• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

نشہ مکت یوا برائے وکست بھارت افراد کو تفویض اختیار، ملک کی تعمیر

Posted On: 17 JUL 2025 10:47AM

اہم نکات

ہندوستان کی 65 فیصد سے زیادہ آبادی 35 سال سے کم عمر کی ہے، جس میں نوجوان منشیات سے پاک اور ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کا کلیدی محرک شمار ہوتے ہیں ۔

سال2024 میں، ہندوستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے25,330 کروڑ روپے مالیت کی منشیات ضبط کیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے، جس سے منشیات کے خلاف تیز کارروائی کی عکاسی ہوتی ہے۔

بنارس میں منعقدہ نوجوانوں کی روحانی سربراہی کانفرنس (20-18 جولائی 2025)  میں ‘‘کاشی اعلامیہ’’ کے ذریعے منشیات کے استعمال کے خلاف نوجوانوں کی زیر قیادت تحریک کا آغاز  ہوا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تعارف

منشیات کا استعمال ایک سنگین عالمی مسئلہ بنا ہوا ہے۔ یہ خاموشی سے افراد کو نقصان پہنچاتا ہے، خاندانوں کو توڑتا ہے اور برادریوں کو کمزور کرتا ہے۔ اس کے اثرات صرف نشے کی لت تک محدود نہیں ہیں۔ یہ طویل مدتی جسمانی، ذہنی اور سماجی نقصان کا باعث بنتا ہے۔

 

Ph-1.jpg

 

وکست بھارت کی طرف سفر ‘امرت کال’ میں نوجوان مشعل بردار ہیں۔ ہندوستان کی65 فیصد سے زیادہ آبادی کی عمر 35 سال سے کم ہے اور ان کی اوسط عمر صرف 28 سال ہے۔ ہمارے نوجوان قومی ترقی کے بہت اہم محرک ہیں۔ اگر انہیں منشیات کی لت جیسے تباہ کن اثرات سے بچا جائے تو ان کی طاقت، توانائی اور واضح مقصد سے ہندوستان کے مستقبل کو بدلا جاسکتا ہے۔

سوامی وویکانند نے ایک مرتبہ کہا تھا،‘‘آپ جو بھی سوچیں گے، آپ وہی ہوں گے، اگر آپ خود کو کمزور سمجھتے ہیں، تو آپ کمزور ہوں گے؛ اگر آپ خود کو مضبوط سمجھتے ہیں، تو آپ مضبوط ہوں گے۔’’ نوجوانوں کے لیے حقیقی تحریک کی شخصیت سوامی وویکانند نے نوجوان افراد کو منشیات کے استعمال جیسی مضر عادات سے دور رہنے کی نصیحت دی ہے۔ ان کا خیال تھا کہ ہر وہ چیز جو انسان کو جسمانی، ذہنی یا جذباتی طور پر کمزور کرتی ہے اسے زہر کی مانند رد کر دینا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی توانائی اور حکمت  کو ملک کی تعمیر کے لیے استعمال کریں، خود کو برباد نہ کریں۔

 

Ph-2.jpg

 

اس وژن کے ساتھ نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت کی طرف سے بنارس میں 18 سے 20 جولائی 2025 تک یوتھ اسپرچوئل سمٹ[1] کا انعقاد کیا جار ہا ہے، جس کا موضوع ‘‘نشہ مکت یوا فار وکست بھارت’’ ہے۔ اس کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو نشے کی لت سے نجات دلانا اور ملک کی تعمیر میں ان کے کردار کو مضبوط بنانا ہے۔

اس سربراہی اجلاس میں وزارت صحت، وزارت سماجی انصاف اور وزارت ثقافت جیسی اہم وزارتوں کے ساتھ ساتھ نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ایمس، اور 100 سے زیادہ روحانی تنظیموں کی یوتھ ونگ کے نمائندے  جمع ہوں گے۔

اس کا مقصد صحت مند، منشیات سے پاک اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے مشترکہ روڈ میپ ‘‘کاشی اعلامیہ’’ کے ذریعے منشیات کے خلاف نوجوانوں کی زیر قیادت تحریک کے لیے مضبوط قومی منصوبہ بنانا ہے۔ منصوبے کو فعال اور شفاف رکھنے کے واسطے، مسلسل رفتار کو یقینی بناتے ہوئے، وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ(وی بی وائی ایل ڈی -2026) کے دوران اس کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

 

Ph-3.jpg

 

سربراہی اجلاس کے نتائج

ہر سیشن میں متعلقہ شراکت داروں کے ذریعہ تیار کردہ ایک مرکوز ایکشن پلان پیش کیا جائے گا۔

ان انفرادی منصوبوں کو سمٹ کے دوسرے دن ‘‘کاشی اعلامیہ’’ کی شکل میں باضابطہ طور پر اپنایا جائے گا۔

حتمی قرارداد میں مخصوص اہداف کا خاکہ پیش کیا جائے گا، ذمہ دار ایجنسیوں کو نامزد کیا جائے گا اور عمل درآمد کے لیے واضح ٹائم لائن طے کی جائے گی۔

اقدام کی دعوت: منشیات سے پاک ہندوستان کی تعمیر میں شہریوں کا کردار

نشہ مکت بھارت ابھیان محض ایک سرکاری پہل نہیں ہے۔ یہ ایک ملک گیر تحریک ہے جس میں ہر شہری کی سرگرم شرکت ضروری ہے۔ اس مہم کو عوام کے زیر قیادت جن آندولن میں تبدیل کرنے کے لیے افراد خصوصاً نوجوانوں کی شمولیت بہت ضروری ہے۔ اجتماعی ذمہ داری قبول کرکے تمام باشندے روک تھام، آگاہی، باز آبادکاری اورنفاذ کی معاونت میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

مہم میں شرکت کے طریقے

عہد کریں

شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ رسمی طور پر این ایم بی اے پورٹل پر عہد کرکے منشیات سے پاک ہندوستان کے  تئیں اپنی  عہد بندی کا باضابطہ اظہار کریں۔ یہ عہد قومی مقصد کی حمایت میں انفرادی ذمہ داری کی علامت ہے۔

رضاکار اور انٹرن

ملک کے نوجوان اور شہری نشہ مکت بھارت ابھیان کے تحت رضاکار یا انٹرن کے طور پر رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔ خاکہ بند ٹریننگ اور فیلڈکی سرگرمی کے ذریعے، وہ آگاہی مہم، آؤٹ ریچ پروگرام اور کمیونٹی کو متحرک کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

مصدقہ معلومات شیئر کریں

عوام الناس سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ یا سپلائی سے متعلق کسی بھی طرح کی مصدقہ معلومات کی اطلاع مقامی حکام کو دیں۔ بروقت اطلاع غیر قانونی نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور نقصان کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

سرکاری آئی ای سی مواد استعمال کریں

وزارت سماجی انصاف اور تفویض اختیارات نے معلومات، تعلیم اور مواصلت (آئی ای سی) کا مواد تیار کیا ہے، جن میں پوسٹر، ویڈیو اور اختراعی مواد شامل ہیں، جو تعلیمی اداروں، کام کی جگہوں اور عوامی مقامات پر استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان مواد سے بیداری اورطرز سلوک میں تبدیلی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔

اکثر پوچھے جانے والے سوالات سے باخبر رہیں

نشہ کی لت، علاج کی خدمات، ہیلپ لائن اور مہم کے خاکہ کے بارے میں واضح اور مستند معلومات فراہم کرنے کے لیے این ایم بی اے کی ویب سائٹ پر ایک وقف شدہ سیکشن ‘اکثر پوچھے جانے والے سوالات (ایف اے کیو)’ دستیاب ہے۔

این ایم بی اے کی موبائل ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کریں

این ایم بی اے کی موبائل ایپلیکیشن  میں مہم کی اپ ڈیٹس، رپورٹنگ، رضاکاروں کے ذریعے بروقت ڈیٹا جمع کرانے اور معاون وسائل تک رسائی کی سہولت فراہم  ہوتی ہے۔

منشیات کے استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی

حکومت نے مرکوز اور منظم انداز میں منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔ حکومت ہند نے منشیات سے پاک ہندوستان کے وژن کو پورا  کرنے کے لیے نوجوانوں اور عوام میں بیداری پھیلا کر اس لڑائی کو جن آندولن میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ صرف ایک سال کے عرصے میں، اس نقطہ نظر سے ملک بھر میں منشیات کی ضبطگی، گرفتاریوں اور مربوط کریک ڈاؤن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

سال 2024 میں پورے ہندوستان میں این سی بی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تقریباً25,330 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی ہیں، جو 2023 میں ضبط کئے گئے16,100 کروڑ روپے سے 55فیصد زیادہ ہے۔ 2024 میں زیادہ مضر صحت اور نشہ آور مصنوعی ادویات، کوکین اور سائیکو ٹراپک مادوں کے طور پر استعمال ہونے والی دواسازی کی ادویات کی ضبطی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اے ٹی ایس(ایمفیٹامین- ٹائپ اسٹیمولینٹس): وہ مصنوعی ادویات ہیں جو دماغ، دل اور اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

میتھمپھیٹا مین (میتھ): ایک کرسٹل جیسی دوا جو دماغ اور دل کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔

کوکین: ایک سفید پاؤڈر جو دل کے دورے اور شدید لت کا سبب بن سکتا ہے۔

میفیڈرون: ایک پارٹی ڈرگ ہے جو بے چینی ، الجھن اور دل کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔

حشیش: بھنگ سے بنائی جانے والی مصنوعی دوا، یہ یادداشت اور دماغی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Ph-4.jpg

 

این سی بی کی کارروائی کی ایک دہائی

[2] نارکوٹکس کنٹرول بیورو ( این سی بی)، برسوں سے، مربوط قومی حکمت عملی کے تحت منشیات کی اسمگلنگ اور  غلط استعمال کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔ پچھلی دہائی میں مقدمات کے اندراج، گرفتاریوں اور ضبط شدہ منشیات کی مقدار اور قیمت میں تیزی سے اضافہ درج ہو ا ہے ۔

 

Ph-5.jpg

 

 

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کو 17 مارچ 1986 کو حکومت ہند نے منشیات کی اسمگلنگ اورغلط استعمال کے خلاف کے خلاف قومی  اقدامات کی رہنمائی کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔ مرکزی حکومت کی نگرانی میں کام کرنے والا ادارہ این سی بی ریاستوں اور مختلف ایجنسیوں میں این ڈی پی ایس ایکٹ اور متعلقہ قوانین کے تحت  تنفیذی کارروائیوں کو مربوط کرتا ہے۔ یہ بین الاقوامی کنونشن کے التزامات کی  ہندوستان کی تعمیل کو بھی یقینی بناتا ہے، منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے عالمی تال میل میں مدد کرتا ہے اور منشیات کے استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے دیگر وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

ملک بھر میں منشیات کے خلاف اقدامات کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے بڑی ساختیاتی توسیع کے ذریعے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کو نمایاں طور پر مضبوط کیا گیا ہے۔

این سی بی  کی مخصوص توسیع

علاقائی دفاتر: علاقائی دفاتر کی 3 سےبڑھا کر 7  کی گئی ہے (مثال کے طور پر، امرتسر، گوہاٹی، چنئی، احمد آباد)

زونل دفاتر:  زونل دفاتر کی تعداد 13 سے بڑھا کر 30 کی گئی ہے ، جن میں گورکھپور، سلی گوڑی، اگرتلہ، ایٹا نگر اور رائے پور شامل ہیں ۔

عملہ کی تعداد: 536 عہدوں  کا اضافہ کیا گیا ، جس سے منظور شدہ عہدوں کی تعداد 1,496 ہوگئی۔

نارکو کینائن پول: بہتر سراغ رسانی کے لیے 10 زونل دفاتر میں نار –کے9 یونٹس تعینات کی گئی ہیں۔

نارکو- دہشت گردی کی ملی بھگت کو توڑنے کی کوشش

منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم کے تحت ، ایجنسیوں نے 2024 میں ملک کی سب سے بڑی آف شور منشیات کی ضبطگی کی کارروائی کی ہے۔ وزارت داخلہ کی قیادت میں، منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مکمل حکومتی طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔

این سی بی، بحریہ اور گجرات پولیس کی مشترکہ کارروائی میں 3132 کلو منشیات کی ایک بڑی کھیپ پکڑی گئی ہے۔

سکیورٹی ایجنسیوں نے گجرات میں منشیات کی اسمگلنگ کے بین الاقوامی کارٹیل کا پردہ فاش کیا اور 700 کلو گرام سے زیادہ ممنوعہ میتھیمفیٹامائن  کی کھیپ ضبط  کی ۔

این سی بی نے نئی دہلی میں 82.53 کلو گرام ہائی گریڈ کوکین ضبط کی۔

دہلی کے ایک کورئیر سینٹر میں نیچے سے اعلیٰ سطح تک ہم آہنگ کوشش کے تحت منشیات کی مقدار پکڑے جانے کے بعد تقریباً 900 کروڑ روپے مالیت کی بھاری مقدار میں منشیات کی کھیپ کا پتہ لگایا گیا۔

ایجنسیوں نے گہرے سمندی علاقوں سے سال 2024 میں مجموعی طور پر 4,134 کلو گرام منشیات ضبط کیں۔

وزارت داخلہ کی ماتحت ایجنسیوں نے سال 2024 میں 1,17,284 کلوگرام منشیات کو تلف کیا۔

 

منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے اقدامات

مرکزی حکومت نے پچھلے 5 برسوں میں اس لڑائی کو ‘پورے حکومتی نقطہ نظر’ اور ساختیاتی، ادارہ جاتی اور معلوماتی اصلاحات کے تین ستونوں پر لڑنے کی کوشش کی ہے۔

4- ٹائر این سی او آر ڈی (نارکو کوآرڈینیشن سینٹر) میکانزم: ایک  یونیفائڈ پورٹل کے ذریعے تمام شراکت داروں کے درمیان اعلیٰ سطح سے ضلع سطح تک کوہم آہنگی۔

اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف ) :این سی او آر ڈی کے فیصلوں کو نافذ کرنے کے لیے ہر ریاست؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سینئر پولیس افسران کی قیادت میں مخصوص ٹیم کی تعیناتی۔

مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی): منشیات کی بڑی ضبطی اور تحقیقات کی نگرانی کے لیے این سی بی کے ڈی جی کی سربراہی میں قائم کمیٹی۔

امپاورڈ بارڈر اور ریلوے فورس:بی ایس ایف (بارڈر سکیورٹی فورس)، آسام رائفلز،ایس ایس بی (سشستر سیما بل)، انڈین کوسٹ گارڈ اور آرپی ایف (ریلوے پروٹیکشن فورس) کواین ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق معاملات میں تلاشی، ضبطی اور گرفتاریاں کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

این ڈی پی ایس ایکٹ (1985) منشیات کے غلط استعمال اور غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے ہندوستان کا اہم قانون ہے۔یہ نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک مادوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پر پابندی لگاتا ہےالا یہ کہ طبی یا سائنسی مقاصد کے لیے اس کی اجازت  ہو۔ اس میں خلاف ورزیوں پر سخت سزاؤں کا التزام کیا گیا ہے اور منشیات پر انحصار کرنے والوں کے علاج کا بندوبست کیا گیاہے۔

 

 

 

 

 

 

 

انٹر ایجنسی جوائنٹ آپریشنز:این سی بی بحریہ، کوسٹ گارڈ، بی ایس ایف، اسٹیٹ اے این ٹی ایف اور دیگراداروں کے ساتھ ملک گیر کارروائیوں کے لیے کوآرڈینیٹ کرتا ہے۔

صلاحیت سازی اور تربیت: تمام ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسیوں کو جاری پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

ڈارک نیٹ اور کرپٹو ٹاسک فورس:سائبر ڈرگز کی اسمگلنگ کے رجحانات، نگرانی، اور قانونی اپ ڈیٹس پر توجہ  دینے والی ایم اے سی سطح کی یونٹ۔

ایم اے سی سے مرادملٹی ایجنسی سینٹرہے۔ ایم اے سی کی سطح پر، ہندوستان میں مختلف انٹیلی جنس اور تنفیذی ایجنسیاں معلومات کا اشتراک کرنے، کارروائیوں کو مربوط کرنے اور خطرات بشمول منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی اور منظم جرائم سے متعلق سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے مل کر کام کرتی ہیں ۔

 

 

 

 

 

نیشنل ہیلپ لائن (ایم اے این اے ایس 1933): منشیات سے متعلق استفسارات اور رپورٹنگ کے لیے 7×24 ٹول فری پلیٹ فارم۔

فرانزک لیب سپورٹ: ریاستی فرانزک سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کے لیے مرکزی مدد۔

میری ٹائم سکیورٹی گروپ - این ایس سی ایس (نیشنل سکیورٹی کونسل سیکریٹریٹ): نومبر 2022 میں سمندری راستے سے منشیات کی اسمگلنگ کا تجزیہ کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی تال میل: ہمسایہ ممالک (میانمار، ایران، بنگلہ دیش، وغیرہ) کے ساتھ ڈی جی کی سطح کے دو طرفہ مکالمے سمندری اور زمینی منشیات کے راستوں پر مرکوز تھے۔

منشیات کے غلط استعمال کے خلاف لڑائی

نشیلے مواد کے استعمال کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے،وزارت  سماجی انصاف اور تفویض اختیارات نے ملک بھر میں روک تھام، علاج اور باز آبادکاری پر توجہ مرکوز کرنے والے ہدف بند پروگرام تیار کیے اور نافذ کیے ہیں۔

نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے)

15 اگست 2020 کو وزارت سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی طرف سے  شروع کیاجانےوالا، نشہ مکت بھارت ابھیان ( این ایم بی اے) ایک ملک گیر مہم ہے جوانسداد، علاج اور بازآبادکاری کے ذریعے منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لیے چلائی جاتی ہے۔

این ایم بی اے کی ویب سائٹ: جامع وسائل، ریئل ٹائم ڈیش بورڈز، ای-پلیج کے اختیارات اور ماہرین کی زیرقیادت بحث کے پلیٹ فارم پیش کرتی ہے۔

 

Ph-6.jpg

 

این ایم بی اے موبائل ایپ: ماسٹر رضاکاروں کے ذریعہ وسیع استعمال کے زمینی سطح کا ڈیٹا اکٹھا اور مانیٹر کرتا ہے۔

نیشنل ٹول فری ہیلپ لائن (14446): بنیادی مشاورت اور ریفریل کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

نشہ  مکت بھارت ابھیان کے تحت، 16.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو نشہ آور اشیاء کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ 27.76 لاکھ سے زیادہ افراد نے علاج اور باز آباد کاری کی مدد حاصل کی ہے۔ حکومت ملک بھر میں 730 سے زیادہ مفت بحالی مراکز چلا رہی ہے۔ کمیونٹی کی سطح پراقدامات کو تقویت دینے کے لیے، 10,000 سے زیادہ ماسٹر رضاکاروں کو تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ آؤٹ ریچ اور بیداری کی سرگرمیوں میں مدد کریں۔

منشیات کی طلب میں کمی کے لیے قومی ایکشن پلان (این اے پی ڈی ڈی آر)

منشیات کی طلب میں کمی کے لیے قومی ایکشن پلان(این اے پی ڈی ڈی آر) کو وزارت سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے تحت نافذ کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک مرکزکی  امداد یافتہ اسکیم ہے ،جس کے تحت درج ذیل کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے:

342 مربوط بحالی مراکز برائے منشیات(آ ئی آر سی اے ایز) ، جو منشیات استعمال کرنے والوں کو داخلہ کی بنیاد پر علاج فراہم کرتے ہیں، جن میں مشاورت، زہریلے اثرات سے نجات/منشیات سے چھٹکارا، بعد از علاج دیکھ بھال اور سماج میں دوبارہ انضمام شامل ہے۔

47 کمیونٹی پر مبنی ہم عمروں کی قیادت میں مداخلتی پروگرامز(سی پی ایل آئی) ، جو 18 برس سے کم عمر بچوں کے ساتھ کام کرتے ہیں تاکہ منشیات کے خلاف بیداری  پیدا کی جا سکے اور زندگی  اہمیت اور مہارتیں  سکھائی جا سکیں۔

74 آؤٹ ریچ اور ڈراپ اِن سینٹرز(او ڈی آئی سی ایز) ، جو ایک محفوظ اور تحفظ یافتہ جگہ فراہم کرتے ہیں، جہاں جانچ، تشخیص اور مشاورت کی سہولت موجود ہوتی ہے اور اس کے علاوہ  علاج و بحالی خدمات کے لیے رہنمائی اور روابط فراہم کیے جاتے ہیں۔

83 نشہ چھڑانے کےلیے علاج کی سہولیات(اے ٹی ایف ایز) جو سرکاری اسپتالوں میں قائم ہیں۔

53 ضلعی نشہ سے نجات کےمراکز(ڈی ڈی اے سی ایز)، جو آئی آر سی اے، او ڈی آئی سی اور سی پی ایل آئی کی تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کرتے ہیں۔

نتیجہ

وارانسی میں منعقدہ یوتھ اسپیریچوئل سمٹ منشیات کے استعمال کے خلاف ایک متحد اور عملی جدوجہد کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس سمٹ کے ذریعے مختلف کلیدی وزارتوں، قانون کو نافذ کرنے والی ایجنسیوں، روحانی رہنماؤں اور نوجوانوں کی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ایک ایسے عوامی تحریک کی بنیاد رکھی گئی ہے جو آگاہی، ہمدردی اور اجتماعی عزم پر مبنی ہے۔

یہ پہل عزت مآب وزیرِ اعظم کے اُس وژن کی عکاسی کرتی ہے ،جس کے تحت وہ ایک صحت مند، نشہ سے پاک اور خود انحصار نوجوان نسل کو ترقی یافتہ  ہندوستان  کی بنیاد بنانا چاہتے ہیں۔ یہ پہل نوجوان شہریوں کی توانائی، قیادت اور ان کی طاقت پر یقین رکھتی ہے کہ وہ قوم کو ایک صحت مند مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

یہ یوتھ اسپیریچوئل سمٹ محض ایک تقریب نہیں، بلکہ یہ ایک قومی عملی پکار ہے، جہاں پالیسی، سماج اور روحانیت ایک ساتھ آ کر ایک منشیات سے پاک اور بااختیار نسل کی تشکیل کے لیے متحد ہو رہے ہیں۔

حوالاجات

Ministry of Youth Affairs and Sports

PIB Backgrounders:

United Nations Office on Drugs and Crime:

Ministry of Home Affairs

Ministry of Social Justice and Empowerment

Social Media Links:

Click here to see pdf

****

ش ح۔م ش ع۔ م ع ن۔ ش ت۔ ع د

U NO: 2836

(Backgrounder ID: 154906) Visitor Counter : 123
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , हिन्दी
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate