اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتی امور کی وزارت کے تحت جیو پارسی اسکیم اپنی مطلوبہ آبادی تک پہنچنے میں بڑی حد تک کامیاب رہی اور پارسی آبادی نے اسے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے

प्रविष्टि तिथि: 17 DEC 2025 12:47PM by PIB Delhi

نیشنل کمیشن آف مائنارٹیز ایکٹ- 1992 کے تحت  نوٹیفائیڈ اقلیتی برادری میں  پارسیوں کی آبادی 1941 میں 1,14,000 تھی جو مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق 2011 میں کم ہو کر 57,264  رہ  گئی ہے۔ آبادی میں کمی کو روکنے اور رجحان کو پلٹانے کے لیے حکومت ہند نے اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعے14-2013 میں جیو پارسی اسکیم کا آغاز کیا۔ اسکیم کے تین اجزا مندرجہ ذیل  ہیں:

i) طبی امداد - پارسی جوڑوں کو بانجھ پن، حمل کی پیچیدگیوں اور نوزائیدہ  بچوں کی پیچیدگیوں کے علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرنا۔ یہ پارسی جوڑوں کے لیے دستیاب ہے جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 30 لاکھ روپے تک ہے۔

i 1) کمیونٹی کی صحت -  پارسی جوڑوں کو بچوں اورمنحصر بزرگ کنبوں کے ممبران کی دیکھ بھال کیلئے مالی امداد دینا ،یہ ان پارسی جوڑوں کے لیے دستیاب ہے جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 15 لاکھ روپے تک ہے۔

iii)  بیداری  – اسکیم کے تحت دستیاب فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کرنا۔

اسکیم کے تحت امداد متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ بایو میٹرک تصدیق اور دیگر تصدیقوں کے بعد ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے مستحقین کو جاری کی جارہی ہے۔

 گزشتہ 5  برسوں  (یعنی21-2020 سے25-2024) کے دوران اس اسکیم کے تحت 17.64 کروڑ روپے خرچ ہوئے اور 232 بچے پیدا ہوئے۔

اسکیم کا ایک جائزہ مطالعہ 2025 کے دوران انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس) نے کیا تھا۔ آئی آئی پی ایس کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ کے مطابق اسکیم اپنی مطلوبہ آبادی تک پہنچنے میں بڑی حد تک کامیاب رہی ہے اور پارسی آبادی کو بڑھانے میں اسکیم کی افادیت کے بارے میں جواب دہندگان کے درمیان تقریباً عالمی سطح پر اعتراف تھا۔

اس اسکیم کو مالیاتی کمیشن کے اگلے دور میں جاری رکھنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

یہ اطلاع اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج ایوان زیریں  -لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

)ش ح –   ظ  ا- ص ج(

UR No. 3331


(रिलीज़ आईडी: 2205114) आगंतुक पटल : 15
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Bengali , Bengali-TR , Punjabi