الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محفوظ اور جوابدہ انٹرنیٹ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے اقدامات

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 3:26PM by PIB Delhi

حکومت کی پالیسیوں کا مقصد یہ ہے کہ بچوں سمیت تمام صارفین کے لیے ایک کھلا، محفوظ، قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ یقینی بنایا جائے۔

انٹرنیٹ کی توسیع اور اس تک زیادہ صارفین کی رسائی کے ساتھ، نامناسب مواد کی نمائش اور اس سے پیدا ہونے والے نقصان دہ اثرات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ حکومت اس چیلنج سے آگاہ ہے اور ایسے مواد کی نمائش کے نقصانات کو مدنظر رکھتی ہے جو نقصان دہ، نشہ آور، یا عمر کے مطابق نہیں ہے۔ حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوابدہی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی مواد سے نمٹنے کے لیے قانونی فریم ورک

1. انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ، 2000

آئی ٹی ایکٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 (آئی ٹی رولز، 2021) مل کر ڈیجیٹل اسپیس میں غیر قانونی اور نقصان دہ مواد سے نمٹنے کے لیے ایک سخت فریم ورک فراہم کرتے ہیں اور بچولیوں پر واضح ذمہ داریاں عائد کرتے ہیں تاکہ وہ جوابدہ رہیں۔

آئی ٹی ایکٹ مختلف سائبر جرائم جیسے:

  • شناخت کی چوری (سیکشن 66 سی)
  • فراڈ یا نقالی (سیکشن 66 ڈی)
  • رازداری کی خلاف ورزیوں (سیکشن 66 ای)
  • فحش یا جنسی طور پر واضح مواد شائع یا منتقل کرنے (سیکشن 67، 67 اے، 67 بی)

کے لیے سزا فراہم کرتا ہے۔

یہ پولیس کو بھی جرائم کی تحقیقات کرنے، مشتبہ شخص کی تلاشی اور گرفتاری (دفعہ 78 اور 80) کا اختیار دیتا ہے۔

 

2. آئی ٹی (انٹرمیڈیٹری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021

آئی ٹی رولز، 2021 کے تحت سوشل میڈیا انٹرمیڈریٹس سمیت تمام انٹرمیڈریٹس پر مناسب احتیاط کی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں۔ ان سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طور پر نافذ کریں تاکہ غیر قانونی مواد کی ہوسٹنگ یا ٹرانسمیشن کو روکا جا سکے۔

آئی ٹی رولز، 2021 کی کلیدی دفعات:
 

شق / عنوان

تفصیل

محدود معلومات (Rule 3(1)(b) کے تحت)

معلومات/مواد کی میزبانی، ذخیرہ، ترسیل، نمائش یا اشاعت کو محدود کرتا ہے جو درج ذیل میں سے کسی ایک یا زیادہ ہو: • فحش، پورنوگرافک، کسی اور کی پرائیویسی میں مداخلت کرنے والا، جنس کی بنیاد پر توہین آمیز یا ہراساں کرنے والا، نسلی یا لسانی اعتبار سے قابل اعتراض، یا نفرت یا تشدد کو فروغ دینے والا؛ بچوں کے لیے نقصان دہ؛ دھوکہ دینے والا یا گمراہ کن، بشمول ڈیپ فیک کے ذریعے؛ دوسروں کی نمائندگی کرنے والا، بشمول مصنوعی ذہانت کے ذریعے؛ قومی سلامتی یا عوامی نظم و نسق کے لیے خطرہ؛ کسی قابل اطلاق قانون کی خلاف ورزی کرنے والا۔

صارف کی آگاہی

ذمہ داریاں: ثالث کو لازمی ہے کہ وہ صارفین کو اپنی سروس کی شرائط اور صارف معاہدوں کے ذریعے غیر قانونی مواد شیئر کرنے کے نتائج کے بارے میں واضح طور پر مطلع کرے، بشمول مواد کی ہٹائی، اکاؤنٹ معطلی، یا ختم کرنا۔

مواد کی ہٹائی میں جوابدہی

ثالث کو عدالت کے احکامات، حکومت کی مستدل اطلاع، یا صارف کی شکایات پر غیر قانونی مواد کو متعین وقت کے اندر فوری طور پر ہٹانے کے لیے عمل کرنا ضروری ہے۔

شکایات کا ازالہ

ثالث کو شکایتی افسران مقرر کرنے ہوں گے۔ شکایات کے ازالے کا تقاضا ہے کہ غیر قانونی مواد کو 72 گھنٹوں کے اندر ہٹایا جائے۔ نجی معلومات کی خلاف ورزی، افراد کی نمائندگی یا برہنگی دکھانے والا مواد کسی بھی شکایت پر 24 گھنٹے کے اندر ہٹایا جائے۔

شکایات کی اپیل کمیٹیاں (GACs) کا نظام

اگر ثالث کے شکایتی افسران صارف کی شکایات کا ازالہ نہ کریں تو صارف www.gac.gov.in پر آن لائن اپیل کر سکتا ہے۔ GACs مواد کی نگرانی کے فیصلوں میں جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بناتے ہیں۔

حکومتی اداروں کی معاونت کے لیے ثالث کی ذمہ داری

ثالث کو اپنے کنٹرول میں موجود معلومات یا اجازت یافتہ حکومتی اداروں کو مدد فراہم کرنی ہوگی، شناخت کی تصدیق کے لیے، یا جرائم کے روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش، یا مقدمہ چلانے کے لیے، بشمول سائبر سکیورٹی واقعات۔

اہم سوشل میڈیا ثالثوں (SSMIs) کی اضافی ذمہ داریاں

SSMIs وہ سوشل میڈیا ثالث ہیں جن کے بھارت میں 50 لاکھ یا اس سے زائد رجسٹرڈ صارفین ہیں۔ پیغام رسانی کی خدمات فراہم کرنے والے SSMIs قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سنگین یا حساس مواد کے منتظمین کا پتہ لگانے میں مدد کریں۔ • SSMIs خودکار اوزار استعمال کریں تاکہ غیر قانونی مواد کی شناخت اور پھیلاؤ کو محدود کیا جا سکے۔ • SSMIs تعمیل کی رپورٹس شائع کریں، مقامی افسران مقرر کریں، اور بھارت میں اپنی جسمانی پتہ فراہم کریں تاکہ تعمیل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطہ قائم ہو۔ • SSMIs رضاکارانہ صارف کی تصدیق، داخلی اپیلیں، اور منصفانہ سماعت فراہم کریں اس سے پہلے کہ خود مختاری کے ساتھ کوئی کارروائی کی جائے۔

 

آئی ٹی رولز، 2021 میں فراہم کردہ قانونی ذمہ داریوں پر عمل کرنے میں بچولیوں کی ناکامی کی صورت میں، وہ آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت فراہم کردہ تیسرے فریق کی معلومات سے اپنی چھوٹ کھو دیتے ہیں۔
یہ بچولے کسی بھی موجودہ قانون کے تحت فراہم کردہ نتیجہ خیز کارروائی یا قانونی چارہ جوئی کے لیے بھی ذمہ دار ہیں۔

 

ڈیجیٹل ذاتی ڈیٹا تحفظ (ڈی پی ڈی پی) ایکٹ، 2023

ڈی پی ڈی پی ایکٹ صارفین کے ڈیجیٹل ذاتی ڈیٹا کی پروسیسنگ کو منظم کرنے کے لیے قانونی فریم ورک قائم کرتا ہے۔

  • یہ ڈیٹا فیوڈیشیریز کو صرف قابل تصدیق والدین کی رضامندی کے ساتھ بچوں کے ذاتی ڈیٹا پر کارروائی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
  • یہ ذاتی ڈیٹا کی پروسیسنگ کو بھی منع کرتا ہے جو بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے نقصان دہ ہو یا جس میں ٹریکنگ، رویے کی نگرانی یا ٹارگٹڈ ایڈورٹائزنگ شامل ہو۔

 

بھارتیہ نیا سنہیتا (بی این ایس)، 2023

بی این ایس 2023 آن لائن نقصان، فحاشی، غلط معلومات اور دیگر سائبر سے چلنے والے جرائم بشمول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے کیے جانے والے جرائم سے نمٹنے کے لیے قانونی فریم ورک کو مضبوط کرتا ہے۔

  • فحاشی کے کاموں اور گانوں جیسے جرائم کے لیے سزا فراہم کرتا ہے (سیکشن 296)
  • فحاشی کے مواد کی فروخت بشمول الیکٹرانک شکل میں اس کی نمائش (سیکشن 294)
  • دفعہ 353 کے تحت غلط یا گمراہ کن بیانات، افواہیں یا عوامی شرارت پیدا کرنے والی رپورٹوں کو سزا دے کر غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکا جاتا ہے۔

 

جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ (پاکسو) ایکٹ، 2012

پاکسو ایکٹ 18 سال سے کم عمر کے افراد کو بچہ قرار دیتا ہے اور بچوں کو جنسی استحصال اور ہراسانی سے بچانے کے لیے دفعات فراہم کرتا ہے۔

  • سیکشن 13: جنسی تسکین کے مقصد سے کسی بھی میڈیا (الیکٹرانک، پرنٹ یا براڈکاسٹ) میں بچوں کے استعمال کو جرم قرار دیتا ہے۔
  • سیکشن 14: پہلے جرم کے لیے کم از کم پانچ سال قید اور جرمانے کی سزا، بعد میں سزا سات سال سے کم قید اور بڑھتے جرمانے تک جا سکتی ہے۔
  • سیکشن 15: بچوں سے متعلق فحش مواد رکھنے، ذخیرہ کرنے یا اس کی اطلاع دینے میں ناکامی پر درجہ بند سزا کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

 

بچوں کے تحفظ کے لیے اضافی اقدامات

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے بچوں، والدین اور اسکولوں میں سائبر سیفٹی کو بڑھانے کے لیے کئی رہنما خطوط جاری کیے ہیں:

  1. بی اینگ سیف آن لائن کے عنوان سے رہنما خطوط اور معیاری مواد:
    دستاویز
  2. اسکولوں میں بچوں کی حفاظت کے لیے سائبر سیفٹی رہنما خطوط:
    دستاویز
  3. غنڈہ گردی اور سائبر غنڈہ گردی سے بچاؤ کے لیے اسکولوں کے رہنما خطوط:
    دستاویز

نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے کووڈ ۱۹کے دور میں محفوظ آن لائن تعلیم" پر ایک ہینڈ بک جاری کی ہے:
ہینڈ بک

 

ہندوستان میں سائبر رسپانس ایکو سسٹم

ہندوستان کے کثیر سطحی سائبر رسپانس ایکو سسٹم میں درج ذیل شامل ہیں:

  • جی اے سی: بچولیوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل کے لیے فورم
  • انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (i4C): ریاستوں میں سائبر جرائم کی کارروائیوں کو مربوط کرتا ہے
  • سہیوگ پورٹل: غیر قانونی مواد کو ہٹانے کے لیے بچولیوں کو خودکار مرکزی اطلاع فراہم کرتا ہے
  • نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل: شہری آن لائن شکایات درج کر سکتے ہیں
    پورٹل (ہیلپ لائن نمبر: 1930
  • سی ای آر ٹی-این: سائبر سیکورٹی کے خطرات اور جوابی اقدامات پر رہنما خطوط جاری کرتا ہے
  • بیداری کی مہمات:
    • اکتوبر میں سائبر سیکورٹی بیداری کا مہینہ
    • فروری میں محفوظ انٹرنیٹ ڈے
    • یکم تا 15 فروری سوچھتا پکھواڑا
    • ہر ماہ کے پہلے بدھ کو سائبر جاگروکتا دیوس سی جے ڈی
  • آئی ایس ای اے پروگرام: صارفین میں انٹرنیٹ سیکورٹی کے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے ویب سائٹ: infosecawareness.in

 

یہ معلومات الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتین پرساد نے 10 دسمبر 2025 کو لوک سبھا میں پیش کیں۔

 

***

UR-2833

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2201917) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी