شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
ایم او ایس پی آئی نے 23 دسمبر 2025 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں جی ڈی پی، سی پی آئی اور آئی آئی پی کی بنیاد پر نظرثانی سے متعلق پری ریلیز مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا
प्रविष्टि तिथि:
23 DEC 2025 7:30PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) نے 23 دسمبر 2025 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی)، کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) اور صنعتی پیداوار کے اشاریہ (آئی آئی پی) کی بنیاد پر نظر ثانی سے متعلق دوسری پری ریلیز مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ پہلی پری ریلیز مشاورتی ورکشاپ 26 نومبر 2026 کو ممبئی میں منعقد ہوئی تھی۔
ورکشاپ کا بنیادی مقصد شفافیت کو تقویت دینا، باخبر مکالمے کو فروغ دینا اور جی ڈی پی، سی پی آئی اور آئی آئی پی کی نظرثانی شدہ سیریز کے اجرا سے پہلے شرکا کے ساتھ مجوزہ طریقہ کار اور ساختی بہتریوں کا اشتراک کرکے وسیع بنیاد مشاورت کو یقینی بنانا تھا۔ نیشنل اکاؤنٹس اور آئی آئی پی کی نئی سیریز مالی سال 2022-23 کے ساتھ بنیادی سال کے طور پر بالترتیب 27 فروری 2026 اور 28 مئی 2026 کو جاری کی جائیں گی، جب کہ بنیادی سال 2024 کے ساتھ سی پی آئی کی نئی سیریز 12 فروری 2026 کو جاری کی جائے گی۔
ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں جناب سمن کے بیری، وائس چیئرمین نیتی آیوگ، ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری، ایم او ایس پی آئی، ڈاکٹر وی اننتھا ناگیشورن، چیف اکنامک ایڈوائزر اور جناب این کے سنتوشی، ڈائرکٹر جنرل (سنٹرل اسٹیٹس)، نے شرکت کی۔ ورکشاپ میں مختلف وسیع میدانوں سے شرکا کو اکٹھا کیا گیا، جس میں نامور ماہرین اقتصادیات، مالیاتی اداروں اور بینکنگ سیکٹر کے ماہرین، مضامین کے ماہرین، بنیادی اعدادوشمار کے صارفین اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینیئر افسران شامل ہیں۔
اپنے افتتاحی خطاب میں، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن کے بیری اور تقریب کے مہمان خصوصی نے ایم او ایس پی آئی کے ذریعے تیار کردہ اعدادوشمار کے اعتبار سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے مختلف ڈیٹا استعمال کرنے والوں اور اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ مشغول ہونے کی اہمیت پر زور دیا اور مزید کہا کہ ریلیز سے قبل مشاورتی ورکشاپ اس سمت میں ایک خوش آئند قدم ہے۔ چونکہ ملک مختصر سے درمیانی مدت میں اعلیٰ درمیانی آمدنی والے ملک کی طرف منتقل ہو رہا ہے، انہوں نے اس پیش رفت کو ٹریک کرنے کے لیے درست اعداد و شمار کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری، ایم او ایس پی آئی، نے اپنے خطاب میں ’وکست بھارت 2047‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ نظر ثانی شدہ سیریز کی نمایاں خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے غیر رسمی شعبے کی پیمائش کے لیے غیر کارپوریٹ سیکٹر انٹرپرائزز کے سالانہ سروے کے استعمال، سنگل ڈیفلیشن کی جگہ پر ڈبل ڈیفلیشن اور حجم یا سنگل ایکسٹراپولیشن کا استعمال، گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) اور پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) جیسے ڈیٹا کے نئے ذرائع کا استعمال جو نسبتاً کم وقت کے وقفے پر دستیاب ہیں، شماریاتی تضاد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے قومی اکاؤنٹس فریم ورک کے ساتھ سپلائی اینڈ یوز ٹیبل (ایس یو ٹی) فریم ورک کا انضمام؛ ریئل ٹائم ڈیٹا اکٹھا کرنا اور سی پی آئی کے لیے دیہی اور شہری مارکیٹوں کی بہتر کوریج پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر وی اننتھا ناگیشورن، چیف اکنامک ایڈوائزر نے اپنے خطاب میں، ایم او ایس پی آئی کی جانب سے اس ورکشاپ کو منعقد کرنے کی کوشش کی تعریف کی تاکہ محققین، ماہرین اور مختلف ڈیٹا استعمال کرنے والوں کو جی ڈی پی، سی پی آئی اور آئی آئی پی کی نئی سیریز میں متعارف کرائی جانے والی بہتری کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ غیر رسمی شعبے کی پیمائش نسبتاً زیادہ مشکل ہے۔ تاہم، ایک طریقہ کار جو شفاف ہو، ایک مدت کے دوران مستقل تخمینہ لگانے کے قابل بناتا ہے اور معیشت کی حقیقی تصویر کھینچنے میں مدد کرتا ہے، اسے ایک معقول طریقہ کار سمجھا جا سکتا ہے۔
افتتاحی سیشن کے بعد نیشنل اکاؤنٹس، سی پی آئی اور آئی آئی پی پر تین تکنیکی سیشن ہوئے، جس میں نظر ثانی شدہ سیریز میں مجوزہ بہتری پیش کی گئی۔ پریزنٹیشنز کے بعد اوپن ہاؤس مباحثہ ہوا، جہاں شرکاء کے سوالات کا جواب دیا گیا۔ نئی سیریز میں مجوزہ بہتری وزارت کی ویب سائٹ (www.mospi.gov.in) پر بھی بحث کے کاغذات کی شکل میں دستیاب ہے۔ نیشنل اکاؤنٹس، سی پی آئی اور آئی آئی پی ڈیٹا کے صارفین مجوزہ تبدیلیوں پر وزارت کے ساتھ تاثرات/ تبصرے/ مشورے شیئر کر سکتے ہیں۔
*********
ش ح۔ ف ش ع
U: 3849
(रिलीज़ आईडी: 2207921)
आगंतुक पटल : 5