ارضیاتی سائنس کی وزارت
ارضیاتی سائنسز)ایم او ای ایس)کی ہندی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی صدارت میں منعقد
وزارت ارضیاتی سائنسز میں تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے افسران کی قیادت ہندی کے نفاذ کو نئی جلا بخش رہی ہے، جو 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کے جذبے کی عکاسی ہے: وزیر موصوف
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کی کثیر لسانی تہذیب اور قومی یکجہتی کے جذبے پر زور دیا
ہندی محض ایک زبان نہیں بلکہ قومی اتحاد کا اظہار ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
प्रविष्टि तिथि:
31 DEC 2025 5:38PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او ، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی صدارت میں آج نئی دہلی کے پرتھوی بھون میں ارضیاتی سائنسز کی وزارت کی ہندی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں ہندی کے ذریعے سائنسی علم کی وسیع پیمانے پر تشہیر، عوامی شرکت کو مضبوط بنانے اور قومی یکجہتی کے جذبے کو مزید تقویت دینے پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندی محض ایک زبان نہیں بلکہ قومی شعور اور ہمہ گیر رابطے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ارضیاتی سائنسز میں ہندی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ ہندوستان کے کثیر لسانی مزاج اور قومی انضمام کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ وزارت کے سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ تمل ناڈو سے وابستہ افسران کی قیادت میں وزارت میں ہندی کے نفاذ کو نئی رفتار ملی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ تقریباً دو دہائیوں کے بعد ایک ایسا خوشگوار سنگم سامنے آیا ہے جہاں تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے افسران نے وزارت میں ہندی سے متعلق کاموں کو منظم طریقے سے آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت "ایک بھارت، شریشٹھ بھارت" کے وژن کو مزید تقویت دیتی ہے۔
سائنس کو عام لوگوں تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے واضح کیا کہ رابطے کی زبان سادہ، قابل فہم اور درست ہونی چاہیے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہندی کو ایک ذریعے کے طور پر فروغ دیتے ہوئے، سائنسی اصطلاحات کی اصلیت اور سالمیت کو برقرار رکھا جائے گا تاکہ طلباء اور محققین کو کسی قسم کے مسابقتی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب ترجمے کے کام میں معیار اور صداقت کو یقینی بنانے کے لیے ماہرینِ لسانیات کے ساتھ موضوع کے ماہرین کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ 21ویں صدی کے ان ہندوستانی سائنسدانوں کو مناسب اہمیت دی جائے جنہوں نے عالمی سطح پر ہندوستان کا سائنسی وقار بلند کیا ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ وزارت جدید ہندوستانی سائنسدانوں پر ایک ڈیجیٹل ریپوزیٹری (ذخیرہ) تیار کرنے پر غور کر رہی ہے، جو تحقیق، پالیسی سازی اور عوامی رسائی کے لیے مفید ثابت ہوگی۔
ارکان کی تجاویز کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی سطح پر کوئز مقابلوں اور چیلنج پر مبنی آؤٹ ریچ پروگراموں کے انعقاد کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا مؤثر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 'ڈیپ اوشین مشن' (Deep Ocean Mission) کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اہمیت کے پروگراموں پر طلباء کے لیے مقابلوں کے انعقاد سے نوجوانوں میں سائنسی مزاج پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع سے قومی سطح تک ایک شفاف انتخاب کا طریقہ کار تیار کیا جا سکتا ہے تاکہ ہونہار طلباء کی شناخت اور حوصلہ افزائی کی جا سکے، جس سے سائنس میں تجسس اور شرکت بڑھے گی۔
وزیر موصوف نے واضح کیا کہ حالیہ برسوں میں ہندی کی توسیع فطری اور ضرورت پر مبنی رہی ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ کارپوریٹ اور ملٹی نیشنل کمپنیاں اب ہندی میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں کو ترجیح دے رہی ہیں، یہ رجحان تمل ناڈو اور شمال مشرقی ریاستوں میں بھی واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندی روزگار اور مواقع کی زبان کے طور پر بھی ابھر رہی ہے۔
وزارت ارضیاتی سائنسز کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2025 تک یہ وزارت ہندوستان کے ترقیاتی سفر کا ایک اہم ستون بن چکی ہے۔ ڈیپ اوشین مشن، ساحلی تحقیق، زلزلہ پیما مطالعہ اور موسمیات سے متعلق اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام آنے والے سالوں میں ہندوستان کی معیشت اور اسٹریٹجک صلاحیتوں کو نئی مہمیز دیں گے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ جس طرح ہندوستان خلائی شعبے میں عالمی شناخت حاصل کر رہا ہے، اسی طرح وہ سمندری اور زمینی علوم کے میدان میں بھی قائدانہ کردار ادا کرے گا۔
مرکزی وزیر نے ہندی مشاورتی کمیٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ نہ صرف رسمی میٹنگوں کے دوران بلکہ تحریری نوٹس، ای میلز یا براہ راست بات چیت کے ذریعے بھی وزارت کے ساتھ اپنی تجاویز شیئر کرتے رہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تمام عملی اور تعمیری تجاویز پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U :5008 )
(रिलीज़ आईडी: 2210293)
आगंतुक पटल : 10