قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی نے مدھیہ پردیش کے ستنا ڈسٹرکٹ ہسپتال میں خون کی منتقلی کے بعد چھ بچوں کے ایچ آئی وی مثبت ہونے کے رپورٹ ہونے کے واقعے کا از خود نوٹس لیا
کمیشن ملک کے مختلف حصوں سے بھی ایسے واقعات کی رپورٹنگ کا مشاہدہ کرتا ہے
تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی
رپورٹ میں توقع کی جاتی ہے کہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے ان کی طرف سے کی گئی کارروائی یا تجویزپیش کی جائے گی
प्रविष्टि तिथि:
19 DEC 2025 8:01PM by PIB Delhi
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی)، انڈیا نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے کہ خون کی منتقلی کے بعد، مدھیہ پردیش کے ستنا ڈسٹرکٹ ہسپتال میں کم از کم چھ بچے ایچ آئی وی پازیٹیو ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق، وہ تھیلیسیمیا کے ہسپتال میں زیر علاج تھے، جس کے لیے وقتاً فوقتاً خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بچے جنوری اور مئی 2025 کے درمیان ایچ آئی وی پازیٹو پائے گئے اور یہ معاملہ اب سامنے آیا ہے۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ خبر کے مندرجات اگر درست ہیں تو متاثرین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین مسائل کو جنم دیتے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں پیش آنے والے اس طرح کے واقعات بھی اس کے نوٹس میں آئے ہیں۔ اس لیے کمیشن نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ان کی طرف سے کی جانے والی کارروائی یا تجویز کردہ اقدامات شامل ہوں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، 16 دسمبر 2025 کو کی گئی، ریاستی حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا دوسرے ہسپتالوں میں بھی خون کی منتقلی ہوئی ہے۔ ہسپتال نے معاملے کی اندرونی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 3620
(रिलीज़ आईडी: 2206811)
आगंतुक पटल : 7