صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تپِ دق سے پاک ہندوستان مہم پر جدید معلومات


ڈبلیو ایچ او عالمی ٹی بی رپورٹ 2025 کے مطابق 2015 سے ہندوستان میں ٹی بی کے واقعات کی شرح میں 21 فیصد کمی

ہندوستان میں ٹی بی کے واقعات فی لاکھ آبادی (2015-2024) میں 237 سے کم ہو کر 187 ہو گئے: ڈبلیو ایچ او عالمی ٹی بی رپورٹ 2025

حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ٹی بی کے علاج کی پہنچ میں تیزی سے اضافہ ہوا - 2015 میں 53 فیصد سے 2024 میں 92 فیصد

प्रविष्टि तिथि: 12 DEC 2025 4:27PM by PIB Delhi

 عالمی صحت ادارے کی عالمی تپ دق رپورٹ 2025 کے مطابق، بھارت میں تپ دق کے مریضوں کی شرح میں 2015 میں فی لاکھ 237 افراد سے کم ہو کر 2024 میں فی لاکھ 187 افراد تک 21 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، علاج کی کوریج 2015 میں 53 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 92 فیصد ہو گئی ہے، جو حکومت کی جانب سے تمام گمشدہ مریضوں کو تلاش کرنے اور فوری علاج شروع کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

ٹی بی مکت بھارت مہم (قومی تپ دق خاتمہ پروگرام) ملک بھر میں قومی صحت مشن کے تحت نافذ کی گئی ہے۔ اس مہم کے تحت غیر تشخیص شدہ تپ دق کے مریضوں کی شناخت، تپ دق سے ہونے والی اموات میں کمی اور نئے انفیکشن کی روک تھام کے لیے ایک نئے طریقہ کار کو اپنایا گیا ہے۔ اس میں شامل اقدامات درج ذیل ہیں:

  • ایسے لوگوں کی شناخت جن میں متاثّر ہونے کے امکانات زیادہ ہیں اور ان کی سینے کے ایکسرے کے ذریعے جانچ کرنا۔
  • مشتبہ تپ دق کے تمام مریضوں کے لیے نیوکلئک ایسڈ ایمپلیفیکیشن ٹیسٹ (NAAT) کا فوری نفاذ۔
  • فوری اور مناسب علاج کا آغاز۔
  • زیادہ خطرہ والے تپ دق کے مریضوں کے لیے مخصوص علاج کی فراہمی۔
  • گھریلو افراد اور مستحق خطرناک آبادی کے لیے غذائی معاونت اور حفاظتی علاج۔

ملک میں تپ دق کی شرح کم کرنے کے لیے پروگرام کے تحت کیے جانے والے اقدامات:

  1. ریاستی اور ضلع کی مخصوص حکمت عملی کے تحت زیادہ مریض والے علاقوں میں ہدفی مداخلتیں۔
  2. تپ دق کے مریضوں کو دوائیں اور تشخیصی خدمات بلا معاوضہ فراہم کرنا۔
  3. متاثّر ہونے کے زیادہ امکانات والی آبادی اور اجتماعات میں فعال مریضوں کی تلاش کی مہمات۔
  4. آیوشمان آروگیا مندر سطح تک تپ دق کی جانچ اور علاج کی خدمات کی مرکزیت کو کم کرنا۔
  5. نجی شعبے کی شمولیت، علاج کے نتائج کی اطلاع اور رپورٹنگ کے لیے مراعات کے ساتھ۔
  6. مالیکیولر تشخیصی لیبارٹریوں کو ذیلی ضلع کی سطح تک وسعت دینا۔
  7. معلومات، تعلیم اور بیداری (آئی ای سی) مہمات کو بڑھاوا دینا تاکہ معاشرتی بدنامی کم ہو، لوگوں میں بیداری بڑھے اور صحت کے لیے رجوع کرنے کی عادت بہتر ہو۔
  8. تپ دق کے خاتمے کے لیے متعلقہ وزارتوں کی کوششوں اور وسائل کو یکجا کرنا۔
  9. تپ دق کے مریضوں کے رابطوں اور مستحق کمزور آبادی کے لیے حفاظتی علاج کی فراہمی۔
  10. نِکشے پورٹل کے ذریعے اطلاع شدہ تپ دق کے مریضوں کا ٹریک رکھنا۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وفاقی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔

 

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 3070    )


(रिलीज़ आईडी: 2203296) आगंतुक पटल : 2
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी