ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
این بی اے کی طرف سے پانچ ریاستوں کے مستفیدین کو ایکسس اینڈ بینیفٹ شیئرنگ فنڈ کے تحت 6.2 کروڑ روپے جاری
اب تک ریڈ سینڈرس کے تحفظ کے لیے اے بی ایس میکانزم کے تحت 101 کروڑ روپے سے زیادہ تقسیم کیے جا چکے ہیں، جس سے این بی اے کی مجموعی اے بی ایس ادائیگی کی رقم 127 کروڑ روپے سے زائد ہوگئی
प्रविष्टि तिथि:
11 DEC 2025 12:31PM by PIB Delhi
نیشنل بایو ڈائیورسٹی اتھارٹی (این بی اے) نے بایولوجیکل ڈائیورسٹی ایکٹ 2002 کے تحت ایکسس اینڈ بینیفٹ شیئرنگ ( اے بی ایس) میکانزم کے ذریعے 11 دسمبر 2025 کو پانچ ریاستوں کے مستفیدین کیلئے 6.2 کروڑ روپے جاری کیے۔ اس رقم سےنایاب اور معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ریڈ سیندرس (Pterocarpus santalinus) کے تحفظ میں مدد ملے گی اور پانچ ریاستوں میں کسانوں اور جنگلات پر منحصر برادریوں کا معاشی استحکام مضبوط ہوگا۔
اے بی ایس فنڈاسٹیٹ فاریسٹ ڈپارٹمنٹس، اسٹیٹ بایوڈائیورسٹی بورڈ اور ریڈ سیندرس کے کاشت کاروں کو جاری کیے گئے ہیں، جو اس مقامی اور عالمی طور پر قیمتی نوع کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ادائیگی کی تازہ قسط ریڈ سیندرس کے پائیدار تحفظ اور اس کے ذمہ دارانہ استعمال کی کوششوں کو مزید تقویت دے گی۔ جاری کردہ 6.2 کروڑ روپے میں سے 17.8 لاکھ روپے تلنگانہ کے کسانوں کو اور 1.1 کروڑ روپے آندھرا پردیش کے کسانوں کو دیے جائیں گے۔ تمل ناڈو فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو 2.98 کروڑ روپے، کرناٹک فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو 1.05 کروڑ روپے، مہاراشٹر فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو 69.2 لاکھ روپے اور تلنگانہ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو 5.8 لاکھ روپے ملیں گے۔ اس کے علاوہ 16 لاکھ روپے متعلقہ اسٹیٹ بایو ڈائیورسٹی بورڈ میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
اس قسط کے جاری ہونے کے بعد اس نوع کے لیے اے بی ایس میکانزم شروع ہونے کے بعد سے صرف ریڈ سیندرس کے تحفظ کے لیے اے بی ایس کے تحت جاری ہونے والی مجموعی رقم 101 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکی ہے ۔ اب تک 216 کسان—جن میں 198 آندھرا پردیش اور 18 تمل ناڈو کے شامل ہیں—ریڈ سیندرس اے بی ایس میکانزم سے فائدہ اٹھا چکے ہیں، جب کہ آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، مہاراشٹر، تمل ناڈو اور اڈیشہ کے فاریسٹ ڈپارٹمنٹس اور اسٹیٹ بایو ڈائیورسٹی بورڈ بھی اس میکانزم کے تحت مستفید ہو رہے ہیں۔
اس فنڈ کو فرنٹ لائن عملہ کے تحفظ، بہتر گشت اور مانیٹرنگ انفراسٹرکچر، تحقیق پر مبنی جنگلاتی (سیلوی کلچرل) طریقوں، کمیونٹی پر مبنی روزگار کے پروگراموں کے توسیع اور ریڈ سیندرس کے کاشت کاروں کی معاشی و سماجی مضبوطی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس قسط کے اجرا ء کے ساتھ، این بی اے کی مجموعی اے بی ایس ادائیگی کی رقم 127 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے، جو حیاتیاتی وسائل سے منسلک منصفانہ اور مساوی فائدہ رسانی کے مؤثر نفاذ میں ہندوستان کی عالمی قیادت کو مزید مستحکم کرتی ہے۔ یہ اقدام ٹارگٹ -13 کے حصول اور ٹارگٹ -19 کے تحت بایو ڈائیورسٹی کے تحفظ کے لیے مالی وسائل کے مؤثر استعمال کی سمت ایک اہم قدم ہے، جیسا کہ نیشنل بایو ڈائیورسٹی اسٹریٹیجی اینڈ ایکشن پلان 2024–2030 اور کُنمنگ مونٹریال گلوبل بایو ڈائیورسٹی فریم ورک میں بیان کیا گیا ہے۔
اس قسط کی ادائیگی اس بات کا ثبوت ہے کہ بایولوجیکل ڈائیورسٹی ایکٹ کے اے بی ایس التزامات کس طرح تحفظ کے عمل کو پائیدار معاشی مواقع میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ یہ اقدامات اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ ہندوستان کس طرح اے بی ایس میکانزم کے اصولوں کو عملی، نتیجہ خیز اور ماحول کے سازگار تحفظ اور پائیدار روزگار کے فروغ کے لیے مؤثر طور پر نافذ کر رہا ہے۔
********
(ش ح ۔م ش ع ۔م الف)
U. No. 2920
(रिलीज़ आईडी: 2202190)
आगंतुक पटल : 9