قبائیلی امور کی وزارت
ای ایم آر ایس قیادت کو بااختیار بنانا: این ای ایس ٹی ایس کانکلیو تعلیمی معیار اور حکمرانی کی راہ ہموار کرتا ہے
ای ایم آر ایس پرنسپل کا کانکلیو اسکول مینجمنٹ اصلاحات پر مرکوز
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 12:25PM by PIB Delhi
نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی فار ٹرائبل اسٹوڈنٹس (این ای ایس ٹی ایس) نے اسکولوں کے مؤثر انتظام پر ایکلوویہ ماڈل ریزیڈینشل اسکولز (ای ایم آر ایس) کے پرنسپلوں کے دوسرے اجلاس کا 16 اور 17 دسمبر 2025 کو نئی دہلی میں واقع ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا۔ اس دو روزہ قومی اجلاس میں ملک بھر سے ای ایم آر ایس کے پرنسپلوں اور انچارج پرنسپلوں نے حصہ لیا، جس میں رہائشی اسکولوں میں تعلیمی قیادت، انتظامی نظام اور ادارہ جاتی انتظام کو مضبوط بنانے پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
اس کانکلیو کا افتتاح جناب جوال اورام، وزیرِ قبائلی امور نے بطور مہمانِ خصوصی کیا، جبکہ جناب درگا داس اوئیکے، وزیرِ مملکت برائے قبائلی امور، نے مہمانِ اعزاز کے طور پرشرکت کی۔ اس موقع پر وزارتِ قبائلی امور اور این ای ایس ٹی ایس کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
افتتاحی اجلاس کا آغاز ایڈیشنل کمشنر، این ای ایس ٹی ایس کے استقبالیہ خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے کانکلیو کے مقاصد بیان کیے اور ای ایم آر ایس میں تعلیمی معیار کو مضبوط بنانے، طلبہ کی فلاح و بہبود، اور ادارہ جاتی نظم و نسق کے فروغ میں پرنسپلوں کے کردار پر زور دیا۔
اس کے بعد اہم اشاعتوں کی رسمِ اجرا انجام دی گئی، جن میں ٹریننگ ریسورس میٹیریل، چوتھے ای ایم آر ایس اسپورٹس میٹ 2025 کی رپورٹ، چھٹے اُدبھَو 2025 کی رپورٹ، اور دوسری ای ایم آر ایس پرنسپلز کانکلیو بُک شامل تھیں۔ یہ اشاعتیں تعلیم، کھیل، قیادت اور حکمرانی کے شعبوں میں ای ایم آر ایس کی کامیابیوں، بہترین عملی نمونوں اور اہم سنگِ میلوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
بعد ازاں، کمشنر این ای ایس ٹی ایس نے کانکلیو کے لیے پس منظر فراہم کرنے والی تقریر کی، جس میں انہوں نے ای ایم آر ایس کے مؤثر انتظام کے لیے اسٹریٹجک وژن، این ای پی 2020 کے ساتھ ہم آہنگی، اور پرنسپلوں سے توقعات واضح کیں تاکہ وہ ادارہ جاتی معیار کو بلند کرنے اور قبائلی طلبہ کی ہمہ جہتی ترقی کو فروغ دے سکیں۔
پہلے دن کی کارروائی
افتتاحی اجلاس کے بعد، کانفرنس کا پہلا دن تعلیمی اصلاحات، قیادت کی ترقی، اور ادارہ جاتی حکمرانی پر ایک گہری اور متاثر کن دریافت کے طور پر آگے بڑھا۔ سیشنوں کے دوران ایکلوویہ ماڈل ریزیڈینشل اسکولز کے اہم عملی امور اور انتظامی چیلنجوں پر غور کیا گیا، جس سے پرنسپلوں کو تجربہ کار ماہرین سے قیمتی معلومات اور عملی رہنمائی حاصل ہوئی۔
ماہرین کی قیادت میں منعقدہ سیشنوں کی ایک سلسلہ پہلے دن کا مرکزی محور رہا۔ سی بی ایس ای کے کنٹرولر آف امتحانات ڈاکٹر سنیام بھاردواج نے سی بی ایس ای کے دوامتحانی نظام کی تفصیلی وضاحت پیش کی، جس میں اس کے مقاصد، ڈھانچہ اور اسسمنٹ اصلاحات پر اثرات واضح کیے گئے۔جناب جیتندر نگپال کی قیادت میں رہائشی اسکولوں میں ذہنی صحت اور بہبود کے سیشن میں، کیمپس میں رہنے والے طلبہ کے لیے جذباتی اور نفسیاتی معاونت فراہم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
تکنیکی اور بنیادی ڈھانچے کے امور پر عمارتوں کی دیکھ بھال و مرمت اور تعمیراتی ایجنسیوں سے عمارتوں کے قبضے کے طریقہ کار کے سیشن میں روشنی ڈالی گئی، جس کی قیادت جناب اے ڈی پی کیشری اورجناب پرمود اگروال نے کی۔ سیشن میں معیار، تعمیل اور اسکولوں کے انفراسٹرکچر کی پائیداری کو یقینی بنانے کے بہترین عملی طریقے بیان کیے گئے۔
پرنسپل کی قیادت کی خصوصیات، وژن، احتساب اور اسکول کلچر کے سیشن میں جناب منوج کمار سری واستو نے قیادت میں پرنسپلوں کے کردار کو اجاگر کیا، جبکہ ڈاکٹر سنجیو کورا نے پسماندہ طلبہ کی بہتری پر گفتگو کی اور تعلیمی مساوات و طلبہ کے بااختیار بنانے کی حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔
دن کا اختتام اے پی اے آر- آن لائن پورٹل کے مظاہرے کے عملی سیشن سے ہوا، جس کی قیادت جناب جی اروموگم نے کی اور شرکاء کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے مؤثر استعمال سے روشناس کرایا۔
کل ملا کر، سیشنوں نے پرنسپلوں کو فعال مباحثوں میں حصہ لینے، تجربات کا تبادلہ کرنے، اور ای ایم آر ایس میں تعلیمی عمل، قیادت کی صلاحیتوں، اور حکمرانی کے بہتر طریقوں کے لیے عملی حل تلاش کرنے کا موقع فراہم کیا۔
دوسرے دن کی کارروائی
کانکلیو کے دوسرے دن کا مرکز ای ایم آر ایس میں انتظامی کارکردگی، تعلیمی قیادت، طلبہ کی فلاح و بہبود، صحت کے شعور، ضمنی نصاب کی شمولیت، اور مالی حکمرانی کو مضبوط بنانے پر تھا۔
اہم سیشنوں میں جناب جی. اروموگم (این ای ایس ٹی ایس) نے انسانی وسائل کے مسائل اور پروبیشن کلیئرنس پر تبادلہ خیال کیا،کرنل وِویک شکلا نے این سی سی کے ذریعے این سی سی یونٹوں کے قیام پر بات کی اورجناب ہمانشو چورسیا اور جناب آدتیہ دبے (سی او جی آر اے ڈی،این وی ایس ) نے مؤثر سبق کی منصوبہ بندی پر غور کیا۔ محترمہ پریمیلا منوہرن (یونیسیف) نے ‘تلاش(ٹی اےایل اے ایس ایچ)’ فریم ورک کے تحت ثانوی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب امر بی چیتری (بھارت اسکاؤٹس اینڈ گائیڈز) نے اسکاؤٹس اور گائیڈز یونٹس کے قیام پر سیشن کی قیادت کی، جبکہ شری نگیندر (ایکل ناری فاونڈیشن) اور محترمہ پناکشی سونپل (ٹاٹا موٹرس لیمٹیڈ) سینٹرز آف ایکسیلنس اور کاوشالیہ پروگرام کے ذریعے ہنر کی ترقی پر اپنے خیالات پیش کیے۔
جناب ہرش اگنیہوتری (این ای ایس ٹی ایس) نے اسکول کے کاموں میں شفافیت اور کارکردگی لانے کے لیے این پی ایس اور جی ای ایم کے عمل کے بارے میں رہنمائی فراہم کی ۔ڈاکٹر دنیش برانی (آر جی سی آئی) کے ذریعے اسکل سیل ڈیزیز پر ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا ساتھ ہی ، کوٹک مہندرا فاؤنڈیشن کے نمائندوں نے طلباء کے لیے مالیاتی خواندگی اور سائبر سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیا ۔ دوسرے دن کا اختتام ایک کھلی بحث کے سیشن کے ساتھ ہوا جہاں پرنسپل کو اپنے چیلنجوں ، بہترین طریقوں اور عملی تجاویز کو شیئر کرنے کا موقع ملا ۔
مجموعی طور پر، اس کانفرنس سے پرنسپلوں کی تعلیمی قیادت، حکمرانی، مالی انتظام اور طلبہ کی فلاح و بہبود کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ کانفرنس میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق اصلاحات کی حمایت کرتے ہوئے ہم عمر سیکھنے کو فروغ دیا گیا۔ اس کامیاب کانفرنس نے تعلیم کے ذریعے قبائلی تبدیلی اور تمام ای ایم آر ایس میں ادارہ جاتی معیار کو مضبوط کرنے کے لیے این ای ایس ٹی ایس کے عزم کو دوبارہ اجاگر کیا۔
********
ش ح۔ش آ۔م ق ا
U-3445
(रिलीज़ आईडी: 2205737)
आगंतुक पटल : 5