Rural Prosperity
پانی: یکسر تبدیلی کا اساس
جل جیون مشن: پانی کے ساتھ ساتھ آزادی بھی گھر گھر پہنچ رہی ہے
Posted On: 14 AUG 2025 2:05PM
کلیدی اقدامات
|
جل جیون مشن کے تحت 15 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔
مرکزی حکومت 2028 تک جل جیون مشن کو جاری رکھنے پر غور کر رہی ہے۔
دیہی ہندوستان میں 24.80 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کو جانچنے کی تربیت دی گئی ہے۔
مجموعی طور پر 2.63 لاکھ سے زیادہ دیہی علاقوں کو ان کے متعلقہ گرام سبھا کے ذریعہ ‘ہر گھر جل’ سہولت سے لیس قرار دیا گیا ہے، جو کہ کمیونٹی کی ملکیت کا اشارہ ہے۔
|
پانی کے لیے دور تک پیدل چلنے سے لے کر گھر میں نل کی سہولت تک

مدھیہ پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں جھلریا میں روزانہ پانی لانا ایک مشکل کام تھا۔ خواتین کو پانی لانے کے لیے لمبا فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا۔ بعض اوقات انہیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا اور گرمیوں میں جب پانی کے ذرائع خشک ہو جاتے تھے، تو پانی کی تلاش اور بھی طویل ہو جاتی تھی۔ پانی ہمیشہ صاف نہیں ہوتا تھا، لیکن کوئی متبادل نہیں تھا۔ جب خواتین گھر واپس آتی تھیں، تو وہ بالکل تھک چکی ہوتی تھیں۔وہاں کی قدیم رہائشی سیتا بائی کو وہ دن اچھی طرح سے یاد ہیں، وہ کہتی ہیں، ‘‘میں ہر روز صبح 4 بجے اٹھتی، گھر کے کام کرتی اور پانی لاتی تھی۔ مجھے پانی لانے کے لیے دو کلومیٹرتک پیدل جانا پڑتا تھا۔ اس کے بعد مجھے کام کے لئے بھی جانا پڑتا تھا۔ میں جس تعمیراتی جگہ پر کام کرتی تھی،وہاں سے تاخیر سے پہنچنا مجھے گوارا نہیں تھا۔ ’’
لیکن 2021 میں حالات بدل گئے جب جھلریا میں جل جیون مشن کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا اور تمام 284 گھرانوں کو نل کے کنکشن فراہم کیے گئے۔ اس میں وقت اور محنت لگی: پائپ لائنیں بچھانے، ٹائم لائنز طے کرنے اور لوگوں کو اسے اپنانے پر راضی کرنے میں بھی وقت لگا۔ آخر کار، یہ سب کام ہو گیا۔ گھر میں پانی دستیاب ہونے کی وجہ سے خواتین اب مقامی فیکٹری یا کھیتوں میں مزدوری کر کے کما سکتی ہیں۔ اب ان کے پاس بچوں پر توجہ مرکوز کرنے اور پہلے کی نسبت زیادہ باقاعدگی سے سیلف ہیلپ گروپ میٹنگز میں شرکت کے لئے زیادہ وقت ہے۔ ان کے گھروں میں پانی آنے کے بعد زندگی واقعی بدل گئی ہے۔
سیتا بائی کی طرح کئی کہانیاں ہیں۔ ملک بھر کے چھوٹے بڑے دیہاتوں میں، ان جیسی خواتین روزمرہ کی زندگی میں ‘ہر گھر جل’ کے وعدے کو حقیقت بنانے میں مدد کر رہی ہیں اور یہ ثابت کر رہی ہیں کہ پانی کے بہاؤ کے ساتھ، مواقع خود بخود آتے ہیں۔
15 اگست 2019 کو حکومت ہند کے ذریعہ شروع کیا گیا جل جیون مشن (جے جے ایم)، جس کا مقصد دیہی علاقوں میں ہر گھر کو نل کے ذریعے پانی فراہم کرنا ہے۔ مرکزی بجٹ 2026-2025 میں جل جیون مشن کو بڑھانے کے اعلان کے بعد، مرکزی حکومت کل اخراجات میں اضافے کے ساتھ اسے 2028 تک جاری رکھنے پر غور کر رہی ہے۔ اس تجویز میں بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنانے، دیہی علاقوں میں پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے موثر آپریشن اور دیکھ بھال کو یقینی بنانے اور شہریوں پر مرکوز پانی کی خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، اور مزید فنڈنگ کے رہنما خطوط پر فعال طور پر غور کیا جا رہا ہے۔
|
اس مشن کی وجہ: ہر گھر جل
ہندوستان میں صاف پانی تک رسائی ایک بنیادی حق ہے اور حکومت ہند نے غوروفکر کے بعد اس کو اپنایا ہے۔ ‘جل جیون مشن’ کے ذریعے اب لاکھوں دیہی گھرانوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے۔ یہ کامیابی مرکز اور ریاستوں کے درمیان قریبی تال میل پر منحصر ہے۔ مرکز جہاں وسائل اور رہنمائی فراہم کر رہا ہے وہیں ریاستیں اس مشن کو حقیقت بنانے کے لیے گاؤں گاؤں کا رُخ کر رہی ہیں۔
سال 2019 میں ہندوستان کے 19 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے صرف 3.23 کروڑ کے پاس نل کا پانی دستیاب تھا۔ لاکھوں خاندان دور دراز اور اکثر غیر محفوظ پانی کے ذرائع پر انحصار کرتے تھے اور روزانہ گھنٹوں پانی لانے میں گزارتے تھے، جو ان کی بنیادی ضرورت تھی۔
اس کے حل کے طور پر، حکومت ہند نے ایک واضح اور تبدیلی کے مقصد کے ساتھ اور2024 تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ‘جل جیون مشن’ شروع کیا:

تبدیلی کیلئے لائحہ عمل: یکسرتبدیلی کا ضامن
جل جیون مشن کے بنیادی حصے میں ایک مثالی تبدیلی ہے - پانی کو سرکاری سروس سے کمیونٹی کے زیر ملکیت وسائل میں تبدیل کرنا۔ اس نقطہ نظر کو ایک مضبوط فریم ورک کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے جو مرکوزیت، شرکت اور پائیداری پر زور دیتا ہے:
مقامی سطح کی منصوبہ بندی: دیہی علاقوں کو گاؤں کے ایکشن پلان کے ذریعے پانی کی فراہمی کے نظام کو ڈیزائن اور لاگو کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
کمیونٹی کی ملکیت: مقامی ادارے جیسے ویلج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹیاں (وی ڈبلیو ایس سی) منصوبہ بندی، عمل درآمد اور دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار ہیں۔
پانی کے معیار کی نگرانی: 24.80 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کرنے کی تربیت دی گئی ہے، جس سے پانی کی حفاظت کو کمیونٹی کی قیادت میں ایک کوشش بنایا گیا ہے۔
پائیداری: طویل مدتی پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے ذرائع کی پائیداری اور گرے واٹر مینجمنٹ کو مربوط کیا گیا ہے۔
صلاحیت کی تعمیر: وسیع تربیت اورآئی ای سی (معلومات، تعلیم، مواصلات) مہمات نے بیداری اور طرز عمل میں تبدیلی کو فروغ دیا ہے۔
یہ صرف ایک اسکیم نہیں ہے، بلکہ ایک تحریک ہے جو گاؤں کی برادریوں میں جوابدہی، ملکیت اور مقصد کو فروغ دیتی ہے۔
گاؤوں کی باگ ڈور:خواتین پیش پیش

مشن کی ایک انوکھی خصوصیت، گاؤں مقدم کا نقطہ نظر اور اس کا واضح کمیونٹی کی زیرقیادت فلسفہ ہے۔ یہ منصوبہ بندی کے لیے نیچے سے اوپر کے نقطہ نظر پر زور دیتا ہے۔ دیہی کمیونٹیز نہ صرف مستفید ہوتی ہیں بلکہ فعال اسٹیک ہولڈرز بھی ہوتی ہیں۔
کل 5.29 لاکھ سے زیادہ وی ڈبلیو ایس سی قائم کیے گئے ہیں۔ تربیت یافتہ پنچایت ممبران اور مقامی رضاکاروں کی مدد سے یہ ادارے اپنے گاؤں کے پانی کے نظام کی ذمہ داری سنبھالتی ہیں۔ خواتین کی قیادت پر زور خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ مجموعی طور پر 24.80 لاکھ سے زیادہ خواتین کو پانی کے معیار کو جانچنے کے لیے تربیت دی گئی ہے، جس سے سائنسی علم اور فیصلہ سازی کو نچلی سطح تک پہنچایا گیا ہے۔
یہ نقطہ نظر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے طویل عرصے بعد پائیداری، جوابدہی اور مضبوطی کو یقینی بناتا ہے۔
ڈیجیٹل بیک بون: ٹیکنالوجی کے ذریعے اعتماد سازی
جل جیون مشن جدید ڈیجیٹل سسٹم کی بنیاد پر کام کرتا ہے جو ہر سطح پر جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔

مشترکہ طور پر، یہ اختراعات شہریوں کے اعتماد کو مضبوط کرتی ہیں، کارکردگی کو بڑھاتی ہیں اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ نظام جوابدہ اور شفاف رہے۔
دیہی زندگی کو نئے زاویے سے دیکھنا
جے جے ایم صرف پانی فراہم کرنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد نئے مواقع کھولنا اور ہر ممکنہ منظر نامے کی نئی وضاحت کرنا ہے۔

جل جیون مشن کے اثرات صاف پانی سے کہیں زیادہ ہیں:
صحت: پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے کہ اسہال اور ہیضہ میں نمایاں کمی آئی ہے۔
تعلیم: پانی جمع کرنے کا بوجھ کم ہونے سے، لڑکیاں باقاعدگی سے اسکول جا رہی ہیں۔
ذریعہ معاش: وقت طلب کاموں سے آزاد ہوکر خواتین سیلف ہیلپ گروپس اور مائیکرو انٹرپرائزز میں حصہ لے رہی ہیں۔
مساوات: عالمگیر رسائی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ انتہائی پسماندہ کمیونٹیز بھی پیچھے نہ رہیں۔
نتیجہ: آج ایک نل، ایک بہتر کل
جل جیون مشن ایک سرکاری پروگرام سے بڑھ کر ہے۔ یہ ایک لائف لائن ہے۔
یہ سیتا بائی اور ان جیسے بہت سے لوگوں کی کہانی ہے جو اب ایک نئی حقیقت کو اپنا رہے ہیں۔ پانی اب ان کی دہلیز پر دستیاب ہے، گھر کی عزتیں بحال ہیں اور ہر گلی اور گھر میں امید پھل پھول رہی ہے۔
ہندوستان کے15.69 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں میں، جو 81.01 فیصد سے زیادہ دیہاتوں کا احاطہ کرتے ہیں، اب نل کے کے پانی کے کنکشن ہیں۔ یہ مشن اجتماعی عزم اور مسلسل کوششوں کا ایک قابل ذکر ثبوت ہے۔ اس کے تبدیلی کے اثرات کو دیکھتے ہوئے، اس مشن کو وسعت دینے کی تجویز ہے۔ اس سے ہر دیہی گھر تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔ اس کی مسلسل پیش رفت کا انحصار خدمت کی فراہمی، آپریشن اور دیکھ بھال اور طویل مدت میں کمیونٹی کی شرکت پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کرنے پر ہے۔
جیسے جیسے یہ مشن بڑھتا جا رہا ہے، اس کی حقیقی میراث نہ صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بلکہ زندگیوں کو بہتر بنانے اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے میں بھی ہے۔ اس طرح ایک ایک نل کے ذریعے ترقی ہر گھر تک پہنچائی جا رہی ہے ۔
حوالہ
وزارت جل شکتی:
پریس انفارمیشن بیورو:
دیگر ذرائع:
برائے مہربانی پی ڈی ایف فائل تلاش کریں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.4814
(Backgrounder ID: 155049)
Visitor Counter : 10