اقلیتی امور کی وزارتت
حج سویدھا موبائل ایپ اور مکمل طور پر ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے ابتدا ءسے انتہا تک آن لائن رجسٹریشن ممکن
حکومت نے حج 2026 کی تیاریوں کے سلسلے میں وزارت، حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹیوں کے درمیان بہتر تال میل اور ہم آہنگی کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں
प्रविष्टि तिथि:
15 DEC 2025 1:25PM by PIB Delhi
حکومتِ ہند نے حج کے بنیادی ڈھانچے کو تین اہم شعبوں یعنی ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر، طبی انفرااسٹرکچر اور جسمانی انفرااسٹرکچرمیں جامع طور پر جدید بنایا ہے۔حج سویدھا موبائل ایپ اور مکمل طور پر ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے اب ابتداء سے انتہا تک آن لائن رجسٹریشن، ادائیگیاں، طبی معلومات کی اپ لوڈنگ، ریئل ٹائم ٹریکنگ اور فیڈبیک ممکن ہو گیا ہے، جس سے عازمینِ حج کیلئے روکاٹوں سے پاک تجربہ یقینی بنا ہے۔عازمین کی طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب میں 24 گھنٹے فعال کلینکس، موبائل میڈیکل ٹیمیں، ڈینٹل یونٹس اور ایمرجنسی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں، جن میں ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف، فارماسسٹس اور صحت کی نگرانی کے نظام سے مدد مل رہی ہے۔سعودی عرب میں سہولیات کے حوالے سے عازمین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عمارتوں کا معائنہ کر کے مہینوں پہلے بکنگ کی جاتی ہے تاکہ قریب اور بہتر قیام ممکن ہو سکے۔ ٹرانسپورٹ فلیٹس، ہوائی اڈوں کی شٹل سروسز اور منیٰ و عرفات میں ایئرکنڈیشنڈ خیموں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح حج ہاؤس ممبئی اور علاقائی مراکز میں تربیتی سہولیات کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔ملک بھر میں تمام امبارکیشن پوائنٹس پر انفرااسٹرکچر کا باقاعدہ جائزہ لیا جاتا ہے اور ریاستی حج کمیٹیوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ قریبی تال میل سے ان میں توسیع کی جاتی ہے، جبکہ ترقیاتی کام حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں۔ان تمام اقدامات کے نتیجے میں ہندوستانی عازمینِ حج کے لیے سہولت، تحفظ، کارکردگی اور رسائی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
حکومت نے حج2026 کی تیاریوں کے لیے وزارت، حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹیوں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں وقتاً فوقتاً ہونے والی جائزہ میٹنگوں کے ذریعے ادارہ جاتی تال میل کو مضبوط کرنا، تمام عملی سرگرمیوں کے لیے تفصیلی رہنما خطوط اور ٹائم لائنز جاری کرنا اور قیام، ٹرانسپورٹ، تربیت اور دیگر لاجسٹک انتظامات کو مؤثر بنانے کے لیے مسلسل مشاورت شامل ہے۔
حکومت نے عازمینِ حج کی سلامتی، سہولت اور لاجسٹک معاونت کو بہتر بنانے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں خصوصی توجہ سینئرشہریوں اور پہلی مرتبہ حج کرنے والوں پر دی گئی ہے۔ اہم اقدامات میں شامل ہیں:ریاستی حج انسپکٹر (ایس ایچ آئی) کے تناسب کو 1:300 سے بہتر بنا کر 1:200 اور اس کے بعد 1:150 کرنا، تاکہ زمینی سطح پر بہتر معاونت فراہم کی جا سکے۔کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ اور انٹرویو کے ذریعےایس ایچ آئیز کے معیار کو بہتر بنانا، تاکہ اچھی طرح تربیت یافتہ عملے کی تعیناتی کو یقینی بنایا جا سکے۔طبی معاونت کو مضبوط بنانا، جس میں روانگی سے قبل جامع طبی جانچ اور حج آپریشنز کے دوران بہتر طبی انتظامات شامل ہیں۔ریئل ٹائم معلومات، رہنمائی اور شکایات کے ازالے کے لیے حج سویدھا ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل سہولیات کو اپ گریڈ کرنا۔حج2026 کے لیے تمام عازمین کو حج سہولت اسمارٹ واچ فراہم کرنا، تاکہ مملکتِ سعودی عرب میں رہنمائی، ٹریکنگ اور ہنگامی الرٹس میں مدد مل سکے۔امبارکیشن پوائنٹس پر سہولیات کو بہتر بنانا اور سعودی عرب میں قیام، ٹرانسپورٹ اور نقل و حرکت کے لیے بہتر تال میل قائم کرنا۔خصوصی اور مرکوز رہنمائی و تربیت کا اہتمام کرنا، خاص طور پر پہلی مرتبہ حج کرنے والے عازمین کے لیے۔ان تمام اقدامات کا مقصد عازمینِ حج کے لیے زیادہ محفوظ، ہموار اور آرام دہ حج تجربہ کو یقینی بنانا ہے۔
یہ معلومات آج مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورجناب کرن رجیجو نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے ذریعے فراہم کیں۔
***
ش ح۔ م م –ص ج
U-3172
(रिलीज़ आईडी: 2204012)
आगंतुक पटल : 18