ریلوے کی وزارت
بھانوپلی–بلاسپور–بیری (63 کلومیٹر) نئی ریلوے لائن6,753کروڑ روپے کی لاگت سے منظور
بلاسپور–منالی–لیہہ اسٹریٹیجک ریلوے لائن:270؍کلو میٹر کی سرنگیں سمیت کل 489؍کلو میٹر روٹ کی 1.30؍کروڑ روپے کی لاگت سے منصوبہ بندی
ہماچل پردیش کے لیے ریلوے بجٹ 25 گنا سے زیادہ بڑھا، 14-2009 کے دوران سالانہ 108 کروڑ روپےسے بڑھ کر26-2025 میں 2,716 کروڑ روپےتک پہنچ گیا
ریلوے رابطہ کاری میں بہتری: ننگل ڈیم–دولت پور چوک سیکشن کے آغاز کے ساتھ؛ دولت پور چوک–تلورہ اور چنڈی گڑھ–بڈی لائنوں پر کام جاری؛ بڈی–گھناؤلی نئی لائن کے لیے ڈی پی آر تیار
प्रविष्टि तिथि:
12 DEC 2025 1:59PM by PIB Delhi
بھانوپلی-بلاس پور-بیری (63 کلومیٹر) نئی ریل لائن پروجیکٹ کو لاگت کی تقسیم کی بنیاد پر منظوری دی گئی ہے ،جس میں ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت کا 25؍فیصد اور مرکزی حکومت کا 75؍فیصد حصہ ہوگا- اس کے علاوہ70 کروڑروپے سے زیادہ کی زمین کی مکمل لاگت ہماچل پردیش حکومت کو اٹھانی ہوگی۔ منصوبے کا تفصیلی تخمینہ6,753 کروڑ روپےکی لاگت پر منظور کیا گیا تھا، جس میں 1,617 کروڑ روپے کی زمین کی لاگت شامل ہے۔
ہماچل پردیش میں اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 124 ہیکٹر زمین درکار ہے ۔ اس ضرورت کی تکمیل کے لیے ہماچل پردیش کی ریاستی حکومت نے اب تک صرف 82 ہیکٹر فراہم کیا ہے۔ دستیاب زمین پر کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ بلاس پور سے آگے بیری تک کی زمین ابھی حکومت ہماچل پردیش کوحوالے کرنا باقی ہے ۔ زمین کی عدم دستیابی منصوبے کو بری طرح متاثر کر رہی ہے ۔
اب تک اس منصوبے پرکل 5,252 کروڑروپے خرچ ہو چکا ہے۔ لاگت کی تقسیم کے مطابق ہماچل پردیش حکومت کو 2,711 کروڑ ادا کرنے تھے۔ تاہم، اس نے صرف 847 کروڑ اپنے حصے کے طور پر جمع کروائے ہیں۔ اس طرح1,863 کروڑ ہماچل پردیش حکومت کے بقایا ہیں۔ ان کے حصے کی لاگت جمع نہ کروانے سے منصوبے کی پیش رفت پراثر پڑ رہا ہے۔
اس منصوبے کی پیشرفت ریاستی حکومت کی جانب سے ان کی ذمہ داریوں کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔ منصوبے کو تیزی فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی حمایت ضروری ہے۔
حکومت ہند پروجیکٹوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہے ، تاہم کامیابی کا انحصار حکومت ہماچل پردیش کے تعاون پر منحصرہے ۔
ہماچل پردیش
مکمل/جزوی طور پر ریاست ہماچل پردیش میں آنے والے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور حفاظتی کاموں کے لیے مختص بجٹ درج ذیل ہے:
|
مدت
|
اخراجات
|
|
2009-14
|
108 کروڑروپے/سال
|
|
2025-26
|
2716 کروڑروپے (25 گناہ سے زیادہ)
|
ہماچل پردیش میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ننگل ڈیم-اونا-اندورا-دولت پور چوک (60 کلومیٹر) ننگل ڈیم-تالوارہ-مکیرین نئی لائن پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے ۔ دولت پور چوک-کرتولی پنجاب-تلوارہ (52 کلومیٹر) سیکشن کا کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ اس کےعلاوہ چنڈی گڑھ-بڈی نئی لائن (28 کلومیٹر) کا کام بھی1,540 کروڑ کی لاگت سے شروع کردیاگیا ہے۔
اس کے علاوہ ہماچل پردیش میں ریلوے رابطہ کاری کو بہتر بنانے کے لیے بڈی-گھناؤلی نئی لائن (25 کلومیٹر) کے لیے سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور تفصیلی منصوبہ رپورٹ(ڈی پی آر) تیار کر لی گئی ہے۔
بلاسپور – منالی – لیہ نئی لائن کو وزارت دفاع نے اسٹریٹیجک لائن کے طور پر شناخت کیا ہے۔ سروے مکمل ہو چکا ہے اور منصوبے کی تفصیلی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ یہ منصوبہ ہمالیہ کے مشکل خطے سے گزرتا ہے، جو زمینی مشکلوں اور متعدد مسائل سے بھرپور ہے۔ منصوبے کی کل لمبائی 489 کلومیٹر ہے، جس میں 270 کلومیٹر سرنگیں شامل ہیں۔ منصوبے کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق منصوبے کی متوقع لاگت 1,31,000 کروڑ روپےہے۔
کسی بھی ریلوے منصوبے کی منظوری کئی عوامل/پیرامیٹرز پر منحصر ہوتی ہے ،جن میں درج ذیل شامل ہیں:
- متوقع ٹریفک کے تخمینے اور تجویز کردہ راستے کی افادیت
- منصوبے کے ذریعے فراہم کردہ پہلے اور آخری میل کی رابطہ کاری
- منقطہ روابط کو قائم کرنا اور اضافی راستے فراہم کرنا
- بھیڑ والے/محدود لائنوں کی وسعت
- ریاستی حکومتوں/مرکزی وزارتوں/عوامی نمائندگان کی طرف سے اٹھائے گئے مطالبات
- ریلوے کی اپنی عملی ضروریات
- سماجی و اقتصادی پہلو
- مجموعی طور پر فنڈز کی دستیابی
ریلوے منصوبے/منصوبوں کی تکمیل مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے ،جن میں درج ذیل شامل ہیں:
- ریاستی حکومت کے ذریعہ اراضی کا حصول
- محکمہ جنگلات کی منظوری
- متاثرہ سہولیات کی منتقلی
- مختلف حکام سے قانونی منظوریاں
- علاقے کی ارضیاتی اور زمینی حالات
- منصوبے کی جگہ کے علاقے میں قانون و انتظام کی صورتحال
- مخصوص منصوبے کی جگہ کے لیے سال میں کام کرنے والے مہینوں کی تعداد وغیرہ
یہ تمام عوامل منصوبے/منصوبوں کی تکمیل کے وقت اور لاگت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
یہ معلومات مرکزی وزیر برائےریلویز، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی جناب اشونی ویشنو نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں فراہم کی۔
********
(ش ح ۔م ع ن ۔ن ع)
U. No. 3025
(रिलीज़ आईडी: 2202969)
आगंतुक पटल : 13