صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزارت صحت کے دو روزہ انفلوئنزا چنتن شیور نے فلو کے موسم سے قبل تیاری اورموثر طور پر اس سے نمٹنے کے لیے بین وزارتی تال میل کو مضبوط کیا


اس اقدام کے نتیجے میں ایک جامع اور منظم انفلوئنزا تیاری چیک لسٹ تیار کی گئی، جس میں نگرانی، ابتدائی انتباہ، خطرات کا تجزیہ، لیبارٹری نظام، طبی ردِعمل اور ون ہیلتھ ہم آہنگی جیسے اہم پہلو شامل ہیں

چنتن شیوِر کا اختتام اس اتفاقِ رائے پر ہوا کہ موسمی اور حیوانی ذرائع سے پھیلنے والے انفلوئنزا سے نمٹنے کے لیے پورے حکومتی نظام اور ون ہیلتھ نقطۂ نظر کو اپنایا جائے

وزارتوں نے مربوط نگرانی، مضبوط لیبارٹری نظام اور وبا سے نمٹنے کیلئے منظم تیاری کی خاطر باہمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا

प्रविष्टि तिथि: 23 DEC 2025 3:39PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) کی جانب سے نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بھارت کے تعاون سے نئی دہلی میں 22-23 دسمبر 2025 تک دو روزہ انفلوئنزا چنتن شیور کا انعقاد کیا جس کا موضوع تھا ‘‘انفلوئنزا سے نمٹنے کی تیاری اورموثر ردعمل کے لیے بین وزارتی اور بین شعبہ جاتی تال میل کو مضبوط کرنا’’ ۔  ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ڈی ایم) سیل ، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکیورٹی اینیمل ڈیزیز (این آئی ایچ ایس اے ڈی) کے متعلقہ فریقوں نے اس چنتن شیور میں حصہ لیا ۔  شیور نے آئندہ انفلوئنزا سیزن سے قبل تیاریوں اور رسپانس میکانزم کو مضبوط کرنے کے لیے غور و خوض کی خاطر ایک منظم پلیٹ فارم فراہم کیا ۔

افتتاحی اجلاس کا افتتاح مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کیا ۔

انہوں نے مربوط تیاری اور مؤثر ردِعمل کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا، جن میں اضافی صلاحیت  کی منصوبہ بندی بھی شامل ہے، تاکہ انفلوئنزا کے خلاف ملک کی مضبوطی اور لچک کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور مضبوط و باہمی تعاون پر مبنی نگرانی کے نظام کو یقینی بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

چنتن شیور میں صحت ، مویشی پروری ، زراعت اور ماحولیات سمیت متعدد وزارتوں کے تقریبا 100 نامور نمائندوں کے ساتھ ساتھ اہم تحقیقی اداروں ، ریاستی حکومتوں اور بین الاقوامی شراکت داروں نے شرکت کی ، جس سے حکومت کے ون ہیلتھ اور مکمل حکومت کے نقطہ نظر کو مزید تقویت ملی ۔  انفلوئنزا کے معاملات کی اطلاع دینے کی تاریخ رکھنے والی گیارہ ریاستوں نے ذاتی طور پر حصہ لیا ، جبکہ ریاستی اور ضلعی نگرانی یونٹوں کے آئی ڈی ایس پی حکام ورچوئل طور پر شامل ہوئے ۔  اس شمولیت نے بہترین طریقوں کااشتراک کرکے کراس لرننگ کو ممکن بنایا ۔  بات چیت میں تکنیکی پریزنٹیشنز ، پینل ڈسکشن ، گروپ ورک سیشن اور ریاستی پریزنٹیشنز شامل تھیں ۔

انفلوئنزا اب بھی صحت عامہ کے لیے ایک اہم چیلنج بنا ہوا ہے ، خاص طور پر کمزور آبادیوں جیسے چھوٹے بچوں ، بڑے بالغوں ، حاملہ خواتین  اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے ۔  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت آئی ڈی ایس پی نیٹ ورک کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موسمیاتی انفلوئنزا کے رجحانات کی حقیقی وقت میں نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے ۔  بات چیت میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ انفلوئنزا کی تیاری کو مؤثر بین شعبہ جاتی ہم آہنگی کے ذریعے تعاون کیا جانا چاہیے ، جس میں ایم او ایچ ایف ڈبلیو نگرانی ، لیبارٹری کی صلاحیت ، اور طبی تیاری کو مزید مضبوط کرے تاکہ موسمی اور زونوٹک انفلوئنزا کے پھیلنے کا جلد پتہ لگایا جا سکے اور بروقت جواب دیا جا سکے ۔

چنتن شیور کا ایک اہم نتیجہ ان دو دنوں کے دوران تفصیلی غور و فکر کے بعد ایک منظم انفلوئنزا کی تیاری کی فہرست تیار کرنا تھا ۔  چیک لسٹ کا مقصد چار کلیدی شعبوں میں تیاری کی منصوبہ بندی میں مرکز ، ریاستوں اور اضلاع کی رہنمائی کرنا ہے:

  • نگرانی ، ابتدائی انتباہ ، اور خطرے کی تشخیص
  • لیبارٹری سسٹم  کو مضبوط بنانا
  • اسپتال کی تیاری اور طبی ردعمل کو مضبوط بنانا
  • ون ہیلتھ کوآرڈینیشن اینڈ رسک کمیونیکیشن اینڈ کمیونٹی انگیجمنٹ (آر سی سی ای)

چنتن شیور کا اختتام موسمی اور زونوٹک انفلوئنزا سے نمٹنے کے لیے مکمل حکومت اور ایک صحت کے نقطہ نظر کو اپنانے پر اتفاق رائے کے ساتھ  ہوا۔  وزارتوں نے انسانوں ، جانوروں اور جنگلی حیات کے شعبوں میں مربوط نگرانی کو مضبوط کرنے ، لیبارٹری اور جینومک صلاحیتوں کو بڑھانے ، بروقت ڈیٹا شیئرنگ کو یقینی بنانے اور قومی وبائی تیاری کے فریم ورک کے ساتھ سیکٹرل ایکشن پلان کو ہم آہنگ کرنے پر اتفاق کیا ۔  بات چیت  میں انفلوئنزا اور دیگر سانس کے وائرل خطرات کی روک تھام ، پتہ لگانے اور مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مربوط قومی کارروائی کے لیے ملک کے عزم کی تصدیق کی گئی ۔

*****

 (ش ح ۔  ع ح ۔ش ب ن)

U. No. 3822


(रिलीज़ आईडी: 2207736) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Tamil , Telugu