Social Welfare
یوم آیوروید
آیوروید: لوگوں اور کرۂ ارض کے لیے
Posted On:
22 SEP 2025 4:22PM
آیوروید کہتا ہے: हिता-हितम्सुखम्दुखम्, आयुःतस्यहिता-हितम्।मानम्चतच्चयत्रउक्तम्, आयुर्वेदसउच्यते॥
یعنی، آیوروید بہت سے پہلوؤں کا خیال رکھتا ہے۔ یہ اچھی صحت اور لمبی زندگی کو یقینی بناتا ہے۔"
۔وزیر اعظم نریندر مودی
اہم نکات
|
یوم آیوروید2025 کے لیے موضوع ہے: "لوگوں اور کرۂ ارض کے لیے آیوروید۔"
ورلڈ آیوروید کانگریس (ڈبلیو اے سی)، جو ورلڈ آیوروید فاؤنڈیشن کے ذریعہ قائم کی گئی ہے، ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے تاکہ عالمی سطح پر آیوروید کو فروغ دیا جا سکے اور اسے موجودہ عالمی صحت کے نظاموں میں بھی شامل کیا جا سکے۔
وزارت آیوش نے مہا کُمبھ 2025 کے دوران 8 لاکھ سے زائد یاتریوں کو صحت کی خدمات فراہم کیں۔
|
تعارف
ہندوستانی تہذیب کی قدیم جڑیں ہیں جن میں علم کے مالا مال روایتی نظام شامل ہیں۔ ان میں متعدد مقامی طبی نظام شامل ہیں، جن میں سے ایک "آیوروید" ہے۔ لفظ آیوروید سنسکرت زبان سے لیا گیا ہے جہاں "آیوہ" کا مطلب زندگی اور "وید" کا مطلب سائنس یا علم ہے۔ لہٰذا، آیوروید کا لفظی ترجمہ "زندگی کا علم"ہے۔
یوم آیوروید پہلے ہر سال دھنتیرس پر منایا جاتا تھا، بھگوان دھنوانتری، دیوتاؤں کے معالج، کے اعزاز میں۔ قمری کیلنڈر کی بنیاد پر تاریخ ہر سال مختلف ہوتی تھی۔ لہٰذا، حکومت ہند نے اسے ایک مقررہ دن یعنی 23 ستمبر کو ہر سال 2025 سے منانے کا فیصلہ کیا۔ اس کی اطلاع مارچ 2025 میں جاری کردہ گزیٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے دی گئی۔
اس سال کا تھیم "لوگوں اور کرۂ ارض کے لیےآیوروید" ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ آیوروید صرف ایک صحت کی دیکھ بھال کا نظام نہیں بلکہ ایک سائنس ہے جو فرد اور ماحول کے درمیان ہم آہنگی کے اصول پر مبنی ہے۔
یوم آیوروید2025: لوگوں اور کرۂ ارض کے لیےآیوروید
اس سالیوم آیوروید کی تقریبات کا دسویں ایڈیشن منایا جائے گا، اور مرکزی تقریب گووا میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آفآیوروید (اے آئی آئی اے ) میں منعقد ہوگی۔
گزشتہ سالوں کے مطابق، وزارت آیوش (آیوروید، یوگا و نیچروپیتھی، یونانی، سدھا، اور ہومیوپیتھی) نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قومی سطح پر تقریبات کا منصوبہ بنایا ہے، ساتھ ہی بھارتی مشنز بیرون ملک، بین الاقوامی یونیورسٹیوں، ویلننس تنظیموں، اور پراسرار نیٹ ورکس کے ذریعے مضبوط عالمی رسائی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔ پچھلے سال 150+ ممالک میں عالمی شرکت کی بنیاد پر،یوم آیوروید 2025 کا مقصد اور وسیع بین الاقوامی ناظرین تک پہنچنا ہے، اور روایتی اور ہمہ جہتی صحت کے نظاموں میں بھارت کی قیادت کو دوبارہ مضبوط کرنا ہے۔
اس سنگ میل ایڈیشن کی یاد میں اور عالمیآیوروید تحریک کو فروغ دینے کے لیے، تقریبات کے دوران کئی اہم اقدامات اور سہولیات متعارف کرائی جائیں گی یا اجاگر کی جائیں گی:
"دیش کا سواستھ پریکشن"، ایک قومی سطح کی صحت جانچ مہم، جو مرکزی کونسل برائے تحقیق در آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس)کے ذریعے، ایک تصدیق شدہ صحت جانچ کا آلہ ہے۔
درویہ پورٹل (آیوش اشیا کے ورسٹائل یارڈ اسٹک کے لیے ڈیجیٹائزڈ ریٹریول ایپلی کیشن): یہ آیورویدک اجزاء اور مصنوعات سے متعلق اعداد و شمار کا سب سے بڑا مجموعہ ہے جو ہر کسی کو آسانی سے دستیاب ہے۔ یہ ایک مسلسل ترقی پذیر ڈیٹا بیس ہے جس میں کلاسیکی آیوروید کی نصابی کتابوں کے ساتھ ساتھ عصری سائنسی ادب اور فیلڈ اسٹڈیز کا احاطہ کیا گیا ہے۔
اے پی ٹی اے پورٹل (آیوروید کو تبدیل کرنے کے لیے قابلِ تعریف شخصیات): یہ ہندوستان کی وزارت آیوش کے تحت سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس) کی ایک پہل ہے جس کا مقصد ممتاز آیوروید پریکٹیشنرز اور نامور شخصیات کی زندگی اور خدمات کو دستاویزی شکل دینا ہے، جنہوں نے آیوروید کو محفوظ، مشق اور فروغ دیا ہے۔
مربوط آنکولوجی یونٹ گووا حکومت، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اور ٹاٹا میموریل سینٹر کے تعاون سے چلایا جائے گا۔
صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اور گووا اسٹیٹ بایو ڈائیورسٹی بورڈ کے مشترکہ زیراہتمام رن بھاجی اتسؤ کا انعقاد کیا جائے گا۔
سنٹرل سٹیرائل سپلائی ڈپارٹمنٹ، ہسپتال لینن پروسیسنگ اینڈ کیئر یونٹ اور بلڈ سپلائی یونٹ کا افتتاح آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، گووا میں کیا جائے گا۔
آیورویدایوارڈز
نیشنل دھنوانتری آیوروید ایوارڈز 23 ستمبر 2025 کو دیے جائیں گے، تاکہ آیوروید کے ماہرین کو بہترین طریقے اپنانے کی ترغیب دی جا سکے اور مسابقت کے ذریعے بہترین کارکردگی کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ آیوروید کے پیشہ ور افراد جنہوں نے قومی یا بین الاقوامی سطح پر آیوروید کے فروغ اور تشہیر میں، یا تدریس/تحقیق، ترقی/پالیسی منصوبہ بندی، یا مختلف قومی صحت پروگراموں میں آیوروید کے انضمام میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، کو ایوارڈ دیا جائے گا۔
قومی آیوش مشن (این اے ایم)
وزارت آیوش کو 9 نومبر 2014 کو ہندوستان میں آیوش (آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھی) نظاموں کے فروغ اور ترقی میں مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا، جو کہ 2014 میں شروع کیے گئے قومی آیوش مشن کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہے۔ یہ مشن آیوش نظام کو مندرجہ ذیل طریقوں سے آگے بڑھاتا ہے:
- صحت کی خدمات کو مضبوط کرنا،
- آیوش اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کرنا،
- پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سیز)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سیز)، ڈسٹرکٹ ہاسپٹلز (ڈی ایچس )میں آیوش سہولیات کا مشترکہ قیام،
- 10 بستروں/30 بستروں/50 بستروں والے مربوط آیوش اسپتالوں کا قیام۔
آیوروید کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات
۱۔وزارت آیوش نے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے روایتی طبی نظاموں جیسےآیوروید، سدھا، اور یونانی کو آئی سی ڈی ۔11کی درجہ بندی سلسلے میں ٹی ایم۔2 ماڈیول کے تحت شامل کیا ہے – روایتی بھارتی شفا یابی کے طریقے اب دنیا کے معیاری طبی حوالہ نظام میں باضابطہ طور پر تسلیم شدہ ہیں۔ اس پہل کا مقصد آیوش صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط اور وسیع کرنا، انشورنس کوریج کو بڑھانا، تحقیق و ترقی کو فروغ دینا، اور معیاری کوڈز کے استعمال سے معاشرے میں مؤثر بیماری کنٹرول تیار کرنا ہے۔
۲۔بھارتی معیار کے بیورو (بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز )نے آیوش شعبے میں معیاری بنانے کے لیے ایک مخصوص شعبہ قائم کیا ہے، جس نے آیورویدک جڑی بوٹیوں، یوگا کی اصطلاحات، پنجکرمہ کے آلات، اور جانچ کے طریقوں جیسے شعبوں میں 91 معیار شائع کیے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ روایتی جڑی بوٹیوں کے لیے 80 مقامی معیار ان کے محفوظ اور مؤثر استعمال کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ پنجکرمہ کے آلات کے لیے پہلے قومی معیار دیکھ بھال میں مستقل مزاجی کو یقینی بناتے ہیں۔ یہ پہل آیوش طریقوں کے معیار کو بڑھانے اور اس شعبے کی عالمی قبولیت کو فروغ دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
۳۔جون 2023 میں، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن (آئی ایس او)نےآیوروید کے لیے مخصوص معیارات متعارف کرائے، جو آیورویدک مصنوعات اور طریقوں کے معیار، حفاظت، اور بین الاقوامی اعتباری کو یقینی بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ یہ تکنیکی رپورٹ آیورویدک نظامِ طب کا ایک جامع جائزہ فراہم کرتی ہے، جو اس کی وسیع تر عالمی شناخت اور دنیا بھر کے صحت کے نظاموں میں انضمام کا راستہ ہموار کرتی ہے۔
۴۔وزارت آیوش نے گجرات میں گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ متعدد معاہدے (ایم او یو ایس) پر دستخط کیے ہیں۔ وزارت نے تعلیم، تحقیق، اورآیوروید کی شناخت کے لیے جرمنی، ماریشس، جاپان، اور نیپال جیسے ممالک کے ساتھ بھی معاہدے کیے ہیں۔
۵۔آیوش انفارمیشن سیلز 30 سے زائد ممالک میں قائم کی گئی ہیں۔
۶۔بیرون ملک یونیورسٹیوں میں آیوروید چیئرز کا قیام، جیسے ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی، آسٹریلیا میں، نےآیوروید کو عالمی سطح پر قابلِ عمل صحت کے نظام کے طور پر مزید جائز قرار دیا ہے۔
۷۔ورلڈآیوروید کانگریس: ورلڈآیوروید کانگریس (ڈبلیو اےسی) ہر دو سال بعد منعقد ہونے والا ایونٹ ہے، جو آخری بار 2024 میں منعقد ہوا۔ گزشتہ سال کی کانگریس دسویں ایڈیشن تھی اور یہ دہرادون، اتراکھنڈ میں منعقد ہوئی۔ یہ چار روزہ ایونٹ 12-14 دسمبر 2024 کو ہوا۔ اس ایونٹ کا انعقاد ورلڈآیوروید فاؤنڈیشن (ڈبلیو اے ایف) نے کیا، اور اس ایونٹ کا مرکزی موضوع "ڈیجیٹل ہیلتھ:آیوروید کا نقطۂ نظر" تھا۔ اس میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو بہتر بنانے اور موجودہ عالمی صحت کے نظام میں آیوروید کو شامل کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز اور جدتوں کے استعمال پر بات چیت کی گئی۔
پہلی ورلڈآیوروید کانگریس 2002 میں کوچی میں ایک آؤٹ ریچ پروگرام کے طور پر منعقد کی گئی تھی، تاکہآیوروید کی مشق، سائنس اور تجارت میں زیادہ آگاہی اور مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ بعد کی کانگریسیں جو پونے، جے پور، بنگلور، بھوپال، دہلی، کولکاتا اور احمد آباد میں منعقد کی گئیں، نہ صرف ملک کے اندرآیوروید کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوئیں بلکہ عالمی سطح پر اس کی ترویج میں بھی بڑا اثر ڈالیں۔
یوم آیوروید2024: عالمی صحت کے لیے
نویںیوم آیوروید کے موقع پر، وزیر اعظم مودی نے وزارت آیوش کے تحت متعدد اہم اقدامات کا افتتاح کیا، جن میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آفآیوروید کے فیز II کا آغاز بھی شامل تھا، جو ایک 258.73 کروڑ روپے کا منصوبہ ہے جس میں 150 بستروں والا پنجکرمہ اسپتال، آیورویدک فارمیسی، اسپورٹس میڈیسن یونٹ، مرکزی لائبریری، اسٹارٹ اپ سینٹرز، اور بین الاقوامی مہمان سہولیات شامل ہیں۔
انہوں نے تحقیق اور جدت کو فروغ دینے کے لیے چار آیوش سینٹرز آف ایکسیلنس بھی لانچ کیے:
- آئی آئی ایس سی بنگلور – ذیابیطس اور میٹابولک امراض پر مرکوز۔
- آئی آئی ٹی دہلی – پائیدار آیوش ٹیکنالوجیز اور اسٹارٹ اپ سپورٹ کے لیے وقف۔
- سی ڈی آر لکھنؤ – آیورویدک بوٹینیکلز جیسے اشواگاندا میں مہارت۔
- جے این یو ، نئی دہلی – سسٹمز میڈیسن کے ذریعےآیوروید میں مالیکیولر میکانزم پر تحقیق۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہیوم آیوروید 2024 کے موقع پر تقریباً 150 ممالک میں سرگرمیاں منعقد کی گئیں، جوآیوروید کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی پہنچ کو دوبارہ ثابت کرتی ہیں۔
یوم آیوروید: 2016 سے ماضی کے ایڈیشنز
گزشتہ دہائی میں آیوروید کی دنیا کئی طرح سے ترقی کر چکی ہے۔ حکومت ہندآیوروید کے لیے عالمی سطح پر شناخت اور قبولیت حاصل کرنے کے اپنے عزم کو ظاہر کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ اس کا آغازیوم آیوروید کے قیام سے ہوا، جو پہلی بار 2016 میں پورے ملک میں منایا گیا۔ ایک سیمینار "آیوروید کے ذریعے ذیابیطس کی روک تھام اور کنٹرول" کے موضوع پر نئی دہلی میں منعقد کیا گیا۔یوم آیوروید کا لوگو اور ذیابیطس پر تحقیق کے حوالے سےآیوروید کا مجموعہ "آیوروید فار ڈایابیٹیز کیئر" بھی اس موقع پر جاری کیا گیا۔
ہر سال،یوم آیوروید کو مختلف موضوع کے تحت منایا جاتا ہے۔ حالیہ موضوعات میں درد کے انتظام، کوویڈ 19وغیرہ شامل ہیں۔ ساتویںیوم آیوروید کے لیے موضوع آزادِی کا امرت مہوتسو کے وسیع وژن کے تحت تیار کیا گیا تھا، اورآیوروید @ 2047 پر نظر رکھی گئی تھی۔یوم آیوروید 2022 کی تقریبات کو پورے حکومتی نقطہ نظر کے طور پر عمل میں لایا گیا، جس میں وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت خارجہ، وزارت تعلیم، وزارت ثقافت، وزارت خواتین و بچوں کی ترقی، وزارت صارفین کے امور، خوراک و عوامی تقسیم، اور دیگر کی فعال معاونت شامل تھی۔ وزارت خارجہ نے اپنی مشنز/سفارت خانوں کی معاونت کے ساتھ عالمی سطح پر تقریبات کا انعقاد کیا۔
آٹھواںیوم آیوروید 2023 میں 'آیوروید فار ون ہیلتھ' کے موضوع کے تحت منایا گیا۔ اس موضوع نے انسانوں، جانوروں، پودوں اور ماحول کی باہمی فلاح و بہبود پر زور دیا۔ بھارت کی جی 20 صدارت کے موضوع 'وسُدھائیو کُتُنبکم' کے مطابق، وزارت آیوش نے کسانوں، طلباء، اور عوام کو ہدف بنا کر قومی سطح کی سرگرمیاں منظم کیں۔ اس پہل کا مقصد ایگرو-آیوروید، پائیدار زراعت، اور مختلف شعبوں میں ہمہ جہتی صحت کے شعور کو فروغ دینا تھا۔
نتیجہ
23 ستمبر کویوم آیوروید کے طور پر مقرر کر کے، بھارت نےآیوروید کو عالمی کیلنڈر کی شناخت دی ہے۔ 2025 کا موضوع، 'لوگوں اور کرۂ ارض کے لیےآیوروید'، ہماری اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم عالمی فلاح و بہبود اور صحت مند کرۂ ارض کے لیےآیوروید کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لائیں اور اسے جدید عالمی چیلنجز جیسے طرزِ زندگی کے امراض، موسمیاتی بیماریوں، اور ذہنی دباؤ کے لیے ایک قابل عمل حل کے طور پر پیش کریں۔
سرگرمیوں میں آگاہی مہمات، نوجوانوں کی شرکت، ویلننس مشاورت، اور بین الاقوامی تعاون شامل ہیں، یہ تقریب وزارت آیوش کی قیادت میں مربوط قومی کوشش کی عکاسی کرتی ہے۔ ایک ارب ڈالر کی صنعت کے طور پر جس میں بے پناہ ترقی کی صلاحیت موجود ہے،آیوروید مقامی اور عالمی سطح پر تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔ ہمہ جہتی صحت، احتیاطی دیکھ بھال، اور پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دے کر،یوم آیوروید بھارت کے وژن کی تصدیق کرتا ہے کہ اس قدیم سائنس کو عالمی سطح پر فلاح و بہبود اور لچک کا مینار بنایا جائے۔
حوالہ جات
پریس انفارمیشن بیورو:
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2160853
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2131618
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2090365
https://www.pib.gov.in/newsite/PrintRelease.aspx?relid=153080
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1994921
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2043452
دیگر
https://www.pmindia.gov.in/en/news_updates/pms-address-at-valedictory-session-of-9th-world-ayurveda-congress-in-goa/?comment=disable
https://www.coherentmarketinsights.com/industry-reports/global-traditional-medicine-market
https://www.indiainnewyork.gov.in/yogaday/about.html
https://x.com/mdniy/status/1966461526568775718/photo/1
https://www.fitm.ris.org.in/sites/fitm.ris.org.in/files/Publication/Aayush-Newsletter-March-2025.pdf (Page 3)
یوم آیوروید
-----------------
UR-6508
(ش ح۔ ا س ک۔ج)
(Backgrounder ID: 155269)
Visitor Counter : 13
Provide suggestions / comments