ارضیاتی سائنس کی وزارت
اختتام سال کا جائزہ
حد آخر تک امکانات کی تلاش: ہندوستان کی ارضیاتی سائنس کی وزارت کی دریافتوں کا ایک تاریخی سال
प्रविष्टि तिथि:
23 DEC 2025 7:51PM by PIB Delhi
یہ سال بھارتی سائنس کے لیے کئی حوالوں سے “پہل” کا سال ثابت ہوا ہے۔ 5,270 میٹر کی حیرت انگیز گہرائی میں گہرے سمندر میں کان کنی کے نظام کے کامیاب تجربے سے لے کر ایک انقلابی موسمی مشن کے آغاز تک، وزارتِ ارضیاتی سائنسز (ایم او ای ایس) نے 2025 کے دوران اپنے اہم منصوبوں کو عملی شکل دی۔
سال کے اختتام پر وزارت کی تازہ ترین رپورٹ محض تکنیکی کامیابیوں کی عکاس نہیں ہے، بلکہ یہ لاکھوں افراد کی زندگیوں پر براہِ راست اثرات کو بھی نمایاں کرتی ہے۔
انسانی اثرات: ایسی سائنس جو فائدہ پہنچاتی ہے
پہلی بار ایک تیسرےفریق کے آڈٹ کے ذریعے بھارت کی موسمیاتی سرمایہ کاری کی حقیقی قدر کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ جہاں حکومت نے مون سون مشن اور ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ پر تقریباً 1,000 کروڑروپے خرچ کیے، وہیں اس کے بدلے میں 50,000 کروڑ روپےکے خطیر معاشی فوائد حاصل ہوئے۔یہ فوائد براہِ راست تقریباً 11 ملین (1.1 کروڑ) غریب کنبوں تک پہنچے، خصوصاً چھوٹے کسانوں اور ماہی گیروں تک، جو اپنی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے وزارتِ ارضیاتی سائنسز کی جانب سے فراہم کردہ روزانہ موسم اور سمندری انتباہات پر انحصار کرتے ہیں۔
گہرے اور اندھیرے میں ریکارڈبنانا
وسائل پر خود کفالت کے لیے ہندوستان کی جستجو اس سال سمندر کی سطح پر پہنچ گئی ۔
گہرے سمندر میں کان کنی: ہندوستان 5,270 میٹر پر کان کنی کے نظام کا کامیابی سے تجربہ کرکے گہرے سمندر کی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بن گیا ہے۔گہرائی کے لحاظ سےیہ اب تک کا سب سے بڑاتجربہ ہے ۔
سمدریان مشن: انسانی سمبرسبل متسیہ نے شاندار طریقے سے اپنے آرام اور استحکام کے ٹیسٹ پاس کیے۔ ایک علیحدہ تاریخی واقعہ کے تحت ہندوستانی سائنس دان بحر اوقیانوس میں ایک باہمی تعاون کے مشن کے دوران 5,02 میٹر کی گہرائی تک پہنچے ، جو ہندوستانی سمندروں کے لیے ایک نیا معیار ہے۔
ہمارے ساحلوں اور جزیروں کا تحفظ
وزارت کی توجہ صرف افق تک محدود نہیں رہی بلکہ اس نے ہمارے ساحلی علاقوں اور جزیروں کے تحفظ کو بھی ترجیح دی۔
لکش دیپ کے لیے صاف پانی:تین نئی ماحول کے لئے سازگارپانی کو قابل استعمال بنانے (ڈی سیلینیشن) تنصیبات قائم کی گئیں، جن کے ذریعے جزیروں کے باشندوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کی گئی۔
ساحلی نگہبان:سمندری نگرانی کے لیے دو نئے تحقیقی جہاز ، ساگر تارا اور ساگر انویشیکا، بھارت ہی میں ‘میک اِن انڈیا’ اقدام کے تحت تیار کیے گئے۔
تحفظ اولین ترجیح:سونامی ابتدائی انتباہی مرکز نے اس سال 32 بڑے زلزلوں کی نگرانی کی، جس سے یہ یقینی بنایا گیا کہ بھارتی ساحلوں کو لاحق کسی بھی ممکنہ خطرے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
اگلی صدی کے لیے ایک وژن
مورخہ14 جنوری کو وزیرِاعظم جناب نریندر مودی نے مشن موسم اور آئی ایم ڈی وژن 2047 کا آغاز کرکے مستقبل کی سمت کا تعین کیا۔ ان اہداف کی تکمیل کے لیے وزارت نے اپنی سپر کمپیوٹنگ صلاحیت کو 21 پیٹا فلوپس تک بڑھا دیا، جس کے نتیجے میں بھارت کی موسمی پیش گوئیاں دنیا کی سب سے زیادہ اعلیٰ ریزولوشن پیش گوئیوں میں شامل ہو گئیں۔
ہمارے ساحلوں کا تحفظ، ہمارامستحکم مستقبل
ہم سائنس کو لیبارٹری سے نکال کر براہِ راست اپنی 7,500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی تک لے جا رہے ہیں! یہ ہے طریقۂ کار:
صاف پانی:لکش دیپ میں قائم کی گئی تین نئی ماحول دوست ڈی سیلینیشن تنصیبات مقامی توانائی کے استعمال سے محفوظ پینے کا پانی فراہم کر رہی ہیں۔
ملکی ٹیکنالوجی:’میک اِن انڈیا‘ کے تحت تیار کیے گئے ہمارے نئے تحقیقی جہاز ، ساگر تارا اور ساگر انویشیکا، اب باضابطہ طور پر فعال ہیں اور سمندر کی نگرانی کر رہے ہیں۔
چوبیس گھنٹے تحفظ:ہمارے سونامی ابتدائی انتباہی مرکز نے اس سال 32 بڑے زلزلوں کی نگرانی کی، تاکہ ساحلی برادریوں کو ہر ممکن خطرے سے محفوظ رکھا جا سکے۔
مستقبل کی جانب:#مشن موسم اور #آئی ایم ڈی وی- وژن2047 کے تحت ہم نے اپنی سپر کمپیوٹنگ صلاحیت کو 21 پیٹا فلوپس تک بڑھا دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے ہر شہری کے لیے تیز تر اور زیادہ درست موسمی اطلاعات ، جو عالمی معیار کی بھارتی تحقیق سے تقویت یافتہ ہیں۔
ڈاکٹر ایم۔ روی چندرن، سیکریٹری، وزارتِ ارضیاتی سائنسز (ایم او ایس ایس) کے مطابق:
“2025 وہ سال تھا جب ہم نے ثابت کیا کہ اعلیٰ درجے کی سائنس صرف درسی کتب کے لیے نہیں، بلکہ عوام کے لیے ہے۔ چاہے وہ ودربھ کا کوئی کسان ہو جو بارش کی اطلاع دیکھ رہا ہو، یا آرکٹک کی برف پر تحقیق کرنے والا کوئی سائنس دان - ہمارا کام بھارت کو زیادہ مضبوط اور خود کفیل بنانا ہے۔”
وزارتِ ارضیاتی سائنسز (ایم او ای ایس) - 2025 کے اہم واقعات، ایجادات اور اسکیمیں
- مورخہ17 جنوری 2025:معزز نائب صدرِ ہند نے چیٹلٹ (لکش دیپ) میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشن ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) کی جانب سے قائم کردہ کم درجۂ حرارت تھرمل ڈی سیلینیشن (ایل ٹی ٹی ڈی) پلانٹ کا افتتاح کیا، جس کی یومیہ صلاحیت 1.5 لاکھ لیٹر ہے۔
- مورخہ 12 اپریل 2025:معزز وزیرِ مملکت برائے ارضیاتی سائنسز ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اکوسٹک ٹیسٹ فیسلٹی کو بھارت میں زیرِ آب صوتیات کے لیے ایک نامزد لیبارٹری کے طور پر ملک کے نام وقف کیا۔
- معزز وزیرِ ارضیاتی سائنسز ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر) کی جانب سے تیار کردہ پلیٹ فارم ایس اے ایچ اے وی جاری کیا۔ یہ پلیٹ فارم اقوامِ متحدہ (یو این) اوشن کانفرنس–3 کے دوران پیش کیا گیا، جہاں اسے ٹیکنالوجی پر مبنی سمندری حکمرانی کے لیے ایک عالمی ماڈل کے طور پر سراہا گیا۔
- مورخہ27 نومبر 2025:معزز وزیرِ ارضیاتی سائنسز ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے رائے پور اور منگلور میں نصب کیے گئے ڈوپلر ویدر ریڈارز (ڈی ڈبلیو آر) کا افتتاح کیا، جس سے موسمی نگرانی اور پیش گوئی کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی۔
- معزز وزیرِ ارضیاتی سائنسز ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سیکریٹری، ایم او ای ایس کی موجودگی میں این سی پی او آر کی جدید سہولیات- پولر بھون، سائنس آن اسفیئر (ایس او ایس) اور ساگر بھون کا افتتاح کیا۔پولر بھون (رقبہ 11,378 مربع میٹر؛ لاگت 55 کروڑروپے) میں جدید لیبارٹریاں اور زمین کی حرکی بصری نمائش کا نظام (تعلیمی ٹول) شامل ہے، جو جنوبی ایشیا کے پہلے پولر اور اوشن میوزیم کے مرحلہ اوّل کی تشکیل کرتا ہے۔ساگر بھون (رقبہ 1,772 مربع میٹر؛ لاگت 13 کروڑروپے) میں خصوصی آئس لیبارٹریاں اور کلین روم کی سہولیات موجود ہیں۔(افتتاح کی تاریخ: 22 مئی 2025)
- سیکریٹری، ایم او ایس ایس ڈاکٹر ایم۔ روی چندرن نے 11 فروری 2025 کو این آئی او ٹی میں مؤرڈ بوائے سینسر کیلیبریشن ٹیسٹ فیسلٹی کا افتتاح کیا۔ یہ بھارت کا پہلا ادارہ ہے جہاں کنڈکٹیویٹی اور درجۂ حرارت سینسرز کی کیلیبریشن کی سہولت قائم کی گئی۔
- ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے نگرانی کے نظام کے ساتھ ذیلی سمندری فیڈر سسٹم اور مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ (اے آئی/ایم ایل) پر مبنی فش بائیو ماس سسٹم کے ساتھ 10 میٹر قطر والے کھلے سمندر میں ڈوبے پنجرے کے سمندری آزمائشی مظاہرے کا آغاز کیا اور اسے 17 اپریل 2025 کو خلیج انڈمان میں تعینات کیا۔
- مورخہ30 اکتوبر 2025 کو سیکریٹری، ایم او ای ایس ڈاکٹر ایم۔ روی چندرن نے این سی ای ایس ایس میں کواڈرپول انڈکٹویلی کپلڈ پلازما ماس اسپیکٹرو میٹر (کیو-آئی سی پی-ایم ایس) لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ یہ سہولت ارضیاتی نمونوں کے نہایت دقیق جیوکیمیکل اور عنصری تجزیے کو ممکن بناتی ہے۔
- ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے ستمبر 2025 میں این سی پی او آر کے زیر اہتمام پولر سائنس پر چوتھی قومی کانفرنس میں اوپن سائنس سیشنز کا افتتاح کیا، جس میں آٹھ موضوعات پر 265 شرکاء کو شامل کیا گیا ، جن میں 160 نوجوان محققین ، کلیدی اجلاس اور ایوارڈز شامل ہیں، جو پولر سائنس میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی قیادت کی تصدیق کرتے ہیں۔
- ایم او ای ایس نے 6-9 دسمبر 2025 کے دوران پنچکولہ، ہریانہ میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف) کا مشترکہ اہتمام کیا۔
- ایم او ای ایس نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہائیڈرو کاربن کے تعاون سے شمال مغربی آف شور ریجن میں آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن (او این جی سی) کے ذریعے ملٹی چینل سیسمک ڈیٹا حاصل کیا۔ او این جی سی نے ہندوستان کی نظر ثانی شدہ توسیعی براعظمی شیلف پیشکشوں کی مدد کے لیے ابتدائی ڈیٹا پروسیسنگ مکمل کی۔
- ایم او ای ایس نے ملک میں گرمی سے متعلق اموات اور بیماری کو کم کرنے کے لیے این ڈی ایم اے اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے ہیٹ ایکشن پلان تیار کیے۔
- ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ (ایچ پی سی) کی سہولت کو ہائی ریزولوشن موسمی اور مشترکہ آب و ہوا ماڈلنگ کے ذریعے عالمی معیار کی موسم اور آب و ہوا کی خدمات فراہم کرنے کے لیے تقریبا 21 پی ایف فلاپس تک بڑھایا گیا تھا۔
- اربن انوائرمنٹ-سائنس ٹو سوسائٹی (یو ای ایس 25) ایک پروڈکٹ کو ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر روی چندرن اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری سری ایم کرشن نے 15 دسمبر 2025 کو ارتھ سائنسز کی وزارت میں لانچ کیا، جسے (نیشنل سپر کمپیوٹنگ مشن) این ایس ایم اربن ماڈلنگ پروجیکٹ کے تحت تیار کیا گیا ہے، جس کی مالی مدد الیکٹرونک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت،حکومت ہند کرتی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے۔ یہ پلیٹ فارم موسم، ہوا کے معیار اور شہری سیلاب کی معلومات کے لیے ایک مربوط فریم ورک کے طور پر کام کرتا ہے ، آپریشنل ایجنسیوں، میونسپل کارپوریشنوں، محققین اور آفات کے انتظام کے حکام کو بااختیار بناتا ہے۔
- ڈیپ اوشین مشن کے تحت چوتھی ڈیپ اوشین کونسل میٹنگ کا افتتاح اور انعقاد 17 دسمبر 2025 کو وزارت ارضیاتی سائنس میں ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر روی چندرن کے ذریعے کیا گیا، میٹنگ میں مشن کے کئی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا جیسے-ڈیپ سی مائننگ اور مینڈ سبمرسیبل ، اوشین کلائمیٹ چینج ایڈوائزری سروسز، ایکسپلوریشن اور گہرے سمندر کے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، ڈیپ اوشین سروے اور ایکسپلوریشن، سمندر سے توانائی اور تازہ پانی اور اوشین بائیولوجی کے لیے ایڈوانسڈ میرین اسٹیشن۔
- ارتھ سسٹم سائنس آرگنائزیشن (ای ایس ایس او) کی جائزہ میٹنگ کی میزبانی ارتھ سائنسز کی وزارت نے شیلانگ، میگھالیہ میں 19 دسمبر 2025 کو ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن کی صدارت میں کی۔ پروگرام میں موسمیات کے ڈی جی ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا اور ایم او ای ایس اداروں کے سربراہان اور ڈائریکٹر موجود تھے۔ میٹنگ میں متعدد مرکوز نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا،جیسے بین ادارہ جاتی تعاون پیدا کرنا، سائنسی اور تکنیکی خلا کی نشاندہی کرنا اور موسم، آب و ہوا، سمندر اور ارتھ سسٹم سائنسز میں ہندوستان کے وِژن 2047 کے ساتھ ای ایس ایس او کے روڈ میپ کو ہم آہنگ کرنا۔
- نویں نیشنل لائٹنگ کانفرنس کا انعقاد 22 دسمبر 2025 کو وزارت ارضیاتی سائنس میں کیا گیا ہے، اس کی میزبانی مشترکہ طور پر ان منسلک اداروں ایم او ای ایس-این ڈی ایم اے-آئی ایم ڈی-سی آر او پی سی نے کی تھی۔ اس تقریب کا مرکزی موضوع -’’ماحولیاتی بجلی میں بڑھتے ہوئے اضافے کے خلاف کمزور برادریوں کی لچک پیدا کرنے کا چیلنج، انتہائی موسمی واقعات اور شہری سائنس سے اس کا تعلق‘‘تھا۔ پروگرام میں ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن اور آئی ایم ڈی کے ڈی جی ڈاکٹر مرتنجے مہاپاترا اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
******
(ش ح۔ ا ع خ ۔م ا)
Urdu.No-3862
(रिलीज़ आईडी: 2208128)
आगंतुक पटल : 7