جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم-کسم نے کسانوں کو ‘اورجاداتا’ کے طور پر بااختیار بنایا ، 20 لاکھ سے زیادہ مستفیدین تک رسائی حاصل کی


کسان شمسی پلانٹس کے لیے زمین لیز پر دے کر سالانہ 80 ہزار روپے فی ہیکٹر تک کماتے ہیں

پی ایم-کسم کے تحت شمسی پمپ کسانوں کو ڈیزل پر سالانہ 60 ہزار روپے بچانے میں مدد کرتے ہیں

प्रविष्टि तिथि: 16 DEC 2025 12:11PM by PIB Delhi

پی ایم-کسم مانگ پر مبنی اسکیم ہے ۔  صلاحیتوں کو موصولہ مانگ اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے دکھائی گئی پیش رفت کی بنیاد پر مختص کیا جاتا ہے ۔  پی ایم کسم اسکیم کے تحت فنڈز موصولہ مانگ ، ایس آئی اے کی طرف سے رپورٹ کی گئی پیش رفت اور اسکیم کے رہنما خطوط کی دفعات کی بنیاد پر جاری کیے جاتے ہیں ۔

 

پچھلے تین سالوں اور رواں سال 30نومبر2025 تک جاری کیے گئے فنڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-1 میں دی گئی ہیں ۔

پی ایم-کسم اسکیم کے تحت مستفیدین کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تعداد ضمیمہ-II میں دی گئی ہے ۔

جزو اے کے تحت ، کسانوں کو شمسی توانائی کو اپنانے کے قابل بنایا جاتا ہے ، جو اناداتا کے ساتھ ساتھ اورجاداتا بن جاتے ہیں اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرتے ہیں ۔  کسان شمسی توانائی کے پلانٹوں کی تنصیب کے لیے اپنی زمین لیز پر دے سکتے ہیں اور 80,000 روپے فی ہیکٹر/سال تک کما سکتے ہیں ۔  جزو اے کے تحت شروع کیے گئے پلانٹس کے لیے اوسط اوسط آمدنی 4.5 لاکھ روپے فی میگاواٹ ماہانہ ہے ۔

 

جزو   بی کے تحت موجودہ ڈیزل پمپوں کو شمسی پمپوں سے تبدیل کیا جاتا ہے ۔  فی دن 4.6 لیٹر کی کھپت (5 ایچ پی پمپوں کے لیے) اور تقریبا 87 روپے فی لیٹر کی موجودہ ڈیزل لاگت کے ساتھ ، کسان ایک سال سے بھی کم عرصے میں لاگت پر منافع حاصل کر سکتا ہے ۔  اس کے نتیجے میں کسانوں کو ڈیزل کی قیمت کے لیے کم از کم 60,000 روپے سالانہ کی بچت ہوتی ہے ۔

 

جزو   سی کے تحت ، کسان شمسی پروجیکٹوں کی تنصیب کے لیے زمین کو لیز پر دے کر 25000 روپے فی ایکڑ/سال کما سکتے ہیں ۔

 

یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پدیسو نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں ۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ-I

پی ایم-کسم اسکیم کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے جاری کیا گیا فنڈ (30نومبر2025 تک)

ریاست

جاری کیا گیا فنڈ(کروڑ روپے)

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

اروناچل پردیش

0.82

2.12

1.91

0

آسام

0

0

0

1.41

گوا

0

0

0

0.43

گجرات

7.83

28.72

59.95

230.42

ہریانہ

137.95

429.78

303.40

135.74

ہماچل پردیش

5.85

0

1.73

1.4

جموں و کشمیر

15.69

0

12.90

0

جھارکھنڈ

20.04

2.36

48.73

18.11

کرناٹک

0

2.38

0.89

82.15

کیرالہ

0

28.53

1.72

18.98

مدھیہ پردیش

0

0.80

0

7.95

مہاراشٹر

247.60

330.21

1,619.00

1,363.47

منی پور

0.23

0.17

0.17

0.78

میگھالیہ

0

0.31

0

0

میزورم

0

0

0.84

0

ناگالینڈ

0.20

0.18

0

0.66

اڈیشہ

0

3.44

0

4.09

پنجاب

31.11

5.41

13.09

16.14

راجستھان

247.63

49.41

295.20

85.75

تمل ناڈو

0

2.59

6.48

5.71

تریپورہ

0.12

17.81

9.31

7.48

اتر پردیش

82.30

92.13

173.01

43.37

اتراکھنڈ

4.00

0

15.60

7.10

دوسرے

0

0

0.20

0

کل

801.36

996.33

2,564.14

2,031.15

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ II

پی ایم کسم اسکیم کے تحت مستفید ہونے والوں کی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات

30نومبر2025 تک

نمبرشمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

استفادہ کنندگان کی کل تعداد

1

اروناچل پردیش

616

2

آسام

151

3

چھتیس گڑھ

9

4

گوا

859

5

گجرات

2,28,504

6

ہریانہ

1,80,582

7

ہماچل پردیش

1,193

8

جموں و کشمیر

3,601

9

جھارکھنڈ

43,693

10

کرناٹک

60,387

11

کیرالہ

13,489

12

لداخ

102

13

مدھیہ پردیش

37,689

14

مہاراشٹر

11,21,416

15

منی پور

150

16

میگھالیہ

98

17

میزورم

40

18

ناگالینڈ

140

19

اوڈیشہ

10,113

20

پنجاب

17,592

21

راجستھان

2,35,924

22

تمل ناڈو

4,950

23

تریپورہ

7,061

24

اتر پردیش

72,417

25

اتراکھنڈ

1,663

26

مغربی بنگال

4

 

کل

20,42,443

 

****

 (ش ح ۔ ع و۔ اش ق)

U. No. 3252


(रिलीज़ आईडी: 2204639) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil