قبائیلی امور کی وزارت
غیر قبائلی شخص کو قبائلی زمین کی غیر قانونی منتقلی
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 4:32PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں آج ایک غیر ستارہ سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے قبائلی امور جناب درگاداس اُئیکے نے بتایا کہ زمین اور اس کا انتظام آئینِ ہند کی دفعات کے مطابق ریاستوں کے مکمل قانون ساز اور انتظامی دائرۂ اختیار میں آتا ہے، جیسا کہ آئین ہند کے ساتویں شیڈول، فہرست دوم (ریاستی فہرست)، اندراج نمبر 18 میں درج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ریاستوں میں قبائلی زمین کی غیر قبائلی افراد کو غیر قانونی منتقلی کے واقعات سے متعلق تفصیلات مرکزی حکومت کی وزارتِ قبائلی امور کے پاس محفوظ نہیں رکھی جاتیں، کیونکہ یہ معلومات ریاستی حکومتوں کے پاس ہوتی ہیں۔
آئینِ ہند کا پانچواں شیڈول زمین کے حصول وغیرہ کے باعث قبائلی آبادی کی بے دخلی سے تحفظ کے لیے خصوصی ضمانتیں فراہم کرتا ہے۔ جن ریاستوں میں درج فہرست قبائلی علاقے واقع ہیں، وہاں کے گورنر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان علاقوں میں درج فہرست قبائل کے اراکین کے ذریعے یا ان کے مابین زمین کی منتقلی پر پابندی عائد کریں یا اسے محدود کریں اور ایسے معاملات میں درج فہرست قبائل کو زمین کی الاٹمنٹ کو منظم کریں۔تمام وہ ریاستیں جن میں یہ علاقے موجود ہیں، وہاں قبائلی زمینوں کی غیر قبائلی افراد کو منتقلی پر پابندی سے متعلق زمین سے متعلق انکے اپنےقوانین نافذ ہیں۔ یہ قوانین درج فہرست قبائلی علاقوں میں سودی قرض (منی لینڈنگ) کے کاروبار کو بھی منظم کرتے ہیں تاکہ درج فہرست قبائل کے حقوق کا تحفظ اور ان کی سلامتی کویقینی بنائی جا سکے۔آئین کے پانچویں شیڈول کی دفعات کے نفاذ کی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، جن کے دائرۂ اختیار میں یہ علاقے واقع ہیں۔
مزید یہ کہ قبائلی مشاورتی کونسلیں (ٹی اے سی) ہر اس ریاست میں قائم کی گئی ہیں جہاں درج فہرست قبائلی علاقے موجود ہیں، تاکہ وہ گورنر کو قبائلی فلاح و بہبود اور انتظامی امور پر مشورہ دے سکیں۔ گورنر ان کونسلوں کے موثر کام کرنے کے قواعد و ضوابط مرتب کرتا ہے۔ہر وہ گورنر جس کی ریاست میں درج فہرست قبائلی علاقے موجود ہیں، سالانہ بنیادوں پر صدر جمہوریہ ہند کو ان علاقوں کے انتظامی امور کی رپورٹ پیش کرتا ہے، جس سے مرکزی حکومت کی نگرانی اور رہنمائی ممکن ہوتی ہے۔
وزارتِ قبائلی امور وقتاً فوقتاً ریاستی حکومتوں کو ہدایات اور مشورے جاری کرتی رہتی ہے تاکہ درج فہرست قبائل کے مفادات کو آئینی دفعات اور مختلف قوانین کے تحت فراہم کردہ تحفظات کے مطابق محفوظ بنایا جا سکے۔
******
(ش ح ۔ ع و ۔ م ا)
Urdu.No-3448
(रिलीज़ आईडी: 2205709)
आगंतुक पटल : 5