بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بڑی بندرگاہوں کے کلسٹرز کی تعمیر

प्रविष्टि तिथि: 13 DEC 2025 5:43PM by PIB Delhi

سمندری ہندوستان وژن 2030 کے تحت یہ تصور کیا جا رہا ہے کہ چنئی-کماراجر-کڈلّور کلسٹر 2047 تک مشرقی ساحل پر ایک میگا پورٹ بنایا جائے۔ اس کلسٹر کا ہدف ہے کہ سال 2047 تک سالانہ 300 ملین ٹن سے زائد کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت حاصل کی جائے۔

(ب) ساگرمالا پروگرام کے ساحلوں کا جدید بنانے کے حصے  کے تحت مجموعی طور پر 234 منصوبے، جن کی لاگت 2,89,427 کروڑ روپے ہے، نافذ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان 234 منصوبوں میں سے 106 منصوبے جن کی مالیت 32,675 کروڑ روپے ہے مکمل ہو چکے ہیں اور 56 منصوبے جن کی مالیت 74,743 کروڑ روپے ہے زیرِ عمل ہیں۔

حکومت کی کلیدی پہل میں چنئی، اینورے (کماراجر)، اور توتیکورین (وی او چدمبارنر) پورٹس کی ماڈرنائزیشن اور بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیویٹی میں سرمایہ کاری شامل ہے، جیسے ریلوے اور سڑک کے رابطے۔ مزید برآں، اسٹریٹجک محل وقوع، گہرے پانی کی بندرگاہیں، اور پالیسی تعاون کا مقصد تمل ناڈو کو ایشیا میں ایک اہم سمندری ہب کے طور پر قائم کرنا ہے۔

یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال جی نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*****

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :3118     )


(रिलीज़ आईडी: 2203563) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil