• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Farmer's Welfare

پی ایم کے ایس وائی کیلئے 1,920 کروڑ روپے کی اضافی رقم فراہم کی گئی

اس کا مقصد ہندوستان کےزرعی مستقبل کو مستحکم کرنا ہے

Posted On: 07 AUG 2025 3:31PM

تعارف

 

کسان ہندوستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت کا مقصد ان کی آمدنی کو دوگنا کرنا اور فارم ٹو مارکیٹ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا ہے۔ اس کوشش کے تحت فوڈ پروسیسنگ ہندوستان میں ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے۔ فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی ترقی میں مدد اور اس میں تیزی لانے کے لئے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا) ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حکومت نے حال ہی میں 15 ویں مالیاتی کمیشن سائیکل (22-2021 سے 26-2025) کے تحت پی ایم کے ایس وائی کے لئے  6,520 کروڑ روپےکے کل اخراجات کو منظوری دی ہے۔

پی ایم کے ایس وائی کے تحت زرعی شعبے میں اہم تبدیلیاں

1.jpg

پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے آغاز کے بعد سے، جون 2025 تک اس کے مختلف اجزاء کے تحت کل 1,601 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے، 1133 پروجیکٹ اب کام کر رہے ہیں/مکمل ہو چکے ہیں، جس سے 255.66 لاکھ میٹرک ٹن فی سال (ایم ٹی) کی پروسیسنگ اور تحفظ کی گنجائش ہو رہی ہے۔ مکمل تکمیل پر، ان منصوبوں پر 21803.19 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے، جس سے تقریباً 50.27 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس کے نتیجے میں 7.25 لاکھ سے زیادہ براہ راست/ بالواسطہ روزگار پیدا ہوگا۔

پی ایم کے ایس وائی نے کسانوں کی پیداوار کی قدر کی وصولی کو بڑھانے اور فصل تیار ہونے کے بعد ہونے والے نقصانات کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد کی ہے۔

پی ایم کے ایس وائی:آغا ز سے توسیع تک

پی ایم کے ایس وائی پہلے سمپدا یوجنا (ایگرو میرین پروسیسنگ اینڈڈیولپمنٹ آف ایگرو پروسیسنگ کلسٹر اسکیم) کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اسے مئی 2017 میں منظور کیا گیا تھا اور 23 اگست 2017 کو پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کا نام دیا گیا تھا۔ یہ جامع اسکیم 2016 سے 2020 کی مدت کے لیے 14ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق بنائی گئی تھی۔ اسکیم کو سپورٹ کرنے کے لیے، حکومت نے 6,000 کروڑ روپےمختص کیے، جس کا مقصد 31,400 کروڑ روپےکی کل سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

مرکزی کابینہ نے 15ویں مالیاتی کمیشن سائیکل (22-2021 سے 26-2025) کے لئے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (PMK(پی ایم کے ایس وائی) کے لئے کل 6,520 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے، جس میں 1,920 کروڑ روپے کی اضافی رقم بھی شامل ہے۔

1,000 کروڑ روپے:

انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر (آئی سی سی وی اے آئی) کے تحت 50 ملٹی پروڈکٹ فوڈ ریڈی ایشن یونٹس کیلئے قائم کئے جا رہے ہیں۔

فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی ایشورنس انفراسٹرکچر (ایف ایس کیو اے آئی) کے تحت 100 این اے بی ایل سے منظور شدہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبز (ایف ٹی ایل)کیلئے۔

920 کروڑ روپے:

مختلف جاری پی ایم کے ایس وائی جزو اسکیموں کیلئے۔

حکومت نے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے مالیاتی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔

پسماندہ علاقوں اور درج فہرست ذاتوں/قبائل )ایس سی/ایس ٹی) کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

2.jpg

پی ایم کے ایس وائی پر ایک نظر

پی ایم کسان سمپدا یوجنا فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے لیے جدید انفراسٹرکچر کی تشکیل کے لیے ایک مکمل پیکج ہے۔ یہ فارم سے خوردہ دکان تک ایک ہموار اور موثر سپلائی چین بنانے پر مرکوز ہے۔ اس اسکیم سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل کرنے، نقصان کو کم کرنے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس سے روزگار میں بھی اضافہ ہوتا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، فوڈ پروسیسنگ کی سطح کو بڑھاتا ہے اور پراسیسڈ فوڈ مصنوعات کی برآمد کو فروغ دیتا ہے۔

فوڈ پروسیسنگ سیکٹر اس وقت کل مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کا تقریباً 1.39 فیصد حصہ ہے اور 2024-2023 میں (2012-2011 کی قیمتوں پر) مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبوں میں بالترتیب 7.93 فیصد اور 9.46 فیصد جی وی اے کا حصہ  ہوگا۔ سیکٹر کا جی وی اے 2014-2013 میں  1.30 لاکھ کروڑ روپےسے بڑھ کر 2024-2023 میں  2.24 لاکھ کروڑروپے ہو جائے گا (پہلے نظر ثانی شدہ تخمینوں کے مطابق)۔

پی ایم کسان سمپدا یوجنا کے مقاصد

فوڈ پروسیسنگ کے لیے جدید انفراسٹرکچر کی تخلیق –  میگا فوڈ پارکس/کلسٹرز اور انفرادی یونٹس

مؤثر پسماندہ اور آگے روابط پیدا کرنا - کسانوں، پروسیسرز اور منڈیوں کو جوڑنا

پی ایم کے ایس وائی کے تحت نافذ اسکیموں میں خراب ہونے والے سامان کے لیے مضبوط سپلائی چین انفراسٹرکچر بنانا

 

پی ایم کے ایس وائی کے تحت نافذ کردہ اسکیمیں

فوڈ پروسیسنگ کو فروغ دینے اور زرعی فضلہ کو کم کرنے کے لیے، پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کے تحت متعدد ہدفی اسکیموں کو منظوری دی گئی ہے۔ ان اسکیموں کا مقصد جدید انفراسٹرکچر بنانا، ویلیو ایڈیشن اور کسانوں کے لیے بہتر منافع کو یقینی بنانا ہے۔

انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر: فصل کے بعد کے نقصانات کو کم کرنے اور قیمت میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے فارم سے مارکیٹ تک بغیر کسی رکاوٹ کے کولڈ چینز بنانا۔

فوڈ پروسیسنگ/تحفظ کی صلاحیتوں کی تخلیق/توسیع (یونٹ اسکیم): پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانے، شیلف لائف کو بہتر بنانے اور زرعی پیداوار کے نقصان کو کم کرنے کے لیے نئی اور موجودہ اکائیوں کی مدد کرنا۔

ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کے لیے بنیادی ڈھانچہ: پیداواری علاقوں کے قریب مکمل انفراسٹرکچر اور کسانوں کی منڈی کے رابطوں کے ساتھ پروسیسنگ کی سہولیات تیار کریں۔

فوڈ سیفٹی اور کوالٹی ایشورنس انفراسٹرکچر: کوالٹی کنٹرول کو یقینی بنانے اور ملکی اور عالمی فوڈ سیفٹی معیارات پر پورا اترنے کے لیے فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کریں۔

انسانی وسائل اور ادارے: فوڈ پروسیسنگ، پیکیجنگ، فوڈ سیفٹی اور معیار کاری میں جدت طرازی کی مدد کے لیے تحقیق اور مہارت کی ترقی کو فروغ دینا۔

3.jpg

آپریشن گرینز (او جی)

نومبر 2018 میں، آپریشن گرینز (او جی) نامی ایک اضافی اسکیم پی ایم کے ایس وائی میں 500 کروڑروپے کے بجٹ کے ساتھ شامل کی گئی۔ ابتدائی طور پر، اس کا مقصد نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے لیے مالی امداد فراہم کرکے ٹماٹر، پیاز اور آلو (ٹی او پی) کی قیمتوں کو مستحکم کرنا تھا۔ 2021-2020- میں، آتم نربھر بھارت پہل کے تحت، یہ امداد تمام نوٹیفائیڈپھلوں اور سبزیوں (جسے ٹوٹل کہا جاتا ہے) تک بڑھایا گیا تھا۔ بعد میں، 2022-2021 میں، او جی کے دائرہ کار کو 22 خراب ہونے والی مصنوعات کا احاطہ کرنے کے لیے بڑھایا گیا۔

 

22 جلد خراب ہونے والی مصنوعات کو شامل کیاگیا۔

10 پھل: آم، کیلا، سیب، انناس، نارنگی، انگور، آملہ، انار، امرود، لیچی

11 سبزیاں: ٹماٹر، پیاز، آلو، ہری مٹر، گاجر، گوبھی، پھلیاں، لیڈی فنگر، لہسن، ادرک، اور مختلف قسم کے لوکی (جیسے کریلا، ترئی، اسپنج لوکی، پرول اور ایش لوکی)

میرین پروڈکٹ: جھینگا

اس توسیع سے بہتر ذخیرہ اندوزی، نقصان میں کمی اور پروسیسنگ اور برآمدی مواقع کے ذریعے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

پی ایم کے ایس وائی کے تحت ایک اہم جز کثیر پروڈکٹ فوڈ ایریڈیشن یونٹ ہے۔ یہ انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ ان یونٹس میں کولڈ اسٹوریج، درجہ بندی، چھانٹنے اور اشیاء کی نقل و حمل کے لیے ریفریجریٹڈ وین جیسی سہولیات شامل ہیں۔

اس اسکیم کے تحت اب تک 16 فوڈ ریڈی ایشن پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے 9 پوری ہو چکی ہیں یا جاری ہیں، جب کہ 7 پر عمل درآمد جاری ہے۔

مجوزہ 50 ملٹی پروڈکٹ فوڈ ایری ڈیشن یونٹ مصنوعات کی قسم کے لحاظ سے 30-20 لاکھ میٹرک ٹن سالانہ کے تحفظ کی صلاحیت کو شامل کرکے ٖٖغذائی اجناس کے نقصان کو کم کرنے میں مدد کریں گے۔

پی ایم کے ایس وائی کے تحت ایک اور اہم اقدام فوڈ سکیورٹی اینڈ کوالٹی ایشورنس انفراسٹرکچر (ایف ایس کیو اے آئی) جزو کے ذریعے فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کا قیام ہے۔ یہ لیبارٹریز فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور ریگولیٹری اتھارٹیز سے موصول ہونے والے نمونوں کی جانچ کے لیے قائم کی جا رہی ہیں، جس سے نقل و حمل میں تاخیر کو کم کرکے ٹیسٹنگ کے وقت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے معیار کی بروقت جانچ میں مدد ملتی ہے اور ملکی اور بین الاقوامی خوراک کے معیارات کی تعمیل کو یقینی بنایا جاتا ہے، جو کہ برآمدات اور صارفین کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔

مزید برآں، اسکیم کے تحت، کھانے کی جانچ کے ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور قابل اعتماد جانچ کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے نجی شعبے میں 100 این اے بی ایل سے منظور شدہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جا رہی ہیں۔

نتیجہ

فصل تیار ہونے کے بعد ہونے والے نقصانات، پروسیسنگ کی کم سطح اور کسانوں کی کم آمدنی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت نے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا شروع کیا۔ اس اسکیم کا مقصد ایک مضبوط اور جدید زرعی خوراک کا نظام بنانا ہے۔ یہ میگا فوڈ پارکس، کولڈ چینز اور ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز جیسے انفراسٹرکچر کو فروغ دیتا ہے تاکہ نقصان کو کم کیا جا سکے اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دیا جا سکے۔ پی ایم کے ایس وائی کسانوں کو براہ راست منڈیوں سے جڑنے اور بہتر قیمتیں حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مزید سرمایہ کاری، روزگار کی تخلیق اور بہتر سپلائی چین کے ساتھ، یہ اسکیم نہ صرف آج کے مسائل کو حل کر رہی ہے بلکہ ہندوستانی زراعت کے مستقبل کو بھی محفوظ بنا رہی ہے۔

حوالہ

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت

https://www.mofpi.gov.in/en/Schemes/pradhan-mantri-kisan-sampada-yojana

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150644

https://www.india.gov.in/spotlight/pradhan-mantri-kisan-sampada-yojana

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1500439

PMKSY کو 1,920 کروڑ روپے کی اضافی رقم کے ساتھ بڑا فروغ ملتا ہے۔

***

پی ایم کے ایس وائی کیلئے 1,920 کروڑ روپے کی اضافی رقم فراہم کی گئی

ش ح۔ ک ا۔ م ش

U.NO.4961

 

(Backgrounder ID: 155068) Visitor Counter : 11
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate