• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Infrastructure

امرت کے 10 سال

شہروں کی کایا پلٹ، زندگیوں میں بہتری

Posted On: 24 JUN 2025 2:29PM

اہم نکات

 

پچھلے 10 برسوں میں، 2.03 کروڑ نل کنکشن اور 1.50 کروڑ سیوریج کنکشن امرت اور امرت 2.0 کے تحت فراہم کیے گئے ہیں۔

2.73 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کی منظوری: 1.12 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے کام مکمل ہوئے۔

99 لاکھ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں، جس سے 666 کروڑ کلو واٹ بجلی کی بچت ہوئی اور سالانہ 46 لاکھ ٹن سی او کم ہوئی۔

شہری بنیادی ڈھانچے کے لیے میونسپل بانڈز کے ذریعے 13 یو ایل بی کی طرف سے 4,984 کروڑروپےاکٹھےکیے گئے۔

 

تعارف

 

 

بھارت بحالی اور شہری کایا پلٹ کے لیےاٹل مشن (امرت) کے 10 سال پورے ہونےکا جشن منا رہا ہے، جو شہروں میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کی ایک بڑی پہل ہے۔ یہ مشن 25 جون 2015 کو شروع کیا گیا، جس مشن کا مقصد بنیادی خدمات جیسے پانی کی فراہمی، سیوریج، شہری ٹرانسپورٹ اور پارکس فراہم کرنا تھا۔

[1]اس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی گئی جو لوگوں کو خاص طور پر غریبوں کو بہتر خدمات فراہم کرتا ہے۔ پانی کی فراہمی اور سیوریج کو اولین ترجیح دی گئی۔ بچوں اور بزرگوں کے لیے خصوصیات والے پارکوں کے لیے پروجیکٹ کی لاگت کے 2.5فیصد[2]تک حصہ خرچ کرنے کی اجازت دی گئی۔

اس مشن میں 500 منتخب شہروں اور قصبوں کا احاطہ کیا گیا (اب 485 شہر بشمول 15 ضم شدہ شہر)۔ یہ ایک مرکزی امداد سے چلائی جانے والی اسکیم ہے، جس میں شہری آبادی اور قصبوں کی تعداد کی بنیاد پر ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان فنڈز کا اشتراک کیا جاتا ہے۔

 

اس مشن کے تحت، 77,640 کروڑروپےکےریاستی سالانہ ایکشن پلانز (ایس اے اے پیز) کو منظوری دی گئی ہے، جس میں 35,990 کروڑروپےکی مرکزی امداد بھی شامل ہے۔ اب تک، 79,401 کروڑ روپے لاگت کے کام جسمانی محنت سے مکمل کیے گئے ہیں اور  72,656 کروڑروپےخرچ ہوچکے ہیں۔

بحالی اور شہری کایا پلٹ کے لیےاٹل مشن (امرت) کا مقصد

  1. اس بات کو یقینی بنانا کہ ہر گھر میں پانی کی یقینی فراہمی اور سیوریج کنکشن کے ساتھ نل تک رسائی ہو۔
  2. ہریالی اور اچھی طرح سے محفوظ کی گئی کھلی جگہوں (جیسے پارکس) کو ترقی دے کر شہروں کی سہولیات کے معیار میں اضافہ کرنا اور
  3. پبلک ٹرانسپورٹ میں کا استعمال کرکے یا نان موٹرائزڈ ٹرانسپورٹ (مثلاً پیدل چلنا اور سائیکل چلانا) کے لیے سہولیات بنا کر آلودگی کو کم کرنا۔

 

فوائد[3]

امرت کے اجزاء میں صلاحیت سازی، اصلاحات کا نفاذ، پانی کی فراہمی، سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ، سیلاب کے پانی کی نکاسی، شہری نقل و حمل اور ہریالی والی جگہوں اور پارکوں کی ترقی شامل ہیں۔ گزشتہ 10 برسوں کے دوران، شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) نے منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے عمل کے دوران اسمارٹ خصوصیات کو فزیکل انفراسٹرکچر کے اجزاء میں ضم کرنے کی مسلسل کوشش کی ہے۔

 

مشن کے اجزاء کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

پانی کی فراہمی

  1. پانی کی فراہمی کے نظام بشمول موجودہ پانی کی فراہمی میں اضافہ، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور یونیورسل میٹرنگ۔
  2. پرانے پانی کی فراہمی کے نظام کی بحالی، بشمول ٹریٹمنٹ پلانٹس۔
  3. خاص طور پر پینے کے پانی کی فراہمی اور زیر زمین پانی کی ری چارجنگ کے لیے آبی ذخائر کی بحالی۔
  4. دشوار گزار علاقوں، پہاڑی اور ساحلی شہروں بشمول پانی کے معیار کے مسائل (مثلاً آرسینک، فلورائیڈ)کے حامل علاقوں کے لیے پانی کی فراہمی کا خصوصی انتظام

سیوریج

  1. وسیع، نیٹ ورک سے جڑے زیر زمین سیوریج سسٹم، بشمول موجودہ سیوریج سسٹم اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کو بڑھانا۔
  2. پرانے سیوریج سسٹم اور ٹریٹمنٹ پلانٹس کی بحالی۔
  3. فائدہ مند مقاصد کے لیے پانی کی ری سائیکلنگ اور گندے پانی کا دوبارہ استعمال۔

سیپٹیج

  1. فیکل سلج مینجمنٹ- صفائی، نقل و حمل اور کفایتی طریقے سے ٹریٹمنٹ۔
  2. سیورس اور سیپٹک ٹینکوں کی مکینیکل اور حیاتیاتی صفائی اور آپریشنل لاگت کی مکمل وصولی۔

سیلاب کے پانی کی نکاسی

  1. سیلاب کو کم کرنے اور ختم کرنے کے لیے نالوں اور سیلاب کے پانی کے نالوں کی تعمیر اور بہتری۔

شہری ٹرانسپورٹ

  1. اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے لیے فیری جہاز (بندرگاہ/بے بنیادی ڈھانچے کو چھوڑ کر) اور بسیں
  2. فٹ پاتھ/ واک ویز، سائڈ واکس، فٹ اوور پل اور بغیر موٹرز ٹرانسپورٹ کے لیے سہولیات (مثلاً سائیکل)۔
  3. ملٹی لیول پارکنگ۔
  4. بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس)۔

ہریالی والی جگہ اور پارکس

  1. بچوں کے لیے موزوں اجزاء کے لیے خصوصی فراہمی کے ساتھ ہریالی والے مقامات اور پارکوں کی ترقی۔

صلاحیت سازی

  1. اس کے دو اجزاء ہیں- انفرادی اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی۔
  2. صلاحیت سازی صرف مشن شہروں تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ اسے دیگریو ایل بی تک بھی بڑھایا جائے گا۔
  3. جامع صلاحیت سازی پروگرام (سی سی بی پی) کو نئے مشنوں مطابق دوبارہ ترتیب دینے کے بعد جاری رکھنا۔

 

امرت کے تحت کامیابیاں

 

امرت 2.0

امرت2.0 یکم اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا تھا۔ یہ تمام شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) کا احاطہ کرتا ہے اور اس کا مقصد شہروں کے پانی کو محفوظ اور خود انحصار بنانا ہے۔ ایک اہم مقصد اصل 500 امرت شہروں میں سبھی کو سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ فراہم کرنا ہے۔ امرت 2.0 کی کل تخمینی لاگت 2,99,000 کروڑروپےہے [5] جس میں پانچ برسوں کے لیے76,760 کروڑروپےمرکزی حصہ بھی شامل ہے۔

 

 

ایم او ایچ یو اے نے امرت 2.0 کے تحت ’’جل ہی امرت‘‘ پہل بھی شروع کی۔ یہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سیوریج پلانٹس کا موثر طریقے سے دیکھ بھال کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس کا مقصد پانی کو محفوظ طریقے سے صفائی اور دوبارہ استعمال کرنا ہے، جس سے پانی کی دستیابی کو بہتر بنانے اور پانی کی یقینی فراہمی میں مدد ملے گی۔

 

امرت 2.0 کے تحت کامیابیاں[6]

1. پانی کی فراہمی

1,14,220.62 کروڑ روپے مالیت کے 3,568 واٹر سپلائی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔

181 لاکھ نئے نل کنکشن منظور کیے گئے۔

10,647 ایم ایل ڈی صلاحیت کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ (ڈبلیو ٹی پی) کی منظوری دی گئی۔

 ایس سی اے ڈی اے ٹیکنالوجی کے ساتھ پانی کی فراہمی کے 1,487 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔

  1. سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ

67,607.67 کروڑروپےمالیت کے 592 سیوریج/سیپٹیج مینجمنٹ پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی (جس میں او اینڈ ایم لاگت بھی شامل ہے)۔

67.11 لاکھ نئے سیوریج کنکشن کی منظوری دی گئی۔

6,739 ایم ایل ڈی صلاحیت کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی منظوری دی گئی۔

235 سیوریج پروجیکٹس کو سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن (ایس سی اے ڈی اے) ٹیکنالوجی کے ساتھ منظور کیا گیا۔

 

اضافی اختراعی جزو

ٹیکنالوجی ذیلی مشن امرت 2.0 کا ایک اور جزو ہے جو اسٹارٹ اپ آئیڈیاز اورنجی صنعت کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

 

  • 120 اسٹارٹ اپس کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔
  • پائلٹ پروجیکٹس کے لیے 82 امرت شہروں کی نشاندہی کی گئی۔

 

امرت اور امرت 2.0 کی مجموعی کامیابیاں (گزشتہ 10 سال)

فزیکل ترقی

امرت اور امرت 2.0 کے تحت 2,73,649 کروڑروپےلاگت کے 14,828 پروجیکٹ منظور کیے گئے۔

مجموعی طور پر تقریباً 1,12,368 کروڑروپےمالیت کے کام فزیکل طور پر مکمل ہوئے۔

مالیاتی پیش رفت

3,77,000 کروڑروپے کل لاگت۔

پروجیکٹوں کے لیے مختص 1,02,786 کروڑ روپے کی مرکزی امداد (سی اے)۔

مرکز/ریاستوں اور شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) کے پروجیکٹوں پر97,963 کروڑروپےخرچ ہوئے۔

پروجیکٹوں کے لیے 47,625 کروڑسی اے جاری کیے گئے۔

حاصل شدہ اہم نتائج (منصوبے)

2.03 کروڑ نل کنکشن اور 1.50 کروڑ سیوریج کنکشن فراہم کیے گئے۔

9,511 ایکڑ زمین پر محیط 544 آبی ذخائر پھر سے بحال کیے گئے۔

 

 

دیگر اقدامات

’امرت مترا‘ میں 10,000سے زیادہ خواتین خود امدادی گروپ (ایس ایچ جی) کے ارکان شامل تھے۔ 147 کروڑ روپے مالیت کے 1,762 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔

23,490 کروڑ روپے مالیت کے 381 پروجیکٹوں کے ذریعے نل سے ڈرنک (ڈی ایف ٹی) کو منظوری دی گئی، جس سے 8 لاکھ کنبوں کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ 3,630 ٹھیکیدار/ اہلکاروں کو تربیت دی گئی۔

1.09 لاکھ ایکڑ رقبہ پر محیط 3,032 آبی ذخائر کو بحال کرنے کی منظوری دی گئی۔

90,000 سے زیادہ ٹھیکیداروں، پلانٹ آپریٹرز، پلمبروں، خواتین، نوجوانوں، اہلکاروں وغیرہ کو تربیت دے کر ریاستوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

نتیجہ:

امرت مشن کو اب سال ہورہے ہیں۔ یہ ہندوستان کے شہری ترقی کے نقطۂ نظر میں ایک اہم تبدیلی ہے، جس میں شمولیاتی منصوبہ بندی، خدمات کی موثر فراہمی اور پائیدار ترقی پر توجہ دی گئی ہے۔ مقامی اداروں کو مضبوط بنا کرکے اور بنیادی خدمات جیسے پانی، صفائی ستھرائی اور ہریالی والے مقامات کو بہتر بنا کر، اس مشن نے ملک بھر میں مستقبل کے لیے تیار، قابل رہائش شہروں کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔

 

حوالہ جات:

 

مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے)

پی ڈی ایف کیلئے یہاں کلک کریں

 

***************

 (ش ح۔ک ح۔م ش)

U:2130

 

(Backgrounder ID: 154749) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate