PIB Headquarters
ہندوستان کے روایتی ادویاتی نظام
معیار،پہنچ اور عالمی اعتماد کی تعمیر
प्रविष्टि तिथि:
16 DEC 2025 12:37PM by PIB Delhi
|
کلیدی نکات
- ہندوستان 17-19 دسمبر 2025 کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی روایتی ادویات پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی دوسری عالمی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
- سربراہی اجلاس کا موضوع ہے ‘‘لوگوں اور کرۂ ارض کے لیے توازن بحال کرنا: فلاح و بہبود کی سائنس اور مشق’’۔
- اس سمٹ میں ڈبلیو ایچ او کی روایتی میڈیسن گلوبل لائبریری (ٹی ایم جی ایل) کا آغاز بھی ہوگا۔ یہ روایتی، تکمیلی، اور انٹیگریٹیو میڈیسن پر دنیا کا سب سے جامع ڈجیٹل ذخیرہ ہے، جس میں 1.5 ملین سے زیادہ ریکارڈ موجود ہیں۔
- ہندوستان میں 3,844 آیوش اسپتال، 36,848 ڈسپنسریاں، 886 انڈر گریجویٹ اور 251 پوسٹ گریجویٹ کالج اور 7.5 ملین سے زیادہ رجسٹرڈ پریکٹیشنرز ہیں۔
- روایتی اودیہ: وراثت اور حال میں موزونیت
|
روایتی ادویات دنیا کے سب سے قدیم جامع نظام طب میں سے ایک ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس کے 194 رکن ممالک میں سے 170 میں روایتی، تکمیلی اور انٹیگریٹیو میڈیسن پر عمل کیا جاتا ہے۔ ہندوستان، چین اور جاپان جیسے ممالک نےادویات کے روایتی نظام قائم کیے ہیں، جب کہ افریقہ اور امریکہ میں بھی ان کا وسیع پیمانے پر عمل کیا جاتا ہے، جہاں بہت سے ممالک انہیں تسلیم کر رہے ہیں اور انہیں اپنے صحت کے نظام میں شامل کر رہے ہیں۔
ہندوستان میں، آیوروید، سدھا، اور یونانی جیسے روایتی ادویاتی نظام کی گہری ثقافتی، صحت اور اقتصادی اہمیت ہے اور یہ صدیوں سے ہماری روزمرہ کی زندگی کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ وہ جامع، احتیاطی، اور شخصی مرکز صحت کے فوائد فراہم کرتے ہیں۔ آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھا، سووا-رگپا، اور ہومیوپیتھی جیسے نظاموں کو آیوش کی وزارت کے تحت ہندوستان کے صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے میں باضابطہ طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور قومی اداروں، سروس نیٹ ورکس اور کمیونٹی روایات کے ذریعے وسیع پیمانے پر عمل کیا جاتا ہے۔
روایتی ادویات پر ڈبلیو ایچ او کا عالمی سربراہی اجلاس
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) روایتی، تکمیلی، اور انٹیگریٹیو میڈیسن کو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر تسلیم کرتی ہے، جو اس کی ثقافتی مطابقت، رسائی اور ذاتی نوعیت کے لیے قابل قدر ہے۔ سائنسی طور پر ثابت شدہ روایتی طریقوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے ساتھ، ڈبلیو ایچ او اور علاقائی صحت کے ادارے ان نظاموں کو صحت کے لئے معاون کے طور پر دیکھتے ہیں، خاص طور پر ایسے سیاق و سباق میں جہاں سستی اور ثقافتی واقفیت صحت کی دیکھ بھال کے انتخاب کو متاثر کرتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) روایتی میڈیسن گلوبل سمٹ کا انعقاد کرتی ہے تاکہ عالمی صحت کے نظاموں میں روایتی، تکمیلی اور انٹیگریٹیو میڈیسن (ٹی سی آئی ایم) کے شواہد پر مبنی انضمام کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ سربراہی اجلاس سیاسی وابستگی پیدا کرنے اور ٹی سی آئی ایم تحقیق، حفاظت، کوالٹی کنٹرول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پر بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے رہنماؤں، سائنسدانوں، پریکٹیشنرز اور کمیونٹیز کو اکٹھا کرتے ہیں۔ اس کے مقاصد درج ذیل ہیں:
- تحقیق، اختراع، اور ثقافتی طور پر مناسب مطالعات کے ذریعے ثبوت کی بنیاد کو مضبوط کرنا
- پریکٹیشنرز اور مصنوعات کے لیے مضبوط ریگولیٹری میکانزم، معیارات، تربیت اور اخلاقی طریقوں کے ذریعے محفوظ اور معیاری روایتی ادویات کے طریقوں (ٹی سی آئی ایم) کی فراہمی کی حمایت کرنا
- ٹی سی آئی ایم کو قومی صحت کے نظاموں میں ضم کرنا، خاص طور پر بنیادی نگہداشت، معیاری دستاویزات اور لوگوں پر مبنی نگہداشت کے ماڈلز کا استعمال کرتے ہوئےمربوط کوششوں، روایتی علم کی حفاظت، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور مقامی حقوق کا احترام کے ذریعے بین الخطی شراکت داری کو فروغ دینا
روایتی ادویات میں ہندوستان کی دیرینہ مہارت اور ادارہ جاتی صلاحیت اسے ان عالمی مباحثوں میں سب سے آگے رکھتی ہے۔ پہلی سربراہی کانفرنس 2023 میں گجرات میں ہوئی تھی، جہاں عالمی تحقیقی ایجنڈے کے طریق کار پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی عالمی ادارۂ صحت کی روایتی ادویات کی حکمت عملی 2025-2034 بھی جاری کی ہے۔ دوسری چوٹی کانفرنس 17-19 دسمبر 2025 کو نئی دہلی میں منعقد ہوگی۔ یہ سربراہی اجلاس ہندوستان کو روایتی ادویات کے بارے میں ثبوت پر مبنی، نظام کے وسیع نقطہ نظر کو پیش کرنے اور سائنس، معیار اور مساوی رسائی پر عالمی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
آیوش کے اندر ادارہ جاتی اور پالیسی فریم ورک
آیوش کی وزارت ایک جامع ادارہ جاتی فریم ورک کے ذریعے ہندوستان کے روایتی ادویات کے شعبے کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ آیوش خدمات میں تعلیم، تحقیق، منشیات کے معیار اور خدمات کی فراہمی کو منظم کرتا ہے۔ اس کا پالیسی فریم ورک سائنسی معیارات، نظام کو مضبوط بنانے اور قومی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں آیوش کے انضمام پر زور دیتا ہے۔
عوامی صحت کے نظام میں آیوش کا انضمام
ایک کلیدی پالیسی پہل آیوش خدمات کو صحت عامہ کی سہولیات میں ضم کرنا ہے تاکہ شہری ان ہی مقامات پر آیوش خدمات تک رسائی حاصل کر سکیں جہاں وہ ایلوپیتھک خدمات حاصل کرتے ہیں۔
- قومی آیوش مشن کے تحت، آیوش خدمات اب پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی یچ سی ایس)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ( سی ایچ سی ایس) اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں (ڈی ایچ ایس) میں ایک ہی جگہ پر دستیاب ہیں۔
- بڑے سرکاری اسپتالوں نے بھی مربوط آیوش محکمے قائم کیے ہیں، جو انٹیگریٹیو میڈیسن کو ادارہ جاتی بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
|
اشارے
|
تعداد (2024 کے مطابق)
|
|
آیوش ہسپتال
|
3,844
|
|
آیوش ڈسپنسریاں
|
36,848
|
|
رجسٹرڈ آیوش پریکٹیشنرز
|
755,780+
|
|
آیوش انڈرگریجویٹ کالجز
|
886
|
|
آیوش پوسٹ گریجویٹ کالجس
|
251
|
|
سالانہ انٹیک- یو جی
|
59,643 نشستیں
|
|
سالانہ انٹیک –پی جی
|
7,450 نشستیں
|
|
این اے ایم-پی ایچ سی ایس کے تحت مشترکہ سہولیات
|
2,375
|
|
این اے ایم – سی ایچ سی ایس کے تحت مشترکہ سہولیات
|
713
|
|
ڈسٹرکٹ ہسپتال
|
306
|
ضابطہ، تحقیق، اور معیار کے معیارات
آیوش کا ریگولیٹری فریم ورک تمام سسٹمز میں منشیات کی نگرانی، تحقیق، منشیات کے معیارات اور تعلیم کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔
آیوش کے اندر تحقیقی کونسلیں طبی اور مشاہداتی مطالعات کا انعقاد کرتی ہیں، فارماکوپیا کے معیارات کو اپ ڈیٹ کرتی ہیں اور صحت عامہ کی تحقیق میں معاونت کرتی ہیں۔
شواہد پر مبنی پریکٹس، منشیات کے معیار کی یقین دہانی، حفاظتی پروٹوکول اور قومی صحت کے نظام کے ساتھ سائنسی انضمام کو فروغ دینے پر خصوصی زور دیا جاتا ہے۔
قومی آیوش مشن کے تحت، ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، ضروری ادویات سالانہ فراہم کی جاتی ہیں اور آیوش تعلیمی اداروں کو مضبوط کیا گیا ہے۔
مین اسٹریمنگ اور کوالٹی کنٹرول کے لیے اسکیمیں/پہل
آیوش کی وزارت نے روایتی طبی نظاموں کے معیار، اعتبار اور رسائی کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد اہدافی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ یہ اقدامات تحقیق، ضابطے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، صلاحیت کی تعمیر اور عوامی صحت کے نظام کے اندر آیوش خدمات کے انضمام کی حمایت کرتے ہیں۔
قومی آیوش مشن (این اے ایم)
سن 2014 میں شروع کیا گیا قومی آیوش مشن (این اے ایم) وزارت کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ہے جس کا مقصد پورے ملک میں آیوش خدمات کی دستیابی کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ مشن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے، سہولیات کو اپ گریڈ کرنے اور آیوش خدمات کو صحت عامہ کے نظام میں ضم کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔ این اے ایم روایتی ادویات تک وسیع پیمانے پر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی مراکز صحت، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز اور ضلع اسپتالوں میں آیوش یونٹس کے قیام پر خصوصی زور دیتا ہے۔
آیورگیان
آیور گیان ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے جسے آیوش نظاموں میں تحقیق، اختراعات اور صلاحیت سازی کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ دو اہم ستونوں پر مرکوز ہے: تحقیقی ماحولیاتی نظام کی ترقی اور کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن (سی ایم ای) کے ذریعے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنا۔
اس اسکیم کے تحت، اداروں اور محققین کو طبی تصدیق، فارماسولوجیکل پروفائلنگ، میڈیسنل پلانٹ ریسرچ، ڈرگ اسٹینڈرڈائزیشن، اور نوول فارمولیشن جیسے شعبوں میں بیرونی مطالعات کے لیے تعاون حاصل ہوتا ہے۔
سی ایم ای جزو آیوش پریکٹیشنرز، معلمین اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ورکشاپس، ڈجیٹل ٹریننگ پلیٹ فارمزاور اسٹرکچرڈ لرننگ ماڈیولز کے ذریعے اپنے علم کو اپ ڈیٹ کرنے کے قابل بناتا ہے، اس طرح ایک زیادہ ہنر مند اور ثبوت سے آگاہ افرادی قوت تیار ہوتی ہے۔
آیورسواستھیہ اسکیم
آیور سواستھیہ ایک عوامی صحت پر مبنی اسکیم ہے۔ اس کا مقصد کمیونٹی کی سطح پر صحت کی مداخلتوں کو فروغ دینا اور آیوش میں بہترین مراکز کو مضبوط کرنا ہے۔
اس کے دو اہم اجزاء ہیں:
- آیوش اور پبلک ہیلتھ انٹروینشنز (پی ایچ آئی): کمیونٹی کی سطح پر آیوش پر مبنی حفاظتی اور پروموشنل ہیلتھ پروگرام فراہم کرتا ہے اور صحت عامہ کے نتائج میں آیوش کے تعاون کے ثبوت جمع کرتا ہے۔
- سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای): سینٹرز آف ایکسیلنس کو مالی مدد فراہم کرتا ہے، بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈنگ میں سی او ای ایس کی مدد کرتا ہے، جدید تشخیصی خدمات متعارف کرواتا ہے، اور تحقیقی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔
آیوش ڈرگ کوالٹی اور پراڈکٹ کو بڑھانے کی اسکیم (اے او جی یو ایس وائی)
اے او جی یو ایس وائی آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی ( اے ایس یو اینڈ ایچ) ادویات کے معیار، معیاری کاری اور ریگولیٹری نگرانی پر کام کرتا ہے۔ ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر اس کا مقصد بہتر معیارات، لیبارٹری سپورٹ اور ریگولیٹری صلاحیت کے ذریعے پورے آیوش کے دوا سازی کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
اسکیم مندرجہ ذیل کی حمایت کرتی ہے:
- ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو اپ گریڈ کرنا
- کوالٹی کنٹرول کے معیارات پر پورا اترنے کے لیے مینوفیکچرنگ یونٹس کی مدد کرنا
- فارماکو وجیلنس اور حفاظتی نگرانی کو مضبوط بنانا
- معیاری آپریٹنگ طریق کار اور سرٹیفیکیشن فریم ورک کو اپنانا
دواؤں کے پودوں کا تحفظ، ترقی اور پائیدار انتظام
یہ اسکیم ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ادویات کے پودوں کی انواع کے تحفظ، ترقی اور پائیدار انتظام کے لیے منظم تعاون فراہم کرتی ہے۔
اس میں درج ذیل شامل ہیں:
- تحفظ اور وسائل کی افزودگی کے زونز کا قیام
- ادویات کے پودوں کی کاشت کے لیے کسانوں کی مدد
- نرسریوں اور علاقائی مراکز کو مضبوط بنانا
- خام مال کی سپلائی چین کو بہتر بنانا
دیگر اہم اسکیمیں اور اقدامات
معلومات، تعلیم اور مواصلات ( آئی ای سی): قومی مہموں، میلوں، ڈجیٹل میڈیا اور ثبوت پر مبنی مواصلات کے ذریعے آیوش کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانا۔
بین الاقوامی تعاون (آئی سی): بین الاقوامی کانفرنسوں، دو طرفہ تعاون، ماہرین کی تعیناتیوں اور صلاحیت سازی کی شراکت داری کے ذریعے روایتی ادویات میں ہندوستان کی عالمی شرکت کی حمایت کرنا۔ اس طرح عالمی آیوش کی بات چیت میں ہندوستان کی موجودگی کو تقویت ملتی ہے۔
میڈیکل ویلیو ٹریول (ایم وی ٹی): برانڈنگ، تسلیم شدہ صحت مراکز، علاج کے پیکجوں اور سیاحت اور صحت کے شعبوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہندوستان کو آیوش پر مبنی صحت اور شفا یابی کے لیے ایک منزل کے طور پر فروغ دینا۔
ڈجیٹلائزیشن اور علم کا تحفظ: آیوش گرڈ، ریسرچ اور سروس پورٹلز اور روایتی نالج ڈجیٹل لائبریری (ٹی کے ڈی ایل) کے ذریعے وزارت کے ڈجیٹل ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا۔ یہ ہندوستان کے مقامی طبی ورثے کے تحفظ، منظم دستاویزات اور تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔
ہندوستان کی شرکت: روایتی ادویات پر دوسری عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا عالمی سربراہی اجلاس
ہندوستان 17-19 دسمبر 2025 کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی روایتی ادویات پر دوسری عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی عالمی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ یہ سربراہی اجلاس عالمی پالیسی سازوں، محققین، ریگولیٹرز، صنعت، اور روایتی ادویات کے ماہرین کو عالمی سطح پر ثبوت پر مبنی، محفوظ اور مساوی روایتی ادویات کے طریقوں کو آگے بڑھانے کے لیے اکٹھا کرے گا۔
|
170سے زائد
ماہر مقررین
|
25سے زائد
سیشنز
|
21
منتخب اختراعات
|
6سے زائد
ڈبلیو ایچ او اور بایو کلچرل ریجنز
|
100سے زائد
ممالک کی نمائندگی کی
|
تھیم – ‘‘توازن کی بحالی: صحت اور بہبود کی سائنس اور مشق’’- لچک، مساوات اور پائیداری کے وسیع تر عالمی صحت کے ایجنڈے کے اندر روایتی ادویات کی پوزیشن رکھتی ہے۔
یہ پروگرام تین دن پر محیط ہے، جس میں مکمل اجلاس، وزارتی مکالمے، تکنیکی سیشنز اور موضوعاتی متوازی ٹریکس میں منظم مصروفیات شامل ہیں۔
|
دن 1
|
دن 2
|
دن 3
|
|
وزارتی طبقہ اور وزارتی گول میز کے ساتھ کھلے گا، اس کے بعد ‘بیلنس کی بحالی’ پر افتتاحی پلینری اور روایتی-طبی علمی نظاموں اور کرۂ ارض اور انسانی صحت میں ان کے کردار کی کھوج کے سیشنز ہوں گے۔
|
روایتی ادویات کی سائنسی بنیاد کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں تحقیق کے طریق کار، شواہد کی تیاری، اختراع سے سرمایہ کاری کے راستے اور فلاح و بہبود اور میڈیئشن کی سائنس پر سیشن شامل ہیں۔
|
عالمی معیارات، ڈیٹا سسٹمز، ذمہ دار اے آئی ، ڈجیٹل اختراع اور آبائی علم سے جوابدہ عمل درآمد تک کے راستے کے لیے وقف ایک اعلیٰ سطحی اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
|
روایتی ادویات کی حکمت عملی 2034-2025 کے ساتھ صف بندی
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) کی عالمی روایتی ادویات کی حکمت عملی 2034-2025 روایتی، تکمیلی، اور انٹیگریٹیو میڈیسن (ٹی سی آئی ایم) کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ایک جامع فریم ورک پیش کرتی ہے۔ اس کا مقصد تمام لوگوں کے لیے محفوظ، موثر، اور لوگوں پر مبنی ٹی سی آئی ایم تک عالمی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
اس حکمت عملی کے چار مقاصد ہیں:
- اعلیٰ معیار کی تحقیق، ڈجیٹل اختراعات اور مناسب طریق کار کے ذریعے روایتی ادویات کے ثبوت کی بنیاد کو مضبوط کرنا۔
- ٹی سی آئی ایم پروڈکٹس، پریکٹیشنرز اور پریکٹسز کے لیے مضبوط ریگولیٹری فریم ورک قائم کرنا، جو عالمی معیارات جیسے کہ ڈبلیو ایچ او انٹرنیشنل ہربل فارماکوپیا سے تعاون یافتہ ہوں۔
- ٹی سی آئی ایم کو صحت کے نظام میں ضم کرنا، خاص طور پر بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سطح پر قومی پالیسیوں، بین پیشہ ورانہ تعاون اور معیاری دستاویزات کے ذریعے۔
- حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں روایتی ادویات کے نظام (ٹی سی آئی ایم) کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے ثقافتی تحفظ، بین شعبہ جاتی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنا اور معیار، سستی اور ثقافتی طور پر مناسب صحت کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا، عالمی صحت کی کوریج پر پائیدار ترقی کے ہدف 3.8 کو آگے بڑھانا۔
اس کانفرنس کی حکمت عملی کی سمت واضح طور پر ہندوستان کی قومی ترجیحات کی عکاسی کرتی ہے: سائنسی توثیق، حفاظت، ڈجیٹلائزیشن، دواؤں کے وسائل کا پائیدار استعمال اور روایتی طبی علم کا تحفظ۔ ہندوستان کا آیوش ماحولیاتی نظام، تعلیمی اور تحقیقی بنیادی ڈھانچہ اور ڈبلیو ایچ او سے وابستہ ادارے جیسے کہ ڈبلیو ایچ او گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر (جی ٹی ایم سی)، جام نگر ملک کو اس دہائی طویل عالمی فریم ورک میں کلیدی شراکت دار کے طور پر پوزیشن میں رکھتے ہیں۔
دوسری ڈبلیو ایچ او گلوبل سمٹ میں شروع کیا گیا۔
روایتی میڈیسن گلوبل لائبریری (ٹی ایم جی ایل)
دوسری عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی روایتی دوائیوں پر عالمی سربراہی اجلاس کے ایک حصے کے طور پر ڈبلیو ایچ او روایتی ادویات کی عالمی لائبریری (ٹی ایم جی ایل) کا آغاز کرے گا جو روایتی، تکمیلی اور انٹیگریٹیو ادویات پر دنیا کا سب سے بڑا ڈجیٹل ذخیرہ ہے۔ 1.5 ملین سے زیادہ ریکارڈز کو اکٹھا کرتے ہوئے،ٹی ایم جی ایل عالمی علمی وسیلہ کے طور پر ثبوت کے نقشے، تحقیق، پالیسیاں اور ڈبلیو ایچ او کے رکن ممالک سے ریگولیٹری معلومات کے ساتھ کام کرے گا۔
اہم خصوصیات:
- وسیع اور مساوی رسائی کے لیے علاقائی اور ملک کے مخصوص صفحات کے ساتھ ایک عالمی پورٹل
- کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کی مدد کے لیے‘ ریسرچ 4لائف’ کے ساتھ انضمام
- شواہد کی نقشہ سازی، تحقیقی خلاء کا تجزیہ، پالیسی سازی اور معیار کے معیارات کے اوزار
ہندوستان میں ٹی ایم جی ایل کا آغاز ثبوت پر مبنی روایتی ادویات کو فروغ دینے اور عالمی سائنسی اور پالیسی فریم ورک کو مضبوط بنانے میں ملک کی قیادت کی نشاندہی کرتا ہے۔
دیگر آغاز:
|
عالمی تحقیقی ترجیحات کا روڈ میپ
|
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) روایتی ادویات پر بلیٹن
|
ہیلتھ ہیریٹیج انوویشنز پر خصوصی شمارہ(ایچ21)
|
ہندوستان نے 18-17 اگست 2023 کو گجرات کے گاندھی نگر میں جی-20 وزرائے صحت کی میٹنگ کے ساتھ ساتھ روایتی ادویات کے بارے میں پہلی عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کے عالمی سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ روایتی، تکمیلی اور انٹیگریٹیو ادویات کے لیے وقف پہلے اعلیٰ سطحی عالمی فورم کے طور پر سمٹ نے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی نظام میں دنیا کے روایتی کردار کی طرف توجہ مبذول کرائی۔
جھلکیاں:
ڈبلیو ایچ او کے رکن ممالک کے وزراء، سائنسدانوں، ریگولیٹرز اور پالیسی سازوں کی شرکت نے روایتی ادویات کو عصری صحت کے نظام کے ساتھ مربوط کرنے پر ایک منظم مکالمے کو قابل بنایا۔
روایتی ادویات کے نظام میں عالمی اعتماد پیدا کرنے کے لیے شواہد کی تیاری، تحقیق کی توثیق، حفاظت اور مساوات پر خصوصی توجہ دی گئی۔
حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، طبی پودوں کی اخلاقی سورسنگ اور علم رکھنے والوں کے ساتھ منصفانہ فائدہ کے اشتراک کے ذریعے پائیداری پر زور دیا گیا۔
گجرات اعلامیہ اپنایا گیا، جس نے شواہد پر مبنی ٹی سی آئی ایم کے لیے عالمی وابستگی کی تصدیق کی، ڈیٹا اور ریگولیٹری فریم ورک کو بہتر بنانے پر زور دیا، اور ایک جامع، ثقافتی طور پر جڑے ہوئے اور سائنسی طور پر منسلک عالمی صحت کے ایجنڈے کی تشکیل میں ہندوستان کی قیادت کو تسلیم کیا۔

ڈبلیو ایچ او کی روایتی ادویات کا پہلا عالمی سربراہی اجلاس
مستقبل کا راستہ اور عالمی آؤٹ لک
جیسا کہ روایتی ادویات عالمی صحت کی بات چیت میں دوبارہ اہمیت حاصل کر رہی ہیں ہندوستان اس تبدیلی میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ جدید ضوابط، ڈجیٹل نظام اور سائنسی درستگی کے ساتھ مل کر بھرپور روایتی علم ہندوستان کو اس میدان میں ایک عالمی رہنما بناتا ہے۔ آنے والی چوٹی کانفرنس معیارات کو مضبوط بنانے اور ثبوت پر مبنی روایتی صحت کی دیکھ بھال کے لیے فریم ورک قائم کرکے بین الاقوامی بات چیت کی شکل دینے کی ہندوستان کی صلاحیت کو مزید واضح کرتی ہے۔ یہ 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے ویژن سے بھی مطابقت رکھتا ہے۔
ہندوستان ایک ایسے مستقبل کی طرف روایتی ادویات کو آگے بڑھانے میں مدد کر رہا ہے جہاں قدیم حکمت اور عصری سائنس انسانی بہبود کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ملک نہ صرف اپنی صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کو مضبوط کر رہا ہے بلکہ ایک زیادہ جامع اور ثقافتی بنیادوں پر مبنی عالمی صحت کے فن تعمیر کی تشکیل میں ایک اہم آواز کے طور پر ابھر رہا ہے۔
حوالہ جات
آیوش کی وزارت
https://ayush.gov.in/index.html#!/services
https://ayush.gov.in/resources/pdf/PressRelease/World_Health_Summit_Regional_Meeting_2025_to_Spotlight_Traditional_Medicine_as_a_Key_Driver_of_Global_Health_Equity.pdf
https://ayush.gov.in/resources/pdf/annualReport/DecadeAyushReport.pdf
https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2079777&utm_®=3&lang=2
https://namayush.gov.in/Achievements-at-a-Glance
https://namayush.gov.in/
https://www.ayush.gov.in/#!/ayurgyan
وزارت آیوش کی سالانہ رپورٹ( صفحہ 61) 2025-2024
http://www.dbtayush.gov.in/resources/pdf/annualReport/AR_2024_2025.pdf
https://ngo.ayush.gov.in/central-sector-scheme-ayurswasthya
https://ayush.gov.in/resources/pdf/schemes/aoushdhi.pdf
https://ngo.ayush.gov.in/Default/assets/front/documents/RevisedCentralSectorSchemeforNMPB_July2023.pdf
https://ngo.ayush.gov.in/Default/assets/front/documents/IEC-scheme-of-2021-26-with-Annexures-converted_0.pdf
https://ngo.ayush.gov.in/Default/assets/front/documents/Revised-IC-Scheme-as-on-22nd-June-2021%20(1).pdf
https://hciottawa.gov.in/pdf/Champion-Service.pdf
پریس انفارمیشن بیورو
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2200420®=3&lang=1
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2188383®=3&lang=2
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2154258®=3&lang=2
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2144184®=3&lang=2
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1949767®=3&lang=2
ڈبلیو ایچ او
https://apps.who.int/gb/ebwha/pdf_files/WHA78/A78_4Add1-en.pdf
https://apps.who.int/gb/ebwha/pdf_files/WHA78/A78_4Add1-en.pdf
https://iris.who.int/server/api/core/bitstreams/cf37a4ad-4d27-4244-a7ee-001de39841ee/content
https://tm-summit.org/
https://www.who.int/news/item/25-09-2025-traditional-medicine-global-library-to-launch-in-2025
Click here to see in PDF
*******
ش ح- ظ –ت ح
UR- No. 3250
(रिलीज़ आईडी: 2204838)
आगंतुक पटल : 10