• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Infrastructure

ہندوستان کا میٹرو انقلاب: میل سے سنگ میل تک

Posted On: 09 AUG 2025 12:19PM

 

‘‘جدید ہندوستان کے شہروں میں میٹرو نئی لائف لائن بن رہی ہے’’

- وزیر اعظم نریندر مودی

 

کلیدی نکات

 

 

ہندوستان کا میٹرو نیٹ ورک 248 کلومیٹر (2014) سے بڑھ کر 1,013 کلومیٹر (2025) ہو گیا ۔

ہندوستان نے 2.5 لاکھ کروڑ روپے (28.86 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے اور گھریلو سطح پر 2,000 سے زیادہ میٹرو کوچ بنائے ہیں ۔

میک ان انڈیا ، شمسی توانائی سے آراستہ اسٹیشن  اور بغیر ڈرائیور والے میٹرو جیسے اقدامات سے صاف ستھری  اور مستقبل کے لیے تیار نقل و حرکت کو فروغ مل رہا ہے ۔

 

 

ہندوستان میں میٹرو ریل کا عروج

image003ITGG.png

دہلی میٹرو

2000 کی دہائی کے اوائل میں دہلی کے  وسعت پذیر مضافاتی علاقوں  میں بچھائی جانے والی پہلی پٹریوں سے لے کر اب 20 سے زیادہ ہندوستانی شہروں میں  تعمیر شدہ ہلچل آمیز ، ٹیکنا لوجی سے لیس نیٹ ورکس تک ، ہندوستان میں میٹرو کی کہانی اس کے شہری بیداری کی علامت ہے ۔  بڑے پیمانے پر تیز رفتار نقل و حرکت کی سہولت میں ایک محتاط قدم کے طور پر شروع ہونے والی میٹرو ریل سروس  اب ملک گیر تحریک میں تبدیل ہوچکی ہے ، جو روزانہ کی آمد و رفت کو ہموار کرتی ہے ، شہر کی بھیڑ کو کم کرتی ہے  اور اسکائی لائنز کو نئی شکل دیتی ہے ۔  میٹرو اب صرف نقل و حرکت کا ایک ذریعہ نہیں رہا ہے ؛ یہ ہندوستان کی ترقیاتی کہانی کے مرکز سے گزرنے والی لائف لائن ہے ، جس میں عزائم ، اختراع پسندی اور پائیدار شہری زندگی کا وژن کارفرما ہے ۔  ہندوستان اب فخر کے ساتھ دنیا کے تیسرے سب سے بڑے میٹرو نیٹ ورک والاملک ہے ، جو شہری نقل و حرکت کی توسیع میں میٹرو کی تیز رفتار پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے ۔

image004QF0U.png

وزیر اعظم نریندر مودی کولکاتہ میٹرو کے ہاوڑہ میدان-ایسپلانیڈ میٹرو سیکشن کا افتتاح کر تے ہوئے

 

عملی نقوش

  • ہندوستان کا آپریشنل میٹرو نیٹ ورک (2014 میں) 5 شہروں کا احاطہ کرنے والے 248 کلومیٹر سے بڑھ کر مئی 2025 تک 23 شہروں میں 1,013 کلومیٹر تک وسیع ہوگیا ہے، جس میں صرف 11 برسوں میں 763 کلومیٹر کا اضافہ کیاگیا ہے۔
  • یومیہ مسافروں کی اوسط تعداد 28 لاکھ (14-2013) سے بڑھ کر 1.12 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے، جس سے شہری آمدورفت میں انقلابی تبدیلی کی نشاندہی ہوتی ہے۔

میٹرو کی ترقیاتی میٹرکس

  • نئی لائنیں چالو کرنے کی رفتار نو گنا تیز ہو گئی ہے: جو 0.68کلو میٹر/ ماہانہ (2014 سے پہلے) سے آج تقریباً 6 کلو میٹر/ ماہانہ ہے۔
  • 26-2025 کا سالانہ میٹرو بجٹ 34,807 کروڑ روپے  ہے، جو کہ 14-2013 کے5,798 کروڑ روپے سے چھ گنا زیادہ ہے۔

 

MetroGraphic(1)IMR2.jpg

 

مستقبل کی رہنمائی: حکومت کے کلیدی اقدامات

 

شہری نقل و حرکت کو تیز کرنے اور پائیدار ٹرانزٹ حل کو یقینی بنانے کے واسطے حکومت ہند نے متعدد  انقلابی اقدامات شروع کیے ہیں ۔  ان اقدامات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ میٹرو کے منصوبے  پائیدار ، اقتصادی طور پر قابل عمل اور تکنیکی طور پر جدید ہوں ۔  دور اندیش پالیسیوں ، خطیر سرمایہ کاری اور دانشمندانہ شراکت داری کے ذریعے حکومت صاف ستھرے ، تیز تر اور زیادہ مربوط شہری مستقبل کی بنیاد رکھ رہی ہے ۔

 

 میٹرو ریل پالیسی ، 2017

میٹرو ریل پالیسی 2017 شہروں کو جامع نقل و حرکت کے منصوبے (سی ایم پی) تیار کرنے اور میٹرو نظام کی ترقی کی رہنمائی کے لیے اربن میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ اتھارٹی (یو ایم ٹی اے) قائم کرنے کا پابند بناتی ہے جس میں پائیداری ، اقتصادی استعداد اور مربوط شہری نقل و حرکت پر زور دیا گیا ہے۔  مرکزی مالی امداد کے حصول کا اہل ہونے کے لیےمیٹرو پروجیکٹوں کو 14 فیصد کی کم از کم اقتصادی انٹرنل  ریٹ آف ریٹرن (ای آئی آر آر) کو یقینی بنانالازم ہے  اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے ذریعے نجی شعبے کی لازمی شمولیت کو اختیار کرنامطلوب ہے  ۔

 

میٹرو ریل سسٹم کے لیے میک ان انڈیا کی پہل

میک ان انڈیا مہم کے ضمن میں، حکومت  ہند نے کم از کم 75 فیصد میٹرو کار اور 25 فیصد کلیدی آلات اور ذیلی مشینری کی گھریلو خریداری کاالتزام کیا ہے۔ یہ مقامی پیداوار کو فروغ دینے اور نقل و حرکت کے شعبے میں خود انحصاری کو فروغ دینے کا جرأت مندانہ قدم ہے ۔ گزشتہ دس برسوں میں ، ہندوستان نے اپنے میٹرو نیٹ ورک کو پھیلانے میں تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے (28.86 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے ۔  اس رفتار سے میٹرو کوچ کی مقامی مینوفیکچرنگ کو تقویت ملی ہے ۔  وزارت دفاع کی ما تحت پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ (پی ایس یو) بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ (بی ای ایم ایل) نے مئی 2024 تک دہلی ، جے پور ، کولکاتہ ، بنگلور اور ممبئی جیسے شہروں میں2,000 سے زیادہ میٹرو کوچ فراہم کیے ہیں ، جس سے گھریلو صلاحیتوں کو تقویت ملی ہے اور درآمدات پر انحصار کم ہوا ہے ۔

 

عالمی شراکت داری

عالمی شراکت داری بھی  ملک میں میٹرو نیٹ ورک کی ترقی کو آگے بڑھا نے میں مدد گار ثابت ہو رہی ہے ۔  اسی قسم کے ایک پروجیکٹ ، ممبئی میٹرو لائن 3 (ایم ایم ایل-3) سے 23,136 کروڑ روپے (2.67 ارب امریکی ڈالر) کی بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ شہری نقل و حرکت میں تبدیلی آنے کی امید ہے ۔  13, 235 کروڑ روپے (1.53 ارب امریکی ڈالر) کا ایک نمایاں حصہ یا کل فنڈنگ کا 57.2 فیصد ، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) کے ذریعہ قرض کی امداد کے طور پر فراہم کیا جارہا ہے ۔  باقی رقم حکومت ہند ، مہاراشٹر کی ریاستی حکومت/ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے ذریعے مشترکہ طور پر فراہم کی جا رہی ہے جو اسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بین الاقوامی اور گھریلو اشتراک کی ایک مضبوط مثال بناتی ہے ۔

 

گرین اربن موبلٹی

ہندوستان کے میٹرو ریل نظاموں میں سبز اختراعات کو اپنا یا جارہا ہے ۔ دہلی میٹرو نے اوکھلا وہار میں ایلیویٹڈ ویاڈکٹ پر عمودی دو رخی شمسی پلانٹ اور خیبر پاس ڈپو میں1 میگاواٹ کا روف ٹاپ سولر پلانٹ نصب کیا ہے ، جو غیر سطحی قابل تجدید توانائی کے استعمال کی عمدہ مثالیں ہیں ۔ دیگر سبز اقدامات جیسے ری جنریٹو بریکنگ سسٹم ، جو بڑے شہروں میں وسیع پیمانے پر اپنائے گئے ہیں ، بریکنگ انرجی کو بجلی میں تبدیل کرکے بجلی کی بچت اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ مزید برآں ، دہلی ، کوچی ، ناگپور اور پونے جیسے شہروں کے بہت سے میٹرو اسٹیشنوں نے ماحول کے ساز گاربنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر انڈین گرین بلڈنگ کونسل (آئی جی بی سی) کی سند حاصل کی ہے ۔ یہ کوششیں ہندوستان کے پائیداری کے اہداف کے مطابق ہیں اور صاف شفاف شہری نقل و حرکت میں میٹرو کے بڑھتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتی ہیں ۔

image007M8XR.jpg

 

 

ہندوستان کی میٹرو ریل میں جدید ترین اختراعات

ہندوستان کے میٹرو نظام نہ صرف حجم میں توسیع کر رہے ہیں بلکہ وہ ذہانت کے لحاظ سے بھی ارتقا پذیر ہیں ۔  آٹومیشن ، ڈیجیٹلائزیشن اور پائیداری کی طرف مضبوط پیش قدمی کے ساتھ ، ملک بھر کے میٹرو نظاموں میں نئی ٹیکنالوجیز کو اپنا یا جا رہا ہے ۔

 

نمو بھارت ٹرین

ہندوستان کی پہلی جدید ترین تیز رفتار بین علاقائی ٹرین ۔

چلنے کی رفتار :160 کلومیٹر فی گھنٹہ آپریشنل رفتار (متعینہ رفتار: 180 کلومیٹر فی گھنٹہ)

دہلی-میرٹھ علاقائی ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (آر آر ٹی ایس) پر تعینات

 

زیر آب میٹرو

2024 میں ، ہندوستان نے کولکاتہ میں اپنی پہلی زیر آب میٹرو سرنگ کا آغاز کرکے اہم سنگ میل حاصل کیا  ہے، جو دریائے ہگلی کے نیچے سے ایسپلانیڈ اسٹیشن کو ہاوڑہ میدان سے جوڑتا ہے ۔

انجینئرنگ کا یہ انوکھانمونہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی تکنیکی اور بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت کی علامت کے طور پرقائم ہے ۔

 

واٹر میٹرو

کیرالہ میں کوچی  شہر  واٹر میٹرو شروع کرنے والا ہندوستان کا پہلا شہر بن گیا ہے ۔

واٹر میٹرو ہموار اور ماحول کے موافق نقل و حرکت کے لیے الیکٹرک ہائبرڈ کشتیوں کا استعمال کرکے 10 جزیروں کو آپس میں جوڑتی ہے ۔

 

یورپی ٹرین کنٹرول سسٹم ای ٹی سی ایس لیول II  کی سگنلنگ

ایل ٹی ای ریڈیو بیکبون کا استعمال کرکے ہائبرڈ لیول III سسٹم کے ساتھ دنیا کا پہلا ای ٹی سی ایس لیول II ۔

یہ نمو بھارت روٹ پر ٹرین کی حفاظت ، رفتار اور حقیقی وقت کی نگرانی کو بہتر کرتا ہے ۔

 

پلیٹ فارم اسکرین ڈورز(پی ایس ڈی)

بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل) اور نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کےذریعہ مشترکہ طور پر تیار کیا  گیا ہے ۔

یہ مسافروں کی حفاظت کو بہتر کرتا ہے اور پلیٹ فارم کی سطح پر حادثات کو کم کرتا ہے ۔

 

نیشنل کامن موبلٹی کارڈ (این سی ایم سی)

ون نیشن ، ون کارڈ کا یکساں حل ۔

یہ میٹرو ، بسوں ، مضافاتی ریل ، ٹول پلازہ اور ریٹیل میں ہموار سفر کو ممکن بناتا ہے۔

 

کیو آر کے ذریعہ ٹکٹ

موبائل ایپ پر مبنی کیو آر ٹکٹ کی سہولت ٹکٹ خریدنے  کے تجربے کو آسان اور ڈیجیٹل بناتی ہے ۔

 

بغیر پائلٹ ٹرین آپریشن (یو ٹی او)

ڈرائیور لیس ٹیک دہلی میٹرو کے متعدد لائنوں میں کام کر رہی ہے ، ان میں سے پہلی 2020 میں میجینٹا لائن پر متعارف کرائی گئی تھی ۔

یہ کارکردگی کو بہتر بناتی ہے اور انسانی دار ومدار کو کم کرتی ہے ۔

 

ٹرین نگرانی کا خودکار مقامی نظام  (آئی-اے ٹی ایس)

ہندوستان میں پہلی بار مقامی طور پر تیار کیا جانے والا  ، اے ٹی ایس خودکار مقامی اور مرکزی کنٹرول اور ٹرین کے آپریشن اور سگنلنگ کی نگرانی فراہم کرتا ہے ۔

یہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) اور بی ای ایل کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیار کیا گیا ہے ، جو اب دہلی میٹرو کی ریڈ لائن میں سرگرم ہے ۔

 

مجوزہ میٹرو پروجیکٹ

ہندوستان میں میٹرو کی توسیع مختلف نئے منصوبوں کے منصوبہ بندی اور منظوری کے مراحل سے گزرنے  کے ساتھ نئی رفتار پکڑ رہی ہے ۔  اس کا مقصد آخری میل تک رابطے کو بہتر بنانا ، شہری ترقی کی حمایت کرنا  اور ابھرتے ہوئے اور پرانے شہروں میں صاف  شفاف، تیز اور زیادہ جامع پبلک ٹرانسپورٹ کی پیشکش کرنا ہے ۔  ان میں سے چندنئے منصوبے درج ذیل ہیں:

 

پونے میٹرو ریل پروجیکٹ کا مرحلہ-2

 

پونے میٹرو فیز-2 ، کو منظوری دے دی گئی ہے  جو 13 اسٹیشنوں کے ساتھ کل 12.75 کلومیٹر کے دو ایلیویٹڈ کوریڈور (وناز-چندانی چوک اور رام واگھولی) کا احاطہ کرتا ہے اور اسے چار سال کے اندر مکمل کرنے کا شیڈول ہے ۔

  • یہ توسیع آئی ٹی مراکز ، تعلیمی اداروں اور انٹرسٹی بس اڈدوں تک رسائی کو بہتر بنائے گی ، جس سے پبلک ٹرانسپورٹ کا حصہ بڑھے گا۔

 

دہلی میٹرو

 

ایروسٹی-تغلق آباد کوریڈور کی اندرا گاندھی ڈومیسٹک ٹرمینل-1  تک توسیع (2.16 کلومیٹر ، زیر زمین)

میجنٹا لائن ایکسٹینشن (لائن 8)-رام کرشن آشرم مارگ سے اندرا پرستھ (9.913 کلومیٹر ، زیر زمین)

گولڈن لائن ایکسٹینشن (لائن 10)-تغلق آباد سے کالندی کنج (9 کلومیٹر ، ایلیویٹڈ)

  • نوئیڈا سیکٹر 51 سے نالج پارک 5 (17.435کلومیٹر)
  • احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ کا مرحلہ-2 اے
  •  
  • سردار ولبھ بھائی پٹیل ہوائی اڈے سے براہ راست رابطے کے لیے احمد آباد میٹرو کی توسیع (6.032 کلومیٹر)
  • یہ توسیع یومیہ مسافروں ، ہوائی اڈے کے اہلکاروں اور شہر بھر کے باشندوں کے لیے ہوائی اڈے تک آسان اور تیز رسائی کا باعث بنے گی ۔

بنگلور میٹرو فیز-3

 

بنگلور میٹرو کے فیز-3 میں 45 کلومیٹر کی تعمیر کو  مرکزی حکومت نے 15,600 کروڑ روپے کی لاگت سے منظوری دی ہے ۔

  • فی الحال شہر میں 75 کلومیٹر میٹرو چل رہی ہے اور 145 کلومیٹر زیر تعمیر ہے ۔

واٹر میٹرو کی توسیع

 

کوچی میٹرو کے ماڈل کی نقالی کرتے ہوئے حکومت نے آسام کے گوہاٹی ، ڈبرو گڑھ اور تیج پور سمیت پورے ہندوستان کے 24 شہروں میں واٹر میٹرو کی توسیعی خدمات کے لیے تکنیکی فزیبلٹی اسٹڈی کو منظوری دی ہے ۔

  • اس توسیع سے رابطے کو بہتر بنانے ، سڑکوں کی بھیڑ کو کم کرنے اور شہروں میں پائیدار نقل و حرکت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔

 

 

خاتمہ

دہلی کے  ہنگامہ دار پلیٹ فارم سے لے کر سورت اور بھوپال کی ابھرتی ہوئی میٹرولائنوں تک ، میٹرو ریل کے نظام خاموشی سے ایک نئے ہندوستان کے تانے بانے کو جوڑ رہے ہیں: جو تیزتر ، موثر اور صاف ستھرا  ہو۔ یہ صرف ٹرینیں نہیں ہیں ؛ بلکہ یہ  آئندہ کل کے ہندوستان کی لائف لائن ہیں ، جو نہ صرف مسافروں کی خدمت کرتی ہیں بلکہ امنگ ، مساوات اوراستحکام کے مقاصد کو بھی پورا کرتی ہیں ۔  چونکہ ہندوستان 2030 تک 7.3 کھرب ڈالر کی متوقع جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کا آرزو مند ہے ، میٹرو ریل جیسی مضبوط پبلک ٹرانسپورٹ اس کی ترقی ، لوگوں کو جوڑنے ، شہروں کی تقویت اور کرہ ارض کی حفاظت کی ریڑھ کی ہڈی ہوگی ۔  حکومت کی مسلسل توجہ اور عمل درآمد کے ساتھ ، ہندوستان میٹرو کی زیر قیادت نقل و حرکت میں تبدیلی کے دنیا کے سرکردہ ماڈلز میں سے ایک بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔

حوالہ جات

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت


https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2101366

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2147920

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2104426

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2011999

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2130718

 

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2046368

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1488414

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2139491

 

وزارت تجارت اور صنعت


https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2132174

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2136029

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت

 

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2120213

 

 

وزارت اطلاعات و نشریات

 

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2117488

 

دفتر وزیر اعظم

 

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2090307

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1944623

 

کابینہ


https://www.pib.gov.in/newsite/PrintRelease.aspx?relid=170009

پی آئی بی بیک گراؤنڈر

 

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=153629&ModuleId=3

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?ModuleId=3&NoteId=154624

 

آئی بی ای ایف

https://www.ibef.org/blogs/india-s-expanding-metro-network-transforming-urban-mobility-and-boosting-economic-growth

 

دیگر لنک

 

https://delhitourism.gov.in/itinerary/metro_itinerary.html

Click here to see pdf

****

ش ح۔م ش ع۔ ش ت

U NO: 4647

(Backgrounder ID: 155022) Visitor Counter : 44
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate