ہے کہ محفوظ پانی کی رسائی پانچ سال سے کم عمر بچوں میں اموات کو تقریباً 30فیصد تک کم کر سکتی ہے، جس سے سالانہ 1,00,000 سے زیادہ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
- انڈین انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ بنگلور، بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے تعاون سے جے جے ایم کے نفاذ کے دوران تقریباً 3 کروڑ ایام کار سال کی ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں تقریباً 25 لاکھ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس استعمال کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔
کمیونٹی کی قیادت اور ٹیکنالوجی پر مبنی کامیابی کی کہانیاں
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا: ’’جَل جیون مشن ہر گھر تک پانی فراہم کرنے کے لیے ایک اہم ترقیاتی پیمانہ بن گیا ہے۔‘‘ جَل جیون مشن کی کامیابی صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں نہیں بلکہ ’’جن بھاگیداری سے پینے کے پانی کا انتظام‘‘، یعنی کمیونٹی کی قیادت میں پانی کی گورننس اور ٹیکنالوجی کے جدید استعمال میں بھی مضمر ہے۔
- پانی کے انتظام میں خواتین کی قیادت —مہاراشٹر
مہاپن گاؤں میں امرت ناتھ مہیلا سموہ، ایک خواتین کی سیلف ہیلپ گروپ، گاؤں کی نل کے پانی کی اسکیم کا انتظام کرتی ہے۔ ان کی ذمہ داریوں میں پمپ چلانا، نظام کی دیکھ بھال، میٹر کی ریڈنگ لینا، پانی کے بل جمع کرنا اور شکایات حل کرنا شامل ہیں۔ گروپ نے 100فیصد پانی کے بل کی وصولی حاصل کی، جس سے اسکیم کے مالی حالات مستحکم ہوئے اور اسے خودکفیل بنایا گیا۔ مؤثر انتظام کے ذریعے ایس ایچ جی نے 1,70,000 روپے کمائے، جس سے گروپ ایک پائیدار آمدنی پیدا کرنے والی اکائی اور کمیونٹی کی قیادت میں یوٹیلٹی مینجمنٹ کے لیے ایک ماڈل بن گیا۔
- ذرائع کی پائیداری اور موسمیاتی لچک—ناگالینڈ
ناکالینڈ کے ووکھا میں لوگ جَل جیون مشن کے تحت اپنے پانی کے ذرائع کا تحفظ کر رہے ہیں۔ کمیونٹیز ’’لوگ پہلے، ذرائع پہلے‘‘ کے اصول پر عمل کرتی ہیں۔ ووکھا کی کمیونٹیز نے یہ سمجھا ہے کہ کیچمنٹ ایریاز کا تحفظ نل کے پانی کی حفاظت اور سالوں تک پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کی کلید ہے۔ جِل جیون مشن کی معاونت اور جنگلات و زمین و پانی کے تحفظ کے محکموں کے ہم آہنگ تعاون سے گاؤں والے مل کر خراب شدہ ڈھلوانوں کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے خندقیں، ریچارج پِٹس اور پرکولیشن ٹینک تعمیر کیے تاکہ مٹی کے کٹاؤ کو روکا جا سکے اور بارش کا پانی زمین میں جذب ہو۔ مقامی درخت جیسے آلڈر، اوک اور بانس لگائے گئے تاکہ مٹی کو مستحکم رکھا جا سکے۔ خواتین کے گروپ ان پودا کاری مہمات کی قیادت کرتے ہیں، جبکہ یوتھ کلب ریچارج کے ڈھانچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
- صحت اور صفائی کی تبدیلی—آسام
آسام کے بوربوری گاؤں میں، جَل جیون مشن کے تحت کمیونٹی کی بیداری نے طویل عرصے سے موجود پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو ختم کرنے میں مدد کی۔ 2022–23 میں رپورٹ ہونے والے کیسز 27 تھے جو دو سال کے اندر صفر ہو گئے اور کسی موت کی اطلاع نہیں ملی، جب پائپ شدہ پانی اور صفائی کے شعور کی کیمپنیاں متعارف کروائی گئیں۔ مقامی رہنما بندو دیوی نے نہ صرف پانی کی فراہمی کی اسکیم کے لیے اپنی زمین عطیہ کی بلکہ ایک پائیدار مینٹیننس ماڈل کو بھی فروغ دیا، جہاں ہر گھر روزانہ 1 روپے دینے کے ذریعے پانی کے نظام کو ہموار طریقے سے چلانے میں مدد کرتا ہے۔ اس طریقہ کار نے کمیونٹی کی ملکیت اور ذمہ داری کو فروغ دیا، اور نظام کے ہموار اور طویل مدتی آپریشن کو یقینی بنایا۔
- پانی کی کمی کو پانی کی حفاظت میں تبدیل کرنا—راجستھان
بوتھارا گاؤں میں ایک کمیونٹی میٹنگ میں شدید پانی کی کمی اور زیر زمین پانی کا 103فیصد سے زیادہ استعمال ظاہر ہوا۔ اس احساس نے جَل جیون مشن کے تحت تمام گھروں کے لیے پائیدار پینے کے پانی کو یقینی بنانے کے لیے واٹر سیکیورٹی پلان کی تیاری کی طرف رہنمائی کی۔ واٹر سیکیورٹی کمیٹی (ڈبلیو ایس سی) کی میٹنگ کے دوران گاؤں والوں نے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ جے جے ایم کے تحت بنایا گیا نیا کھلا کنواں مؤثر ریچارج اقدامات کی حمایت کے بغیر خشک ہو سکتا ہے۔ ڈبلیو ایس سی نے واٹر سیکیورٹی پلان تیار کیا اور ریج سے ویلی اپروچ اپنائی۔ چیک ڈیم اور کونٹور خندقیں تعمیر کی گئیں، جس کے بعد چیک ڈیم کی تکمیل کے دس دن کے اندر ایک کھلے کنویں کا پانی کی سطح 70 فٹ بڑھ گئی۔ اس کوشش نے گاؤں کی سالانہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 11.77فیصد اضافہ کیا، جبکہ کمیونٹی نے ریچارج کے ڈھانچوں کے کل اخراجات کا 5 فیصد حصہ فراہم کیا۔
- ڈیجیٹل گورننس اور شفافیت—مغربی بنگال
مغربی بنگال کی ‘جَل میترا’ ایپلیکیشن نے کمیونٹی کی پانی کی گورننس میں نگرانی اور شفافیت کو انقلاب بخش دیا ہے۔ ’جَل میترا‘ موبائل اور ویب ایپلیکیشن ایک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) ہے جو جَل جیون مشن (جے جے ایم) کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد ہر دیہی گھر تک فعال نل کے کنکشن (ایف ایچ ٹی سیز) کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، جبکہ ڈیجیٹل جدت کے ذریعے مستقل سروس کی فراہمی، کمیونٹی کی ملکیت، اور شراکتی نگرانی پر زور دیا جاتا ہے۔اس ڈیجیٹل ایم آئی ایس پلیٹ فارم نے 13.70 کروڑ کمیونٹی سرگرمیوں (اپریل 2024–اگست 2025) کو ٹریک کیا، 22,111 دیہات میں 80.39 لاکھ گھروں کے لیے فعالیت کا جائزہ لیا، اور 4,522 جَل بچاؤ کمیٹیوں کے قیام میں معاونت فراہم کی۔ اس ایپ نے ٹکڑے ٹکڑے شدہ دستی عمل کو بروقت، ڈیٹا پر مبنی نظام سے بدل دیا، جس سے جواب دہی اور مستقل فعالیت کو یقینی بنایا گیا۔
نتیجہ
جَل جیون مشن دیہی بھارت میں محفوظ نل کے پانی تک رسائی کو یقینی بنا کر تبدیلی لا رہا ہے، جو کہ 81فیصد سے زیادہ گھروں تک پہنچ چکی ہے۔ صرف چھ سال میں، یہ ہر گھر جل کے ویژن کو حقیقت میں بدل رہا ہے، تیز رفتار پھیلاؤ، ڈیجیٹل جدت اور مضبوط کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے۔ بنیادی ڈھانچے سے آگے، جے جے ایم دیہات میں صحت، روزگار اور وقار کو بہتر بنا رہا ہے۔ یہ ملازمتیں پیدا کر رہا ہے، خواتین کے وقت کی بچت کر رہا ہے اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو کم کر رہا ہے۔ پائیداری اور مساوات کو اپنی بنیاد پر رکھتے ہوئے، یہ مشن اچھی حکمرانی اور عوام کی قیادت میں ترقی کا ایک ماڈل ہے، جو بھارت کو یونیورسل اور قابل اعتماد پانی کی حفاظت کے قریب لے جا رہا ہے۔
حوالہ جات
وزارت جل شکتی
PIB backgrounders
See in PDF
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 311
(Backgrounder ID: 155720)
Visitor Counter : 2
Provide suggestions / comments