صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے حفظانِ صحت  سے متعلق اصلاحات اور ہریانہ میں ٹی بی مکت بھارت مہم  کے موضوع پر اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


مرکزی وزیر صحت نے صحتی اصلاحات کے لیے مرکز- ریاست تال میل کو بڑھاوا دیا

جناب نڈا نے ہریانہ کے ساتھ اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کے دوران معیاری نگہداشت، تکنالوجی کے تابع حفظانِ صحت، اور ادویات کی سخت نگرانی پر زور دیا

ریاست کے ہر ضلع ہسپتال میں امرت فارمیسی کھولی جائیں گی، جہاں برانڈیڈ ادویات پر 50 فیصد تک رعایت دی جائے گی: مرکزی وزیر صحت

ڈرگ ریگولیشن، ڈائیگناسٹکس اور ٹی بی مکت بھارت کے لیے مشن موڈ نقطہ نظر اہم ترجیحات ہیں: جناب نڈا

प्रविष्टि तिथि: 29 DEC 2025 6:05PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج حفظانِ صحت خدمات کی بہم رسانی کا جائزہ لینے اور قومی صحت کے پروگراموں کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر صحت اور ہریانہ کے سینئر افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ طلب کی۔ کلیدی توجہ کے شعبوں میں صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا، مریضوں پر مرکوز دیکھ بھال، ریگولیٹری نگرانی، اور عوامی صحت کے چیلنج کے طور پر تپ دق (ٹی بی) کا خاتمہ شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WBDC.jpg

منشیات کے مضبوط ضابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب نڈا نے کہا کہ ادویات کے معیار اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فارماسیوٹیکل سپلائی چین میں مسلسل نگرانی ناگزیر ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ بہترین ریگولیٹری طریقوں کو ادارہ جاتی بنائیں اور مریضوں کے اطمینان، ریگولیٹری نگرانی، اور تعمیل میں بہتری کو ایک مستقل ترجیح کے طور پر دیکھیں۔

مفت ادویات اور مفت تشخیصی اسکیموں کے تعلق سے مرکزی وزیر صحت نے مضبوط سپلائی چین سسٹم اور موثر نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZUZI.jpg

تشخیص کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب نڈا نے کہا کہ بروقت اور معیاری جانچ ہر سطح پر حفظانِ صحت کی مؤثر فراہمی کو بنیاد بناتی ہے۔ انہوں نے بلڈ بینکوں، ہسپتال کے نظام اور حفاظتی معیارات کی مضبوط نگرانی پر زور دیتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ اور ریگولیٹری تعمیل میں پیشہ ورانہ انتظام کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تناظر میں، انہوں نے لیبارٹری ری ایجنٹس اور استعمال کی اشیاء کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکانزم قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ صحت عامہ کی سہولیات پر تشخیصی ٹیسٹوں کی دستیابی میں اضافہ کیا جا سکے۔ مرکزی وزیر صحت نے ریاستی عہدیداروں سے بھی کہا کہ وہ ایچ ایل ایل لائف کیئر لمیٹڈ کے ساتھ مل کر ریاست کے ہر ضلع اسپتال میں امرت ریٹیل فارمیسی اسٹور قائم کریں۔

تکنالوجی کے طابع حفظانِ صحت کے حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جناب نڈا نے مشاہدہ کیا کہ ٹیلی میڈیسن معیاری حفظانِ صحت، خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں رسائی کے فرق کو پورا کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ٹیلی میڈیسن کی سہولت کو فعال اور موثر طریقے سے اپنانے اور نافذ کرنے کے لیے ریاست کی ستائش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034GKL.jpg

جناب نڈا نے تپ دق کو ختم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور اسکریننگ، تشخیص، علاج کی پابندی، اور غذائیت کی مدد پر تیز توجہ کے ساتھ ٹارگٹڈ، ضلعی سطح پر مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ کمیونٹی کی سطح پر ٹی بی کی اسکریننگ کو مضبوط بنانے کے لیے اے آئی سے آراستہ ہینڈ ہیلڈ ایکس رے اکائیاں متعارف کرائی گئی ہیں، جبکہ ادویات سے مزاحمت والی ٹی بی سمیت ٹی بی کا شروعات ہی میں پتہ لگانے کے لیے این اے اے ٹی مشینوں کو بلاک کی سطح پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ کمیونٹی کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہریانہ سے مائی بھارت کے 350 سے زیادہ رضاکاروں نے نی-کشے مترا پہل میں شمولیت اختیار کی ہے اور ٹی بی کے مریضوں کے ساتھ نفسیاتی-سماجی مدد کے ساتھ ساتھ کمیونٹی میں پائیدار بیداری پیدا کرنے کے لیے ان کے مؤثر تعلق کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹی بی کے خاتمے کو مشن موڈ میں ضلع اور بلاک کی سطح پر قریبی نگرانی کے ساتھ آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

مرکزی وزیر صحت نے ضلع پریشدوں اور چیف میڈیکل آفیسرز (سی ایم او) کے ساتھ باقاعدگی سے مشغولیت کو فروغ دینے اور جائزہ لینے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے ایم ایل ایز کے لیے حساسیت کی ورکشاپس کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حفظانِ صحت کے نتائج، جوابدہی اور صحت کے پروگراموں میں عوام کے اعتماد کو بہتر بنانے کے لیے لوگوں کی شرکت (جن بھاگیداری) بہت ضروری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004J9EJ.jpg

مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے، ہریانہ کی وزیر صحت نے کہا کہ ریاستی حکومت عمل درآمد کو مضبوط بنانے اور ریاست بھر میں صحت کے بہتر نتائج فراہم کرنے کے لیے مرکزی وزارت صحت کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

مرکز-ریاست کے مسلسل تعاون پر زور دیتے ہوئے، جناب نڈا نے این ایچ ایم مداخلتوں، پی پی پی ماڈلز، طبی تعلیم کی توسیع، قابل عمل فرق کی فنڈنگ، اور جدید اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی حمایت کے ذریعے ہریانہ کو مرکز کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مرکز ریاست کو تمام مطلوبہ تکنیکی تربیت اور ہینڈ ہولڈنگ فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے وزرائے صحت کے ساتھ اسی طرح کی مشاورتی مصروفیات آنے والے دنوں میں صحت کے شعبے میں اصلاحات کے مشن موڈ اپروچ کے حصے کے طور پر شروع کی جائیں گی۔ جناب نڈا نے اس سے قبل گزشتہ ہفتے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے ریاستی وزراء صحت سے ملاقات کی تھی۔

میٹنگ کا اختتام منشیات کے ضابطے کو مضبوط بنانے، تشخیصی خدمات کو آگے بڑھانے، ہسپتال کی انتظامیہ کو پیشہ ورانہ بنانے، طبی تعلیم کی صلاحیت کو بڑھانے اور ٹی بی کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے ساتھ، صحت عامہ میں کوآپریٹو فیڈرلزم کے اصولوں پر زور دیتے ہوئے اختتام پذیر ہوا۔

ریاست ہریانہ کی نمائندگی  کرتے ہوئے،  حکومت ہریانہ کی عزت مآب وزیر صحت محترمہ آرتی سنگھ راؤ؛ وزارت صحت کے ایڈشنل چیف سکریٹری جناب سدھیر راجپال؛ فوڈ اینڈ ڈرگس ایڈمنسٹریشن کے کشمنر جناب منوج کمار؛ ریاستی ڈرگس کنٹرولر جناب للت گویل؛ صحتی خدمات کے ڈائرکٹر ڈاکٹر وریندر یادو؛ پنڈت نیکی رام شرما گورنمنٹ میڈیکل کالج، بھیوانی  کے ڈائرکٹر ڈاکٹر دھیرج پریہار؛ میڈیکل ایجوکیشن کی جوائنٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر مالتی؛ جوائنٹ کمشنر (فوڈ) جناب پرتھوی سنگھ؛ اور پنڈت نیکی رام شرما گورنمنٹ میڈیکل کالج، بھیوانی   کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈینٹ ڈاکٹر راجیش کمار سیہمار نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے سینئر افسران بھی اس میٹنگ میں موجود تھے، جن میں محترمہ پونیہ سلیلا شری واستو، مرکزی ہیلتھ سکریٹری؛ ڈاکٹر ونود کوتوال، ایڈشنل سکریٹری (میڈیکل ایجوکیشن)؛ محترمہ آرادھنا پٹنائک، ایڈشنل سکریٹری اور منیجنگ ڈائرکٹر (این ایچ ایم)؛ جناب رجیت پنہانی، چیف اگزیکیوٹیو آفیسر، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈس اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی)؛ اور ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی)، وغیرہ شامل تھے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:4006


(रिलीज़ आईडी: 2209633) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Punjabi