|
وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
پی ایم ایم ایس وائی کا ذیلی جزو
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 12:38PM by PIB Delhi
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) ، جو محکمۂ ماہی پروری، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے ذریعے نافذ کی جا رہی ہے، کا اہم مقصد ماہی پروری اورآبی زراعت کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور ترقی ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے میں شامل ہیں، ماہی گیری بندرگاہیں اور فِش لینڈنگ سینٹرز، آئس پلانٹس اور کولڈ اسٹوریجز، فِش مارکیٹس، ہول سیل اور ریٹیل،انٹیگریٹڈ ایکوا پارکس ،فیڈ ملز،ہیچریز اور بروڈ بینکس،لائیو فِش وینڈنگ سینٹرز ،ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط دیہات کے ساحلی ماہی گیر (سی آر سی ایف وی)مصنوعی ریفس وغیرہ۔ محکمۂ ماہی پروری، حکومتِ ہند نے مختلف ریاستوں اور مرکزی علاقوں کی تجاویز کی منظوری دی ہے، جس کی کل مالیت 7,501 کروڑروپے ہے تاکہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت یہ بنیادی ڈھانچے قائم کیے جائیں۔حکومتِ آندھرا پردیش کے مطابق پچھلے تین سالوں میں
3 ماہی گیری بندرگاہیں اور 3 فِش لینڈنگ سینٹرز،ایک انٹیگریٹڈ ایکوا پارک،22 مصنوعی ریف یونٹس،15 ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط دیہات کےساحلی ماہی گیر (سی آر سی ایف وی)جیسے منصوبوں کے لیے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کل لاگت ‘‘1,330.11 کروڑروپے’’ منظور کیاگیا۔حکومتِ آندھرا پردیش نے 22 مصنوعی ریف یونٹس کی تنصیب مکمل کرنے کی جانکاری دی ہے، جبکہ باقی منصوبے مختلف مراحل میں ہیں۔آندھرا پردیش میں پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ ماہی پروری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ‘‘ضلع وار اور سال وار تفصیلات’’ حکومتِ آندھرا پردیش کی رپورٹ میں ‘‘ضمیمہ-I’’ میں فراہم کی گئی ہیں۔
محکمۂ ماہی پروری، حکومتِ ہند ماہی گیروں، مچھلی کے کسانوں اور مچھلی کے ملازموں کی ‘‘سماجی تحفظ ’’ کو بھی اولین اہمیت دیتا ہے۔ پچھلے تین سالوں کے دوران ‘‘1,03,47,716 ماہی گیروں اور مچھلی کے کسانوں’’ کو بیمہ کی سہولت فراہم کی گئی، جس میں اوسطاً ‘‘34,49,238 ماہی گیر سالانہ’’ شامل ہیں۔حکومتِ آندھرا پردیش نے پچھلے تین سالوں (مالی سال23-2022 سے25-2024) کے دوران پی ایم ایم ایس وائی کے تحت بیمہ سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔ ریاستی اور سال وار تفصیلات ‘‘ضمیمہ-II’’ میں فراہم کی گئی ہیں۔
مزید برآں، حکومتِ آندھرا پردیش نے اطلاع دی کہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کوئی خاص منصوبے (i) جینیاتی بہتری کے پروگرام نیوکلئیس بریڈنگ سینٹرز (این بی سی ایس)، اور (iii) بایو سیکیورٹی کے لیے دیوار کی بونڈری /باڑ کے بنیادی ڈھانچے منظور یا شروع نہیں کیے گئے ہیں۔
ضمیمہ-I
پی ایم ایم ایس وائی کا ذیلی جزو: پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت آندھرا پردیش کے لئے پچھلے تین سالوں (2022-23 سے 2024-25) کے دوران منظور شدہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ضلع وار اور سال وار تفصیلات ۔
|
نمبر شمار
|
گرانٹ کا سال
|
جزو
|
ضلع
|
روپے میں مختص فنڈز ۔
|
روپے میں جاری کیے گئے فنڈز ۔
|
|
1
|
2022-23
|
پوڈیماڈاکا میں ماہی گیری کی بندرگاہ
|
اناکاپلی
|
365.81
|
160.00
|
|
2
|
2022-23
|
بد گٹ لاپلیم میں ماہی گیری کی بندرگاہ
|
سریکاکولم
|
392.53
|
|
3
|
2022-23
|
کوٹھا پٹنم میں ماہی گیری کی بندرگاہ
|
پرکاسم
|
392.45
|
|
4
|
2022-23
|
ریادراومیں فش لینڈنگ سینٹر
|
تروپتی
|
23.9
|
30.05
|
|
5
|
2022-23
2022-23
|
اپپالنکا میں فش لینڈنگ کا مرکز
|
کاکیناڈا
|
5.74
|
|
6
|
2022-23
|
ڈونڈواکا میں فش لینڈنگ سینٹر
|
اناکاپلی
|
23.9
|
|
7
|
2022-23
|
انٹیگریٹڈ ایکوا پارک
|
باپٹلا
|
88.08
|
7.70
|
|
8
|
2023-24
|
مصنوعی چٹانیں - 22 یونٹ
|
سریکاکولم، وجیا نگرم، وشاکھاپٹنم
|
7.70
|
7.70
|
|
9
|
2024-25
|
سی آر سی ایف وی۔ پیڈاگنگالیپٹا
|
سریکاکولم
|
2.00
|
6.10
|
|
10
|
سی آر سی ایف وی - دیونالتھڈا
|
سریکاکولم
|
2.00
|
|
11
|
سی آر سی ایف وی- اڈیونیپالم
|
سریکاکولم
|
2.00
|
|
12
|
سی آر سی ایف وی- پی۔بارپیٹا
|
وجے نگرم
|
2.00
|
|
13
|
سی آر سی ایف وی- پیڈاوپپاڈا
|
وشاکھاپٹنم
|
2.00
|
|
14
|
سی آر سی ایف وی -پینٹاکوٹا
|
اناکاپلی
|
2.00
|
|
15
|
سی آر سی ایف وی -کوناپاپاپیٹا
|
کاکیناڈا
|
2.00
|
|
16
|
سی آر سی ایف وی -سورلا گوندھی
|
کرشنا۔
|
2.00
|
|
17
|
سی آر سی ایف وی -گلالامودھا
|
کرشنا۔
|
2.00
|
|
18
|
سی آر سی ایف وی۔ ادیوی
|
باپٹلا
|
2.00
|
|
19
|
سی آر سی ایف وی -گونڈیسامدرم
|
باپٹلا
|
2.00
|
|
20
|
سی آر سی ایف وی۔ کے پلیپالم
|
پرکاسم
|
2.00
|
|
21
|
سی آر سی ایف وی۔ اڈوروپٹاپوپالیم
|
نیلور
|
2.00
|
|
22
|
سی آر سی ایف وی۔ تھٹی چیتلاپالم
|
نیلور
|
2.00
|
|
23
|
سی آر سی ایف وی۔تھوپلیپالم
|
تروپتی
|
2.00
|
|
|
|
|
کل
|
1330.11
|
211.55
|
سی آر سی ایف وی: آب و ہوا کےلئے سازگار ساحلی ماہی گیری کے گاؤں
ضمیمہ-II
پی ایم ایم ایس وائی کا ذیلی جزو: پچھلے تین سالوں (2-2022سے25-2024) کے دوران پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت ماہی گیروں کو فراہم کردہ بیمہ کور کی ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے تفصیلات
|
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
پی ایم ایم ایس وائی کے تحت بیمہ شدہ ماہی گیروں کی سال وار تعداد
|
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
مجموعی تعداد
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
=
|
=
|
-
|
-
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
837
|
1,082
|
837
|
2756
|
|
3
|
آسام
|
155,000
|
180,378
|
193,265
|
528643
|
|
4
|
بہار
|
150,000
|
150,000
|
150,000
|
450000
|
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
220,495
|
220,495
|
220,525
|
661515
|
|
6
|
گوا
|
4,061
|
3,461
|
3,518
|
11040
|
|
7
|
گجرات
|
99,964
|
130,000
|
110,000
|
339964
|
|
8
|
ہریانہ
|
1,814
|
1,214
|
1,750
|
4778
|
|
9
|
ہماچل پردیش
|
11,874
|
9,530
|
9,526
|
30930
|
|
10
|
جھارکھنڈ
|
164,000
|
165,000
|
173,941
|
502941
|
|
11
|
کرناٹک
|
78,983
|
80,099
|
80,099
|
239181
|
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
117,499
|
128,173
|
130,810
|
376482
|
|
13
|
مہاراشٹر
|
100,739
|
76,246
|
114,174
|
291159
|
|
14
|
منی پور
|
3,383
|
|
1,268
|
4651
|
|
15
|
میگھالیہ
|
1,013
|
1,022
|
1,022
|
3057
|
|
16
|
اوڈیشہ
|
1,150,000
|
1,111,761
|
1,131,857
|
3393618
|
|
17
|
پنجاب
|
3,120
|
3,256
|
3,116
|
9492
|
|
18
|
راجستھان
|
4,857
|
4,856
|
4,862
|
14575
|
|
19
|
سکم
|
599
|
491
|
633
|
1723
|
|
20
|
تمل ناڈو
|
543,949
|
558,966
|
573,183
|
1676098
|
|
21
|
تلنگانہ
|
306,857
|
373,000
|
416,000
|
1095857
|
|
22
|
تریپورہ
|
7,085
|
8,980
|
50,000
|
66065
|
|
23
|
اتر پردیش
|
102,850
|
119,181
|
150,000
|
372031
|
|
24
|
اتراکھنڈ
|
2,101
|
3,531
|
5,147
|
10779
|
|
25
|
مغربی بنگال
|
8,499
|
|
|
8499
|
|
26
|
انڈمان اور نکوبار
|
14,000
|
14,330
|
11,507
|
39837
|
|
27
|
دہلی
|
251
|
386
|
494
|
1131
|
|
28
|
دمن اور دیو
|
7,447
|
7,514
|
7,824
|
22785
|
|
29
|
جموں و کشمیر
|
23,026
|
25,737
|
28,301
|
77064
|
|
30
|
لکشدیپ
|
49
|
93
|
76
|
218
|
|
31
|
لداخ
|
2,307
|
2,520
|
2,863
|
7690
|
|
32
|
پڈوچیری
|
34,200
|
34,349
|
34,608
|
103157
|
|
|
مجموعی تعداد
|
3,320,859
|
3,415,651
|
3,611,206
|
10,347,716
|
مذکورہ جواب حکومت ہند کے ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دیا ۔
***
ش ح۔ع ح۔ م ق ا
U- 3332
(रिलीज़ आईडी: 2205129)
|