نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے’ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کی بین الاقوامی پہنچ پر ‘رپورٹ جاری کی
प्रविष्टि तिथि:
22 DEC 2025 8:44PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے آج ’ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کی بین الاقوامی پہنچ: امکانات، مواقع اور پالیسی سفارشات’ کے عنوان سے ایک جامع پالیسی رپورٹ جاری کی۔ اس رپورٹ کو نیتی آیوگ کے سینئر حکام جناب سمن بیری، نائب چیئر مین؛ ڈاکٹر وی کے پال، رکن (تعلیم)؛ ڈاکٹر اروند ورمانی، رکن؛ اور جناب بی وی آر سبرامنیم، سی ای اوکے ذریعہ جاری کیا گیا۔ رپورٹ کے اجرا کے پروگرام میں اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر ونیت جوشی اور اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر سیتارام نے بھی شرکت کی۔
یہ رپورٹ نیتی آیوگ اور آئی آئی ٹی مدراس کی قیادت میں علمی شراکت داروں کے ایک اتحاد کے درمیان مشترکہ کوشش کا نتیجہ ہے اور گلوبل ساؤتھ میں ایک پیش رفتی اشاعت ہے۔ یہ این ای پی 2020 میں تصور کیے گئے’گھرپر بین الاقوام پہنچ‘کے خیالات مرکوز ہے۔ رپورٹ عالمی، قومی اور ادارہ جاتی سطح پر بین الاقوامی سطح کے طوروطریقوں کا جائزہ لیتی ہے، ساتھ ہی گزشتہ 20 سال کے دوران علمی نقل و حرکت کے وقتی رجحانات کا تجزیہ بھی کرتی ہے۔ رپورٹ میں طلباء اور اساتذہ کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت، زیادہ بین الاقوامی علمی اور تحقیقی تعاون، ہندوستان میں بین الاقوامی اداروں کے شاخ کاکیمپس قائم کرنے کی صلاحیت اور ہندوستانی عوامی و پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے بیرون ملک کیمپس کے امکانات پر بھی غور کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ وسیع پیمانے پر معیاری اور مقداری تجزیے پر مبنی ہے، جس میں 24 ریاستوں کے 160ہندوستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں(ایچ ای آئی ایس ) سے حاصل شدہ 100 سے زائد سوالات پر مشتمل ایک جامع سروے کے جوابات اور رواں برس کے آغاز میں آئی آئی ٹی مدراس میں منعقدہ ایک قومی ورکشاپ میں 140 قومی اور بین الاقوامی شرکاء کے نقطہ نظر، خیالات اور تجربات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 16 ممالک کے 30 بین الاقوامی اداروں کے ماہرین کے ساتھ اہم معلومات فراہم کرنے والے انٹرویوز بھی کیے گئے، جن سے عالمی تناظر حاصل ہوا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب سمن بیری نے کہا کہ ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کی بین الاقوامی پہنچ کو فروغ دینے کے لیے ایک تجارتی بنیاد کے ساتھ ساتھ ایک سفارتی بنیاد بھی موجود ہے، خاص طور پر اسے سافٹ پاور کے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر پال نے رپورٹ کواین ای پی کے نفاذ اور وکست بھارت 2047 کے لیےہندوستان کے وژن کے تناظر میں پیش کیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ہندوستان کو سال 2030 تک مرکزی اور ریاستی یونیورسٹیوں میں ایک لاکھ بین الاقوامی طلباء کی میزبانی کا ہدف رکھنا چاہیے۔
ڈاکٹر ورمانی نے کہا کہ ہندوستانی تعلیمی نظام سےمستفید ہونے والے بین الاقوامی طلباء ہندوستان اور دنیا کی ترقی میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کے ڈاکٹورل پروگرامز کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب بی وی آر سبرامنیم نے دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کے اعلیٰ تعلیمی نظام کی بین الاقوامی پہنچ سے حاصل ہونے والے متعدد مثبت نتائج کو اجاگر کیا۔ اس سے ہندوستانی یونیورسٹیوں میں نصاب اور تعلیمی معیار میں بہتری آ سکتی ہے ساتھ ہی غیر ملکی کرنسی کے اخراج میں ہوسکتی ہے اور تحقیقی شراکت داریوں کے لیے زیادہ مواقع دستیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامیت کو فروغ دینے میں پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے کردار، 3.5 کروڑ مضبوط ہندوستانی تارکین وطن کی آبادی سے فائدہ اٹھانے کے مواقع اور حکومت کو ضابطہ کاری میں آسانی کے ذریعے مؤثر محرک کا کردار ادا کرنے پر بھی زور دیا۔
ڈاکٹر ونیت جوشی نے کہا کہ ہندوستان کو عالمی اعلیٰ تعلیم کا مرکز بنانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ این ای پی کے تحت شروع کیے گئے اقدامات اس سمت میں ایک مضبوط قدم ہیں اوریو جی سی کے قواعد و ضوابط نے تقریباً 13 بین الاقوامی یونیورسٹیوں کوہندوستان کی جانب راغب ہونے میں مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے رپورٹ کے معیار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بیان کردہ 76 عملی اقدامات سال 2047 تک بین الاقوامیت(انٹرنیشنلائزیشن) کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ایک مضبوط روڈ میپ فراہم کرتے ہیں۔
اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر سیتارام نے کہا کہ ہندوستان کو ایک ٹیلنٹ میگنیٹ(صلاحیت کو اپنی جانب کھینچنے والا) بننا چاہیے اور انجینئرنگ، ٹیکنالوجی اور مینجمنٹ کے اعلیٰ معیار کے پروگرامز میں گلوبل ساؤتھ سے زیادہ طلباء کو متوجہ کرنا چاہیے۔
رپورٹ میں کل 22 پالیسی سفارشات، 76 عملی اقدامات، 125 کارکردگی کے کامیابی کے اشارے، ساتھ ہی موجودہ وقت میں چل رہے تقریباً30 ہندوستانی اور عالمی طریقہ کار پیش کیے گئے ہیں۔ یہ سفارشات پانچ اہم موضوعاتی شعبوں—حکمت عملی، ضابطہ کاری، مالیات، برانڈنگ، رابطہ مواصلات اور نصاب و ثقافت—میں بہتری پر مرکوز ہیں، تاکہ سال 2047 تک ہندوستان کو اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کا عالمی مرکز بنایا جا سکے۔
پالیسی رپورٹ مندرجہ ذیل لنک پر دستیاب ہے:
: https://niti.gov.in/sites/default/files/2025-12/Internationalisation_of_Higher_Education_in_India_Report.pdf
پالیسی کی مختصر معلومات یہاں سے حاصل کی جاسکتی ہے:
https://niti.gov.in/sites/default/files/2025-12/Internationalisation_of_Higher_Education_in_India_Policy_Brief.pdf
*****
)ش ح – م ع ن- م ش(
UN.3815
(रिलीज़ आईडी: 2207693)
आगंतुक पटल : 5