• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

گیان بھارتم مشن

Posted On: 10 SEP 2025 5:27PM

نمایاں جھلکیاں

  • گیان بھارتم مشن مستقبل کی نسلوں کیلئے ٹکنالوجی کے ساتھ روایت کو مربوط کرتے ہوئے ہندوستان کے وسیع مخطوطاتی ورثے کو محفوظ کرنے، ڈیجیٹائز کرنے اور عام کرنے کے لئے ایک قومی پہل ہے۔ اس مشن کیلئے 482.85 کروڑروپے (31-2024)مختص کئے گئے ہیں، جس میں 44.07 لاکھ سے زیادہ مخطوطات پہلے ہی کریتی سمپدا ڈیجیٹل ریپوزٹری میں محفوظ کئے جا چکے ہیں۔
  • گیان بھارتم کانفرنس پہلا بین الاقوامی پلیٹ فارم ہے، جس نے ملک بھر کے اسٹیک ہولڈرز کو ہندوستان کے مخطوطاتی ورثے کے تحفظ اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے غوروخوض کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں۔
  • گیان بھارتم کانفرنس میں 1,400 سے زائد نوجوان شرکاء اور 500 مندوبین شامل ہیں، جس سےورثے کے تئیں مضبوط عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
  • جدید ترین ڈیجیٹل آلات اور مصنوعی ذہانت کی ایجادات بھارت کے مخطوطاتی ورثے کو عالمی سطح پر قابل رسائی بنانے کیلئےاہم ہیں۔

Introduction

تعارف

صدیوں سے  ہندوستان کی تہذیبی دولت، خیالات اور تخلیق کی وراثت مسلسل ارتقاء پذیر رہی  ہےاور آج کے ڈیجیٹل دور میں اسے ایک نئی جہت اور اظہار کا وسیلہ حاصل ہو رہا ہے۔ ان گروکلوں سے لے کر جنہوں نے مفکرین کی نسلوں کی پرورش کی، نالندہ اور تکشیلا کی عظیم یونیورسٹیوں تک جنہوں نے دنیا بھر کے اسکالرز کو اپنی طرف متوجہ کیا، ہماری تہذیب میں سیکھنے کا مرکز رہا ہے۔ اس وسیع روایت کو مخطوطات، آثارقدیمہ اور ثقافتی روایات میں نہایت احتیاط سے محفوظ کیا گیا جو  ہماری شناخت کی بنیاد بناتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، ڈیجیٹل انڈیا کی تبدیلی کی مہم نے اس بات کی نئی تعریف متعین کی ہے کہ شہری کس طرح حکمرانی، مواقع اور ثقافت سے جڑتے ہیں۔بھارت نیٹ کے ذریعے دیہی علاقوں کوتیز رفتار انٹرنیٹ سے جوڑا جا رہا ہے، سرکاری دستاویزات کو ڈیجی لاکر میں محفوظ طریقے سے رکھاجا رہا  ہے، شہری امنگ  ایپ کے ذریعے سینکڑوں خدمات حاصل کرتے ہیں، خاندان ای-ہاسپٹل کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال تک زیادہ آسانی کے ساتھ رسائی حاصل کرتے ہیں، اور انقلابی یو پی آئی کے ذریعے مالی شمولیت مزید مضبوط ہو گئی ہے۔ اب، ڈیجیٹل ٹولز ہمارے ورثے کی بھی حفاظت کر رہے ہیں—آنے والی نسلوں کے لیے انمول خزانوں کی حفاظت میں آرکائیوز، عجائب گھروں، اور ذخیروں کی مدد کر رہے ہیں۔

اس جذبے کے تحت، وزارت ثقافت 11 سے 13 ستمبر 2025 تک نئی دہلی کے وگیان بھون میں ‘‘بھارت کے علمی ورثے کی بازیافت:مخطوطاتی ورثے کےذریعے’’ کے موضوع پر پہلی بار گیان بھارتم بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس کانفرنس میں ملک اور بیرون ملک سے 1,100 سے زائد شرکاء شرکت کریں گے، جن میں ملک اور بیرون ملک سے اسکالرز، ماہرین، ادارے اور ثقافتی ماہرین شامل ہیں۔ یہ کانفرنس بھارت کے مخطوطاتی ورثے کے تحفظ، ڈیجیٹائزیشن اور عالمی سطح پر ترویج کے لئے غور و خوض، تبادلہ خیال اور آئندہ حکمتِ عملی کی تشکیل کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

گیان بھارتم مشن کو ایک وژنری قومی تحریک کے طور پر شروع کیا جا رہا ہے، جو ہندوستان کے وسیع مخطوطاتی ورثے کو محفوظ کرنے، ڈیجیٹائز کرنے اور عام کے لیے وقف ہے۔ یہ مشن ہماری تہذیبی جڑوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور وزیر اعظم کے 2047 تک وکست بھارت کے وژن کی طرف ایک آگے بڑھنے والا قدم ہے، جہاں ہندوستان اپنے ماضی کی حکمت کو اپنے مستقبل کی اختراع کے ساتھ جوڑ کر ایک سچے وشو گرو کے طور پر ابھرتا ہے۔

گیان بھارتم کانفرنس

کانفرنس کا جائزہ

گیان بھارتم کانفرنس، 13-11 ستمبر 2025 تک وگیان بھون، نئی دہلی میں تین روزہ بین الاقوامی اجتماع، گیان بھارتم مشن کے باضابطہ آغاز کی علامت ہے۔ اس کا نفرنس کا وقت اہمیت کا حامل ہے - 1893 میں شکاگو میں سوامی وویکانند کے تاریخی خطاب کی برسی کے ساتھ، ایک ایسا لمحہ جس نے ہندوستان کی علم اور روحانیت کی آواز کو عالمی سطح پر پہنچایا۔ اسی جذبے کےساتھ، کانفرنس کا مقصد حکمت کی تہذیب کے طور پر ہندوستان کے کردار کی توثیق کرنا ہے، جو اب ٹیکنالوجی کے وسیلے سے بااختیار ہوچکی ہے اور دنیا کے ساتھ اپنی میراث بانٹنے کے لیے تیار ہے۔

اس  کانفرنس میں ممتاز معززین، عالمی اسکالرز،اور ثقافتی محافظین ایک ساتھ شامل ہیں،  جو وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘‘وراثت اور ترقی’’ کے جذبے کے تحت وراثت کو اختراع کے ساتھ لانے کے وژن کی عکاسی کرتی ہے۔یہ کانفرنس ہائبرڈ انداز میں منعقد کی جا رہی ہے، جس میں تقریباً 500 مندوبین اور 75 مدعو ماہرین کی شرکت کے ساتھ ایک افتتاحی اور اختتامی سیشن، 4 مکمل سیشنز، اور 12 تکنیکی سیشنز شامل ہیں۔

موضوعات کی وسیع نوعیت پر بات چیت کا مرکز — مخطوطات کا تحفظ اور بحالی، سروے اور دستاویزات کے معیارات، ڈیجیٹائزیشن ٹولز اور پلیٹ فارمز، اے آئی سے چلنے والی اختراعات جیسے ہاتھ سے لکھے ہوئے متن کی شناخت اور اسکرپٹ کی وضاحت، ترجمہ اور اشاعت کے فریم ورک، تعلیم اور ثقافت کے ساتھ انضمام، مخطوطات اور قانونی امور میں صلاحیت کی تعمیر، اور کاپی رائٹ اور قانونی امور شامل ہیں۔

سیشنز اور شرکت

image0034JET.jpg

تین روزہ کانفرنس میں اسکولوں، کالجوں اور اداروں کے 1,100 سے زیادہ شرکاء شرکت کر رہے ہیں، جو ہندوستان کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ شرکاء میں 95 سے زائد ماہرین تعلیم، 22 سرکاری اور نجی شعبوں کے منتظمین، 179 پیشہ ور افراد، 112 ریسرچ اسکالرز، 230 طلباء اور مختلف شعبوں کے 400 سے زائد نمائندے شامل ہیں۔ کانفرنس میں 17 قومی مقررین اور 17 بین الاقوامی مقررین بھی شامل ہیں، جو ہندوستان اور بیرون ملک سے متنوع نقطہ نظر کو اکٹھا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اکثر اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ ڈیجیٹائزیشن، اے آئی ٹولز، اور جدید پلیٹ فارمز کے ذریعے قدیم متن تک رسائی اور اس کی تشریح کے نئے راستے کھولے جا رہے ہیں، مشن نوجوانوں کو وراثت کو اپنے سفر کے ایک حصے کے طور پر دیکھنے کی ترغیب دے رہا ہے - جو تحفظ، مطالعہ اور مستقبل میں فخر کے ساتھ لے جانے کے لیے ہے۔

پری کانفرنس ورکنگ گروپس

گیان بھارتم بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری کے لئے ، آٹھ خصوصی ورکنگ گروپس قائم کئے گئے ہیں، جس میں اسکالرز، محققین، اور ثقافتی معززین شامل ہیں۔ یہ گروپ مشن کے جامع وژن کی عکاسی کرتے ہیں، مخطوطات کے تحفظ اور علم کے انضمام کی ہر جہت کو حل کرتے ہیں۔

2.jpg

یہ ورکنگ گروپس مل کر مختلف شعبوں کی مہارتیں یکجا کرتے ہیں، جن میں آثار قدیمہ اور تحفظ سائنس، قانون، ٹیکنالوجی، اور ثقافتی سفارت کاری شامل ہیں، ان کی بات چیت مشن کے روڈ میپ کو تشکیل دے رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ گیان بھارتم کانفرنس نہ صرف وراثت کا جشن ہے بلکہ عملی حکمت عملیوں اور مستقبل کے لیے تیار حل کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی ہے۔

گیان – سیتو: نیشنل اے آئی انوویشن چیلنج

بین الاقوامی کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر ‘‘بھارت کے  علمی وراثے کی بازیافت: مخطوطاتی ورثے کے ذریعے’’، وزارت ثقافت نے گیان بھارتم مشن کے تحت گیان سیتو، ایک قومی اے آئی انوویشن چیلنج شروع کیا ہے۔ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کے نوجوانوں اور اختراع کاروں کو وراثت کی حفاظت کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے وژن کی عکاسی کرتی ہے۔ فلسفہ اور طب سے لے کر گورننس اور آرٹس تک کے مضامین پر محیط 10 ملین سے زیادہ مخطوطات کے ساتھ، چیلنج کا مقصد اے آئی کو استعمال کرنا ہے تاکہ اس میراث کو دنیا کے لیے مزید قابل رسائی اور بامعنی بنایا جا سکے۔

3.png

طلباء، محققین، اداروں اور سٹارٹ اپس کے لیے کھل کر شرکت کرکے، گیان سیتو ورثے کے تحفظ کو ایک اجتماعی قومی کوشش کے طور پر پیش کرتا ہے۔ یہ نایاب نوادرات سے مخطوطات کو سیکھنے اور اختراع کے زندہ ذرائع میں تبدیل کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہندوستان کی وراثت نئی طاقت کے ساتھ آنے والی نسلوں تک پہنچ جائے۔

متوقع نتائج اور اثرات

گیان بھارتم مشن، اس تاریخی بین الاقوامی کانفرنس کے ذریعے، ہندوستان کے مخطوطاتی ورثے کو دوبارہ حاصل کرنے، محفوظ کرنے اور عالمگیریت میں ایک اہم موڑ بننے کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ عالمی سطح پر ایک قائد بننے کے ہندوستان کے وژن کو ذہن میں رکھتے ہوئے، علمی اختراع کی ترغیب دینے، تہذیبی فخر کو مضبوط کرنے، تکنیکی بااختیار بنانے، اور ثقافتی سفارت کاری کو وسعت دینے کی کوشش کرتا ہے۔

4.png

اہم نکات اور حصولیابیاں

گیان بھارتم مشن کا وژن اور مقاصد

ہندوستان کی ثقافتی اور فکری میراث اس کی وسیع مخطوطاتی دولت سے ظاہر ہوتی ہے، جس کا تخمینہ پچاس لاکھ سے زیادہ کام ہے۔ یہ تحریریں علم کی ایک قابل ذکر رینج پر محیط ہیں جس میں فلسفہ، سائنس، طب، ریاضی، فلکیات، ادب، فنون، فن تعمیر، اور روحانیت شامل ہیں۔ متعدد رسم الخط اور زبانوں میں لکھے گئے، وہ مندروں، خانقاہوں، جین بھنڈاروں، آرکائیوز، لائبریریوں اور نجی مجموعوں میں محفوظ ہیں۔ یہ دونوں مل کر بھارتیہ جنن پرمپرا (ہندوستانی نالج سسٹم) کا ایک بے مثال ریکارڈ بناتے ہیں اور ہندوستان کی تہذیبی فکر کے تسلسل کو واضح کرتے ہیں۔

موجودہ مالی سال (2026–2025) میں مشن کے لیے 60 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جو کہ مزید 2031–2024 کے دوران ایک مرکزی شعبہ اسکیم کے طور پر منظور ہو چکی ہے، جس کا کل بجٹ 482.85 کروڑ روپے ہے۔

5.jpg

ٹائم لائن کی جھلکیاں

گیان بھارتم مشن کے مقاصد

گیان بھارتم مشن کو ایک جامع فریم ورک کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ تحفظ، ڈیجیٹائزیشن، اسکالرشپ، اور عالمی رسائی کو ملا کر ہندوستان کی مخطوطاتی وراثت کو زندہ کیا جا سکے۔ اس کے مقاصد مجموعوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کا مقصد مخطوطات کو تعلیم، تحقیق اور ثقافتی فخر کے لیے ایک زندہ وسیلہ کے طور پر دوبارہ قائم کرنا ہے۔

شناخت اور دستاویز ات: ایک مستند اور قابل اعتماد قومی رجسٹر بنانے کے لیے اداروں اور نجی مجموعوں میں بکھرے ہوئے قدیم مخطوطات کی منظم طریقے سے شناخت، دستاویز اور کیٹلاگ کے لیے مینو اسکرپٹ ریسورس سینٹرز (ایم آر سی) کا ایک ملک گیر نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔

تحفظ اور بحالی: مخطوطات کے تحفظ کے مضبوط مراکز (ایم سی سی) کے ذریعے، مخطوطات کو حفاظتی اور علاج کے تحفظ کے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے محفوظ کیا جائے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کمزور اور خطرے سے دوچار متن کو سائنسی درستگی کے ساتھ محفوظ کیا جائے اور روایتی طریقوں کا احترام کیا جائے۔

ڈیجیٹائزیشن اور ریپوزٹری کی تخلیق: مشن اے آئی  کی مدد سے ہاتھ سے لکھے ہوئے متن کی شناخت (ایچ ٹی آر)، مائیکرو فلمنگ، اور کلاؤڈ پر مبنی میٹا ڈیٹا سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے مخطوطات کی بڑے پیمانے پر ڈیجیٹائزیشن کا تصور کرتا ہے۔ اس سے ایک قومی ڈیجیٹل ذخیرہ بنانے میں مدد ملے گی، جسے عالمی سطح پر قابل رسائی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

تحقیق، ترجمہ اور اشاعت: نایاب اور غیر مطبوعہ مخطوطات کو تنقیدی ایڈیشن، فیسی مائل اور تراجم کے ذریعے زندہ کیا جائے گا، جس سے انہیں متعدد زبانوں میں قابل رسائی بنایا جائے گا تاکہ ہندوستان کے فکری ورثے کو عالمی اسکالرشپ میں ضم کیا جا سکے۔

صلاحیت سازی اور تربیت: ماہرین کی ایک نئی نسل کو تیار کرنے کے لیے نقل، پیالوگرافی، تحفظ، اور مخطوطات کے مطالعے میں منظم تربیتی پروگرام اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس سے ادارہ جاتی صلاحیت کو تقویت ملے گی اور اس شعبے کے لیے وقف اسکالرز، کنزرویٹرز اور نقل کرنے والوں کی پرورش ہوگی۔

ٹیکنالوجی کی ترقی: مشن مخطوطات کے لیے ڈیجیٹل ٹولز بنانے پر بھی توجہ دے گا، جن میں موبائل ایپلی کیشنز، محفوظ کلاؤڈ اسٹوریج سلوشنز اور بین الاقوامی امیج انٹرآپریبلٹی فریم ورک (آئی آئی آئی ایف) پر مبنی پلیٹ فارمزشامل ہیں،جس کے ذریعے مؤثر تحفظ اور وسیع تر رسائی کو ممکن بنایا جائے گا۔

شمولیت اور ترغیب: عوامی شرکت کو فروغ دینے کے لیے، مخطوطہ کے رکھوالوں اور جمع کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ اپنے مجموعے کو صداقت کی تصدیق اور آمدنی کے اشتراک کے ذریعے شیئر کریں۔ مینو اسکرپٹ ریسرچ پارٹنر پروگرام نوجوان اسکالرز کو نمائشوں، ڈیجیٹل مواد، عجائب گھروں، اور اختراعی لیبز کے ذریعے منسلک کرے گا۔

عالمی تعاون اور تعلیم: عالمی علم کے تبادلے میں ہندوستان کی قیادت کو یقینی بناتے ہوئے مخطوطات کی بازیافت، ڈیجیٹائزیشن اور معیاری کاری کے لیے بین الاقوامی شراکت کو فروغ دیا جائے گا۔ مخطوطہ کی حکمت کو نصاب، اعلیٰ تعلیم کی تحقیق، اور ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں میں سرایت کر دیا جائے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ قدیم بصیرتیں جدید تعلیم کو متاثر کرتی رہیں اور آگاہ کرتی رہیں۔

 

ایک ساتھ مل کر، یہ مقاصد گیان بھارتم مشن کو تحفظ کی کوشش سے کہیں زیادہ اہمیت دیتے ہیں- یہ اس بات کا خاکہ ہے کہ ڈیجیٹل دور میں ورثہ کیسے پروان چڑھ سکتا ہے۔ یہ بغیر کسی رکاوٹ کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا کے وژن، اور ‘‘وراثت اور ترقی’’ کے قومی عزم کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے- جو کہ ورثے میں مضبوطی سے جڑی ہوئی پیش رفت ہے- اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جیسے ہی ہندوستان وکست بھارت @ 2047 کی طرف بڑھ رہا ہے، اس کی تہذیبی حکمت کو محفوظ اور دنیا کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

مشن کی بنیادیں

قومی مشن برائے مخطوطات

مخطوطات وہ دستاویزی تحریریں ہوتی ہیں جو ہاتھ سے لکھی جاتی ہیں اور مختلف وسائل جیسے کھجور کے پتے، بھورے چھال، کپڑا، کاغذ یا حتیٰ کہ دھات پر لکھی ہو سکتی ہیں، جن کی مدت کم از کم پچھہتر سال ہو اور جن کی تاریخی، سائنسی یا جمالیاتی اہمیت ہو۔ طباعت شدہ کتابوں یا انتظامی ریکارڈز کے برعکس، نسخہ جات علم کا ذخیرہ ہوتے ہیں جو مختلف موضوعات جیسے فلسفہ، طب، فلکیات، ادب اور فنون پر مشتمل ہوتے ہیں۔ یہ نسخہ جات سینکڑوں زبانوں اور رسم الخط میں پائے جاتے ہیں، اور بعض اوقات ایک ہی زبان مختلف رسم الخط میں لکھی جاتی ہے — مثلاً سنسکرت کو دیوناگری، اوریا اور گرنتھا میں لکھا جاتا ہے۔

اس وسیع علمی خزانے کو محفوظ رکھنے کے لیے قومی مشن برائے مخطوطات (این ایم ایم )2003 میں  قائم کیا گیا تھا اور یہ ہندوستان کی فکری روایات کی حفاظت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ مشن درج ذیل کام انجام دے چکا ہے۔

اپنے وسیع ڈیجیٹل ذخیرے “کریتی سمپدا” کے ذریعے 44.07 لاکھ سے زائد نسخہ جات کو دستاویزی شکل میں محفوظ کیا ہے۔

‘‘مانس گرنتھاؤلی’’ نامی سافٹ ویئر تیار کیاگیا، جو عالمی میٹا ڈیٹا معیارات پر مبنی ہے تاکہ نسخہ جات کی درست اور یکساں دستاویز کاری کو یقینی بنایا جا سکے۔

ملک بھر کے اہم ذخائر جیسے سرسوتی محل لائبریری (تھن جاؤر)، رمپُور رضا لائبریری (رامپُور)، اور خدا بخش لائبریری (پٹنہ) کے ساتھ شراکت داری کی، اور ساتھ ہی ہزاروں کم معروف مجموعوں کو منظر عام پر لایاگیا۔

سی اے ٹی-سی  اے ٹیئ (ڈاٹابیس آف کیٹلاگز) منصوبے کے تحت 2,500 سے زائد چھپے ہوئے نسخہ جات کے کیٹلاگز مرتب کیے، تاکہ دستاویز شدہ کاموں کو بھی قومی ریکارڈ میں شامل کیا جا سکے۔

یہ میراث اب ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے، جس پر گیان بھارتم مشن مستقبل کے لیے ایک وسیع اور ٹیکنالوجی پر مبنی فریم ورک تیار کر رہاہے۔

 این ای پی 2020 کے تحت تعلیم اور ہندوستانی تعلیمی نظام 2020

قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020)ان بنیادوں کو مضبوط کرتی ہے جن پر گیان بھارتم مشن قائم ہے۔ کم از کم گریڈ 5 تک مادری زبان یا علاقائی زبان میں پڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، این ای پی  اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بچے ہندوستان کی لسانی اور ثقافتی روایات سے منسلک ہوتے ہوئے زیادہ مؤثر طریقے سے سیکھیں۔

پالیسی میں ہندوستانی زبانوں، فنون اور ورثے کو فروغ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے، جو کھو چکی ہے اسے محفوظ کرنے اور آنے والی نسلوں کے لیے روایات کو زندہ کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے۔ یہ نقطہ نظر ہندوستان کے تہذیبی علم کے زندہ ریکارڈ کے طور پر مخطوطات کی حفاظت کے مشن کے کام سے براہ راست ہم آہنگ ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ، این ای پی  نے ہندوستانی تعلیمی نظام (آئی کے ایس) کو نصاب میں متعارف کرایا ہے، جو سائنس، فلسفہ، طب اور ادب میں قدیم شراکت کو جدید تعلیم کا حصہ بناتا ہے۔ یہ کوشش جدت طرازی کو اپناتے ہوئے نوجوانوں کو وراثت کے محافظ بننے کے لیے بااختیار بنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن سے مطابقت رکھتی ہے۔ این ای پی  2020 اور گیان بھارتم مشن مل کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ماضی کی حکمت مستقبل کی طاقت بن جائے۔

آج  کے تناظر میں اس کی اہمیت اور افادیت

گیان بھارتم مشن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح ہندوستان ڈیجیٹل انڈیا کی تبدیلی کی طاقت کو ورثے کے دائرے میں بڑھا رہا ہے۔ جس طرح یو پی آئی  نے ادائیگیوں میں انقلاب برپا کیا اور دکشا نے تعلیم کا ازسرنو تصور پیش کیا، اسی طرح جی بی ایم اے آئی  سے چلنے والے کیٹلاگنگ، ڈیجیٹل ریپوزٹریز، اسکرپٹ ڈیکرپٹ، اور کثیر لسانی پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہا ہے، تاکہ 50 لاکھ سے زیادہ مخطوطات کو محفوظ کیا جا سکے۔ یہ نہ صرف تحفظ کے بارے میں ہے بلکہ ہندوستان کی لازوال حکمت کو پوری دنیا میں کلاس رومز، تحقیقی مراکز اور ڈیجیٹل لائبریریوں میں قابل رسائی بنانے کے بارے میں ہے۔

بین الاقوامی کانفرنس کے لیے 1,400 سے زیادہ طلبہ اور اسکالرز رجسٹرڈ کرایا، اور گیان سیتواے آئی  انوویشن چیلنج جیسے اقدامات کے ذریعے اگلے سلسلے کے آلات کو ڈیزائن کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس اور اختراع کاروں کو مدعو کیا گیا، یہ کوشش نوجوان ہندوستانیوں کو وراثت کو دور دراز کے نوادرات کے طور پر نہیں بلکہ علم  کی بازیابی کے طور پر دیکھنے کی ترغیب دے رہی ہے۔

تہذیبی ورثے، ڈیجیٹل بااختیار کاری اور نوجوان اختراعات کو ایک ساتھ لانے میں، یہ مشن وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کی تشکیل کے بڑے ہدف کی عکاسی کرتا ہے ،جس کا عالمی سطح پر ایک وقار ہو۔ گیان بھارتم مشن اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جیسے جیسے ہندوستان ترقی میں آگے بڑھ رہا ہے، وہ اپنے ورثے کو محفوظ رکھنے، اپنے نوجوانوں کی مصروفیت اور اس کی دانشمندی کو فخر کے ساتھ دنیا کے مشترک کر رہا ہے۔
پی ڈی ایف دیکھنے کےلئے یہاں کلک کریں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ا۔ن م

U- 5922

(Backgrounder ID: 155193) Visitor Counter : 6
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , हिन्दी
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate