• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Ministry of Food Processing Industries

فارم سے خوردہ فروشی تک: بھارت کی فوڈ پروسیسنگ میں بہترین کارکردگی کے لئے 'میک ان انڈیا' کی کوشش

کسانوں کو بااختیار بنانا، قدر میں اضافہ کرنا، منڈیوں کی توسیع

Posted On: 28 MAR 2025 4:03PM

تعارف

 

ہندوستان کی فوڈ پروسیسنگ(غذائی عمل کاری) صنعت میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، جو اس کی وسیع زرعی بنیاد ، بڑھتی ہوئی گھریلو مانگ اور معاون حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے ۔ ہندوستان فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں متاثر کن ترقی کے ساتھ ایک عالمی گرو کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے ۔ زراعت کا شعبہ ملک کی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، جس میں ہندوستان دنیا بھر میں پھلوں ، سبزیوں ، باجرے ، چائے اور اناج کے ساتھ ساتھ دودھ اور مویشیوں کا سب سے بڑا پروڈیوسر(تیار کرنے والا) ہے ۔

میک ان انڈیا پہل کے تحت فوڈ پروسیسنگ کا شعبہ ایک ترجیح ہے ، جس میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے اسکیمیں نافذ کر رہی ہے ۔ زراعت سے مالا مال علاقوں میں ضروری سہولیات اور مشترکہ پروسیسنگ کی سہولیات کے ساتھ میگا فوڈ پارک قائم کیے جا رہے ہیں ، جو کاروباریوں کے لیے ایک پلگ اینڈ پلے ماڈل پیش کرتے ہیں ۔ ان پارکوں میں سرمایہ کاری کو بنیادی ڈھانچے کے ذیلی شعبوں (ایچ ایل آئی ایس) کی ہم آہنگ فہرست کے تحت تسلیم کیا گیا ہے جو بنیادی ڈھانچے کے قرضوں تک آسان رسائی کو قابل بناتا ہے ۔ سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کے لئے ، وزارت نے ایک سرمایہ کار پورٹل (https://www.foodprocessingindia.gov.in/) شروع کیا ہے جو وسائل ، پالیسیوں اور ترغیبات کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتا ہے ، نیز شرکت داری ، ریگولیٹری منظوریوں اور سرمایہ کاروں کی مدد کو آسان بنانے کے لئے انویسٹ انڈیا کے ساتھ تعاون کرتا ہے ۔

 

سال 2024-25 کے لئے وزارت کے بجٹ میں گذشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا 30.19 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020PCN.png

بھارت میں فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کا ایک جائزہ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JNM2.png  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00415I5.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0055KNW.png

ماخذ: وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی سالانہ رپورٹ (2023-24)

 

پی ایم کسان سمپدا یوجنا -

سنٹرل سیکٹر اسکیم، سمپدا - ایگرو-ماری نی پروسیسنگ اور ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کی ترقی کے لئے اسکیم مئی 2017 میں منظوری کے ساتھ شروع کی گئی تھی، جس کے لیے 6000 کروڑ روپے کی کل رقم مختص کی گئی تھی۔ اس کے بعد مرکزی سکیم "پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا" (ایگرو-ماری نی پروسیسنگ اور ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کی ترقی کے لیے اسکیم) کی توسیع 4600 کروڑ روپے کی مختص رقم کے ساتھ مزید 31 مارچ 2026 تک منظور کی گئی ہے۔

28 فروری 2025 تک ، ایم او ایف پی آئی نے ملک بھر میں پی ایم کے ایس وائی کی متعلقہ جزو اسکیموں کے تحت 1608 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جن میں 41 میگا فوڈ پارکس ، 394 کولڈ چین پروجیکٹ ، 75 ایگرو پروسیسنگ کلسٹر پروجیکٹ ، 536 فوڈ پروسیسنگ یونٹ ، 61 بیک ورڈ اینڈ فارورڈ لنکیجز کی تخلیق اور 44 آپریشن گرین پروجیکٹ شامل ہیں ۔ پی ایم کے ایس وائی کی جزو اسکیموں کے آغاز کے بعد سے امداد/سبسڈی میں گرانٹ کے طور پر کل 6198.76 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں ۔

 

پی ایم کے ایس وائی اسکیم کا مقصد درج ذیل ہے:

فارم سے لے کر خوردہ دکان تک جدید بنیادی ڈھانچے اور موثر سپلائی چین مینجمنٹ کے لیے ایک جامع پیکیج

ہندوستان میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کو فروغ دینے کا مقصد

کسانوں کو بہتر منافع میں مدد کرتا ہے اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں مدد کرتا ہے

اس سے خاص طور پر دیہی علاقوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا کرتا ہے

زرعی پیداوار کے ضیاع کو کم کرنا

کھانے کی مصنوعات کی پروسیسنگ کی سطح میں اضافہ

پروسیسرڈ فوڈ کی برآمدات میں اضافہ

 

پی ایم کسان سمپدا یوجنا کے تحت اسکیمیں:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006S9B7.png

پی ایل آئی ایس ایف پی آئی-فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کو مرکزی کابینہ نے مارچ 2021 میں 10,900 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ منظوری دی تھی ۔ اس اسکیم کو 2021-22 سے 2026-27 تک چھ سال کی مدت میں نافذ کیا جا رہا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00724IV.png

اسکیم کے اجزاء یہ ہیں –

چار بڑے فوڈ پروڈکٹ سیگمنٹ کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ۔ پکانے کے لیے تیار/کھانے کے لیے تیار (آر ٹی سی/آر ٹی ای) کھانے کی اشیاء بشمول باجرے پر مبنی مصنوعات ، پروسیس (عمل )شدہ پھل اور سبزیاں ، سمندری مصنوعات اور موزاریلا چیز (زمرہ I )

ایس ایم ایز کی اختراعی/نامیاتی مصنوعات کی تیاری (زمرہ II)

تیسرا جزو بیرون ملک برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی حمایت سے متعلق ہے (زمرہ III )تاکہ اسٹور میں برانڈنگ ، شیلف اسپیس کرایہ پر لینے اور مارکیٹنگ کے لیے مضبوط ہندوستانی برانڈز کے ظہور کی حوصلہ افزائی کی جا سکے ۔

پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کے تحت بچت سے ، آر ٹی سی/آر ٹی ای مصنوعات میں باجرے کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے اور پی ایل آئی اسکیم کے تحت اس کی پیداوار ، قدر میں اضافہ اور فروخت کو فروغ دینے کے لیے انہیں ترغیب دینے کے لیے باجرے پر مبنی مصنوعات کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایم بی پی) کا ایک جزو بھی اس اسکیم سے تیار کیا گیا تھا ۔

 

28 فروری 2025 تک ، ملک میں پی ایل آئی ایس ایف پی آئی اسکیم کے مختلف زمروں کے تحت امداد کے لیے کل 171 فوڈ پروسیسنگ کمپنیوں کو منظوری دی گئی ہے اور 1155.296 کروڑ روپے کی ترغیبات تقسیم کی گئی ہیں ، جن میں سے 20 اہل معاملات میں 13.266 کروڑ روپے ایم ایس ایم ایز کو تقسیم کیے گئے ہیں ۔

اسکیم کے مستفیدین کے اعداد و شمار کے مطابق 213 مقامات پر 8,910 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ 31 اکتوبر 2024 تک ، اس اسکیم نے مبینہ طور پر 2.89 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا کیے ہیں ۔

اس اسکیم نے گھریلو پیداوار کو بڑھا کر ، قدر  میں اضافہ کرکے ، خام مال کی گھریلو پیداوار کو بڑھا کر اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے ملک کی مجموعی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ یہ اسکیم بڑی کمپنیوں ، باجرا پر مبنی مصنوعات ، اختراعی اور نامیاتی مصنوعات کے ساتھ ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مدد کرتی ہے ، جبکہ عالمی سطح پر ہندوستانی برانڈز کو بھی فروغ دیتی ہے ۔

 

پی ایم ایف ایم ای-پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008BZIS.jpg

جون 2020 میں شروع کی گئی اس اسکیم کا مقصد اس شعبے میں 'ووکل فار لوکل' کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔ اس اسکیم کے لئے مالی سال 2020-2025 کی مدت میں 10,000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اس اسکیم کو مالی سال 2025-26 تک بڑھا دیا گیا ہے ۔ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے لیے یہ پہلی سرکاری اسکیم ہے اور اس کا ہدف کریڈٹ سے منسلک سبسڈی اور ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کے نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے 2 لاکھ کاروباری اداروں کو فائدہ پہنچانا ہے ۔

سالوں کے دوران اسکیم کا ایک جائزہ:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009LJLD.png

اختراع اور صنعت کاری کو فروغ دینا

مارچ 2025: خوراک کی حفاظت اور معیار کو بڑھانے کی کوشش میں ، وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز (ایم او ایف پی آئی) مالی سال 2025-26 میں ہندوستان بھر میں 100 نئی این اے بی ایل سے منظور شدہ (نیشنل ایکریڈیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن لیبارٹریز) فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے قیام میں مالی مدد کرے گی ۔

جنوری 2025: فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (جی او آئی) پنجاب ایگریکلچرل یونیورسٹی (پی اے یو) پنجاب ایگرو انڈسٹریز کارپوریشن ، اور ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ (ایچ یو ایل) پنجاب میں ٹماٹر کی پیداوار اور پیسٹ مینوفیکچرنگ کو بڑھانے کے لیے مشترکہ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے ۔

ورلڈ فوڈ انڈیا:

ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 کا تیسرا ایڈیشن 19 ستمبر سے 22 ستمبر تک نئی دہلی میں منعقد ہوا۔ اس کا مقصد بھارت میں فوڈ پروسیسنگ اور متعلقہ شعبوں کے لیے سب سے بڑا ایونٹ بننا تھا، اور یہ معزز اجتماع دنیا بھر سے صنعت کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ تقریب نہ صرف پروسیسڈ فوڈ انڈسٹریز بلکہ اہم متعلقہ شعبوں جیسے مشینری، پیکجنگ، ٹیکنالوجی، اور لاجسٹکس کو بھی شامل کرتا ہے۔ ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 نے خوراک کی پوری ویلیو چین میں جدید ترین اختراع اور مواقع کی نمائش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0109Y14.jpg

2017 میں ہندوستان کی بھرپور پکوان کی روایات کو ظاہر کرنے اور ملک کے متنوع فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے دوہرے مقصد کے ساتھ شروع کیا گیا ۔ اس وژن کی بنیاد پر ، وزارت نے اس کے بعد سے پسماندہ روابط اور تحقیق و ترقی سے لے کر کولڈ چین حل اور اسٹارٹ اپس تک ، ذیلی شعبوں میں سرمایہ کاری کو چینلائز کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے ، جس سے ہندوستان کو عالمی فوڈ ہب کے طور پر مقام ملا ہے ۔ ہندوستان کے پکوان کے ورثے کی نمائش اور عالمی تعاون کو آگے بڑھانے میں جڑوں کے ساتھ ، ورلڈ فوڈ انڈیا دنیا کے کھانے کی ٹوکری میں تبدیل ہونے کے ملک کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے ۔

نتیجہ

ہندوستان میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں ترقی اور پائیداری کے بے پناہ امکانات ہیں ۔ مختلف اسکیموں نے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے ، قدر میں اضافے کو فروغ دیا ہے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنایا ہے ۔ کولڈ چین سہولیات کی توسیع ، مالی ترغیبات ، اور ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات نے ہندوستان کو مزید عالمی فوڈ پروسیسنگ مرکز کے طور پر قائم کیا ہے ۔ اختراع ، پائیداری اور صنعت کاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ شعبہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے ، روزگار پیدا کرنے ، خوراک کے ضیاع کو کم کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے ۔ جیسے جیسے ہندوستان میک ان انڈیا کے وژن کے تحت آگے بڑھ رہا ہے ، فوڈ پروسیسنگ کی صنعت غذائی تحفظ ، معیار اور عالمی مسابقت کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی ترقی کا ایک اہم محرک بنی رہے گی ۔

میک ان انڈیا (ایف پی آئی)/وضاحت کنندہ/04

حوالہ جات:

Click here to see in PDF:

 

******

 

ش ح۔ش آ۔ت ا

 (U:9129)

(Backgrounder ID: 154065) Visitor Counter : 9
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate