Economy
ایس اینڈ پی نے ہندوستان کی خودمختار درجہ بندی کو‘ بی بی بی’ میں اپ گریڈ کیا
یہ ریٹنگ اپ گریڈ مستحکم شرح نمو، مالیاتی استحکام اور مہنگائی کو نمایاں کرتا ہے، بہتر درجہ بندی قرض لینے کے اخراجات کو کم کرے گی، سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دے گی اور وسیع البنیاد ترقی کا باعث بنے گی
Posted On:
16 AUG 2025 3:32PM
تعارف
ایس اینڈ پی گلوبل نے ہندوستان کی طویل مدتی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ کو‘- بی بی بی’ سے بڑھا کر‘بی بی بی’ کر دیا ہے، جبکہ قلیل مدتی درجہ بندی کو‘-اے- 3’ سے بڑھا کر‘اے-2’ کر دیا ہے
ہندوستان کا مستحکم نقطہ نظر ملک کے مضبوط معاشی بنیادی اصولوں اور دانشمندانہ پالیسی مینجمنٹ میں عالمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ایس اینڈ پی نے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مالی لچک کو تسلیم کرتے ہوئے منتقلی اور تبدیلی کی درجہ بندی کو بھی ‘+بی بی بی’' سے ‘- اے ‘ میں اپ گریڈ کیا ہے۔ ایس اینڈ پی نے آخری بار جنوری 2007 میں ہندوستان کی درجہ بندی کو ‘-بی بی بی’ میں اپ گریڈ کیا تھا، اس لیے درجہ بندی میں یہ اپ گریڈ 18 سال کے وقفے کے بعد ہوا ہے۔
یہ اپ گریڈ ہندوستان کی مضبوط اور پائیدار اقتصادی ترقی کی عکاسی کرتا ہے جو کہ اعلیٰ بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری، درست مالیاتی انتظام اور ایک مضبوط مانیٹری پالیسی فریم ورک کے ذریعے کارفرما ہے جو افراط زر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ یہ ملک کی بڑھتی ہوئی عالمی ساکھ اور طویل مدتی خوشحالی کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا ثبوت ہے۔
مضبوط اقتصادی ترقی ہندوستان کے عروج کو طاقت دیتی ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل نے کہا ہے کہ ہندوستان بدستور دنیا کی سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے، جو وبائی امراض کے بعد سے مضبوط بحالی اور مسلسل ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔
اہم مشاہداتی نکات:
مالی سال 22 اور 2024 کے درمیان حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو اوسطاً 8.8 فیصد رہنے کا تخمینہ رہا ہے، جو ایشیا پیسیفک خطے میں سب سے زیادہ ہے۔
ایس اینڈ پی آئندہ تین برسوں میں 6.8 فیصد کی سالانہ جی ڈی پی نمو کا منصوبہ بناتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اعلی مالیاتی خسارے کے باوجود حکومت کے قرض-جی ڈی پی کے تناسب میں اعتدال آئے گا۔
بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری پر توجہ دینے سے حکومتی اخراجات کا معیار بہتر ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے سرمایہ کے اخراجات مالی سال 26 تک 11.2 ٹریلین روپے (جی ڈی پی کا 3.1 فیصد) تک پہنچنے کی امید ہے۔
ریاستی حکومتوں سمیت بنیادی ڈھانچے میں کل عوامی سرمایہ کاری کا تخمینہ جی ڈی پی کا تقریباً 5.5 فیصد لگایا گیا ہے جو کہ بہت سے ہم مرتبہ ممالک کے مقابلے یا اس سے زیادہ ہے۔
انفراسٹرکچر اور کنکٹی وٹی اسکیموں میں سرمایہ کاری سے ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی توقع ہے جو پہلے طویل مدتی اقتصادی ترقی کو محدود کر رہی تھیں۔
مانیٹری پالیسی کی اصلاحات، خاص طور پر افراط زر کے ہدف کی طرف تبدیلی نے قیمتوں کی توقعات کو مستحکم کیا ہے۔
مالیاتی نظم و ضبط میں بہتری ترقی کو فروغ دیتی ہے :
ایس اینڈ پی گلوبل کا خیال ہے کہ ہندوستانی حکومت مالی استحکام کی طرف ایک واضح اور بتدریج راستے پر چل رہی ہے، جس سے ملک میں اقتصادی استحکام اور ساکھ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اہم مشاہداتی نکات:
عام حکومتی خسارہ جو مجموعی حکومتی اخراجات اور محصولات کے درمیان فرق کی پیمائش کرتا ہے، مالی سال 2026 میں جی ڈی پی کے 7.3 فیصد سے مالی سال 29 تک 6.6 فیصد تک محدود ہونے کا امکان ہے۔
حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ کے گھاٹے کو بڑھاتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو وسیع کیے بغیر بنیادی ڈھانچے کی بڑی سرمایہ کاری کو کامیابی سے فنانس کیا ہے۔
مالی سال 2025 کے لیے مرکزی حکومت کا عارضی خسارہ جی ڈی پی کا 4.8 فیصد ہے، جب کہ خالص قرضہ جی ڈی پی کے 7.8 فیصد پر متوقع ہے، جو وبائی امراض کے دوران 9-13 فیصد سے نمایاں بہتری ہے۔
مالی سال 2026 کا مرکزی بجٹ مرکزی خسارے کو جی ڈی پی کے 4.4 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔
ریاستی حکومت کا خسارہ اگلے تین سے چار سال میں جی ڈی پی کا اوسطاً 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
مرکزی اور ریاستی خسارے کو ملا کر حکومت کا عام مالیاتی خسارہ مالی سال 2029 تک بتدریج کم ہو کر جی ڈی پی کے 6.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
کریڈٹ کی اہلیت اور افراط زر :
ایس اینڈ پی گلوبل نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ ہندوستان کی بہتر اقتصادی ترقی اور مضبوط پالیسی فریم ورک نے افراط زر کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے ملک کے کریڈٹ پروفائل کو مضبوط کیا ہے۔ نتیجے کے طور پر ایس اینڈ پی نے ہندوستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو‘-بی بی بی’ سے بڑھا کر‘بی بی بی’ کر دیا ہے۔
اہم مشاہداتی نکات:
مضبوط اقتصادی توسیع ہندوستان کے کریڈٹ کے معیار کو بہتر بنا رہی ہے، جو اگلے دو سے تین سال میں پائیدار ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہی ہے۔
زری پالیسی کی مقامی افراط زر کی توقعات کو سنبھالنے میں تیزی سے موثر ہو گئی ہے۔
ہندوستان کی بیرونی پوزیشن مضبوط ہے اور خالص بیرونی اثاثہ کا توازن نارمل ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم رہنے کی توقع ہے، مستحکم گھریلو طلب اور معمولی کمزور روپے کی مدد سے، جس سے برآمداتی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔
غیر مستحکم عالمی اجناس کی قیمتیں کرنٹ اکاؤنٹ کے تخمینوں کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 2015 سے اپنے درمیانی مدت کے ہدف بینڈ کے اندر افراط زر کو برقرار رکھا ہے اور اس کے مانیٹری مینجمنٹ میں اعتماد کو مضبوط کیا ہے۔
عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں نشیب و فراز کے باوجود گزشتہ تین برسوں کے دوران کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں اوسطاً 5.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ افراط زر آر بی آئی کے 2-6 فیصد ہدف کی حد کے نچی سطح پر برقرار ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بنیادی سی پی آئی افراط زر جولائی 2025 میں گھٹ کر 1.6 فیصد رہ گیا جو جون میں 2.1 فیصد تھا۔
افراط زر کے دباؤ کو قابو میں رکھتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا نے فروری 2025 میں مالیاتی نرمی کا آغاز کیا، جس سے پالیسی ریپو ریٹ کو مجموعی طور پر 100 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 5.5 فیصد کر دیا گیا۔
خلاصہ
ایس اینڈ پی گلوبل کی طرف سے ہندوستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کا اپ گریڈ ملک کے مضبوط معاشی بنیادی اصولوں، نظم و ضبط کے ساتھ مالیاتی انتظام اور موثر مالیاتی پالیسیوں کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مالیاتی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کو آگے بڑھانے، افراط زر کا انتظام کرنے اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت پر عالمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ کامیابی حکومت کی طویل مدتی خوشحالی کے عزائم کو اجاگر کرتی ہے اور ہندوستان کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک لچکدار اور پرکشش مقام کے طور پر رکھتی ہے۔
حوالے :
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2156501
ایس اینڈ گلوبل :
Click here to see PDF
*******
ش ح- ظ ا- ن م
UR No: 4813
(Backgrounder ID: 155051)
Visitor Counter : 29
Provide suggestions / comments