Social Welfare
مشین کے ذریعےصفائی کے ماحولیاتی نظام کیلئے قومی اقدام (نمستے)
صفائی ملازمین کی سلامتی اور وقار کو یقینی بنانا
Posted On:
10 SEP 2025 2:22PM
کلیدی اقدامات
اگست 2025 تک، نمستے اسکیم نے ملک بھر میں 84,902 سیور اور سیپٹک ٹینک ورکرز (ایس ایس ڈبلیو) کی تصدیق کی ہے۔
45,871 ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) کٹس ایس ایس ڈبلیو ایس اور 354 سیفٹی ڈیوائس کٹس ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشن یونٹس (ای آرایس یوز) کو پہنچائی گئی ہیں۔
آیوشمان بھارت –پی ایم جے اے وائی اور ریاستی صحت اسکیم کے تحت 54,140 مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے۔
عالمی یوم ماحولیات 2025 کے موقع پر،ایم او ایس جے ای نے ایم او ایچ یو اے اوراین ایس کے ایف ڈی سی کے ساتھ مل کر، ویسٹ چننے والے اینومریشن ایپ کا آغاز کیا، جس کا مقصد 2.5 لاکھ کچرا چننے والوں کو پروفائل کرنا ہے۔
|
تعارف

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جے ای) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی طرف سے جولائی 2023 میں شروع کی گئی نیشنل ایکشن فار میکانائزڈ سینی ٹیشن ایکو سسٹم (نمستے) اسکیم کا مقصد صفائی ستھرائی کے کارکنوں کی حفاظت اور وقار کو یقینی بنانا ہے اور صفائی کے خطرناک کاموں کو روکنا ہے اور تربیت یافتہ کارکنوں کو محفوظ مشقوں کے ذریعے فروغ دینا ہے۔
اس اسکیم کا مقصد صفائی کے کام میں اموات کو صفر تک لانا، انسانی فضلے کے براہِ راست رابطے کو ختم کرنا، تمام صفائی کام ماہر کارکنوں کے ذریعے حفاظتی آلات کے ساتھ کرانا، ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشن یونٹس (ای آر ایس یو) کو مضبوط کرنا، اور کارکنوں کو سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) اور کاروباری اقدامات کے ذریعے بااختیار بنانا ہے۔
یہ اسکیم ملک کے تمام 4800 سے زائد اربن لوکل باڈیز (یو ایل بی) میں تین سالہ مدت کے دوران 2026-2025 تک نافذ کی جائے گی، جس کے لیے 349.70 کروڑ روپے کی لاگت مختص کی گئی ہے۔
نمستے اسکیم کے کلیدی اجزاء
ایس ایس ڈبلیوز (سیور/سیپٹک ٹینک ورکرز) کی پروفائلنگ:نمستے ایس ایس ڈبلیوز کی تفصیلات اربن لوکل باڈیز (یو ایل بیز) سے جمع کرکے ان کا ایک جامع ڈیٹا بیس مرتب کرتا ہے۔ایس ایس ڈبلیوز کے بارے میں ضروری معلومات اکٹھا کرنے کے لیے مخصوص پروفائلنگ کیمپوں کے ذریعے تفصیلی پروفائلنگ کی جاتی ہے۔
پیشہ ورانہ حفاظتی تربیت اورپی پی ای کٹس کی تقسیم:ایس ایس ڈبلیوز پیشہ ورانہ حفاظت کے بارے میں تربیت حاصل کرتے ہیں اور کام کے دوران ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) کٹس فراہم کی جاتی ہیں۔

صفائی رسپانس یونٹس (ایس آر یوز) کے لیے حفاظتی آلات کے لیے تعاون: مؤثر صفائی کے کاموں میں مصروف ایس آر یوز کو ان کی حفاظت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ضروری حفاظتی آلات سے لیس کیا جا رہا ہے۔
آیوشمان بھارت-پی ایم جے اے وائی کے تحت ہیلتھ انشورنس کوریج: شناخت شدہ ایس ایس ڈبلیوز اور ان کے خاندانوں کا اندراج آیوشمان بھارت-پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اےبی-پی ایم جے اے وائی) کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ صحت کی حفاظت کا جال فراہم کیا جا سکے۔ ان لوگوں کے لیے پریمیم جن کا پہلے احاطہ نہیں کیا گیا تھا، بشمول دستی صفائی کرنے والے اورایس ایس ڈبلیوز، کونمستے کے ذریعے فنڈ کیا جائے گا۔
روزی روٹی سپورٹ اور انٹرپرائز ڈویلپمنٹ: ایکشن پلان نیشنل صافی ملازمین فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) کے ذریعے فنڈنگ سپورٹاورکیپٹل سبسڈی کی پیشکش کرتے ہوئے میکانائزیشن اور انٹرپرینیورشپ پر زور دیتا ہے۔ اس میں ایس ایس ڈبلیوز، دستی صفائی کرنے والوں، اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے صفائی سے متعلق آلات اور گاڑیاں سوچھتا اُدیم یوجنا (ایس یو وائی) کے حصول کے لیے مدد شامل ہے، جس سے ان کی سینی پرینیورز میں تبدیلی کو فروغ ملتا ہے۔ مزید برآں، خود روزگار کے منصوبوں اور ہنر مندی کی ترقی کی تربیت (دو سال تک ماہانہ 3,000 روپے کے وظیفے کے ساتھ) کے لیے کیپٹل سبسڈی شناخت شدہ ہاتھ سے صفائی کرنے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو فراہم کی جائے گی۔
ایم او ایس جے ای اورایم او ایچ یو اے پروگراموں کا ہم آہنگی:نمستے کا مقصدایس ایس ڈبلیوز کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت (ایم او ایس جے ای) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے درمیان تال میل کو بڑھانا ہے۔ ایکشن پلان موجودہ پروگراموں سے مالی وسائل کو ضم کرتا ہے جیسے دستی صفائی کرنے والوں کی بحالی کے لیے خود روزگار کی اسکیم (ایس آر ایم ایس)، سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم)، دین دیال انتیودیہ یوجنا-قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی-این یو ایل ایم)، اور قومی صفائی ملازمین مالیات اور ترقیاتی کارپوریشنز کو فراہم کرتا ہے۔
انفارمیشن، ایجوکیشن، اینڈ کمیونکیشن (آئی ای سی) مہم: یو ایل بیز اوراین ایس کے ایف ڈی سی کی طرف سے وسیع بیداری مہم چلائی جا رہی ہے، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا، نمایاں مقامات پر ہورڈنگز، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال۔ یہ مہم مقامی زبانوں، انگریزی اور ہندی میں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کی جا سکے اور ایس ایس ڈبلیوزکونمستے سے متعلق اقدامات کے بارے میں مطلع کیا جا سکے۔
ایم آئی ایس اور وقف ویب سائٹ: پروگرام کے اقدامات کی مؤثر نگرانی اور ڈیٹا مینجمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے، ایک مضبوط مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) نافذ کیا جا رہا ہے، جسے ایک وقف شدہ نمستے ویب سائٹ کے ذریعے تعاون حاصل ہے۔
نمستے اسکیم کی ضرورت اور اہمیت
نمستے اسکیم ہندوستان میں سیور اور سیپٹک ٹینک صفائی ورکرز (ایس ایس ڈبلیوز) کو درپیش سنگین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے، جس کا مقصد مختلف اقدامات کے ذریعے ان کی پیشہ ورانہ حفاظت، صحت اور وقار کو بہتر کرنا ہے۔ نمستے اسکیم کی ضرورت اور تبدیلی کے اثرات کو درج ذیل نکات کے ذریعے مزید واضح کیا جا سکتا ہے[2]:

جان لیوا پیشہ ورانہ خطرات کا تدارک:ایس ایس ڈبلیوز خطرناک فضلہ اور انتہائی پیشہ ورانہ خطرات سے دوچار ہیں، جن میں زہریلی گیسیں اور جسمانی خطرات شامل ہیں، جبکہ گٹر اور سیپٹک ٹینکوں کو دستی طور پر صاف کرتے ہوئے، اکثر صحت کے سنگین مسائل یایہاں تک کہ جان کے ضیاع کا باعث بنتے ہیں۔نمستے اسکیم میکانائزیشن کو فروغ دے کر ان خطرات سے نمٹتی ہے، جس سے پاخانہ کے مادے سے براہ راست رابطہ ختم ہوتا ہے، جس سے بیماری اور شرح اموات میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ ایمرجنسی سینی ٹیشن ریسپانسیونٹس (ای آر ایس یوز) کے ذریعے ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) اور حفاظتی آلات فراہم کر کے، سکیم ایس ایس ڈبلیوز کو ان کے پیشے کے موروثی خطرات سے بچاتے ہوئے کام کے محفوظ حالات کو یقینی بناتی ہے۔
وقار اور سماجی تحفظ کو فروغ دینا:ایس ایس ڈبلیوز اکثر غیر رسمی اور غیر منظم حالات میں کام کرتے ہیں، سماجی بدنامی کا سامنا کرتے ہیں اور صحت کی بیمہ یا مالی استحکام جیسے بنیادی تحفظات تک رسائی کی کمی ہوتی ہے۔ نمستےپروفائلنگ کے ذریعےایس ایس ڈبلیوز کو رسمی نظاموں میں ضم کر کے، آیوشمان بھارت-پی ایم جے اے وائی کے تحت ہیلتھ انشورنس فراہم کر کے، اور سوچھتا ادیم یوجنا (ایس یو وائی) جیسے اقدامات کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی اور روزی روٹی سپورٹ کی پیشکش کر کے تبدیلی کی تبدیلی کا تعارف کراتی ہے۔ یہ اقدامات ایس ایس ڈبلیوز کو مالی آزادی، سماجی شناخت، اور فلاحی اسکیموں تک رسائی، وقار کو فروغ دینے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ بااختیار بناتے ہیں۔
میکانائزیشن اور ہم آہنگی کے ذریعے نظامی تبدیلی کو آگے بڑھانا: دستی صفائی اور غیر محفوظ طریقوں پر انحصار صفائی کے کام میں نظامی اصلاحات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔نمستے میکانائزیشن کو ترجیح دے کر،ای آر ایس یوز کو صفائی کے جدید آلات سے لیس کرکے، اور سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارتوں (ایم او ایس جے ای) اور ہاؤسنگ اور شہریامور (ایم او ایچ یو اے) کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے کر تبدیلی کی تحریک چلاتا ہے۔ یہ باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر سوچھ بھارت مشن اوراین ایس کے ایف ڈی سی جیسے پروگراموں سے وسائل کا فائدہ اٹھاتا ہے، پائیدار، ٹیکنالوجی پر مبنی صفائی کے طریقوں کو یقینی بناتا ہے جو کارکنوں کی حفاظت کرتے ہیں اور پورے ہندوستان میں فضلہ کے انتظام کے نظام کی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں۔

اہم کامیابیاں اور پیش رفت

نمستے اسکیم سیور اور سیپٹک ٹینک ورکرز (ایس ایس ڈبلیوز) کے پیشہ ورانہ خطرات اور سماجی و اقتصادی چیلنجوں کو ہدف شدہ اقدامات کے ذریعے حل کرکے ان کی حفاظت اور معاش میں انقلاب برپا کررہی ہے۔ 84,902ایس ایس ڈبلیوز کی توثیق کے ساتھ، اسکیم نے ان کے کرداروں کو باقاعدہ بنانے اور ان کی فلاح و بہبود کو بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔
اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:
بہتر حفاظتی اقدامات:ایس ایس ڈبلیوز کو درپیش جان لیوا خطرات کو کم کرنے کے لیے، 45,871 پرسنل پروٹیکٹیو ایکوئپمنٹ (پی پی ای) کٹس اور 354 سیفٹی ڈیوائس کٹس ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشن یونٹس (ای آر ایس یوز) میں تقسیم کی گئی ہیں، جس سے محفوظ کام کے حالات کو فروغ ملا اور خطرناک فضلے کے براہِ راست رابطے میں کمی آئی۔
صحت اور سماجی تحفظ کا احاطہ: اسکیم نے آیوشمان بھارت-پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اےبی-پی ایم جے اے وائی) اور ریاستی صحت اسکیموں کے تحت 54,140ایس ایس ڈبلیوز اور ان کے خاندانوں تک ہیلتھ انشورنس کو بڑھایا ہے، جو ایک اہم حفاظتی جال فراہم کرتا ہے جو صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو یقینی بناتا ہے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بناتا ہے۔
روزگار کے ذریعے اقتصادی بااختیارکاری: صفائی سے متعلق منصوبوں کے لیے 707 کارکنان اور ان پر منحصر افراد کو 20.36 کروڑ روپے کی کیپٹل سبسڈی فراہم کی گئی، جس سے کاروباری مہارت اور مالی خود مختاری کو فروغ ملا۔ مزید برآں، میکانائزیشن اور محفوظ طریقوں کو فروغ دینے کے لیے 1,089 ورک شاپس منعقد کی گئی ہیں۔

حالیہ پیش رفت
نمستے اسکیم میں ویسٹ پیکر زکو شامل کرنا
ویسٹ چننے والے ہندوستان کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (ایس ڈبلیو ایم) ایکو سسٹم کے لیے بہت اہم ہیں، جو ری سائیکلنگ کی کوششوں اور لینڈ فل ویسٹ کو کم کرنے میں نمایاں طور پر تعاون کرتے ہیں، پھر بھی انہیں باضابطہ شناخت کی کمی، کام کے خراب حالات، اور سماجی تحفظ تک محدود رسائی جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ سیکنڈ لیبر کمیشن اورایس ڈبلیو ایم رولز، 2016 جیسے ضوابط میں تسلیم کیے جانے کے باوجود، اربن لوکل باڈیز (یو ایل بیز) نے ویسٹ چننے والوں کو مواد کی وصولی کی سہولیات (ایم آر ایفز) کے ذریعے کچرے کو جمع کرنے، الگ کرنے، اور ری سائیکلنگ کی سرگرمیوں میں مکمل طور پر ضم نہیں کیا ہے۔نمستے اسکیم کا ویسٹ چننے والا جزو ان خلاء کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے کچرے کے چننے والوں کو ٹھوس ویسٹ ویلیو چین میں باضابطہ طور پر ضم کیا جاتا ہے، ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے، ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دیا جاتا ہے، اور ان کی معاش کو بہتر بنایا جاتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد باضابطہ شناخت، فنانسنگ تک رسائی، مناسب ٹیکنالوجیز، اور ایک محفوظ، پائیدار کام کا ماحول فراہم کرنا ہے، ساتھ ہی ساتھ ویسٹ اٹھانے والوں کو سماجی تحفظ اور فلاحی اسکیموں سے جوڑنا ہے تاکہ ان کی مجموعی بہبود کو بڑھایا جا سکے۔
نمستے اسکیم میں ویسٹ پیکرز کا جزو ایسے افراد کی ضروریات اور چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے جو ٹھوس فضلہ کو جمع کرنے، چھٹنی اور انتظام میں مصروف ہیں۔ یہ ویسٹ پیکرز، کلیکٹرز اور سوارٹرز کی معاونت پر مرکوز ہے، جو فضلہ کے نظام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن اکثر غیر رسمی اور غیر محفوظ حالات میں کام کرتے ہیں۔
جون 2024 میں اسکیم کے تحت ویسٹ چننے والوں کو ہدف شدہ گروپ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اگست 2025 تک، ملک بھر میں مختلف اربن لوکل باڈیز (یو ایل بیز) میں 37,980 کچرا چننے والوں کی تصدیق کی گئی ہے[4]۔
ویسٹ پیکر اینومریشن ایپ کا آغاز[5]

عالمی یوم ماحولیات 2025 کے موقع پر، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت (ایم او ایس جے ای) نے، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) اور نیشنل صافی ملازمین مالیات اور ترقی کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) کے ساتھ مل کر، نئی دہلی میں ویسٹ چننے والا شمار کرنے والی ایپ لانچ کی، جس میں ڈبلیو اے ایس ٹی ای-اے ایس ٹی ای کی اہم توسیع کے ساتھ ساتھ ویسٹ پیکر اسکیم کو بھی شامل کیا گیا۔ سیپٹک ٹینک ورکرز (ایس ایس ڈبلیو ز)۔ اس اقدام کا مقصد 2.5 لاکھ ویسٹ چننے والوں کو پروفائل کرنا ہے، انہیں پیشہ ورانہ تصویری شناختی کارڈ، آیوشمان بھارت (پی ایم –جے اے وائی) کے تحت ہیلتھ انشورنس، پرسنل پروٹیکٹیو ایکوئپمنٹ (پی پی ای) کٹس، مہارت کی ترقی، کیپٹل سبسڈی، اور 750 ڈرائی ویسٹ سی سی ڈی ڈبلیو سی سی کے انتظام کے لیے ویسٹ چننے والے کلیکٹو کو مضبوط کرنے کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔ ہندوستان کی سرکلر اکانومی میں ویسٹ چننے والوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے،نمستے کام کے محفوظ حالات، سماجی تحفظات تک رسائی میں اضافہ، اور پائیدار ذریعہ معاش کو فروغ دیتا ہے، جو ایک جامع اور لچکدار صفائی کے ماحولیاتی نظام کو چلاتا ہے۔
نتیجہ
نمستے اسکیم، جو جولائی 2023 میں شروع کی گئی تھی، ہندوستان میں صفائی ستھرائی کے کارکنوں اور ویسٹ چننے والوں کی حفاظت، وقار اور سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی جانب ایک تبدیلی کے قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔
نمستے اسکیم کے تحت پیش رفت: 84,902 ایس ایس ڈبلیوز اور 37,980 ویسٹ چننے والوں کی توثیق کی گئی ہے۔ایس ایس ڈبلیوز کے لیے 45,871پی پی ای کٹس اور ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشنیونٹس کے لیے 354 سیفٹی ڈیوائسز کٹ ریاستوں/مرکز کے یر انتظام علاقے کو جاری کی گئی ہیں۔ آیوشمان بھارت –پی ایم جے اے وائی اور ریاستی صحت اسکیم کے تحت 54,140 مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ روپے کی کیپٹل سبسڈی صفائی سے متعلق منصوبوں کے لیے 707 صفائی کارکنوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو 20.36 کروڑ جاری کیے گئے۔ گٹر اور سیپٹک ٹینکوں کی مؤثر صفائی کی روک تھام پر 1089 ورک شاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں 568 ذمہ دار سینی ٹیشن اتھارٹیز (آر ایس ایز) اور 642 ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشن یونٹس (ای آر ایس یوز) تشکیل دیے گئے ہیں۔
ویسٹ پیکرز کو شامل کرنا اور ویسٹ پیکر اینومریشن ایپ کا آغاز اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسکیم ماحولیاتی انصاف اور مضبوط صفائی ماحولیاتی نظام کے لیے پرعزم ہے۔ میکانائزیشن، بین وزارتی ہم آہنگی، اور مؤثر آگاہی مہمات کے ذریعے، نمستے نہ صرف ہلاکتوں کو کم کر رہی ہے اور کام کے حالات کو بہتر بنا رہی ہے بلکہ پائیدار روزگار کو فروغ دے رہی ہے، جس سے یہ بھارت کے جامع اور منصفانہ فضلہ انتظام کے فریم ورک کی بنیاد بن گئی ہے۔
Reference Links:
Press Information Bureau:
https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1952044
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2145333
https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2012373
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2134303
https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2158328
Ministry of Social Justice and Empowerment:
https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AS28_WrZKXl.pdf?source=pqals
https://socialjustice.gov.in/public/ckeditor/upload/57341728039410.pdf
https://www.csir.res.in/sites/default/files/2024-08/NAMASTE-Scheme.pdf
Click here to see pdf
*****
ش ح –ک ا۔ رض
UR.NO.6274
(Backgrounder ID: 155243)
Visitor Counter : 4
Provide suggestions / comments