• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

کھیلو بھارت نیتی 2025

زمینی سطح سے بلندی تک -  بھارت کے کھیلوں کے مستقبل کی نئی تعریف

Posted On: 10 JUL 2025 1:24PM

اہم نکات

کھیلو بھارت نیتی 2025: قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ انضمام، خواتین کو بااختیار بنانے اور ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ رابطہ قائم کرنا۔

اولمپکس 2036: بھارت کو عالمی کھیلوں کی طاقت کے طور پر قائم کرنے کا ہدف، اور 2036 میں اولمپکس کی میزبانی کا مقصد۔

مختص بجٹ: مالی سال 2025-2026 کے لیے نوجوان امور و کھیلوں کے وزارت کو 3,794 کروڑ روپئے کا بجٹ دیا گیا ہے ۔جو مالی سال 2014-15 کے مقابلے میں 130.9فیصد زیادہ ہے۔

تین دہائی قبل تک، بچوں کے لیے کھیل کود ایک خوشگوار تفریح تھی، جو اسکول اور ہوم ورک کے درمیان محدود تھی۔ دھول بھرے آس پاس کے میدانوں میں کرکٹ یا فٹ بال کھیلنا، ہیروز کی نقل کرنے کا خواب دیکھنا، مگر کھیلوں کو کبھی عملی کیریئر کے طور پر نہیں سمجھنا، ایک عام سوچ تھی۔ اُس وقت، محدود کھیلوں کے انفراسٹرکچر اور تعلیم کو کھیلوں کے مقابلے میں ترجیح دینے والے معاشرے کی وجہ سے، کھیلوں کو صرف ایک شوق کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

ابتدائی طور پر بھارت میں کھیلوں پر ادارہ جاتی توجہ کم تھی، حکومت کی حمایت نہ ہونے کے برابر تھی، اور معاشرتی طور پر تعلیم کو کھیلوں پر ترجیح دی جاتی تھی۔ کھیل اور جسمانی تعلیم کو اکثر ضمنی سرگرمیاں سمجھا جاتا تھا کیونکہ کھیلوں میں کیریئر کے مواقع محدود تھے۔ تاہم، وقت کے ساتھ حکومت کی حمایت یافتہ پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے اس صورتحال میں تبدیلی آئی۔ بنیادی سطح پر تربیت، وظائف، اور انفراسٹرکچر فراہم کرکے کھیلوں کو ایک منظم شعبہ میں تبدیل کیا گیا۔ ان کوششوں کا نچوڑ نمایاں "کھیلو انڈیانیتی 2025" کی صورت میں سامنے آیا۔کھیلو انڈیاجیسے پروگرامز نے نوجوان کھلاڑیوں کو قومی سطح کی یوتھ لیگ، جدید تربیتی سہولیات، اور وظائف فراہم کرکے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان اقدامات نے کھیلوں کے بارے میں رویے کو تبدیل کیا، حوصلہ افزائی کی ثقافت کو فروغ دیا، اور انفراسٹرکچر، کوچنگ، اور کیریئر کے مواقع مہیا کیے، جس سے بے شمار شوقین کھلاڑی فخر اور جذبے کے ساتھ کھیلوں کو پیشہ ورانہ طور پر اپنانے میں کامیاب ہوئے۔

کھیلو بھارت نیتی- 2025 ایک تاریخی اقدام ہے جس کا مقصد ملک کے کھیلوں کے منظر نامے کو نئی شکل دینا اور کھیلوں کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانا ہے۔ یہ پالیسی زمینی سطح سے لے کر اعلیٰ سطح تک کھیلوں کے پروگراموں کو مضبوط کرنے پر مرکوز ہے، جس میں ابتدائی مرحلے میں صلاحیتوں کی شناخت اور رہنمائی، مقابلہ جاتی لیگوں اور ٹورنامنٹس کو فروغ دینا، اور دیہی و شہری علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی شامل ہے۔ اس کا مقصد نیشنل سپورٹس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کی صلاحیت اور آپریشن کو بڑھاتے ہوئے، تربیت، کوچنگ، اور مجموعی ایتھلیٹ سپورٹ کے لیے عالمی معیار کے نظام قائم کرنا ہے۔

یہ منصوبہ عالمی معیار کے تربیتی، کوچنگ، اور کھلاڑیوں کی جامع معاونت کے نظام کی تعمیر کا بھی ہدف رکھتا ہے، ساتھ ہی قومی کھیلوں کی تنظیموں (این ایس ایف) کی صلاحیت اور حکمرانی کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دیتا ہے۔

یہ پالیسی موجودہ کھیلوں کے نظام کو بنیادی طور پر تبدیل کرنے کا مقصد رکھتی ہے۔

پالیسی کا ہدف کھیلوں کو قومی تعمیر، اقتصادی ترقی، اور سماجی شمولیت کے لیے استعمال کرنا ہے، جو "وِکست بھارت" کے وژن کے مطابق ہے۔

یہ بھارت کو ایک عالمی کھیلوں کی طاقت کے طور پر قائم کرنے کی حکمت عملی رکھتی ہے، جس کا خاص منصوبہ 2036 کے اولمپکس میں شاندار کارکردگی دکھانا اور ممکنہ طور پر اولمپکس کی میزبانی کے لیے تیاریاں کرنا ہے۔

پالیسی جلد از جلد ٹیلنٹ کی شناخت، کھلاڑیوں کی جامع معاونت، اور کھیلوں کے شعبے میں سائنس، طب، اور ٹیکنالوجی کے انضمام کو فروغ دیتی ہے، جو بین الاقوامی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ناگزیر ہیں۔

کھیلوں کو ایک بڑا معاشی محرک قرار دیا گیا ہے جو کھیلوں کی سیاحت کو فروغ دے کر، بین الاقوامی تقریبات کو اپنی طرف متوجہ کر کے، اور کھیلوں کے اسٹارٹ اپ کی حمایت کر کے ملکی معیشت کو تقویت دیتا ہے۔

یہ پالیسی پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی)، کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر)، اور تخلیقی مالی اعانت کے طریقوں کے ذریعے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دیتی ہے، اور ایک مستحکم کھیلوں کی صنعت کے ماحولیاتی نظام کی بنیاد رکھتی ہے۔

 خواتین، محروم طبقات، قبائلی کمیونٹی، اور معذور افراد کی شرکت کو بڑھاوا دیا جاتا ہے تاکہ کھیلوں کے ذریعے انہیں بااختیار بنایا جا سکے۔

یہ پالیسی تعلیم کے انضمام اور رضاکارانہ خدمات کے ذریعے کھیلوں کو ایک عملی کیریئر کے طور پر قائم کرتی ہے۔

 اس پالیسی کا مقصد قومی مہمات، اداروں میں فٹنس انڈیکس اور کمیونٹی سطح پر رسائی کے ذریعے کھیلوں کو ایک عوامی تحریک میں تبدیل کرنا ہے، تاکہ صحت مند آبادی کو فروغ دیا جا سکے۔

یہ پالیسی کھیلوں کے ذریعے غیر ملکی مقیم بھارتیوں سے جوڑتی ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020)کے مطابق اسکولی نصاب میں کھیلوں کو شامل کیا جاتا ہے، ساتھ ہی جسمانی تعلیم کی تربیت اور ترغیب دی جاتی ہے اور زندگی بھر کی فٹنس کی عادتیں پیدا کی جاتی ہیں۔

بھارت کی کل آبادی میں سے 65فیصد افراد کی عمر 35 سال سے کم ہے، جو اسے دنیا کا سب سے بڑا نوجوان آبادی والا ملک بناتا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے لیے حکومت نے نوجوان امور اور کھیلوں کے وزارت کو ریکارڈ  3,794 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا ہے، جو مالی سال 2014-15 کے مقابلے میں 130.9فیصد کازیادہ  ہے۔

اس میں سے 2,191 کروڑ روپئے مرکزی شعبے کے منصوبوں کے لیے مخصوص ہیں، جن میں سے1,000 کروڑ روپئے  کھیلوبھارت پروگرام کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو بھارت کے کھیلوں کے مستقبل کی تعمیر پر حکومت کی خصوصی توجہ کو اجاگر کرتا ہے۔

گزشتہ چند سالوں میں، بھارت نے گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر کھیل کے میدان میں قابلِ قدر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

بھارت کی نمایاں کھیلوں کی کامیابیاں نوجوان امور اور کھیلوں کے وزارت کی مضبوط اقدامات کا براہِ راست نتیجہ ہیں، جن میں کھیلو بھارت جیسی اسکیمیں، نیشنل اسپورٹس ڈیولپمنٹ فنڈ، اور مخصوص انعامات شامل ہیں، جو کھلاڑیوں کی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دیتی ہیں۔

مثال کے طور پر، کھیلوانڈیا نوجوان امور اور کھیلوں کے وزارت کی ایک اہم اسکیم ہے جس کے لیے مالی سال 2025-2026 کے لیے ایک ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

2016-17 میں شروع کیا گیا کھیلوں بھارت پروگرام پورے بھارت میں عوامی شرکت اور کھیلوں کی برتری کو فروغ دیتا ہے، جس کا 2021 میں 3,790.50 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ توسیع کی گئی ہے۔ اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:

326 کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی منظوری، جن کی مجموعی مالیت 3,124.12 کروڑ  روپئےہے۔

 306 تسلیم شدہ اکیڈمی کے ساتھ 1,045 کھیلوانڈیا مراکز (کے آئی سی) اور 34 کھیلوں بھارت ریاستی امتیازی مراکز (کے آئی ایس سی ای) کا قیام۔  2,845 کھیلو بھارت کھلاڑیوں (کے آئی اے) کو تربیت، سازوسامان، طبی سہولیات، اور الاؤنسز کی فراہمی کی حمایت۔

اس پروگرام میں کھیلو بھارت یوتھ گیم (کے آئی ووائی جی، 2018 میں شروع ہوا، 2025 تک 27 کھیلوں تک وسعت یافتہ)، کھیلو بھارت یونیورسٹی گیم (کے آئی یو جی)، کھیلوںبھارت پیرا گیم، اور کھیلو بھارت ونٹر گیم (کے آئی ڈبلیو جی ) جیسے سالانہ مقابلے شامل ہیں، جن کے 17 تقریبا 50,000 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا ہے۔ 2018 میں شروع ہونے والے کھیلو بھارت اسکول گیم، بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے تعاون سے 2019 میں کے آئی وائی جی کے طور پر تیار ہوئے۔ 2023 اور 2025 کے پیرا گیم میں 1,300 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

کھیلو بھارت اسکول گیم، جو 2018 میں شروع ہوا، 2019 میں بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن (ٓئی او اے) کی حمایت سے کے آئی وائی جی میں تبدیل ہو گیا۔

 2023 اور 2025 کے پیرا گیم میں ہر ایک میں 1,300 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

کھیلو بھارت رائزنگ ٹیلنٹ انڈینٹیفیکیشن (کے آئی آر ٹی آئی) پروگرام 9 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو ہدف بناتا ہے، جس میں قابلیت کی بنیاد پر صلاحیت کی تلاش کے لیے 174 صلاحیت جانچ مراکز (ٹی اے سی) استعمال کیے جاتے ہیں۔ کے آئی آر ٹی آئی کا مقصد کھلاڑیوں کی ایک مضبوط سلسلہ تیار کرنا ہے تاکہ بھارت کو 2036 تک ٹاپ 10 کھیلوں کے ممالک میں اور 2047 تک ٹاپ 5 میں شامل کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ، پہلا کھیلو بھارت واٹر سپورٹس فیسٹیول اگست 21 سے 23، 2025 کو سری نگر کے ڈل جھیل میں منعقد ہونے والا ہے، جس میں پانچ کھیل شامل ہوں گے اور ملک بھر سے 400 سے زائد کھلاڑی شرکت کریں گے۔ یہ 2025 کے پانچویں کھیلو بھارت ایونٹ ہے جس کا مقصد کھیلوں میں شرکت کو وسیع کرنا، اُبھرتی ہوئی صلاحیتوں کی رہنمائی اور حمایت کرن ، اور جدید واٹر سپورٹس سہولیات کا فائدہ اٹھا کر کھلاڑیوں کو بین الاقوامی مقابلوں کے لیے تیار کرنا ہے۔

بھارت میں کھیلوں کے لیے ایک تبدیلی بخش وژن کے تحت حکومت نے کھیلوں کی تعلیم کو اولین ترجیح دی ہے تاکہ ایک مضبوط کھیلوں کا نظام تیار کیا جا سکے اور کھیلوں کو محض تفریح سے نکال کر ایک پیشہ ورانہ کیریئر بنایا جا سکے۔

بھارت میں کھیلوں کے لیے ایک تبدیلی پسندانہ نقطہ نظر کے ساتھ، حکومت نے ایک مضبوط کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے کھیلوں کی تعلیم کو ترجیح دی ہے، جس کی وجہ سے ایتھلیٹکس صرف تفریحی سرگرمی سے پیشہ ورانہ کیریئر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ 2018 میں منی پور کے امفال میں قائم قومی کھیل یونیورسٹی، سائنس، ٹیکنالوجی، مینجمنٹ اور کوچنگ میں کھیل کی تعلیم کے لیے ایک وقف ادارہ ہے، جو کینبرا اور وکٹوریا جیسے یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں کے ذریعے عالمی بہترین طریقہ کار اپناتے ہوئے منتخب موضوعات کے لیے قومی تربیتی مرکز کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ یہ ادارہ عالمی صلاحیتوں کی رہنمائی اور حمایت کے قومی اہداف کے ساتھ ہم آہنگی رکھتے ہوئے جسمانی تعلیم، کھیلوں کے علوم، اور اعلیٰ تربیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اپنے نعرے "تعلیم، تحقیق اور تربیت کے ذریعے کھیلوں کی برتری" کے مطابق، یونیورسٹی کا مقصد کھیلوں کی تعلیم، تحقیق اور تربیت میں عالمی معیار پر سبقت حاصل کرنا اور عالمی معیار کے ایتھلیٹس کو فروغ دینا ہے۔

اس کے علاوہ، کئی اہم اسکیمیں اور اعزازات بھی موجود ہیں جو صلاحیتوں کی شناخت، رہنمائی اور حمایت کے لیے مسلسل حکومتی معاونت کو یقینی بناتے ہیں:

سفر، فتح کی لکیر سے آگے

کھیلوں کی اسکیموں اور اقدامات نے زندگیوں پر کس طرح اثر ڈالا ہے، اس کی کچھ دل کو چھو لینے والی کامیابی کی کہانیاں تحریک کا ذریعہ بنتی ہیں۔ یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح کھیلوں نے، خاص طور پر سرکاری اسکیموں اور امداد نے، صلاحیتوں کو رہنمائی اور تعاون فراہم کیا ہے اور افراد کو بھارت کا نام روشن کرنے کے قابل بنایا ہے۔

حال ہی میں، پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے ساتھ ایک ٹیلیفونک انٹرویو میں، نئی دہلی کے پیرا ایتھلیٹ روہت کمار نے اُن تمام تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں ، چاہے وہ جسمانی طور پر صحت مند ہوں یا پیرا ایتھلیٹ کو یکساں مالی انعام دینے پر حکومتِ ہند کا شکریہ ادا کیا۔

 

روہت کمار نے مزید کہا کہ "کھیلو بھارت نیتی 2025" جیسی اسکیم زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ ترقی تبھی ممکن ہے جب حکومت اور معاشرہ دونوں کی حمایت حاصل ہو۔ وہ پیرا ایتھلیٹ ہونے کے ساتھ ساتھ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ افریقی مطالعات میں پی ایچ ڈی کے ریسرچ ا سکالر بھی ہیں۔ انہوں نے اس اسکیم کو ایک سنگِ میل قرار دیا کیونکہ یہ قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ مربوط ہے، جو یہ تسلیم کرتی ہے کہ تعلیم اور کھیل دونوں ترقی کے لیے یکساں اہم ہیں۔ پیرا ایتھلیٹ اور پی ایچ ڈی  اسکالر کی حیثیت سے انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ان جیسے مزید افراد سامنے آئیں گے جو دقیانوسی تصورات کو توڑیں گے اور نوجوانوں کو تعلیم اور کھیل دونوں ساتھ ساتھ اپنانے کی ترغیب دیں گے آخر میں، انہوں نے اس اسکیم کو نافذ کرنے پر ایک بار پھر حکومتِ ہند کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ بھارت کی کھیلوں کی ثقافت میں ایک انقلابی تبدیلی لائے گی، جو قوم کو مزید تمغے، زیادہ فخر، اور بڑھتی ہوئی شراکت داری کے ساتھ عالمی سطح پر ابھرنے میں مدد دے گی۔

بھارت میں کھیلوں کے میدان میں ایک اور قابلِ ذکر کردار ادا کرنے والا طبقہ سِدّی برادری ہے، جو مشرقی افریقہ کے بانٹو نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور صدیوں سے بھارت میں مقیم ہیں۔ ان کی صلاحیتوں کو تسلیم کرنے، رہنمائی فراہم کرنے اور ان کی حمایت کرنے کے لیے حکومتِ ہند کی جانب سے دی گئی زبردست امداد کی بدولت، انہوں نے کھیلوں  خاص طور پر ایتھلیٹکس، باکسنگ اور جوڈو  میں نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں۔

بھارت کے تاریخی افریقی نسل سے تعلق رکھنے والے اس نسلی گروہ کی ایک نمائندہ، سِدّی ایتھلیٹ سمانتھا سیور سِدّی نے پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے ساتھ ایک ٹیلیفونک انٹرویو میں کہا کہ کھیلو بھارت نیتی2025 بلاشبہ بھارتی کھیلوں کے منظرنامے میں ایک سنگ میل ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ اس کے شاندار نتائج سامنے آئیں گے۔ اپنے روزمرہ معمولات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ بنگلورو میں واقع جے پرکاش نارائن اسپورٹس اکیڈمی میں صبح و شام مشق کرتی ہیں، اور ساتھ ہی فنونِ لطیفہ میں گریجویشن کی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں، اور مستقبل میں بھارت کے لیے تمغہ جیتنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

کھیلو بھارت نیتی 2025 ایک امید کی کرن بن کر ابھری ہے، جو صلاحیتوں کو رہنمائی اور تعاون فراہم کرتے ہوئے اور ہر سطح پر شمولیت کو فروغ دے کر بھارت کے کھیلوں کے منظرنامے میں ایک انقلابی تبدیلی لا رہی ہے۔ مضبوط سرکاری حمایت اور کھیلوں بھارت جیسے جدید پروگراموں کے ذریعے اس پالیسی نے بے شمار کھلاڑیوں کے لیے عالمی سطح پر پہچان حاصل کرنے اور ملک کا وقار بلند کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔

یہ پالیسی نہ صرف بنیادی ڈھانچے اور مواقع کو مضبوط کرتی ہے بلکہ کھیلوں کو تعلیم کے ساتھ یکجا کرتی ہے، جس سے صحت مند اور زیادہ پرعزم نوجوانوں کو فروغ ملتا ہے۔ جیسے جیسے بھارت 2036 کے اولمپکس کی جانب بڑھ رہا ہے، یہ اقدام ایک کھیلوں کی عالمی طاقت کے طور پر ملک کی شناخت کو مزید مضبوط کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

حوالہ جات:

وزارتِ نوجوان امور اور کھیل (Ministry of Youth Affairs and Sports)

https://yas.gov.in/sports/schemes

https://yas.gov.in/sites/default/files/Khelo-Bharat-Niti-2025_0.pdf

https://yas.gov.in/

https://yas.gov.in/sports

Indian Olympic Association

https://olympic.ind.in/news-details/105

PIB Backgrounders

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=154601&ModuleId=3

PIB Press Releases

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=151806

PIB Factsheets

https://www.pib.gov.in/FactsheetDetails.aspx?Id=149107

https://www.pib.gov.in/FactsheetDetails.aspx?Id=148571

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2079836

پی ڈی ایف میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Click here to see in PDF

 

************

 

UN-2666

(ش ح۔  ش آ۔م ق ا)

 

(Backgrounder ID: 154869) Visitor Counter : 62
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate