Global Affairs
کیو ایس ورلڈ رینکنگ 2026 میں ہندوستان کی پیش قدمی
ملک کے54 ادارےرینکنگ میں شامل،سال2015 سے 5 گنا اضافہ
Posted On: 19 JUN 2025 3:43PM

تعارف
ہندوستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں نے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں اپنی اب تک کی بہترین کارکردگی حاصل کی ہے۔ اس سال 12 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)سمیت کل 54 یونیورسٹیوں کو رینکنگ حاصل ہوئی ہے۔ رینکنگ میں آٹھ یونیورسٹیوں نے شروعات کی ہے۔ ہندوستان اب امریکہ، برطانیہ اور چین کے بعد چوتھا سب سے زیادہ نمائندگی والا ملک ہے۔ رینک پانے والے ہندوستانی اداروں کی مکمل فہرست درج ذیل ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہے۔

یہ اضافہ تیز اور مستحکم رہا ہے۔ 2015 میں رینک والےصرف 11 اداروں سے، ہندوستان نے ایک دہائی کے دوران غیر معمولی پانچ گنا اضافہ درج کیا ہے۔ اس سے ہندوستان رینکنگ میں سب سے تیزی سے پیش رفت کرنے والا جی-20 ملک بنتا نظر آتاہے۔
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں شامل ہونے والے نئے ہندوستانی ادارے:
آئی آئی ٹی، گاندھی نگر
لولی پروفیشنل یونیورسٹی (ایل پی یو)
کلنگا انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل ٹیکنالوجی
اشوکا یونیورسٹی
گلگوٹیا یونیورسٹی
شیو نادر یونیورسٹی
کرائسٹ (ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی)، بنگلورو
مانو رچنا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم آر آئی آئی آر ایس)
اس سال کے نتائج سےہندوستان کی تعلیمی صلاحیت کی بڑھتی ہوئی عالمی ستائش کی عکاسی ہوتی ہے۔ ہندوستانی یونیورسٹیوں کو اپنے معیار، تحقیقی پیداوار اور عالمی علم میں شراکت کے لیے پہچان مل رہی ہے۔
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 کی کلیدی معلومات
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں ہندوستان کی 54 یونیورسٹیوں کو جگہ ملی ہے، جو اسے چوتھا سب سے زیادہ نمائندگی والا ملک بناتا ہے۔
صرف امریکہ (192)، برطانیہ (90) اور چین (72) اداروں کے ساتھ ہندوستان سے آگےہیں۔
آٹھ ہندوستانی ادارے پہلی بار اس رینکنگ میں داخل ہوئے ہیں۔ یہ اس سال کسی بھی ملک سے نئے داخل ہونے والے اداروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
رینکنگ میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کی تعداد 2015 میں 11 سے بڑھ کر 2026 میں 54 ہو گئی ہے۔ یہ صرف ایک دہائی میں پانچ گنا اضافہ ہے۔
رینکنگ میں ہندوستان کی 48 فیصد یونیورسٹیوں نے پچھلے سال کے مقابلے اپنی پوزیشن بہتر کی ہیں۔
چھ ہندوستانی ادارے عالمی ٹاپ 250 میں شامل ہیں۔
آئی آئی ٹی، دہلی ہندوستانی زمرےمیں سرفہرست ہے۔ یہ عالمی سطح پر 123 ویں نمبر پر ہے، جس نے 2025 کے 150 ویں مقام سے پیش قدمی کی ہے۔
آئی آئی ٹی، مدراس نے سب سے بڑی چھلانگ لگائی ہے، 2025 میں 227 سے 2026 میں 47 مقام بڑھ کر 180 مقام پر آگئی ہے۔
فہرست میں کل 12 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) شامل ہیں، جو عالمی تعلیمی اداروں میں ان کی مضبوط موجودگی کو نمایاں کرتے ہیں۔
پانچ ہندوستانی ادارے آجر کی مقبولیت کے لیے عالمی ٹاپ 100 میں شامل ہیں۔ یہ ہندوستانی گریجویٹس میں صنعت کے مضبوط اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
آٹھ ہندوستانی یونیورسٹیاں فی فیکلٹی سائیٹیشن کے لیے دنیا کی ٹاپ 100 میں شامل ہیں۔ ان کا اوسط اسکور 43.7 جرمنی، برطانیہ اور امریکہ سے زیادہ ہے۔
ہندوستان میں اب عوامی اور نجی اداروں کا متنوع مرکب موجود ہے ،جس کی نمائندگی ہوئی ہے، بشمول مرکزی یونیورسٹیاں، ڈیمیڈ ٹو بی یونیورسٹی اور تکنیکی ادارے۔
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 کا پیش منظر
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیم کے سب سے زیادہ قابل اعتماد اور وسیع اثرات والے جائزوں میں سے ہیں۔ 2026 کے ایڈیشن میں 16 ملین سے زیادہ تعلیمی پیپرز اور 151,000 سے زیادہ ماہرین تعلیم اور 100,000 آجروں کی معلومات شامل ہیں۔ رینکنگ میں فیکلٹی کی اہلیت، تحقیقی صلاحیت، شراکت داری اور طلبہ کے نتائج جیسے عوامل کے وسیع مرکب پر غور کیا گیا ہے۔

اس دورانیہ کے لیے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ ڈائیورسٹی کے نام سے ایک نیا انڈیکیٹر متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ بین الاقوامی طلبہ کی تعداد اور ان ممالک کی اقسام دونوں کو مد نظر رکھتاہے، جہاں سے وہ آتے ہیں۔ یہ موجودہ بین الاقوامی طلبہ کے تناسب کی تکمیل کرتا ہے، جسے ایک وزن دارعامل کے طور پربحال رکھا گیاہے۔
کیو ایس نے اپنے اسکورنگ کے طریقے کو بھی بہتر بنایا ہے۔ یہ ایڈجسٹمنٹ ہر ادارے کی کارکردگی کی زیادہ درست تصویر پیش کرتی ہے۔ کچھ اسکور پچھلے سالوں سے مختلف دکھائی دے سکتے ہیں خواہ درجہ ایک جیسا ہی رہے۔
طریقہ کار
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ دنیا بھر کے اداروں کا تجزیہ کرنے کے لیے خاکہ بند طریقے کوبروئے کار لاتی ہے۔ ہر درجہ بندی پیمائش کے ایک مجموعے پر مبنی ہے، جو یونیورسٹی کی کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے میں مدد کرتی ہے۔ ان پیمائشوں کو حسب ذیل زمرہ بندکیا گیا ہے:
لینس: مشترکہ تھیم سے منسلک اشارے کا مجموعہ، جیسے تحقیق یا ملازمت۔
اشارے: کارکردگی کا ایک مخصوص شعبہ، جیسے سائیٹیشن فی فیکلٹی یا آجر کی مقبولیت۔ اداروں کو ہر اشارے کے عوض اسکور اور درجہ دیا جاتا ہے، جن سے ان کی مجموعی رینک تشکیل پاتی ہے۔
میٹرک: ایک اشارے کے اندر کی تفصیلی حساب کتاب، جو درست اسکور حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
کارکردگی کی ہر لینس اور اشارے کاوزن:
لینس
|
وزن
|
اشارے
|
وزن
|
تحقیق اور دریافت
|
50فیصد
|
علمی مقبولیت
|
30فیصد
|
سائیٹیشن فی فیکلٹی
|
20 فیصد
|
ملازمت اور نتائج
|
20 فیصد
|
آجر کی مقبولیت
|
15 فیصد
|
روزگار کے نتائج
|
5 فیصد
|
عالمی مشغولیت
|
15 فیصد
|
بین الاقوامی فیکلٹی کا تناسب
|
5 فیصد
|
بین الاقوامی ریسرچ نیٹ ورک
|
5 فیصد
|
بین الاقوامی طلبہ کا تنوع
|
0 فیصد
|
بین الاقوامی طلبہ کا تناسب
|
5 فیصد
|
پڑھائی کا تجربہ
|
10 فیصد
|
فیکلٹی اور طلبہ کا تناسب
|
10 فیصد
|
پائیداری
|
5 فیصد
|
پائیداری
|
5 فیصد
|
خاتمہ
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 ہندوستان کے تعلیمی ماحولیاتی نظام میں بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کو اجاگر کرتی ہے۔ پہلے سے کہیں زیادہ یونیورسٹیوں کو درجہ حاصل ہوا ہے۔ بہت سے ادارےفہرست میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ مسلسل اضافہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور دیگر جاری اصلاحات کی بدولت پیدا ہونے والی رفتار کی عکاسی کرتا ہے۔ تحقیق، معیار اور عالمی تعاون پر مضبوط توجہ کے ساتھ، ہندوستان کی یونیورسٹیاں عالمی سطح پر مسلسل اپنا مقام حاصل کر رہی ہیں۔
ضمیمہ:
نمبرشمار
|
ادارہ
|
رینک (2026)
|
سابقہ رینک (2025)
|
1
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی(آئی آئی ٹی ڈی)
|
123
|
150
|
2
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی(آئی آئی ٹی بی)
|
129
|
118
|
3
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس(آئی آئی ٹی ایم)
|
180
|
227
|
4
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کھڑگپور(آئی آئی ٹی کے جی پی)
|
215
|
222
|
5
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بنگلور
|
219
|
211
|
6
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کانپور(آئی آئی ٹی کے)
|
222
|
263
|
7
|
دہلی یونیورسٹی
|
328
|
328
|
8
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گوہاٹی(آئی آئی ٹی جی)
|
334
|
344
|
9
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، روڑکی(آئی آئی ٹی آر)
|
339
|
335
|
10
|
انا یونیورسٹی
|
465
|
383
|
11
|
شولینی یونیورسٹی آف بائیو ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز
|
503
|
587
|
12
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اندور
|
556
|
477
|
13
|
جواہر لال نہرو یونیورسٹی
|
558
|
580
|
14
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بی ایچ یو،وارانسی(آئی آئی ٹی، بی ایچ یو، وارانسی)
|
566
|
531
|
15
|
ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی
|
566
|
631-640
|
16
|
چندی گڑھ یونیورسٹی
|
575
|
691-700
|
17
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، حیدرآباد(آئی آئی ٹی ایچ)
|
664
|
681-690
|
18
|
ممبئی یونیورسٹی
|
664
|
711-720
|
19
|
برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس
|
668
|
801-850
|
20
|
جادھو پور یونیورسٹی
|
676
|
721-730
|
21
|
ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(وی آئی ٹی)، ویلور، انڈیا
|
691
|
791-800
|
22
|
سمبیوسس انٹرنیشنل (ڈیمڈ یونیورسٹی)
|
696
|
641-650
|
23
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، تروچیراپلی
|
731-740
|
701-710
|
24
|
جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی
|
761-770
|
851-900
|
25
|
تھاپر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
|
771-780
|
851-900
|
26
|
کلکتہ یونیورسٹی
|
771-780
|
751-760
|
27
|
آئی آئی ٹی، گاندھی نگر
|
801-850
|
--
|
28
|
حیدرآباد یونیورسٹی
|
801-850
|
801-850
|
29
|
منی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن - منی پال یونیورسٹی(ایم اے ایچ ای)
|
851-900
|
901-950
|
30
|
او پی جندل گلوبل یونیورسٹی (جے جی یو)
|
851-900
|
1001-1200
|
31
|
لولی پروفیشنل یونیورسٹی(ایل پی یو)
|
901-950
|
--
|
32
|
پنجاب یونیورسٹی
|
901-950
|
1001-1200
|
33
|
سویتا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ٹیکنیکل سائنسز(ایس آئی ایم اے ٹی ایس)
|
901-950
|
951-1000
|
34
|
یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ انرجی اسٹڈیز(یو پی ای ایس)
|
901-950
|
801-850
|
35
|
امیٹھی یونیورسٹی
|
951-1000
|
1001-1200
|
36
|
گرو گوبند سنگھ اندرا پرستھ یونیورسٹی
|
951-1000
|
1001-1200
|
37
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بھونیشور(آئی آئی ٹی، بی بی ایس)
|
951-1000
|
951-1000
|
38
|
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)، علی گڑھ
|
1001-1200
|
1001-1200
|
39
|
امرتا وشوا ودیاپیتم
|
1001-1200
|
1001-1200
|
40
|
بنارس ہندو یونیورسٹی
|
1001-1200
|
1001-1200
|
41
|
کلنگا انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل ٹیکنالوجی
|
1001-1200
|
--
|
42
|
ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
|
1001-1200
|
1001-1200
|
43
|
اشوکا یونیورسٹی
|
1201-1400
|
--
|
44
|
چتکارا یونیورسٹی
|
1201-1400
|
1201-1400
|
45
|
گلگوٹیا یونیورسٹی
|
1201-1400
|
--
|
46
|
عثمانیہ یونیورسٹی، حیدرآباد
|
1201-1400
|
1201-1400
|
47
|
پانڈیچری یونیورسٹی
|
1201-1400
|
1201-1400
|
48
|
ساتھیاباما انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
|
1201-1400
|
1201-1400
|
49
|
شیو نادر یونیورسٹی
|
1201-1400
|
--
|
50
|
سکشا ’او‘ انوسندھن (ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی)، ایس او اے
|
1201-1400
|
1201-1400
|
51
|
کرائسٹ (ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی)، بنگلورو
|
1401+
|
--
|
52
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی - الہٰ آباد
|
1401+
|
1401+
|
53
|
جامعہ ہمدرد، نئی دہلی
|
1401+
|
1201-1400
|
54
|
مانو رچنا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم آر آئی آئی آر ایس)
|
1401+
|
--
|
حوالہ جات:
وزارت تعلیم:
https://x.com/EduMinOfIndia/status/1935543386955497479
پی آئی بی بیک گراؤنڈرس:
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2024/jun/doc202467340601.pdf
کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ:
https://www.topuniversities.com/world-university-rankings
https://support.qs.com/hc/en-gb/articles/4405955370898-QS-World-University-Rankings
پی ڈی ایف فائل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
********
ش ح۔م ش ع۔ ش ہ ب
U-1930
(Backgrounder ID: 154706)
Visitor Counter : 24