مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے جدیدیت کو آگے بڑھانے کے  لئے تمام پوسٹل سرکلوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا


ڈی او پی کو ڈلیوری، مالی شمولیت اور ریونیو ڈسپلن پر توجہ دینے  کی صلاح

سٹیزن سروس اور ریونیو سسٹینبلٹی کو ایک ساتھ مل کر چلنا چاہیے:وزیر مملکت

ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے انڈیا پوسٹ کو مشورہ دیا کہ وہ اسٹریٹجک کاروباری ترقی کو آگے بڑھائیں اور علاقائی رسائی کو  مستحکم کریں

پوسٹل حلقوں کا ماہانہ جائزہ کارکردگی، مالی شمولیت اور ٹیک پر مبنی اصلاحات پر توجہ

انڈیا پوسٹ کا نیٹ ورک 1.4 بلین شہریوں کو بہترین وسائل اور مستقبل کے  لئے تیار  سروسزکے ساتھ خدمات  انجام دے گا

प्रविष्टि तिथि: 23 DEC 2025 5:17PM by PIB Delhi

مواصلات اور دیہی ترقیات کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے انڈیا پوسٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کاروباری ترقی اور اس کے فروغ  کے لیے ایک فعال اور اسٹریٹجک نقطہ نظر اپنائے، جس میں اعلیٰ جی ایس ٹی دینے والے کاروباری اداروں اور بزنس تک پہنچنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے روزانہ لیڈز، تبادلوں اور آمدنی کی نگرانی کے لیے ہر سرکل میں ڈیڈیکیٹڈ مارکیٹنگ ایگزیکٹیو ٹیموں کے قیام کی بھی وکالت کی اور اپنی مرضی کے مطابق ترقی کی حکمت عملیوں کو لاگو کرنے کے لیے مقامی جغرافیائی حالات، صنعت کی موجودگی اور کاروباری صلاحیت کے ساتھ منسلک علاقائی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے سرکل کے سربراہوں سے مطالبہ کیا۔

خیال رہے وزیر مملکت بڑے پوسٹل سرکلز کی کارکردگی کو قریب سے ٹریک کرنے کے لیے ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ یہ میٹنگیں وزیر مواصلات جناب جیوترادتیہ سندھیا کی طرف سے طے کردہ سہ ماہی نگرانی کے فریم ورک کا حصہ ہیں جس میں  ہر ماہ ذاتی طور پر ڈاکٹر چندر شیکھر کی قیادت میں زیادہ کثرت سے نگرانی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ جائزوں کا مقصد مسائل کی جلد شناخت کرنا، کورس میں فوری تصحیح کو قابل بنانا اور یہ یقینی بنانا ہے کہ انڈیا پوسٹ مسلسل اپنی سروس اور کارکردگی کے اہداف کو پورا کرے۔

تمام 24 پوسٹل سرکلز کا احاطہ کرتے ہوئے اس  بات چیت نے آپریشنل کارکردگی، مالی شمولیت، لاجسٹکس کی توسیع اور ٹکنالوجی سے چلنے والی اصلاحات پر توجہ مرکوز کی جو کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکست بھارت کے ویژن کے مطابق ہیں۔ انڈیا پوسٹ کے بے مثال نیٹ ورک کو اجاگر کرتے ہوئے وزیرمملکت  نے ملک کی لاجسٹک ضروریات کو سپورٹ کرتے ہوئے ترسیل کی خدمات کو مضبوط بنانے اور بچت اور انشورنس کوریج کو بڑھانے کے لیے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ کارکردگی کے تمام میٹرکس - میل اور پارسل آپریشنز، بچت، اور انشورنس  کو عوامی بہبود اور مالی سمجھداری میں توازن رکھنا چاہیے۔

وزیرمملکت  نے مضبوط نچلی سطح پر کارکردگی اور نئے گاہکوں اور بازاروں کے کامیاب حصول کے لیے کرناٹک سرکل کی ستائش کی۔ انہوں نے 1.54 لاکھ نئے بچت کھاتوں کو کھولنے، پی ایل آئی/آر پی ایل آئی کے تحت 276 کروڑ روپے جمع کرنے اور ساختی ایم ایس ایم ای آؤٹ ریچ کو نافذ کرنے کے لیے شمال مشرقی سرکل کی بھی تعریف کی۔

ڈاکٹر پیمسانی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پوسٹل نیٹ ورک کے ذریعے 1.4 بلین شہریوں کی خدمت کرنا ایک ذمہ داری اور ایک موقع دونوں ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موثر خدمات، ڈجیٹل سالمیت اور مالی سمجھداری  انڈیا پوسٹ کو ایک خود انحصار، مستقبل کے لیے تیار ادارہ بنانے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔

*****

ش ح – ظ  ا-ج

UR No. 3830


(रिलीज़ आईडी: 2207827) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Tamil