Economy
اُدیامی دوس - ایم ایس ایم ای ڈے 2025
جدت کو فروغ دینا اور شمولیت کو ممکن بنانا
Posted On: 26 JUN 2025 7:06PM
Key Takeaways
بنیادی نکات
‘اُدیامی بھارت – ایم ایس ایم ای ڈے’ 2025 کا موضوع ہے: ‘‘پائیدار ترقی اور جدت کے لیے محرک کے طور پر ایم ایس ایم ایز کے کردار کو فروغ دینا’’۔
ایم ایس ایم ایز بھارت کی مجموعی گھریلو پیدا وار( جی ڈی پی )میں 30 فیصد اور برآمدات میں45 فیصد سے زیادہ کا تعاون کرتی ہے۔
زراعت کے بعدایم ایس ایم ایز ملک میں دوسرا سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔
26 جون 2025 تک، پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت29.94 لاکھ افراد نے کامیابی کے ساتھ رجسٹریشن کرایا ہے۔
5.70 کروڑ سے زیادہ ایم ایس ایم ایز اس وقت تک اُدیَم رجسٹریشن اور اسسٹ پلیٹ فارمز پر رجسٹر ہو چکی ہیں۔
مالی سال2024-25 (تاریخ: 24 دسمبر 2024) میں پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت نئے مائیکرو اداروںکو مدد فراہم کی گئی ہے، جس سے ملک بھر میں4.6 لاکھ سے زائد لوگوں کوروزگار ملا ہے۔
5 دسمبر 2024 تک، پبلک پروکیورمنٹ پالیسی کے تحت سی پی ایس ایز اور مختلف محکموں نے چھوٹے او رمائیکرو اداروں سے37,190.02 کروڑ روپے مالیت کی خریداری کی ہے۔Khadi and Village Industries Keyt
one
sکھادی اور دیہی صنعتوں کے اہم سنگ میل
|
زمرے
|
2014–15
|
2023–24
|
کے وی آئی سیلز
|
33,135.90 کروڑ روپے
|
1,55,673.13 کروڑ روپے
|
کے وی آئی پروڈکشن
|
27,569.37 کروڑ روپے
|
1,08,297.91 کروڑ روپے
|
تعارف
مائیکرو ، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (یعنی بہت چھوٹے ،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے) ہندوستانی اور عالمی معیشت دونوں کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔ ہندوستان میں ، وہ ترقی کا ایک کلیدی ستون ہیں جو مجموعی گھریلو پیداوار( جی ڈی پی) میں تقریباً 30 فیصد اور ملک کی برآمدات میں 45 فیصد سے زیادہ کا تعاون کرتی ہیں ۔ صنعت کاری کو فروغ دے کر ، روزگار پیدا کر کے اور جامع ترقی کو فروغ دے کرایم ایس ایم ای زمینی سطح پر معاشی تبدیلی کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔
عالمی سطح پر ، بہت چھوٹے ،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے (ایم ایس ایم ای) کاروباری ماحولیاتی نظام کے سب سے زیادہ تعاون کے حصے کی نمائندگی کرتے ہیں ، جو تقریباً 90 فیصد کاروباری اداروں اور مجموعی روزگار کے 50 فیصد سے زیادہ ہیں ۔ وہ ہندوستان میں زراعت کے بعد دوسرے سب سے بڑے روزگارفراہم کرنے والے ادارے کے طور پر سامنے آئے ہیں اور اسی طرح کی اہمیت کے حامل ہیں۔
دنیا بھر میں ایم ایس ایم ای کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ، اقوام متحدہ نے2017 میں27 جون کو ایم ایس ایم ای کے بین الاقوامی دن کے طور پر مختص کیاہے ۔ اس سال ایم ایس ایم ای کی وزارت ‘ادیامی بھارت-ایم ایس ایم ای ڈے’ منا رہی ہے ۔ 2025 کا موضوع ہے ‘‘پائیدار ترقی اور اختراع کے محرک کے طور پر ایم ایس ایم ایز کے کردار کو فروغ دینا’’ ۔
حکومت کے اہم اقدامات اور کامیابیاں
چھ اعشاریہ تین کروڑ سے زیادہ کاروباری اداروں کے ساتھ ، ایم ایس ایم ای سیکٹر ملک بھر میں صنعت کاری اور روزگار کو آگے بڑھانے والی ایک متحرک قوت بن گیا ہے ۔ مختلف اسکیموں اور تعاون کے ذریعے ، ایم ایس ایم ای کی وزارت قرض تک رسائی ، ہنر مندی کے فروغ ، ٹیکنالوجی اور بازار کی توسیع جیسے شعبوں میں ترقی کو فروغ دے رہی ہے ۔
پی ایم وشوکرما
پی ایم وشو کرما 17ستمبر 2023 کو شروع کی گئی ہے جو ایک مرکزی شعبے کی اسکیم ہے جس کا بجٹ سال 2023-24 سے 2027-28 تک کے لیے 13,000 کروڑ روپے ہے۔اس اسکیم کا مقصد روایتی کاریگروں اور دستکاروں کو بااختیار بنانا ہے اور مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں وسیع تر منڈیوں سے جوڑا جا سکے۔
26 جون ، 2025 تک ، پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت 2.71 کروڑ سے زیادہ درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں ، جن میں سے 29.94 لاکھ افرادنے کامیابی کے ساتھ اندراج کیا ہے ۔
|
ادیام رجسٹریشن پورٹل
ادیام رجسٹریشن پورٹل جویکم جولائی 2020 کو شروع کیا گیا ہے، ایم ایس ایم ایز کے لیے مفت ، کاغذ کے بغیر اور خود ساختہ رجسٹریشن کے عمل کا ایک طریقہ پیش کرتا ہے ۔
غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز کی مدد کے لیے ، اُدیم اسسٹ پلیٹ فارم کا 11 جنوری 2023 کو آغاز کیا گیا تھا ، جس سے انہیں ترجیحی شعبے کے قرضے جیسے رسمی فوائد تک رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔
وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کا پروگرام (پی ایم ای جی پی)
پی ایم ای جی پی کریڈٹ سے منسلک سبسڈی اسکیم ہے جو غیر زرعی شعبے میں مائیکرو انٹرپرائزز قائم کرنے میں مدد کرکے خود کےروزگار کی حمایت کرتی ہے ۔ 09 -2008میں اس کے آغاز کے بعد سے مالی سال 2024-25 تک (24 دسمبر2024 تک) 9.87 لاکھ سے زیادہ مائیکرو انٹرپرائزز کو مارجن منی سبسڈی میں 26,124.26 کروڑ روپےکی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ جس سے 80 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
مالی سال 2024-25 میں (24 دسمبر2024 تک) 58,028 نئی یونٹوں کی 2018.97 کروڑ روپے کی سبسڈی کے ساتھ مددد کی گئی ہے۔جس سے 4.6 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وسیع تر رسائی کے لیے اب 11 علاقائی زبانوں میں درخواستیں قبول کی جاتی ہیں ۔
|
روایتی صنعتوں کی بحالی کے لیے فنڈ کی اسکیم (ایس ایف یو آر ٹی آئی)
اب تک 513 کلسٹروں کو منظوری دی جا چکی ہے ، جن میں سے 376 فعال ہیں ۔ 2023-24 میں 18 کلسٹر کام کرنے لگے ہیں ، جس سے 11 ریاستوں کے 11,810 کاریگروں کو فائدہ پہنچا ہے ۔ مالی سال 2022-23 میں 15 کلسٹروں کی منظوری دی گئی اور 40.01 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی گئی ، جس سے 8,875 کاریگروں کو براہ راست فائدہ پہنچا ہے۔
|
ایس ایف یو آر ٹی آئی کو 2005-06 میں روایتی کاریگروں کو بہتر مسابقت ، مصنوعات کی ترقی اور پائیدار آمدنی پیدا کرنے کی خاطر کلسٹرز میں منظم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے عوامی خریداری کی پالیسی
مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے بازار تک رسائی کو یقینی بنانے سے متعلق ایم ایس ایز کے لیے عوامی خریداری کی پالیسی کو 2012 میں نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ یہ مرکزی وزارتوں،محکموں،سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس ایز) کے ذریعہ ایم ایس ایز سے 25 فیصدسالانہ خریداری کو لازمی بناتا ہے جس میں درجہ فہرست ذات اور درجہ فہرست قبائل (ایس سی،ایس ٹی )کی ملکیت والے ایم ایس ایز سے 4 فیصد اور خواتین کاروباریوں کی ملکیت والے ایم ایس ایز سے 3 فیصد شامل ہیں ۔ کل 358 اشیا ایم ایس ایز سے خصوصی خریداری کے لیے مخصوص ہیں ۔
مالی سال 2024-25 میں (5 دسمبر 2024 تک)، مرکزی عوامی شعبہ اداروں(سی پی ایس ایز) اور سرکاری محکموں نے 1,15,481 مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایز)سے 37,190.02 کروڑ روپے مالیت (یعنی 38.39 فیصد) کی خریداری کی ہے، جو کہ مقررہ ہدف سے زیادہ ہے۔
|
کھادی اور دیہی صنعتیں
گزشتہ 10 برسوں میں کھادی اور دیہی صنعتوں (کے وی آئی) کی فروخت میں 4 گنا سے زیادہ کااضافہ ہوا ہے۔سال 2014-15 میں فروخت33,135.90 کروڑ روپے تھی، جو بڑھ کر2023-24 میں1,55,673.13 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔مالی سال 2023-24 میں (30 نومبر 2024 تک)، فروخت1,10,747.40 کروڑ روپے (عارضی اعداد و شمار) کے طوپر ریکارڈ کی گئی ہے۔اسی طرح، کے وی آئی کی پیداوار میں بھی تین گنا اضافہ ہوا ہے۔سال 2014-15 میں پیداوار27,569.37 کروڑ روپےتھی، جو بڑھ کر 2023-24 میں1,08,297.91 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ جبکہ30 نومبر 2024 تک پیداوار 76,017.79 کروڑ روپے (عارضی) ریکارڈ کی گئی ہے۔
جبکہ 30 نومبر 2024 تک پیداوار 76,017.79 کروڑ روپے (عارضی) ریکارڈ کی گئی ہے۔
|
حکومت کھادی اور گرام اُدیوگ وکاس یوجنا (کے جی وی وائی) کے ذریعے کھادی اور دیہی صنعتوں (کے وی آئی) کے شعبے کو فروغ دے رہی ہے ، یہ ایک مرکزی شعبہ جاتی اسکیم ہے جس میں کسی ریاستی حکومت کا حصہ شامل نہیں ہے۔ اس میں دو کلیدی اجزاء ہیں: کھادی سیکٹر کے لیے کھادی وکاس یوجنا (کے وی وائی) اور دیہی صنعتوں کے لیے گرام اُدیوگ وکاس یوجنا (جی وی وائی)شامل ہیں ۔
بین الاقوامی تعاون
بین الاقوامی تعاون اسکیم بین الاقوامی میلوں ، نمائشوں اور معلومات کے اشتراک کے پروگراموں میں ری ایمبرسمنٹ کی بنیاد پر شرکت کو آسان بنا کر عالمی منڈیوں میں داخل ہونے میں ایم ایس ایم ایز کی مدد کرتی ہے ۔اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ایم ایس ایم ایز کو نئی ٹیکنالوجی، عالمی منڈیوں اور بہترین بین الاقوامی طریقہ کار سے مسلسل روشناس کرا کے انہیں بین الاقوامی سطح پر مسابقتی بنایا جا سکے۔
کلیدی بین الاقوامی اقدامات اور مفاہمت نامے (2024)
بھارت-جاپان جے ڈبلیو جی (جوائنٹ ورکنگ گروپ) میٹنگ: ایم ایس ایم ای (بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے) ٹیکنالوجی مراکز کے لیے جاپانی ماہرین کے ذریعے 5 ایس اور کائزین ٹریننگ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ایگزم بینک یو ایس اے (امریکہ کا ایکسپورٹ امپورٹ بینک) :کے ساتھ میٹنگ میں برآمدات سے متعلق تعاون ، ایم ایس ایم ای کی تعلیم اور خواتین اور پہلی بار برآمد کنندگان کے لیے تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
انڈیا-تائیوان ایس ایم ای (چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے) فورم: این ایس آئی سی (نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ) اور آئی ٹی آر آئی (انڈسٹریل ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ) تائیوان کے درمیان ایم ایس ایم ای کی ترقی میں تعاون کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ۔
تاجکستان کے ساتھ مفاہمت نامہ: این ایس آئی سی اور ایم آئی این ٹی (صنعت و نئی ٹیکنالوجی کی وزارت) جمہوریہ تاجکستان کے درمیان ایم ایس ایم ای تعاون کے لیے مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے ۔
مصر کے ساتھ مفاہمت نامہ: این ایس آئی سی نے ایم ایس ایم ای تعاون کو بڑھانے کے لیے ایم ایس ایم ای ڈی اے (مائیکرو ، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ ایجنسی) مصر کے ساتھ شراکت داری کی ۔
یو ایس-ایس بی اے (یونائیٹڈ اسٹیٹس اسمال بزنس ایڈمنسٹریشن)کے ساتھ مفاہمت نامہ : دو طرفہ ایم ایس ایم ای کی ترقی کے لیے مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے ۔ مفاہمت نامے کو نافذ العمل بنانے کے لئے 10 دسمبر2024 کو ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا ۔
|
2024 ایم ایس ایم ای کی وزارت کے تحت کلیدی اقدامات اور مہمات
بین الاقوامی تعاون کے علاوہ ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 2024 میں کئی موثر اقدامات اور مہمات شروع کیں ہیں۔ جن میں ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے ، صنفی شمولیت ، اختراع ، دیہی کاروبار اور انتظامی کارکردگی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
خصوصی مہم 4.0 (2اکتوبر سے31 2024) :زیر التواء معاملات کو کم کرنے ، صفائی ستھرائی کو فروغ دینے اور ماحول دوست طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ 10 پیرامیٹرز پر سو فیصد اہداف حاصل کیے ۔ فرسودہ اشیاء کو ٹھکانے لگا کر 21.84 لاکھ روپے حاصل کیے اور 43,342 اسکوائر فٹ کو آزاد کرایا ۔
ایم ایس ایم ای-ٹی ای اے ایم اسکیم (27 جون2024 کو شروع کی گئی):یہ ایک تجارتی سہولت کاری پر مبنی پہل ہے، جس کا بجٹ 277.35 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔اس کا مقصد 5 لاکھ مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز(ایم ایس ایز) کو تعاون فراہم کرنا ہے، جن میں سے 2.5 لاکھ خواتین کی قیادت میں چلنے والے ادارے شامل ہیں۔یہ پہل ڈیجیٹل آن بورڈنگ، کیٹلاگ سازی، لاجسٹکس اور پیکیجنگ جیسے اہم شعبوں میں مدد فراہم کرتی ہے، تاکہ ان اداروں کو جدید تجارتی تقاضوں کے مطابق تیار کیا جا سکے۔
یشسوینی مہم (27 جون2024 کو شروع کی گئی): 2029 تک صنفی برابری کی طرف ایک قدم ، ڈبلیو ای پی ، نیتی آیوگ اور ایم او آر ڈی کے تعاون سے خواتین کاروباریوں کے لیے رسمی شکل ، رہنمائی اور ای کامرس کو اپنانے کو فروغ دینا ۔
ایم ایس ایم ای ہیکاتھون 4.0 (11 ستمبر2024 کو شروع کیا گیا): 500 نوجوان کاروباریوں کی مدد کرتا ہے ۔ انوویشن اور انکیوبیشن کے لیے ہر ایک کے لیے 15 لاکھ روپے کا تعاون ہے۔
لیہہ میں سینٹر فار رورل انٹرپرائز ایکسلریشن تھرو ٹیکنالوجی (سی آئی ای اے ٹی ای)(14 ستمبر2024 کو افتتاح کیا گیا): کا مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعے دیہی کاروبار کو بڑھانا ، پشمینہ اون کے پیشے سے جڑے ہوئے افراد کے لیےگھومنے پھرنے کی سہولیات ، ضروری تیل نکالنے اور مقامی آمدنی اور معاش کو فروغ دینے کے لیے ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنا ہے ۔
اختتامیہ
ایم ایس ایم ای اختراع کو آگے بڑھا کر ، روزگار پیدا کر کے اور مقامی برادریوں کو بااختیار بنا کر ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں انقلاب لا رہے ہیں ۔خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں وہ چھوٹے خیالات کو بڑے اثرات میں تبدیل کر رہے ہیں۔ مضبوط پالیسی سپورٹ ، ڈیجیٹل ٹولز اور نئی منڈیوں تک رسائی کے ساتھ ، یہ کاروباری ادارے پائیدار اور جامع ترقی کے انجن بن رہے ہیں ۔ ایم ایس ایم ای ڈے صرف ایک جشن نہیں ہے ؛ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح چھوٹے کاروباری افراد خود کفیل اور مستقبل کے لیے تیار ہندوستان کی تشکیل کر رہے ہیں ۔
حوالہ جات
پی آئی بی بیک گراؤنڈر:
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2089308
نیتی آیوگ:
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-05/Enhancing_Competitiveness_of_MSMEs_in_India.pdf
اقوام متحدہ:
https://www.un.org/en/observances/micro-small-medium-businesses-day
https://docs.un.org/en/A/RES/71/279
بہت چھوٹے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی وزارت:
https://pmvishwakarma.gov.in/
https://www.india.gov.in/spotlight/pradhan-mantri-vishwakarma-scheme
https://udyamregistration.gov.in/Government-India/Ministry-MSME-registration.htm
https://udyamassist.gov.in/
https://sfurti.msme.gov.in/SFURTI/Home.aspx
https://www.kviconline.gov.in/pmegpeportal/pmegphome/dashboard.jsp
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2089308
https://msme.gov.in/sites/default/files/MSME-ANNUAL-REPORT-2024-25-ENGLISH.pdf
ادیامی دیوس-ایم ایس ایم ای ڈے 2025
********
ش ح۔ م م ع۔ ش ب ن
U-2207
(Backgrounder ID: 154773)
Visitor Counter : 16